افعال و خواص خربوزہ

افعال و خواص خربوزہ

افعال و خواص خربوزہ
افعال و خواص ? خربوزہ غذائیت سے بھرپورپھل ہے۔خربوزہ،گرما اورسردایہ ایک ہی قبیلے کے پھل ہےاورمختلف علاقوںکی مختلف آب وہوا کی وجہ سے ان کی اشکال مختلف ہوجاتی ہیں۔خربوزے کا گودا،بیج اورچھلکا سب ہی ہمارے لئے بے حد مفید اورفائدہ مندہے۔نیز یہ پھل غذائی اوردوائی فوائد کے لحاظ سے انسانی جسم کے لئے بے حد مفید ہے۔پاکستان میں کھائے جانے والے دوسرے پھلوں میں خربوزہ سی زیادہ سستا اورکوئی پھل نہیں،اس قدرسستا ہونے کے باجود خربوزے میں بے انتہاغذائیت ہے اوریہ بہت جلد ہضم ہوجاتا ہے۔اگرخربوزہ کوضرورت سے زیادہ بھی کھالیا جائے تویہ آپ کوکوئی نقصان نہیں پہنچاتابلکہ آپ کی طبیعت تروتازہ رہے گی۔اس پھل کا ہرحصہ انسانی جسم کے کسی نہ کسی حصے کوضرور فائدہ پہنچا تا ہے۔گرمیوں کی تپتی دوپہراورچلچلاتی دھوپ میں مشقت کے بعدجب آپ خربوزہ کھاتے ہیں توآپ کوسکون پہنچا تا ہے۔
خربوزہ اگرچہ ایک سستا پھل ہے اورغریب سے غریب آدمی بھی اسے آسانی سے خرید سکتا ہے مگراس کی افادیت کا عالم یہ ہے کہ اس پھل کا ہرحصہ فائدہ مند ہے۔

خربوزے کے غذائی اجزائ
خربوزے میں بے شمارغذائیت ہوتی ہے۔آدھاسےرخربوزے میں دوروٹیوں کے برابرغذایت ہوتی ہے۔خربوزے میں پانی،فاسفورس،کیلشیم،پوٹاشیم،کےرے ٹین،تانبا،گلوکوز اوروٹامن ”اے ‘اور”بی “پائے جاتے ہیں۔جسم مضبوط بنانے اورموسمی تپش کا مقابلہ کرنے والا وٹامن”ڈی“بھی اس میں وافرمقدارمیں پایاجاتا ہے۔اس کے علاوہ گوشت بنانے والے روغنی اورنشاستہ داراجزاءبھی اس میں پائے جاتے ہیں۔100گرام خربوزے میں21حرارے،ایک گرام پروٹین،5گرام نشاستہ اورایک گرام ریشہ ہوتا ہے۔یہ تمام اجزاءانسانی جسم کومضبوط اورصحت مند بناتے ہیں۔میٹھے خربو زے کا مزاج گرم تر،ترش خربوزہ سردتراورپھیکا خربوزہ معتدل مزاج رکھتا ہے۔تندرست معدے کے حامل لوگ خربوزے کوڈیڑھ دوگھنٹے میں ہضم کرلیتے ہیں جبکہ ٹھنڈے مزاج کے بوڑھے اسے ہضم کرنے میں تین چارگھنٹے لگاتے ہیں اورانہیں ڈکارآتے رہتے ہیں۔خربوزہ اورادویاتی کرشمے
خربزے کا سب سے اہم کا م معدے،آنتوںاورغذاکی نالی کی خشکی کودورکرنا،آنتوں میں رکے ہوئے زہریلے فضلے کوخارج کرنا،قبض دورکرنا اورجسم کا رنگ نکھارتا ہے۔یہ پھل پیشاب کے ذریعے زہریلے فضلات کوباہرنکالک پھین کتا ہے۔خربوزے کھانے والے کے گردے صحت مند اورصاف ستھرے رہتے ہیں۔اگرمثانہ یا گردوں میں پتھری پڑجائے تووہ خارج ہوجاتی ہے۔

دردگردوہ بہت تکلیف دہ مرض ہے اوراس میں بے حد مفید نسخہ موجودہے،خربوزے کے خشک چھلکے ،ایک تولہ،عرق گلاب تین چھٹانگ،کالانمک تین ماشے،جب مریض درد گردہ میں مبتلا ہوتوخربوزے کے خشک چھلکے اورعرق گلاب کوایک جوش دے کرچھان لیںاورسیاہ نمک ملا کرپلائیں فوراً آرام آجائے گا۔اسی طرح اگرگردے میں یاجسم کے کسی اورحصے میں پتھری ہوجائے تواس کے لئے خربوزے کے چھلے اورپتے کوجلا کراس کی راکھ سے نمک حاصل کیا جائے اوراسے دوا کے طورپراستعمال کیا جائے توپتھری سے نجات ملک جاتی ہے ۔گردے کی پتھری خربوزے کے کثرت سے استعمال کرنے سے خارج ہوجاتی ہے۔خربوزہ سے بد ن کی خشکی دورہوجاتی ہے۔خربوزے بھوک مٹاتا ہے۔خربوزہ کھانے سے رگوںاورپٹھوںکی قدرتی لچک بحال ہوجاتی ہے۔یہ گردوں کوصاف کرتا ہے اورگردے میں جمی ہوئی کثافتوںکودورکردیتا ہے۔دودھ پلانے والی ماﺅںکے لئے ضروری ہے کہ وہ خربوزے کا روزانہ استعملا کرےںاوروافرمقدارمیں خربوزہ کھائیں تواس سے ان کے بچے کی صحت بہت اچھی ہوجائے گی۔

جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کوچاہئے کہ وہ خربوزة پابندی سے استعمال کریں کیونکہ خربوزہ جسم سے یورک ایسڈ کی بڑی مقدارکوخارج کرتا ہے اورجوڑوںکے دردمیں کمی کا موجب بنتا ہے۔اسی طرح اگرکسی کا جسم بہت دبلا اورلاغرہوتواسے چاہئے کہ پابندی سے دوتین خربوزے کھائے تومہینے بھرمیں دبلا پن دورہوجائے گا اورچہرے پربھی رونق آجائے گی ۔خواتین کواپنی غذامیں لازماً خربوزے کا استعمال جاری رکھنا چاہئے کیونکہ خربوزے میں خواتین کے تمام مخصوص امراض کودورکرنے کی صلاحیت موجود ہے اوراس کا استعمال خواتین کی جلد اورحسن کے نکھارکے لئے بھی فائدہ مند ہے۔خربوزے کا استعمال کمرکے پٹھے مضبوط بنا تا ہے۔

حسن وخوبصورتی کے لئے
خربوزة اپنی خوبصوری اوردلربائی کی بھی ایک خاص اد رکھتا ہے۔اس کی ہری بھری نازک شاخیں کئی کئی کلووزن سنبھالتی ہیں اورزمین پربکھرتی ہیں۔شدیدبھوک کی حالت میں اگرآپ ایک خربوزہ کھالیں تویہ آپ کی پوری بھوک کا علاج کردیتا ہے۔
خربوزے کے بیج منقیٰ کے چنددانے،کھیرے کے چند خشک بے مغز ،کدوان سب کوبرابربرابروزن میں لیں،پھراسے پیس کے چھان لیجئے اورشکرملا کرنہارمنہ اس کا شربت بنا کرپینے سے دل ودماغ کی گرمی کم ہوگی اورطبیعت بحال رہے گی ۔

خربوزہ کھانے کے اوقات
خربوزہ یا دوسرے پھلوں کوہمیشہ کھانے کے بعداستعمال کرنا چاہئے یا شام کے وقت کھانا چاہئے۔موسم گرما میں جب شدت کی گرمی ہوتی ہے توجسم کی تیزابیت بڑھ جاتی ہے ایسے موسم میں اگرخربوزہ شام کے وقت کھایاجائے توزیادہ بہترہوتا ہے ۔اگرپیشاب جلن کے ساتھ ساتھ سرخی مائل ہوجائے توخربوزے کا استعمال اس مرض اورحالت میں مفید ہوگا۔خربوزہ کھل کرپسینہ لاتا اورپیشاب بھی کھل کرآتا ہے۔

گرمی کی شدت سے جسم میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے ایسی صورت میں خربوزہ بہترین غذااوردواہے۔یہ یادرکھیں کہ خربوزہ کھانے کا بہترین وقت سہ پہرکا ہے۔خربوزہ خالی پیٹ نہیں کھانا چاہئے۔خربوزے کھانے کے بعدپانی نہیں پینا چاہئے۔خربوزہ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ تسکین بخش اورجسم کی نشوونما کرنے میں مدگارثابت ہوتا ہے۔خربوزہ کھائےی کہ یہ آپ کے حسن وصحت کا ضامن ہے۔

Share this post

Leave a Reply