گلاب اپنی خوبصورت شکل اور من پسند خوشبو کی بنا پر پھولوں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ اس کی کاشت پوری دنیا میں مختلف ناموں سے کی جاتی ہے۔ اب تک اس کی کئی اقسام دریافت کی جا چکی ہیں۔ گلاب سفید، سیاہ، زرد، صندلی اور کئی رنگوں میں ہوتا ہے۔
خوبصورت رنگوں اور من پسند خوشبوﺅں کے علاوہ یہ بے بہا طبی فوائد کا حامل ہے۔ اس کے استعمال سے دل و دماغ قوی اور ارواح کو تقویت ملتی ہے۔ فرحت اور لطافت پہنچاتا ہے۔
گلاب کے پھول کا استعمال ہر طرح سے دل، پھیپھڑے، معدہ، جگر، گردوں، آنتوں، رحم اور مقعد کو قوت دیتا ہے۔ معدے اور جگر کے سدے دور کرتا ہے۔ دست آور ہے۔ اپنی تمام تر طبی افادیت کے پیش نظر اسے مختلف صورتوں میں بطور شربت، گولیاں، معجون، عطر و عرق استعمال کیا جاتا ہے۔ قبض کیلئے اطباءکرام صدیوں سے اس کے پھولوں سے تیار ہونے والی گلقند کا استعمال کرواتے چلے آرہے ہیں۔
گلاب کا عرق کے طور پر استعمال عرب اطباءکے دور سے جاری ہے اور اسے مختلف امراض اور ادویہ کی تیاری میں استعمال کیا جارہا ہے۔ عرق اس صاف اور مقطر سیال کو کہتے ہیں جو ادویہ سے بصورت تقطیر حاصل کیا جاتا ہے۔ اسے عربی میں لفظ ماء(پانی) سے یاد کیا جاتا ہے۔ مثلاً ماالورد (عرق گلاب) ماءالخلاف (عرق بید) وغیرہ۔

عرق نکالنے کا اصل مقصد دواءکے لطیف اجزاءکو حاصل کرنا ہے جو کہ بجلی کی سی سرعت سے جسم انسانی میں داخل ہونے کے بعد اپنا اثر دکھاتے ہیں۔ اس کو دوسری دواﺅں کی نسبت یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ بہت جلد اپنا اثردکھاتے ہیں۔
علاوہ ازیں نازک مزاج اور معجونوں اور گولیوں کو استعمال کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس کرنے والے افراد کیلئے بھی عرق کا استعمال اپنی لطافت اور صاف شفاف ہونے کی وجہ سے آسان ہو جاتا ہے۔

عرق گلاب کی افادیت
افادیت کے لحاظ سے عرق گلاب چہرے کو شگفتہ اور تروتازہ بنانے کیلئے ایک بہترین قدرتی دوا ہے۔ علاوہ ازیں آنکھوں کی جلن، خراش، آشوب چشم، آنکھوں کا دکھنا، نیز آلودگی، گرمی اور لوکی وجہ سے آنکھوں کے سرخ ہونے اور پانی بہنے میں مفید ہے اور امراض چشم (آنکھوں کے امراض) کیلئے تیار ہونے والے اور امراض قلب اور دیگر امراض کیلئے تیار ہونے والی ادویات اور مشروبات مثلاً جام شیریں وغیرہ میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے چہرے کے نکھار اور کیل مہاسوں، چھائیوں اور چہرے کی خشکی کیلئے عرق گلاب کا عرق لیموں اور گلیسرین میں ملا کر استعمال انتہائی مفید ہے اس کے علاوہ اس کے درج ذیل فوائد ہیں۔
*دل و دماغ اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔
*درد معدہ، امعائ، طحال، جگر اور پیٹ کے مروڑ کو دور کرتا ہے۔
*ہیضے میںاس کا استعمال مفید ہے۔
*قبض کو دور کرتا ہے۔
*آنکھ کے دکھنے میں مفید اور موثر ہے۔
*گرمی کے خفقان اور غشی کیلئے مفید ہے۔
*وضح حمل (بچے کے پیدا ہونے کے بعد) ماں اور بچہ دونوں کو چند دنوں تک عرق گلاب کا استعمال کرنا مفید ہے۔
*اس سے بچے کے پیٹ کی آلائش وغیرہ صاف ہو جاتی ہے اور زچہ کا نفاس بغیر تکلیف اور تنگی کے خارج ہو جاتا ہے۔
*دوران حمل خفقان اور متلی میں عرق گلاب گرم کرکے گھونٹ گھونٹ پلانا مفید ہے۔
*پیٹ صاف کرنے کیلئے نومولود بچوں کو دیا جا سکتا ہے۔
*عرق گلاب دل اور سر کے امراض اور بواسیر کو دور کرتا ہے۔
*عرق گلاب، سرکہ اور پانی میں ملا کر اس میں کپڑا بھگو کر بدن پر رکھنے سے بخار میں سر کی گرمی ہلکی ہو جاتی ہے۔
*عرق گلاب میں پانی ملا کر پینے سے پیاس بجھتی ہے۔ بخار میں سر کی گرمی ہلکی ہو جاتی ہے۔ کلیاں کرنے سے قلاع دہن (منہ کے چھالے) دور ہو تے ہیں۔

عام استعمال کیلئے
جلد کی خوبصورتی کیلئے حسب ضرورت ہتھیلیوں پر ڈال کر چہرے پر لگائیں۔

ترکیب استعمال
ایک سال کی عمر کے بچوں کیلئے:
صبح و شام: 5 ملی لیٹر (ایک چائے کا چمچ)

بڑے بچوں کیلئے
صبح و شام :10ملی لیٹر (دو چائے کے چمچ)

بڑوں کیلئے
صبح و شام: 10ملی لیٹر (دو چائے کے چمچ)
آنکھ دکھنے کی صورت میں دن میں تین مرتبہ چند قطرے آنکھوں میں ڈالیں

Leave a Reply

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.