کوئی حکیم ایسا نہیں ہوگا جس کے پاس کیل مہاسے اور چہرے پر سیاہ داغ کے مریض نہ آتے ہوں یہ الگ بات ہے کہ مریض اپنے چہرے کے داغوں کی شکائت نہ کرے شاید وہ ان سے زیادہ کرب و بے چینی کرنے والے کسی اور علامت کا علاج کرانے آئے ہوں
تعارف مرض
نو جوان مرد اور نوجوان عورتوں کے چہروں پر پھنسیاں سی پیدا ہو جاتی ہیں جن میں سختی ہوتی ہے دبانے سے غلیظ مادہ کیل کی طرح نکلتا ہے اسی وجہ سے انہیں کیل مہاسے کہتے ہیں
اسباب
بچپن کا زمانہ ختم ہوتے ہی جوانی شروع ہو جاتی ہے جوانی کے شروع ہوتے ہی جسم انسان میں ایک قسم کا انقلاب آنا شروع ہو جاتا ہے سب سے زیادہ تبدیلی جنسی اعضاء میں ہوتی ہے
جسم میں بلغمی اثرات ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں ان کے مقابلے میں خشکی تیزابیت کے اثرات بڑھنے شروع ہو جاتے ہیں جوں جوں رطوبات خشک ہوتی ہیں ویسے ہی جوانی مکمل ہوتی جاتی ہے-اس قسم کے فضلات طبعی راستوں کی بجاۓ غیر طبعی راستوں کی طرف چلے جاتے ہیں ایسے اعضاء جن کا تعلق کم و بیش جنسی اعضاء سے ہوتا ہے جیسے کنج ران، پستان اور گال وغیرہ ان مقامات میں فضلات آتے ہی خارش پھنسیاں کیل وغیرہ پیدا ہو جاتے ہیں
جب تک فضلات یا ترشی وتیزابیت خارج نہیں ہو جاتی کیل مہاسے مسلسل نکلتے رہتے ہیں اگرمادہ کم ہو اور غلیظ نہ ہو تو پھنسیاں بننے کی بجاۓ چہرے پر سیاہ داغ پیدا ہو جاتے ہیں جس سے چہرے کا حسن غارت ہو جاتا ہے
علاج
کیل مہاسے اور سیاہ داغ ہمیشہ ترشی وتیزابی کی کثرت سے نکلاکرتے اور جنسی فضلات کے غیر طبعی مقام پر پہنچنے سے بھی کیل مہاسے ہو جایا کرتے ھیں
ان کا علاج دافع ترشی اور مولد صفراء اغذیہ ادویہ اور جنسی حرکات سے پرہیز کی ہدائت کی جائے
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Leave a Reply

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.