Alshifa Natural Herbal Pharma

جنسی تعلیم

جنسی تعلیم

جنسی بیماریوں کا علاج کروانے سے شرمائیں گے اور اپنے جنسی مسائل سے نمٹ نہیں پائیں گے۔

مثبت جنسی تعلیم کی ضرورت و اہمیت کے پیش نظر واضح ہو کہ جس معاشرے میں مثبت طریقے سے جنسی تعلیم نہ ملے اور کسی کو جنسی موضوعات پر گفتگو کرنے کی جرات نہ ہو، ایسے معاشرے میں اگر خدانخواستہ کوئی شخص کسی جنسی مرض میں مبتلا ہو جائے تو وہ اپنا علاج کروانے سے […]

جنسی تعلیم

اسقاط ‌حمل شرعی نقطہ نظر سے

بچے کی زندگی کا آغاز مرحلہ جنین سے ہوتا ہے اور حمل کے 4 ماہ بعد رحم مادر میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ حمل کے پہلے 4 ماہ کے دوران کسی معقول وجہ کی بناء پر حمل ضائع کرنا جائز ہے جبکہ 4 ماہ گزرنے کے بعد حمل کو ضائع کرنا

جنسی تعلیم

مباشرت کے جائز طریقے

مثالی مباشرت کے لئے ضروری ہے کہ میاں‌ بیوی دونوں دل کی رغبت سے ایک دوسرے سے مباشرت کرنے کے خواہشمند ہوں۔ مباشرت کے وقت دونوں‌کا تندرست و توانا ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر دونوں‌ میں سے کسی ایک کے سر میں‌ درد ہے، یا اس کی مرضی شامل نہیں ہے تو دونوں مباشرت سے

جنسی تعلیم

مباشرت ایک فطری عمل ہے

جنسی عمل ایک فطری عمل ہے اور فطرت کبھی بے حیاء نہیں ہوتی۔ ہمارے معاشرے میں عام طور پر میاں‌ بیوی کے تعلق پر بات کرنے والوں‌ کو بے حیاء سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے نوبیاہتا جوڑے کسی بڑے سے اپنے جنسی مسائل پوچھنے سے شرماتے ہیں اور یوں ان کے

جنسی تعلیم

غسل کا طریقہ

غسل کا طریقہ شریعت کی رو سے غسل سے مراد پاک پانی کا تمام بدن پر خاص طریقے سے بہانا ہے۔ قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَاِنْ کُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْا. (القرآن، المائدہ، 5 : 6) اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نہا کر) خوب پاک ہو جاؤ۔ غسل کے 3 فرائض

جنسی تعلیم

غسل فرض اور واجب

اسباب فرضیت غسل غسل کے فرض ہونے کی صورت: * مباشرت کے دوران مرد کے ذکر کی ٹوپی عورت کی فرج میں داخل ہونے سے مرد اور عورت دونوں پر غسل فرض ہو جاتا ہے، خواہ انزال ہو یا نہ ہو۔ اسباب وجوب غسل غسل کے واجب ہونے کی درج ذیل صورتیں ہیں:

جنسی تعلیم

جنسی تعلیم بارے مغربی نظریہ

امریکی و یورپی معاشروں میں انسان کی موجودہ زندگی کو ہی مکمل حیات سمجھا جاتا ہے اور مذہبا عیسائی کہلانے کے باوجود اس معاشروں میں حیات بعد الموت کا کوئی تصور موجود نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اسی دنیا کو جنت بنانے پر تلے ہیں اور اس روش میں وہ کسی بھی قسم کا

جنسی تعلیم

پاکستان میں میسر ‌جنسی تعلیم کے جائز و ناجائز ذرائع

اگرچہ ہمارے ہاں جنسی تعلیم کی شدت سے مخالفت پائی جاتی ہے، جس کی بڑی وجہ لوگوں‌ کا اس بات سے خائف ہونا ہے کہ جنسی تعلیم ان کے بچوں‌ کو مغربی طرز کی جنسی خرافات کا شکار کرتے ہوئے معاشرے کو تباہ و برباد کر دے گی۔ تاہم ہمارے ہاں بعض سطحوں پر مثبت

جنسی تعلیم

دس سال کی عمر تک بستر الگ کر دیئے جائیں

بچہ جب دس سال کا ہو جائے تو اس کا بستر الگ کر دیا جائے اور ہر بچے کو الگ الگ چارپائی پر سلایا جائے۔ دس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد بھی اگر ایک سے زیادہ بچے ایک بستر پر سوتے رہیں‌ گے تو وہ جنسی حوالے سے کسی پریشانی میں مبتلا ہو

جنسی تعلیم

بچوں سے غلط بیانی سے کام نہ لیا جائے۔

عموما بچوں‌ کو اس معصوم سوال کا جواب غلط دیا جاتا ہے۔ سکول میں بچے اس بات کو آپس میں ڈسکس کرتے ہیں۔ چونکہ ہر بچے کو اس کے والدین نے الگ فلسفہ سمجھایا ہوتا ہے، اس لئے کوئی کہتا ہے کہ بچہ مانگنے والی دے گئی ہے، تو کوئی کہتا ہے کہ آسمان سے

جنسی تعلیم

مثبت جنسی تعلیم کی ضرورت و اہمیت کے پیش نظر

ضرورت و اہمیت – اگر مثبت طریقے سے جنسی تعلیم نہیں‌ ملے گی تو لوگ – مغربی ذرائع سے منفی جنسی تعلیم حاصل کریں گے، جو یقیناً ہمارے معاشرے کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ مغربی ذرائع سے منفی جنسی تعلیم حاصل کریں گے، جو یقیناً ہمارے معاشرے کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ مثبت

جنسی تعلیم

اگر مثبت طریقے سے جنسی تعلیم نہیں‌ ملے گی تو

ضرورت و اہمیت – اگر مثبت طریقے سے جنسی تعلیم نہیں‌ ملے گی تو لوگ – جنس بارے جائز و ناجائز کا علم نہ ہونے کے باعث نادانستگی میں شریعت کی حدود پار کرتے رہیں گے۔ جنس بارے جائز و ناجائز کا علم نہ ہونے کے باعث نادانستگی میں شریعت کی حدود پار کرتے رہیں

Scroll to Top