Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

الشفاء: معلومات-چنبل کیا اور کیوں ہوتی ہے
Psoriasis

یہ جلد کی عام بیماری ہے جو جلد کے خلیات کی زندگی کم کردیتی ہے۔ جس کے سبب جلد کی سطح پر خلیات بہت تیزی سے بنتے اور مرتے ہیں۔ جن میں خارش اور درد ہوتا ہے۔ یہ ایک مزمن سوزشی مرض ہے۔
جسم کے مختلف حصوں پر اچانک چھوٹے سے رقبے میں جلد سفید سرخی مائل ہوجاتی ہے اس میں شدید خارش ہوتی ہے۔ خارش سے جلد پہ پھنسیاں بن جاتی ہیں خارش اس حد تک بڑھ جاتی ہے کہ پھنسیوں پہ کھجانے سے ہلکے زرد اور سفید رطوبت آنے لگتی ہے۔ یہ رطوبت جہاں جہاں پھیلتی ہے وہاں چینبل پھیلتا جاتا ہے۔ اس کے بعد زخموں سے کھرنڈ اور بھوسی اترنے لگتی ہے۔
ایلوپیتھی میں سورائسز کا سبب اور علاج دریافت نہیں ہوسکا صرف علامات کو مینیج کیا جاتا ہے۔ علاج کا اولین مقصد جلدی خلیات کی تیز نشونما کو سست کرنا ہے۔
علامات
جلد پہ سرخ دھبے جن پر رطوبتی مادہ جم کر چھلکے بنتے اور اترتے ہیں۔ بچوں میں یہ دھبے چھوٹے ہوتے ہیں۔ لیکن بھوسی اسی طریقہ سے اترتی ہے۔ جلد خشک ہوجانا اور دراڑیں پڑنا۔ کھجانے سے خون کا اخراج ہونا۔
ناخن موٹے اور کھردرے ہوکر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
خارش۔ جلن اور زخم بننا۔
جوڑوں کی سختی اور سوجن ہوجانا۔
ناخنوں کی ٹوٹ پھوٹ مگر درد نہ ہونا۔
سورائسز کے دھبے چھوٹے نشانات سے لے کر کافی زیادہ مقام تک جلد کو متاثر کرتے ہیں۔
سورائسس کی اقسام دائروی شکل میں جلد پر پھیلنا شروع ہوتی ہیں۔
سورائسس کی اقسام
نمبر1 : پلاک سورائسز
plaque psoriasis

یہ سب سے عام قسم ہے۔ جلد کو خشک کھردرا اور سرخ کردیتا ہے۔ جس سے رطوبت کا اخراج ہوکر جلد پہ جمتا ہے اور چھلکے بن کے اترتا ہے۔
دھبوں میں خارش جلن اور درد ہوتا ہے۔ یہ دھبے منہ اور گلے کے اندر بھی ہوسکتے ہیں۔
نمبر 2 : ناخن کا سورائسس
Nail psoriasis

اس قسم میں ہاتھ اور پاوں کے ناخن متاثر ہوکر بدنما۔ بھدے۔ کھردرے ہوکر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگتے ہیں۔ مرض کی شدت میں ناخن جھڑنے لگتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ناخنوں میں درد نہیں ہوتا۔ یہ سورائسس اکثر عورتوں میں پایا جاتا ہے۔
نمبر 3 : گوٹیٹ سورائسز
Guttate psoriasis
یہ قسم بچوں اور لڑکوں میں بیکٹریئل انفیکشن سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کے چھالے پانی کے قطروں جیسے چھوٹے ہوتے ہیں اور ٹانگوں بازووں سینہ اور سر کی جلد پر ظاہر ہوتے ہیں۔
نمبر 4 : انورس سورائسس
Inverse psoriasis
یہ قسم بغلوں۔ کنج رانوں۔ پستانوں کی نیچے اور اعضائے مخصوصہ کے گرد ظاہر ہوتی ہے۔ اس کے دھبے ہموار سرخ۔ سوزش ناک۔ مزاحمتی اور پسینہ آور ہوتے ہیں۔ فنگل انفیکشن اس مرض کو مزید پھیلا دیتا ہے۔

نمبر 5 : پسٹیولر سورائسس
Pustular psoriasis
یہ قسم نادر الوقوع ہے۔ ہاتھ پاوں اور انگلیوں پہ تیزی سے ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں پیپ بھرے چھالے۔ بخار۔ سردی لگنا۔ جسمانی دردیں اور ڈائیریا جیسی علامات پائی جاتی ہیں۔
نمبر 6 : ایریتھروڈرمک سورائسس
Erythrodermic psoraisis
یہ بھی عام پائی جانے والی قسم ہے۔ جس میں بدن کے کچھ حصوں پہ سرخی۔ خارش اور جلن و رطوبت کا اخراج ۔ اور بھوسی اترنا شامل ہیں۔
نمبر6 : سورائٹک ارتھرائٹس
Psoritic arthritis
اس میں جلد کی سوزش۔ چھلکے اترنے کے ساتھ سوجن۔ اور جوڑوں کا شدید درد پایا جاتا ہے۔ جوڑوں کا درد پہلے ظاہر ہوتا ہے اور باقی علامات رفتہ رفتہ ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ اس میں جوڑروں کی خرابی مستقل صورت اختیار کرسکتی ہے۔
سورائسس کی وجہ سے پیدا ہونے والے دیگر امراض
Conjuctivitus نمبر1
  Blepharitis نمبر2
 Uveitis نمبر3
Obesity نمبر4
 Type II Diabetes نمبر5
 High blood pressure نمبر6
 Cardiovascular disease نمبر7
  Atherosclerosis نمبر8
Metabolic syndrom نمبر9
Auto immune disease نمبر10
Celias disease نمبر11
Sclerosis نمبر12
Crohn’s disease نمبر13
Parkinson’s disease نمبر14
Kidney disease نمبر15
Emotional problems نمبر16
Depression نمبر 17
اسباب مرض
جدید میڈیکل سائنس کے ماہرین سورائسس کے اسباب کی مکمل معلومات حاصل نہیں کرپائے۔ لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ اس مرض کا تعلق امیون سسٹم کے ٹی-سیلز اور سفید خلیوں کی قسم نیوٹروفلز کے ساتھ ہے۔ اس مرض کی جڑیں الرجی میں ملتی ہیں۔
ٹی- سیلز عموما جسم میں بیکٹیریا اور وائرس جیسے بیرونی حمل آوروں کے خلاف مدافعت کیلیئے رواں دواں رہتے ہیں۔ اگر آپ سورائسس کے مریض ہیں تو ٹی-سیلز غلطی سے صحت مند خلیات پر حملہ آور ہوجاتے ہیں۔ ٹی-سیلز کی زائد فعالیت جلد کے خلیات کی پیدائش بڑھادیتی ہے۔ خون کے یہ خلیات جلد میں سرخی اور چھالوں میں پیپ پیدا کرتے ہیں۔
پھیلی ہوئی خون کی شریانیں سورائسس سے متاثرہ مقام پر سرخی۔ داغ۔ اور حرارت بڑھانے کا سبب بنتی ہیں۔ اس عمل میں نئے بننے والے جلدی خلیات ہفتوں کے بجائے دنوں میں بیرونی جلد کی تہہ بناتے ہیں۔ جلدی خلیات موٹے بنتے ہیں اور پھر یہ خلیات جلدی فنا ہوکر جلد سے چھلکے اترنے لگتے ہیں۔
ٹی-سیلز کا سورائسس میں یہ فعل ابھی تک ناقابل فہم ہے۔ محققین وراثتی اور ماحولیاتی اسباب کو اس کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
Risk factors رسک فیکٹرز
فیملی ہسٹری
وائرل اور بیکٹیریئل انفیکشن
سٹریس
موٹاپہ
تمباکو نوشی وغیرہ۔
یونیفیکیشن تھیوری اور سورائسس
یونیفیکیشن تھیوری سورائسز کی بہت سی اقسام کو ایک ہی مرض کے مختلف درجات قرار دیتی ہے۔
پہلا سوزشی درجہ
عموما اس مرض کا آغاز الرجی کے بعد سوزش سے شروع ہوتا ہے جو کہ سورائسز کا پہلا درجہ ہے۔ جس کا مزاج سرد خشک سے خشک سرد ہوتا ہے۔ سوزش خلطی و کیفیاتی اسباب کے علاوہ وائرس سے بھی ہوسکتی ہے۔ سوزش کا علاج بالضد اعصابی قشری ملین۔ قشری اعصابی ملین و تریاق اور اسی مزاج کی ادویہ و مفردات سے کیا جاتا ہے۔ سوزش کے ردعمل میں ہی جگر اینٹی باڈیز بنا کر بلڈ سیرم میں بھیجنے لگتا ہے۔
سوزش سے ہی جوڑوں میں سورائٹک ارتھرائٹس پیدا ہونے لگتا ہے۔ آٹو امیون ڈزیز اسی درجہ کی علامت ہے۔
علاج- قشری اعصابی مصفی نمبر ایک اور ٹی-5 کی ایک ایک گولی دن میں میں تین بار بعد از غذاء-مجرب علاج ہے۔
دوسرا ورمی درجہ
اگر سورا سے پیدا ہونے والی سوزش کا مناسب علاج نہ کیا جاسکے تو یہی سوزش بگڑ کر ورم کی صورت اختیار کرنے لگتی پے۔ بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے۔ جلدی سورائسس ورم بننے لگتے ہیں۔ اور ورموں میں تعفن سے جراثیم پیدا ہوجاتے ہیں۔ یاد رہے بعض جراثیم ایسے بھی ہیں جن سے براہ راست ورمی درجہ کا سورائسز پیدا ہوجاتا ہے۔ اس درجہ میں مزاج عضلاتی قشری سے قشری عضلاتی تک ہوتا ہے۔ اس درجہ کا علاج ایچ-67 تریاق-67 حب بندق اور مسہل-4 سے کرنا ہے۔ اور ساتھ بادام کی پھیکی سردائی دینی ہے۔
تیسرا ترشح کا درجہ
اس درجہ میں سورائسز سے متاثرہ جلد یا اعضاء کی طرف رطوبات کا ترشح شروع ہوجاتا ہے۔ خاص کر اگر جلد پہ سورائسز ہوتو وہاں سے رطوبات رسنے لگتی ہیں۔ مرض کی یہ قسم عموما خواتین بچوں یا ضعف عضلات والے مردوں کو ہوتی ہے۔ یہ درجہ قشری اعصابی مزاج سے اعصابی قشری تک دیکھا گیا ہے۔
اس درجہ میں علاج کیلیئے مخاطی عضلاتی مصفی (مغز تخم نیم۔ رسونت۔ اور گوند کیکر برابر وزن) دی جائے گی۔ زخموں پہ کھوپرا جلا کر لیپ کیا جاتا ہے۔
چوتھا درجہ خدر
اگر مناسب علاج نہ ہوسکے تو تیسرا درجہ بگڑ کر وہاں تخدیر شروع ہوجاتی ہے۔ متاثرہ مقام کی عروق شعریہ سردی سے سکڑ جاتی ہیں۔ اور خون کی سپلائی کم ہوجاتی ہے۔ جلد اور زیر جلد ٹشوز گلنے سڑنے لگتے ہیں۔ گینگرین بننے لگتی ہے۔ جسم میں رسولیاں۔ گلٹیاں اور موہکے بننے لگتے ہیں۔ اس درجہ میں تحریک اعصابی مخاطی سے مخاطی اعصابی تک ہوتی ہے۔ یہاں عضلاتی قشری مصفی۔ قشری اعصابی ملین۔ اور اعصابی قشری تریاق دیئے جاتے ہیں۔ نیز گرم تر مزاج کے لیپ کیئے جاتے ہیں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Leave a Reply