Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ہمبستری کے مسائل، قرآن و حدیث کی روشنی میں

ہمبستری کے مسائل، قرآن و حدیث کی روشنی میں
بیوی سے ہمبستری کرنا بھی صدقہ، ثواب ہے, مسلم  2329

Sex style – sex position

میاں بیوی کسی بھی طریقے سے ہمبستری کر سکتے ہیں یعنی کوئی بھی  اپنا سکتے ہیں البقرہ 223، بخاری 4528 ، ترمذی 298
حیض کے دوران ہمبستری کرنا حرام ہے، البقرہ 222
حیض کے دوران غلطی سے ہمبستری کر لینے سے اگر حیض کا خون سرخ ہو تو ایک دینار اور خون زرد ہو تو نصف دینار صدقہ کر دینا چا ہیئے، ترمذی 137
ایک دینار ساڑھے چار ماشے یعنی تقریبا چار گرام کا ہوتا ہے
حیض کے دوران بیوی سے بوس و کنار، ساتھ لیٹنا اور ساتھ کھانا پینا وغیرہ جائز ہے، مسلم 694
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوی کی دبر (پچھلے سوراخ) میں جماع کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے، ترمذی 1165 اور 216
دخول سے دونوں پر غسل واجب ہوجاتا ہے چاہے انزال ہو یا نہ ہو، بخاری 291، مسلم 783، ترمذی 111
ہمبستری کے فورأ بعد غسل کرنا واجب نہیں. اگر سونے کا ارادہ ہو تو استنجا اور وضو کر کے سو سکتے ہیں، مسلم 705، ترمذی 2924
دوسری یا تیسری بار ہمبستری کرنی ہو تو ہر بار درمیان میں غسل کرنا واجب نہیں. استنجا اور وضو کافی ہے ترمذی 140, 14
اگر کسی غیر عورت پر نظر پڑنے سے شہوت پیدا ہوجاۓ تو گھر جا کر اپنی بیوی سے ہمبستری کر لینی چاہیئے، مسلم 3407
بیوی سے عزل کرنا جائز ہے، بخاری 2229
عزل یہ ہے کہ جب آدمی کو انزال قریب ہو تو منی باہر گرا دے تاکہ بچہ پیدا نہ ہو. علماء نے عزل سے استدلال کرنے کے لیئے Temporary Tamily Planning condom  کونڈم کو جائز قرار دیا ہے
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کا شیرخوار بچہ فوت ہو گیا, ان کے شوہر گھر آے تو انہوں نے ان کو کھانا دیا، رات کو ہمبستری کے بعد شوہر کو بتایا کہ اپنا بچہ فوت ہو گیا ہے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے برکت کی دعا دی، مسلم 6322
جب آدمی بیوی کو اپنی خواہش پوری کرنے کے لیۓ بیوی کو بستر پر بلاۓ تو اسے فورأ آجانا چاہیۓ اگرچہ وہ تنور پر (روٹی بنا رہی) ہو یا کسی سواری پر بیٹھی ہو، ترمذی 1169، ابن ماجہ 1853
اگر شوہر کے بلانے سے بیوی بغیر کسی عذر کے نہ آے تو فرشتے ساری رات اس عورت پر لعنت بھیجتے ہیں، مسلم، 3541
خلوت یعنی ہمبستری کی باتیں دوستوں، سہیلیوں کو بتانا حرام ہے، السلسلہ الصحیحہ البانی 46
نوٹ : یہ مسائل تحریر کرنے کی وجہ یہ کہ اکثر لوگ ان سے لا علم ہیں اور بے جاشرم کی وجہ سے علماء سے دریافت بھی نہیں کرتے
انصاری عورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خود آ کر یہ مسائل دریافت کیا کرتی تھیں. اسی لیۓ اصول یے کہ شرع میں کوئی شرم نہیں
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

مجھے ہے حکم آذان.، انسان اور امراض

مجھے ہے حکم آذان.، انسان اور امراض
کائنات  کے اصول کے تحت روان دوان ہے سوہنا خدا اس کائنات کا خالق ہے اور خالق اپنی مخلوق یعنی کائنات کےسائنسی قوانین کا پابند نہیں ہے وہ ان تمام پابندیوں کا خالق ہے اور وہ تمام تر پابندیوں سے آزاد ہے ہم جو بہی سائنسی قوانین دریافت کرلیں نا ان قوانین کو ہم بدل سکتے ہیں اور نہ کوئی ان قوانین میں تبدیلی لا سکتا ہے  کائنات کی ہر شئے ہر دوسری شئے کے لیے سبب مرض بہی ہے اور کائنات کی ہر شئے دوسری شئے کے لیے سبب شفاء بھی  اکثر ماہرین فزکس دعوی کرتے ہیں
کہ Worm Hole Travel ممکن ہے
اور سائنسدان یہ بات بہی تسلیم کر چکے ہیں کہ آگ سے بنی ہوئی مخلوق سورج اور دیگر ستاروں پر موجود ہو سکتی ہیں اسلام نے جو جنات کے بارے میں کہا آج جدید سائنس تسلیم کر رہی ہے ستارے جو جدید سائنس کی نظر میں آگ سے بنے ہوئے ہیں بہت سے سائنسدان اعتراف کر چکے ہیں کہ کائنات میں بے شمار ایسی چیزیں جو ابھی تک دریا فت نہیں ہو سکی اور ان کے سگنل اور شعائیں ریڈار میں بیرونی فضا سے آکر مدہم پڑ جاتی ہیں اور وہ کیا چیز یں ہیں یاں کیا مخلوق ہیں یہ بات سائینسدانوں کے لیے آج تک ایک پرا سرار چیز اور معمہ بنی ہوئی ہیں اگر سائنسدان کھل کر تصدیق کرلیں تو پھر یہ سارے جھگڑے ہی ختم ہوجائیں جو اس وقت دنیا میں مذہب کے نام پر ہو رہے اور اس بات کو قرآ ن الحکیم میں اس جدید سائنس سے 1400 سو سال قبل پڑھا جا چکا ہے مگر ہم تفکر نہیں کرتے  قرآن الحکیم مین یہ اشارہ ہے کہ اور یہان تک کہ اگر ہم انکے لیے آسمان میں ایک دروازہ کھول دیں جس سے یہ آسمان کی طرف سفر کر سکین تو یہ لازمی کہیں گے ہماری آنکھ پر پردہ ہے
قرآن الحکیم میں Black Holes کا ذکر ہے
مگر ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں ہم نام نہاد مسلمانوں کو فرنگیوں کی باتیں اچھی لگتی ہیں ہم دو سے 3 گھنٹے کسی سائنسی فلم کو تو دے دیں گے مگر ہم قرآن الحکیم میں غور و فکر نہیں کریں گے پھر رونا روتے رہتے ہیں کہ آج کے مسلمان فرنگیوں سے پیچہے کیوں ذہن کی وسعت بہت کم لوگون میں ہوتی ہے آپ ذہن کو وسیع کریں یہ کائنات بہت بڑی ہے
 Magnet
کائنات میں بنیادی اصول ہی کا ہے جب انسان قوانین قدرت کی پیروی کرتا ہے تو کائناتی ایونٹس اسکی طرف خود کھنچی چلی آتی ہیں کوئی بہی علم اس کائنات سے باہر نہیں ہے ہر علم یہیں موجود ہے تمام تر علوم کو ایک جگہ اکٹھا کریں اور اسکو صرف ایک لفظ میں بیان کریں قرآن الحکیم میں وہ لفظ درج ہے اور وہ لفظ ہے لدنی ہما را جسم ہمارا جیومیٹریکل پلان ہے ہمارے برے اعمال ڈی این اے، کا کیمیاوی بدل دیتے ہیں
Sturcture
تو زرا غور کریں کہ جب والدین ہی ٹھیک نہیں تو آنے والی نسلوں کو ہم ورثہ میں کیا دیکر جا رہے ہیں اگر آپ ان نعمتوں کو شمار کریں جو سوہنے اللہ نے آپکو دی ہوئی ہیں تو آپ خود کو کسی سے کم تصور نہیں کر سکتے مایوسی بڑی بیماری ہے  ہمیں تو نعمتوں کو شمار کرنے کی بھی سمجھ نہیں ہے ہمیں حسد, نفرت, غصہ, بغض, بدلا,  اور احساس کمتر ی کے امراض لاحق ہیں ہمیں جب یقین ہوجائے کہ ہمیں وہ ملنا ہے جسکی ہم نے کوشش کی ہے تو محرومی اور مایوسی ختم ہوجائے جب مایوسی نہیں رہیگی تو بیماری کیسے رہ سکتی  ہے جسم میں ہمیں تو آج تک ان اللہ علی کل شئی قدیر  کی سمجھ نہیں آئی اور باتیں  کرتے ہیں ہم شکوے اور شکایات والے انداز میں اگر کسی پی سی او ایس میں مبتلا مریضہ کو کوئی ڈاکٹر/ طبیب یہ کھ دے کہ آپکو اولاد نہیں ہو سکتی تو وہ ڈاکٹر کی بات پر
یقین کر لیگی مگر اس مریضہ کو ان اللہ علی کل شئی قدیر والی آیت پر یقین نہیں ہوگا آیت کا ورد کرنا الگ بات ہے مگر آیات پر یقین رکھنا ایک الگ معاملہ ہے ڈاکٹر کی بات پتھر پر لکیر تو نھیں
ہم اتنے Materialistic ہو گئے ہیں کہ
ہمیں قوانین قدرت نظر ہی نہیں آتے
اگر آپ Depression کے شکار ہیں تو
آپ اسکی Conversation کسی مثبت
انداز میں کریں ناکہ برائیوں میں ملوث ہوجائیں بیعزتی یاں احساس کمتری کے شکار افراد
اپنے Way اور Mind مثبت رکھیں
آپکو جس چیز کی طلب ہوگی وہ چیز خد آپکے سامنے آجائے گی قوانین قدرت کسی اور کو بیچ میں آنے ہی نہین دیں گے اگر آپ مثبت ہیں اگر منفی ہیں تو وہ چیز کسی اور کی ہوجائے گی یہی قوانین ہیں پہلے آپ قیمت دیں پھر ڈیمانڈ  کے لیے کوئی نہ کوئی حساس نقطہ ہوتا ہے اگر اس حساس نقطے سے انصاف کیا جائے تو مسلا حل سکتا ہے خواہ وہ مسلہ اولاد کا ہو یاں صحت کا قدرت نے ہر وقت علاج سامنے رکھا ہوتا ہے بس ہمیں علم نہیں ہو تا اگر کسی گھر کی جیومیٹری جنسی ہے تو وہان جو بھی کرایہ پر رہیگا اسکا نقصان ہوجائے گا اور وہاں وہی رہیگا جو خود ویسا ہوگا قوانین قدرت کسی شریف انسان کو وہاں رہنے کے لیے وہ گھر ہی نہیں دیگی
جنس زدہ کمرے کا تالا Megnatic Field
توڑنے کے لیے بہت ہی پرہیزگار ہونا ضروری ہے ورنہ کمرے کا ھالا چھوٹی موٹی پرہیزگاری کی چھٹی کرا دیتا ہے کسی کرپٹ کو اگر کسی پرہیزگار کے کمرے میں ایک ماہ تک رکھا جائے تو اسکا مزاج اعتدال پر آجائے گا اسکے مسلے بنا دواء کے ٹھیک ہوجائینگےگھر ہو یاں درخت جب تک آپ اسکے جیومیٹریکل پلان پر پورے نہ اتریں تو وہ آپکو اپنے قریب نہیں آنے دیتا آپ نے دیکھا ہوگا کہ آجکل بوھڑ اور پیپل کے درخت گاؤں میں ویران پڑے ہیں کوئی انکے نیچے نہیں بیٹھتا جب تک ایک پورے گاؤں کا آپس میں اتفاق نہ ہو بوھڑ کا درخت انہیں اپنے سائے میں بیٹھنے نہیں دیتا ہر شئے کی اپنی اپنی ویلیو ہے ہماری سوچ ماحول کو متاثر کرتی ہے اور ماحول ہمیں متاثر کرتا ہے آپ کسی مثبت پہلو کو لیکر تصرف اختیار کر کے دیکھ لیں اگر کسی انسان کو اپنے وارد کرلیا جائے اور اس کے لیے دل و دماغ کے رستے کھول دیے جائیں تو وہ آپ جیسا بن سکتا ہے
Silent Multiplying
تصرف  میں لہریں کام کرتی ہیں مسلہ یہ ہے کہ نہ ہم خود ٹھیک ہونا چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی اور کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں ہمیں کھانے, پینے, اور سونے سے غرض ہے تمام امراض کا علاج ممکن ہے مگر ہم شروعات ہی خود سے کرینگے تو ہی مسلے حل ہونگے جب ہماری وجہ سے ماحول اثر انداز ہو رہا تو ہم خود کو ٹھیک کیوں نہیں کرتے قرآم الحکیم میں اشارہ ہے کہ ایک دوسرے کی مدد کرو  کیا مدد صرف چند روپوں تک محدود ہے
کھیل One Man Show کا ہے
مگر Law Of Relativity کے بغیر کھیلا نہیں جا سکتا
کیا آپ نے کبہی کسی ایسے نابینہ شخص کو دیکہا ہے جو آپ کو ٹائم ٹھیک سے بتا سکتا ہو  حالانکہ ایسے لوگ ان پڑھ بھی ہوتے ہیں اور انکے پاس کوئی واچ/گھڑی بھی نہیں ہوتی وہ صرف اندازا لگا کر ٹائم بتا دیتے ہیں اور وہ بھی صحیح ٹائم کیا ہر شخص کے اندر ایک گھڑی بھی ہوتی ہے جو اکثر اندھوں کے پاس ہوتی ہے  اندھوں کو یہ آگاہی کیسے ملی کیا کبھی غور کیا آپ نے کیا کبھی اندر کا سفر بھی کیا آپ نے یہ تو آپ سب نے سنا ہوگا کہ
پرہیز علاج سے بہتر ہے لیکن پرہیز کسےکہتے ہیں پرہیز اور، توکل، میں کیا فرق ہے کیا تقوی اور پرہیز ایک ہی شئے ہے سیگرٹ, چائے, شراب, بھنگ, کافی, سموسے, پکوڑے, یہ انسانی غذائیں نہیں بلکہ یہ دوائیں ہیں اور یہ جسم میں جاکر پرو نگ شروع کردیتی ہیں ان کو ردی اخلاط کہا جاتا ہے اور یہ اخلاط طالح اخلاط/ غذاؤں کی جگہ لے لیتی ہیں نتیجہ دونوں صورتوں میں یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنی پاکیزہ اناٹومی سے نیچے گرجاتا ہے اور بیمار ہوجاتا ہے جیسے یہ اجزاء صرف غذائی صورت میں اپنا اثر رکھتی ہیں ویسے ہی کیفیاتی اثرات انسانی جسم پر اثر انداز ہوتے ہیں جن میں حسد, نفرت, بغض, غرور, فریب دھوکا, ظلم, جھوٹ, انتقام, مکاری وغیرہ
کوئی بھی جب کسی دوسرے شئے کو متاثر کر لیتی ہے تو اسے اپنے جیسا بنالیتی ہےتجاوز  Aggravation
ہی امراض کا باعث بنتا ہے اور معاشرتی مسائل کھڑے کر دیتا ہے قدرت ہر انسان کو کوئی نہ کوئی ہنر پیدائشی دیا ہوتا ہے ہم اس کا استعمال غلط کرتے ہیں کوئی بھی شخص اس کام میں فراڈ کر ہی نہیں سکتا جسے کرنے کی اسے سمجھ ہی نہ ہو انسان ہمیشہ وہیں فراڈ کرتا ہے  جس میں وہ ماہر ہو نئی چیز میں فراڈ کرنے کے لیے پہلے اسے اس چیز کو سمجھنا ہوگا اور سمجھ جانے کے بعد وہ رنگ دکھاتا ہے جیسے مثال دی تھی گرگٹ کی آپ کو ٹھوکر وہی مار سکتا ہے جسکی ٹانگ آپ تک پہنچ سکتی ہو ہم اندر اور باہر سے بیمار لوگ ہیں کوئی ہمیں بیمار بنا دیتا ہے اور کسی کو ہم بیمار کر دیتے ہیں اور یہ باتیں وہی سمجھ سکتا ہے جس
میں Spiritualism بھی ہو
اور Behaviorism بھی
اور Scienceism بھی
دو وقت کی روٹی اور اور سکون بہھری زندگی گزارنے کی خواہش رکہنے والوں کو یہ باتیں کیسے سمجھ میں آ سکتی ہیں کیا علم والا اور جو علم نہیں رکھتا برابر ہیں  کیا رات کو سو نے والا اور پوری رات جاگنے والا برابر ہیں خیر ہو آج تو خد سے لڑ پڑا ہوں میں خواب کیوں دیکھتا رہا ہوں میں جرم یہ تو نہیں کہ جانتا ہوں میں جرم یہ ہے کہ بولتا ہوں میں جو فرا موش ہو چکی کب کی اسی تہذ یب کا گِلا ہوں میں

عید الفطر کی تیاری

عید الفطر کی تیاری
چاند رات : انعام پانے والی رات۔
آقا علیہ الصلاہ والسلام نے فرمایا ہے کہ جس شخص نے عیدین (عید الفطر اور عید الاضحی) کی راتوں کو ثواب کی اُمید رکھتے ہوئے زندہ رکھا (عبادت میں مشغول اور گناہ سے بچا رہا) تو اس کا دل اس (قیامت کے ہولناک اور دہشت ناک ) دن نہ مرے گا، جس دن لوگوں کے دل (خوف وہراس اور دہشت و گھبراہٹ کی وجہ سے) مردہ ہو جائیں گے تو اس رات کو بجائے آتش بازی کرنے یا بازار پھرنے کے ہمیں اللہ کے حضور حاضر رہ کر رمضان المبارک کی محنتوں کا انعام لینا چاہیئے
صدقہ الفطر : سب سے اہم کام جو نماز عید سے پہلے کر لینا سنت ہے۔ وہ فطرانے کی ادائیگی ہے۔ صدقہ فطر رمضان میں ہو جانے والی لغویات اور بے ہودہ کاموں کی طہارت کرتا ہے اور مساکین کی خوراک کا ذریعہ ہے اس لئے اس کو نماز عید سے پہلے پہلے ادا کر دینا چاہیئے۔ اگر کسی عذر کی وجہ اس وقت تک ادا نہ ہو پائے تو زندگی میں جب بھی ادا کریں گے ادا ہی ہو گا ۔ قضا نہیں تمام مالک نصاب خواتین وحضرات پر صدقہ فطرادا کرنا واجب ہے,نابالغ بچوں کی طرف سے بھی ان کے ولی پر فطرانہ ادا کرنا واجب ہے۔ چاہے وہ بچہ عید کی صبح ہی پیدا ہوا ہو نماز عید کی تیاری کے سلسلے میں اپنے ناخن تراشیں، مسواک کریں، غسل فرمائیں، نئے کپڑے ہوں تو وہ پہنیں یا دھلے ہوئے اچھے کپڑے زیب تن فرمائیں۔۔۔ خوشبو لگائیں۔۔۔ فجر کی نماز محلے کی مسجد میں با جماعت ادا فرمائیں اور کوشش کریں کہ عید گاہ جلد پہنچ جائیں۔
عیدالفطر کے دن کچھ کھا کر نماز کے لئے تشریف لے جائیں۔۔۔ اگر کھجوریں دستیاب ہوں تو طاق عدد میں کھجوریں کھا لیں یا پھر اور کوئی میٹھی چیز بھی کھا سکتے ہیں عید گاہ سواری پر جانے میں بھی کوئی حرج نہیں لیکن اگر چل سکتے ہوں تو پیدل جانا افضل ہے۔ ایک راستے سے جائیں اور دوسرے راستے سے واپس آئیں۔ اس طرح مختلف راستے آپ کی عبادتوں کے گواہ بنتے جائیں گے امام بیہقی رحمہ اللہ نے شعب الایمان میں ایک لمبی حدیث نقل کی ہے، جس کے کچھ حصے کا ترجمہ ذیل میں نقل کیا جاتاہے،جس سے چاند رات اور یوم العید میں اللہ تعالی کی طرف سے اس کے بندوں کے ساتھ ہونے والے معاملے کا اندازہ ہو سکتا ہےپھر جب عید الفطر کی رات ہوتی ہے تو  (آسمانوں میں) اس کا نام,  لیلة الجائزة  (انعام کی رات ) سے لیاجاتا ہے اور جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ رب العزت فرشتوں کو تمام شہروں کی طرف بھیجتے ہیں، وہ زمین پر اتر کر تمام گلیوں (راستوں )کے سروں پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور ایسی آوازسے، جس کوجن و انس کے سوا ہر مخلوق سنتی ہے، پُکارتے ہیں کہ اے امتِ محمدیہ ! اُس ربِ کریم کی(بارگاہ کی) طرف چلو، جو بہت زیادہ عطا کرنے والا ہے اور بڑے سے بڑے قصور کو معاف فرمانے والا ہے،پھر جب لوگ عید گاہ کی طرف نکلتے ہیں تو حق تعالی شانہ فرشتوں سے دریافت فرماتے ہیں :کیا بدلہ ہے اُس مزدور کا جو اپنا کام پورا کر چکا ہو؟وہ عرض کرتے ہیں کہ اے ہمارے معبود اور مالک ! اس کا بدلہ یہی ہے کہ اس کو اس کی مزدوری پوری پوری ادا کر دی جائے،تو اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں, فإني أشھدکم یا ملائکتي! إنيقد جعلتُ ثوابھم من صیامھم شھر رمَضان وقیامھم رضائي ومغفرتي، فرشتو! میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کو رمضان کے روزوں اور تراویح کے بدلہ میں اپنی رضا اور مغفرت عطا کر دی، اور پھر آپ بخشے بخشوائے اپنے گھروں کو لوٹیں گے ان شاءاللہ

زنا سے بچنے کا, بہترین نسخہ

زنا سے بچنے کا بہترین نسخہ

حدثنا عبدان،‏‏‏‏ عن أبي حمزة،‏‏‏‏ عن الأعمش،‏‏‏‏ عن إبراهيم،‏‏‏‏ عن علقمة،‏‏‏‏ قال بينا أنا أمشي،‏‏‏‏ مع عبد الله ـ رضى الله عنه ـ فقال كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏”‏ من استطاع الباءة فليتزوج،‏‏‏‏ فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج،‏‏‏‏ ومن لم يستطع فعليه بالصوم،‏‏‏‏ فإنه له وجاء ‏”‏‏.‏
ہم سے عبدان نے بیان کیا، ان سے ابوحمزہ نے، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نے ان سے علقمہ نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے ساتھ جا رہا تھا۔ آپ نے کہا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی صاحب طاقت ہو تو اسے نکاح کر لینا چاہئے کیونکہ نظر کو نیچی رکھنے اور شرمگاہ کو بدفعلی سے محفوظ رکھنے کا یہ ذریعہ ہے اور کسی میں نکاح کرنے کی طاقت نہ ہو تو اسے روزے رکھنے چاہئیں کیونکہ وہ اس کی شہوت کو ختم کر دیتا ہے۔

کتاب الصیام صحیح بخاری

جسم میں تکلیف محسوس ہو تو یہ دعا پڑھی جائے

جسم میں تکلیف محسوس ہو تو یہ دعا پڑھی جائے
حضرت عثمان بن ابي العاص رضي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کے جسم میں اسلام لانے کے وقت
سے درد رہتا تھا ، انہوں نے نبی کریم کو بتایا تو آپ نے فرمایا جسم کے جس حصے میں درد ہے اس پر ہاتھ رکھو اور تين مرتبہ كہو: بسم الله پھر سات مرتبہ کہو  أَعُوذُ بِاللهِ وَقُدرَتِهِ مِن شَرِّ مَا أَجِدُ وَ أُحَاذِرُ میں اللہ کے جلال اور اس کی قدرت کی پناہ طلب کرتا ہوں اس بیماری کے شر سے جو مجھے اس وقت لاحق ہے اور جس کے آئندہ ہونے کا خدشہ ہے
صحيح مسلم (5867

حضرت محبوب سبحانی، قطب ربانی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

اﷲ کے نیک بندوں سے محبت کرنا یقیناًاﷲ تبارک و تعالیٰ کو محبوب ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔ (پارہ ۱۱، سورۂ توبہ، آیت ۱۱۹) اس آیت میں اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اپنے سے ڈرنے اور صادقین کے ساتھ ہونے کا حکم فرمایا ہے تاکہ لوگ ان کی صحبت میں رہ کر خود بھی سچے راستے پر گامزن رہیں۔ اﷲ تعالیٰ کے نیک بندوں میں سے ایک بندے سرکار بغداد حضور غوث پاک سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ ہیں، جو کہ تمام اولیاء اﷲ کے سردار ہیں۔

سرکار بغداد حضورِ غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا اسم مبارک ’’ عبدالقادر‘‘ اور آپ کی کنیت ’’ ابو محمد ‘‘اور القابات’’ محی الدین ، محبوب سبحانی ، غوث الثقلین ، غوث الاعظم ‘‘وغیرہ ہیں، آپ۴۷۰ھ میں بغداد شریف کے قریب قصبہ جیلان میں پیدا ہوئے اور ۵۶۱ ؁ھ میں بغداد شریف میں وصال فرمایا ، آپ کا مزار پر انوار عراق کے مشہور شہر بغداد میں ہے۔


Read More

انسانی دل کے اندر چھوٹا سادماغ،۔جدید سائنسی تحقیق

انسانی دل کے اندر چھوٹا سادماغ،۔جدید سائنسی تحقیق

قلب“انسانی جسم کا اہم اور کلید ی عضو ہے جو جسم انسانی کی طرح فکر وعمل میں بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔اس لیے قرآن وحدیث کی نظر میں قلب کی درستی پر انسانی عمل کی درستی کا انحصار ہے ۔قراآن وحدیث میں انسانی دل کو ذہانت کا منبع اور جذبات اور احساسات رکھنے والا عضو قرار دیا گیا ہے۔اس دور میں سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی،اس لیے انیسویں صدی تک یہی سمجھا جاتا رہا کہ انسانی دل کی حیثیت صرف پمپ جیسی ہے جو پورے جسم میں خون پمپ کرتا ہے ۔تاہم بیسویں صدی کے وسط میں سائنس نے پہلی مرتبہ یہ حیرت انگیز دریافت کی کہ انسانی دل میں بھی انسانی دماغ کی طرح کے ذہانت کے خلیے پائے جاتے ہیں ۔اس انقلابی دریافت کے بعد پھر انسانی دل پر بحیثیت منبع ذہانت (Source of Intelligence کےمغرب میں بھی کئی اہم سائنسی تحقیقات ہوئیں ۔ان     تحقیقات کو اس بحث میں مختصراً پیش کیا جائے گا تاکہ ہمیں اس بات کا اندازہ ہوسکے کہ سائنس آج ان حقائق کو دریافت کر رہی ہے جو قرآن وحدیث نے 1400 سال پہلے بیان کر دیے تھے
انیسویں صدی حتیٰ کہ بیسویں صدی کے نصف تک سائنس دانوں کے حلقوں میں انسانی دل کو صرف خون پمپ کرنے والا ایک عضو ہی سمجھا جاتا تھا۔لیکن پھر کچھ مزید سائنسی تحقیقات ہوئیں تو سائنس ،دل کے متعلق اس بات کو سمجھنا شروع ہوئی جو قرآن نے اور آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے کہی تھی۔جیساکہ تفسیر قرآن کے ماہر صحابیٴرسول حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ” اس قرآن میں ایسی آیات ہیں جنہیں صرف وقت گزرنے کے ساتھ ہی سمجھا جا سکے گا۔یعنی جیسے جیسے
سائنسی علوم ترقی کریں گے“۔

Read More

عجـــــــــيب بات

عجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــيب بات

روپے  1000 ہميں اتني بڑي رقم لگتي ہے جب ہم مسجد ساتھ لے کر جاتے ہيں صدقہ دينے کے ليے

مگر بڑی معمولي رقم لگتي ہے جب ہم بازار لے کر جاتے ہيں عجيب
کسي وزير يا بادشاہ کے دربار ميں حاضري کو خوش نصيبي اور اعزاز تصور کرتے ہيں ان کے دربار ميں ہمارےادب و احترام کي کوئي مثال نہيں ملتي مگر اللہ کے سامنے حاضري ہي بھاري لگتي ہے اور پھر اللہ کے دربار ميں جمائي ، سستي، اور کاہلي کي کوئي مثال نہيں ملتي

مزید آگے پڑھیں

Read More