Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

مرض کا تعارف
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔

دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اول و آخر تین بار درود شریف کے ساتھ آیت وَلَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ مِن سُلٰلَةٍ مِّن طِینO (سورة المومنون آیت نمبر 12) گیارہ مرتبہ پڑھ کر چھوہاروں پر دم کرکے اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک۔
رات کو سوتے وقت سورة التین کی پہلی آیت وَالتِّینِ وَالَزَّیتُونِ ایک بار تلاوت کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

پرانے یرقان کیلئے

پرانے یرقان کیلئے

پرانے یرقان میں پھٹکڑی شگفتہ 1 ماشہ، 10 تولہ دہی میں ملاکر کھلائیں۔ 2 دن 2 ماشہ 10 تولہ دہی میں ملاکر کھلائیں۔ 3 دن 3 ماشہ، 4 دن 4 ماشہ، 5 دن 5 ماشہ تک پھر اسی طریقے سے کم کرتے جائیں یعنی 5 ماشہ، 4 ماشہ، 3 ماشہ، 2 ماشہ، 1 ماشہ، انشاءاللہ 10 دنوں میں یرقان سے نجات مل جائیگی۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

یرقان قبض اور خون کی خرابی کیلئے

یرقان قبض اور خون کی خرابی کیلئے

ہر قسم کے یرقان، قبض اور خون کی حرکت میں خرابی، جسم پر دانے وغیرہ کیلئے یہ حیرت انگیز ٹوٹکہ مفید ہے اس دوائی کو استعمال کرتے ہوئے پرہیز لازم ہے۔
بنانے کا طریقہ: کسی بھی پنسار کی دکان سے افسنطین کی 50 روپے کی لکڑیاں لے کر ڈیڑھ کلو پانی میں ابالیں اور ساتھ آدھا کلو چینی ڈالیں۔ جب ایک کلو پانی بچ جائے تو اس کو اتار کر چھان لیں کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔
استعمال: کپ کا چوتھا حصہ صبح، دوپہر اور چوتھائی حصہ شام میں استعمال کریں۔ دوائی کڑوی ہونے کی وجہ سے بھنے ہوئے چنے تھوڑے سے کھالیں تاکہ منہ کا ذائقہ ٹھیک رہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

کاسنی سستا ہربل ٹانک

کاسنی سستا ہربل ٹانک
کاسنی دنیا بھر کے گرم ممالک کی ایک خودروجڑی بوٹی ہے۔ موسم بہار کی یہ خوبصورت جڑی بوٹی خود بخود پھلنا پھولنا شروع ہو جاتی ہے اور گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی اور پروان چڑھتی جاتی ہے۔ کاسنی کی دریافت کا سہرا یونانی حکیموں کے سر ہے۔ اس لئے اس جڑی بوٹی کی کاشت اور پرداخت میں ہمیشہ مشرق کے حکیموں کا ہاتھ رہا اور وہی اس قیمتی جڑی بوٹی کے دوائی اور شفائی فوائد سے زیادہ بہرہ مند ہوتے ہیں۔ مئی اور جون کے دنوں میں کاسنی کے خوشنما اور آسمانی رنگ کے پھول عجب بہار دکھاتے ہیں مگر مغرب میں کاسنی پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ کاسنی کے پتے پالک کی طرح چوڑے اور کٹاﺅ دار ہوتے ہیں۔ یہ جڑ سے چوڑے اور کونے پر تکون بناتے ہوئے باریک ہوتے جاتے ہیں۔ کاسنی ایک زود اثر غذا اور دوا ہے۔ اسے جڑی بوٹی اور سلاد کی حیثیت سے بھی استعمال کیا جاتا ہے اس کے نباتاتی اور کیمیائی اجزاءیہ ہیں۔
ایک سو گرام پتوں میں رطوبت 93فیصد، پروٹین 1.7 فیصد چکنائی0.1فیصدریشے 0.9فیصد، کاربوہائیڈریٹ 4.3 فیصد۔کاسنی میں معدنی اور حیاتینی اجزاءمثلاً فولاد، کیلشیم، پروٹین ،فاسفورس، تھایامین، ریبو فلاوین، نایاسین اور وٹامن سی شامل ہیں۔ اسکی غذائی خصوصیت 20کیلوریز ہے۔کاسنی کے پتوں کے علاوہ جڑوں میں بھی قدرت نے شفا بخش اجزاءرکھے ہیں۔ اسکے بیجوں میں خوشبودار تیل ہوتے ہیں جبکہ جڑوں میں پوٹاشیم نائٹریٹ اور سلفیٹ، گوند کے علاوہ تلخ مادے ہوتے ہیں۔ کاسنی کے پھولوں میں ایک خاص قسم کا گلوکوسائیڈ اور کڑوا مادہ ہوتا ہے۔ کاسنی تقریباً دو ہزار سال قبل مسیح میں کاشت ہوئی تھی۔ قدیم یونانی اور رومن اسکی افادیت سے آگاہ تھے اور معالجین خاص اور عام امراض میں اسے استعمال کرتے تھے۔کاسنی کے پھولوں سے بنی ہوئی چائے جلد کے نکھار اور نشوونما کیلئے استعمال ہوتی تھی۔شفائی اثرات
کاسنی کا خاص فعل اندرونی اعضاءکے سدے کھولنا ،انکا ورم دور کرنا اور مساموں کو کھول کر بدن کے زہروں کو دور کرنا ہے۔ ہمارے بدن کا سب سے بڑا غدود جگر ہے۔ ہر دم خون صاف کرتا اور صفراوی رطوبت کو خون سے جدا کر کے پتے میں ذخیرہ کرتا ہے۔ جب جگر میں ورم ہو جائے، ہاتھ پیر سوکھ جائیں، پیٹ میں پانی جمع ہو جانے سے جلندھر بیماری ہو جائے یا گردے خراب ہونے سے آنکھیں پھولی اور سوجی ہوئی نظر آئیں تو کاسنی اس کا شافی علاج ہے۔ورم، یرقان اور جلندھر کا علاج
اگر پیشاب کی وجہ سے گردوں پر ورم آجائے اور زہریلے مادے صاف نہ کریں اور آنکھوں میں بھی ورم کے آثار ہوں تو ان سب کے لئے کاسنی کے پتوں کا پانی ایک چھٹانک سے تین چھٹانک تک شکر سرخ یا شربت بزوری ملا کر صبح کے وقت پلانے سے ایک دو ہفتوں میں فائدہ ہو گا۔

دل کی دھڑکن
دل زور زور سے دھڑکنے لگے اور دھڑکن سے چلنا پھرنا مشکل ہو جائے، کمزوری میں زیادتی ہو جائے تو سبز کاسنی ڈیڑھ چھٹانک، سبز دھینا ایک تولہ دونوں کا پانی نکال کر گاجر کے مربے کے شیرے سے میٹھا کر کے اس کے ساتھ کشتہ صدف صادق دورتی سے چار رتی تک چند روز تک استعمال کرنے سے خدا کے فضل سے دل کو صحت ہو گی۔ اگر دھڑکن تیز ہو تواس وقت برادہ صندل سفید کے ساتھ دل کے مقام پر لیپ کرنے سے فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔

حیض کی بندش
کاسنی کے بیجوں کا جوشاندہ پینے سے عورتوں کے حیض میں باقاعدگی پیدا ہوتی ہے۔

دمہ کے لئے مفید دو
ماحولیاتی آلودگی کے باعث دمہ کا مرض دن بدن بڑھ رہا ہے۔ اس مرض کا سستا علاج کاسنی میں پوشیدہ ہے۔ گاجر، اجمود اور کاسنی کے جوس ملا کر پینے سے دمہ میں افاقہ ہوتا ہے البتہ اس کے ساتھ نشاستہ دار غذائیں اور دودھ ترک کرنا پڑتا ہے۔ کاسنی کی خشک جڑوں کا سفوف نصف چائے کا چمچ شہد کے ساتھ ملا کر روزانہ تین بار کھانے سے سانس کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔

خون کی کمی
خون کی کمی کے مرض میں مبتلا افراد کے لئے کاسنی کو اجمود اور اجوائین کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ مرض ختم ہو جاتا ہے اور صحت مند خون پیدا ہوتا ہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

گرتے بالوں کا علاج اسبغول

گرتے بالوں کا علاج اسبغول

آنتوں اور اعصاب کی خشکی دور کرنے اور ان میں قدرتی لچک پیدا کرنے میں اسبغول بے مثل دوا اور غذا ہے آنتوں اور اعصاب کی خشکی دور کرنے اور ان میں لچک پیدا کر کے ان کی جلن خارش اور اینٹھن (تشنج ) رفع کر کے دائمی قبض توڑنے کے لئے دنیا بھر کی کوئی دوا بھی شاید ہی اس کا مقابلہ کر سکے ۔ یونانی حکیموں نے صدیوں سے اس پر ریسرچ کر کے اسے ہماری گھریلوں دوائی بنا دیا ہوا ہے ۔

آج بھی آپ کو گرم خشک ممالک اور پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں صبح لاکھوں اشخاص دودھ لسی یا شکر کے شربت کے ساتھ اسبغول کا ناشتہ کرتے نظر آئیں گے جب غذا کی نالی میں خراش اور زخم ہو جائیں تو صبح ایک تولہ سے ایک چھٹانک تک اسبغول پاؤ دو پاؤ نیم گرم دودھ میں ملا کر اسے چینی یا شربت انار سے میٹھا کر کے گھونٹ گھونٹ پینے سے دو چار روز میں خدا کے فضل سے خراش بند اور نالی صاف ہو جاتی ہے
Read More

گرتے بالوں کا علاج اسبغول میں

گرتے بالوں کا علاج اسبغول میں

ہمارے ملک میں خشکی گردو غبار اور سگریٹ زیادہ استعمال کرنے سے بعض بھائی خشک دمہ کے مرض میں گرفتار ہوجاتے ہیں جب کھانسی ہر وقت رہے بلغم مشکل سے خارج ہو زبان میلی اور قبض کی شکایت ہو وقت بے وقت سانس اکھڑنے اور دمہ کا دورہ تنگ کرنے لگے تو صبح کے وقت روزانہ شربت بنفشہ یا دودھ کے ساتھ ایک تولہ سے ایک چھٹانک تک سالم اسبغول پھانک لیں اور شام چار پانچ بجے کشتہ ابرک سیاہ ایک دو رتی خمیرہ گاؤ زبان سادہ ایک تولہ میں ملا کر چند دنوں سے چند ماہ اس گھریلوں دوا کا استعمال کر ے دمے سے خلاصی حاصل کر سکتے ہیں ۔

آج کل رہن سہن کے طور طریقوں سارا سارا دن پڑھتے رہنے اور زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کی فکر میں ہمارے نوجوان لڑکے ، لڑکیوں اور جوانوں میں بال کمزور ، خشکی سے بال پھٹنے اور گرنے شروع ہو رہے ہیں ۔
مطب میں آنے والے چالیس فیصد طالب علم بال سفید ہونے کی شکایت بھی کرتے ہیں ۔ اس بڑھتے ہوئے سیلاب کو روکنے اور بالوں کی خوبصورتی اور سیاہی قائم رکھنے کے لئے تولہ دو تولے اسبغول کا لعاب نکال کر بالوں کو اس کی ہلکی ہلکی مالش کر کے کم از کم دو گھنٹے لگا رہنے دیں ۔ بالوں کو نہ دھوئیں مہینہ دو مہینے یہ عمل جاری رکھنے اور کھوپڑی اور بدن کے دوسرے حصوں میں روغنی تہہ کا قائم رکھنے کیلئے کشتہ چاندی ایک آدھ رتی یا جواہر مہرہ دو چار چاول گیارہ عدد مغز بادام چھ ماشے سے ایک تولہ تک چار مغز اور سات دانے منقی کے پانی یا دودھ میں رگڑ کر اسکا شیزہ نکال کر میٹھا کر کے چند ہفتے لگاتار استعال کرنے سے خدا کےفضل سے صحت ہوجاتی ہے

لیکوریا معدہ اور جگر کے امراض

نسخہ، لیکوریا معدہ اور جگر کے امراض
پوشیدہ امراض اور لیکوریا جیسے تکلیف دہ امراض میں مبتلا خواتین کیلئے اور معدہ اور جگر کے امراض میں مبتلا مردوخواتین ضرور پڑھیں
 لیکوریا کا علاج
نسخہ الشفاء : سپاری تیلیا 10 گرام، گل سپاری 10 گرام، گل دھاوا 10 گرام، ، لودھ پٹھانی 10 گرام، ، موچرس 10 گرام، ، سنگھاڑے  10 گرام، ، گوند کیکر 10 گرام، ، گوند کتیرا 10 گرام، ،بہمن سرخ 10 گرام، بہمن سفید 10 گرام، طباشیر 10 گرام، دانہ الائچی خورد  10 گرام، پھٹکڑی بریاں 10 گرام، سنگجڑا بریاں 10 گرام، ماجو 10 گرام، مائیں  10 گرام، مصری 250 گرام
ترکیب تیاری : سب کوباریک کر کے سفوف بنالیں
مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچ صبح و شام ہمراہ گائے کے دودھ انشاءاللہ شفا ہوگی
مقوی معدہ معجون
نسخہ الشفاء : پودینہ 6 گرام، الائچی خورد 6 گرام، الائچی کلاں 6 گرام، لونگ 6 گرام، سنڈھ 6 گرام، تخم کرفس 6 گرام، ناگرموتھا 6 گرام، بالچھڑ 6 گرام، زیرہ سفید 10 گرام، سازج ہندی 10 گرام، ساتھر 10 گرام، آملہ 10 گرام، مگھاں 10 گرام، تج قلمی 10 گرام، ست پودینہ 3 گرام، زعفران 3 گرام، عرق گلاب 50 گرام ، شہد 250 گرام، چینی 750 گرام
ترکیب تیاری :بالچھڑ 20 گرام، پاﺅڈر الگ لے کر اس میں پانی ملا چینی کا قوام تیار کریں بقیہ دواﺅں کا سفوف بنالیں زعفران عرق گلاب میں کھرل کریں پھر قوام کو آگ پر چڑھا کر شہد ملا کر بقیہ دوائیں ملا دیں معجون تیار ہے
مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح و شام کھانے کے بعد ہمراہ پانی ایک ماہ استعمال کریں انشاءاللہ معدے کی تمام تکالیف سے نجات ہوگی
اکسیر جگر
نسخہ الشفاء : قلمی شورہ 50 گرام، پھٹکڑی سفید 50 گرام، ہیراکسیس 50 گرام، نوشادر 50 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو باریک کر کے کجی میں بند کر کے تین کلو اوپلوں کی آگ دیں پھر دوائی نکال لیں اور اس میں یہ نسخہ ملائیں ریوند چینی 50 گرام،، افسنطین  50 گرام، میٹھا سوڈا 50 گرام، مصبر 10 گرام اس  کا سفوف بنا کر پہلے والے نسخہ میں ملا دیں بس دوائی تیار ہے
مقدار خوراک : ایک گرام، صبح و شام ہمراہ پانی ایک ماہ دیں کالے یرقان کے لئے بھی بہتر ہے انشاءاللہ جگر کی بیماریوں سے شفا ہوگی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

صحت قائم رکھنے کے راہنما اصول

صحت قائم رکھنے کے راہنما اصول

آم اور انار کھانے سے انسان کے منفی جذبات، ذہنی تناو کا خاتمہ ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت. یعنی زندگی کو خوشگوار طریقہ سے گزارنے کے لیے انسان کو کچھ ضروری چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے، ورنہ یہ نعمت زحمت بن جاتی ہے اور انسان زندگی سے بیزار ہو کر بعض دفعہ خود کشی کی طرف راغب ہو جاتا ہے۔ جسم کو تندرست رکھنے کے بعد ہی انسان کی زندگی خوشگوار ہو سکتی ہے، ورنہ بیمار آدمی زندگی سے چھٹکارا حاصل کرنے کی طرف بھی سوچنا شروع کر دیتا ہے، انسانی جسم کو روحانی اور جسمانی دونوں طرح سے تندرست رکھنے کے لیے ان باتوں کا مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

عبادت : مسلمانوں میں پانچ وقت نماز روحانی سکون کا بہترین طریقہ ہے۔ اس سے انسان کو اندرونی سکون و آرام ملتا ہے اور جسم کی کھچاوٹ اور تناﺅ وغیرہ ختم ہو جاتا ہے، انسان میں یکسوئی پیدا ہوتی ہے۔ بلڈپریشر نارمل رہتا ہے۔
چائے سے پرہیز : چائے، کافی اور دوسرے کیفین والے مشروبات سے پرہیز ضروری ہے۔ یہ ایک پیٹنٹ دوا ہے جو انسانی جسم کے مختلف حصوں کو مشتعل کرتی ہے، اس کا زیادہ اور بے قاعدہ استعمال انسان میں ڈپریشن تھکاوٹ اور جلد بڑھاپے کی طرف لے جاتا ہے، چائے کے بجائے دوسری قسم کی جڑی بوٹیوں پر مبنی مشروبات استعمال کئے جا سکتے ہیں، مثال کے طور پر گل بابونہ کی چائے، میتھروں کی چائے، سونف کی چائے، گل بابونہ کی چائے نظام اعصاب کو قوت اور آرام بخشتی ہے، سونف کی چائے جگر اور گردہ کے فعل کو ٹھیک کرتی ہے اور پیپر منٹ کی چائے معدہ کے نظام کو درست کرتی ہے، کیفین سے آزاد چائے میں کیفین کی تھوڑی سی مقدار رہ جاتی ہے اور ساتھ ہی وہ کیمیکل بھی رہ جاتا ہے جس کے ذریعہ کیفین کو نکالا گیا ہو۔

نیند: نیند کا مناسب نہ ہونا انسان کو سست کر دیتا ہے، یہ آپ کے چہرے کے اثرات کو متاثر کرتا ہے اور آپ کے طرز عمل پر اثر انداز ہوتا ہے۔ وہ لوگ جو کم نیند کے عادی ہو چکے ہوں وہ جلد بڑھاپے کی طرف چلے جاتے ہیں، نیند کم از کم 7سے 8 گھنٹے ہونی چاہیے، کچھ لوگ 6 گھنٹے کی نیند سے بھی گزارہ کر لیتے ہیں اور یہ چیز ان پر اثر انداز نہیں ہوتی۔ زیادہ نیند سے بھی انسان کا دماغ کنفیوز ہو جاتا ہے، کچھ لوگ رات کو دیر سے سو کر صبح دیر سے اٹھتے ہیں، یہ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، ہمیشہ مقررہ وقت پر سو کر مقررہ وقت پر اٹھنے والے لوگ ہی صحتمند زندگی پاتے ہیں۔

 گھی یا تیل: انسان کو سیر شدہ چربی یا تیل سے گریز کرنا چاہیے اور چربی والے گوشت کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارے جسم کو بہت کم گھی یا چربی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ کچھ حیاتین اے، ڈی، ای اور کے ان میں حل پذیر ہیں۔ زیادہ گھی یا تیل استعمال کرنے سے انسان موٹاپے، دل کے امراض اور کینسر کا شکار ہو جاتا ہے۔ ضرورت سے کم گھی کھانے سے جلد خشک اور ہار مونز میں توازن نہیں رہتا اور توانائی میں کمی واقعی ہو جاتی ہے، جدید تحقیق نے یہ بتایا ہے کہ زیتون کے تیل کے استعمال سے انسانی جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور دل کے امراض کو خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، زیتون کے تیل کے علاوہ تلوں کا تیل اور سورج مکھی کا تیل بھی فائدہ مند ہے۔

خوشبو: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشبو کو پسند فرمایا ہے۔ خوشبو انسان کے دماغ پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتی ہے، خوشبو وہ استعمال کرنی چاہیے جن میں پھلوں اور پھولوں کی خوشبو موجود ہو اور انسان خود خوشبو نہ لگائے تو اس کے کمرہ میں خوشبو کا موجود ہونا ضروری ہے، آج کل بہت سی بیماریوں کا علاج خوشبو کے ذریعہ ہو رہا ہے، جسے اروما تھراپی کہتے ہیں، گلاب کی خوشبو انسان کو آرام و سکون دیتی ہے اور گہری نیند لاتی ہے۔ پیپر منٹ اور دار چینی کی خوشبو سکون دیتی ہے۔

پانی اور مشروبات: پانی زیادہ پینا چاہیے، زیادہ پانی جلد کو صحت مند رکھتا ہے، مصنوعی مشروبات سے پرہیز کریں، پانی کو کھانے کے ساتھ مت استعمال کریں ،یہ نظام انہضام کو خراب کرتا ہے۔

سبزیاں و پھل :  بہت سی سبزیاں اور پھل انسان کے جسم پر مثبت اثرات رکھتے ہیں مثلاً آم اور انار کھانے سے انسان کے منفی جذبات، ذہنی تناﺅ کا خاتمہ ہوتا ہے، سویابین، مٹر اور دوسری سبزیاں مثلاً گوبھی وغیرہ تھائی رائڈ پر اثر انداز ہوتی ہیں، سلاد انسان کے اعصابی تناﺅ کو کم کرتا ہے اور پرسکون نیند لاتا ہے، شلغم اور آلو بھی سکون آور اثرات رکھتے ہیں۔

ورزش :  انسانی جسم کو تندرست رکھنے کے لیے سیر اور ورزش انتہائی ضروری ہے۔ رات کے کھانے کے تقریباً چار گھنٹے کے بعد انسان کو سونا چاہیے، اس دوران سیر انتہائی ضروری ہے۔ سیر کچھ دیر کے لیے تیز اور کچھ دیر کے لئے آہستہ ہونی چاہیے ،جس کو چہل قدمی بھی کہا جا سکتا ہے۔

جنسی رغبت : جائز جنسی خواہش کا پورا ہونا صحت کے لیے نہایت ضروری ہے ورنہ انسان میں تلخی اور دوسری اس قسم کی چیزیں پیدا ہو جاتی ہیں، جنسی رغبت کم ہونے کی وجہ سے تناﺅ قائم ہوتا ہے، گاجر، شکرقندی اور انار کے بیج جنسی رغبت کو بڑھاتے ہیں، سبز پتوں والی سبزیاں جیسے کہ پالک وغیرہ اس کے علاوہ انڈے کی زردی، دلیہ، پھل اور کلیجی مفید ہیں جنسی رغبت کی کمی کی بڑی وجہ زنک کی کمی ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے جو، گندم، کدو کے بیج، تل، سورج مکھی کے بیج، انڈے اور کلیجی کھائیں، شلغم، گوبھی، سویابین، جنسی رغبت کو کم کرتے ہیں۔

سورج کی گرمی : سردیوں کے موسم میں کچھ عرصہ تک دھوپ میں رہنا ضروری ہے کیونکہ اس سے انسانی جسم میں حیاتین ڈی پیدا ہوتی ہے، تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ صبح کی دھوپ سے فائدہ اٹھانا چاہیے، بعد میں اتنا فائدہ نہیں ہوتا، سردیوں میںدھوپ میں دن میں کم از کم دو گھنٹے ضرور بیٹھیں اور گرمیوں میں صبح نصف گھنٹہ کافی ہے۔ دھوپ سے انسانی جسم سے تھکاوٹ، وزن کا بڑھ جانا، سستی وغیرہ دور ہو جاتی ہے۔

پروٹین : پروٹین کا زیادہ تر ذریعہ جانورں کے بجائے دالوں سے حاصل کرنا چاہیے، جانورں سے زیادہ پروٹین کی وجہ سے انسانی جسم میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے، یہ جگر اور گردوں کے فعل کو خراب کرتے ہیں، دل کے امراض اور کینسر جیسے عوارض پیدا ہوتے ہیں، مچھلی اس لحاظ سے بہترین غذا ہے کیونکہ اس میں چربی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے اور دوسرے غذائی اجزاءکی وافر مقدار موجود ہوتی ہے لہٰذا دالوں، لوبیا وغیرہ سے پروٹین حاصل کریں۔

لباس : انسان کی صحت پر لباس بہت اثر انداز ہوتا ہے، گندا لباس انسان کو سستی کی طرف مائل کرتا ہے، صاف لباس انسان میں فرحت اور آسودگی پیدا کرتا ہے، ہمیشہ اپنی پسند اور رنگ کا صاف ستھرا لباس استعمال کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی صحت اور ذیابطیس

جنسی صحت اور ذیابطیس

اگر ذیابطیس مناسب طور پر كنٹرول نہ ہو تو ذیابطیس كے مریضوں كی ازدواجی زندگی میں كئی طرح كی مشكلات پیدا ہو سكتی ہیں ـ ان میں جنسی ملاپ كی مشكلات سے لے كرمرض كے ساتهـ پیدا ہونے والی نفسیاتی الجھنوں تك كئی باتیں شامل ہو سكتی ہیں
اسكے علاوہ شادی شدہ خواتین كو اگر ذیابطیس ہو جائے تو اُن كی زندگی میں اور بھی كئی ایسے مقام آتے ہیں جہاں اُنہیں طبی راہنمائی كی ضرورت پیش آ سكتی ہےـ
جنسی صحت اور ذیابطیس
جنسی تعلق زندگی كا ایك اہم حصہ ہے جو كہ میاں بیوی كے تعلقات میں بنیادی اہمیت كا حامل ہےـ ذیابطیس مرد اور عورت دونوں كی جنسی صحت كو متاثر كر سكتی ہےـ جس سے ذیابطیس كے ساتھـ ساتھـ طبیعت كی بےچینی، نفسیاتی دباؤ، گھریلو مسائل اور تعلقات كی كشیدگی جیسے اضافی مسائل بھی مل كر ذندگی میں كافی مشكلات پیدا كر سكتے ہیں ـ لیكن اہم بات یہ ہے كہ ذیابطیس سے پیدا ہونے والی جنسی مشكلات سے بچا جا سكتا ہے اور اور اگر یہ پیدا ہو بھی چكے ہیں تو انكا علاج كركے ذندگی كو دوبارہ خوشگوار بنایا جا سكتا ہےـ
ذیابطیس میں عورتوں كی جنسی صحت
ذیابطیس سے متاثركچهـ عـورتوں میں جنسی تعلقات میں د لچسی كم ہو سكتی ہےـ اس كی وجہ ، بےقابو ذیابطیس كی وجہ سے پیدا ہونے والی (Depression) عام طور پر افسردگی كمزوری اور تھكاوٹ بھی ہوتی ہےـ بعض اوقات انفیكشن اور سوزش كی وجہ سے جنسی ملاب كے وقت پیدا ہونے والی رطوبتیں خشك ہوجاتی ہیں اورملاپ تكلیف دہ ہو جاتا ہے، اسلیئے عورتیں ملاپ سے گھبرانے لگتی ہیں جنسی مشكلات كو صرف بڑھتی ہوئی عمر كا حصہ سمجھـ كر نظر انداز نہ كریں ـ یاد ركھیں كہ عمر بڑهنے كے ساتھـ بھی ہر عورت كے ساتھ ایسا نہیں ہو تا ـ اگر آپ كو لگتا ہے كہ اب جنسی ملاپ آپ كے لیئے پہلے جیسا فرحت افزا نہیں رہا، تو آپكا پریشان ہونا قدرتی بات ہےـ ہو سكتا ہے كہ اپ اسكےلیئے اپنے اپ كو یا آپنے ساتھی كو قصوروار سمجھنے لگیں کچھ عورتوں كو اس پر غصہ آنا شروع ہوجاتا ہے یا وہ نفسیاتی تناؤ كا شكار ہو جاتی ہیں ـ لیكن حوصلہ مت ہاریں ـ اپنے معالج سے اس بارے میں بات كیجئے تاكہ آپكی پریشانی كو حل كیا جا سكےـ
(Depression and Anxiety) افسرد گی اور نفسیاتی تناؤ
افسردگی اورنفسیاتی تناؤ آپكی جنسی خواہش كو كم كر سكتا ہےـ لیكن اس مسئلے پر قابو پانے والی دوائیں موجود ہیں ـ اگر آپكو افسردگی یا پریشانی محسوس كرتے ہوئے دو ہفتے سے زیادہ گزر چكے ہیں تو آپكو اپنے معالج سے بات كرنی چاہیئے ـ
ذیابطیس كے ساتھ بچے پیدا كرنا
آج كے زمانے میں بہت سی عورتیں بہتر منصوبہ بندی اور درست طبی نگہداشت كے ساتهـ صحتمند بچے پیدا كر رہی ہیں، اور كوئی وجہ نہیں كہ تھوڑی سی توجہ، محنت اور منصوبہ بندی سے آپ بھی ان كی صف میں شامل نہ ہو سكیں اگر آپ شوگر كی مریضہ ہیں اور بچہ پیدا كرنا چاہتی ہیں تو بہتر یہ ہے كہ اسكے لئے آپ اپنے معالج كے ساتھـ مل كر پہلے سے منصوبہ بندی كریں تاكہ آپ اور آپ كے ہونے والے بچے دونوں كی صحت كو كوئی خطرہ نہ ہوـ اپنا بلڈ پریشر، گردوں،

دل اور آنكھوں كا معائنہ
چیك كروائیں بہتر ہے كہ غذائیات كے كسی ماہر سے بھی بات (Hb-A-1-C) كروائیں، اور كریں تاكہ حمل كے دوران آپ كی مسلسل بدلتی ہوئی غذائی ضرورتوں كے مطابق آپكی خوراك كی منصوبہ بندی كی جا سكےـ ذیابطیس كے كنٹرول كےلئے اگر آپ گولیاں لے رہی ہیں تو شاید اُنہیں بند كركے آپكو انسولین كے ٹیكوں پر لانا پڑے ـ آپكی اپنی اور بچے كی صحت كےلئے ضروری ہو گا كہ آپكے خون میں شوگر كی مقدار حمل ٹهہرنے سے پہلے ، حمل كے دوران اور بچے كی پیدائش پر بہترین كنٹرول كی حالت میں رہے ـ اس طرح آپكا قبل از وقت زثگی كا خطرہ بهی كم ہوگا اور اس بات كا امكان بھی كم ہوگا كہ آپكا بچہ ضرورت سے زیادہ بڑا ہو جائےـ پہلے تین ماہ كے دوران بہتر ہے كہ آپكے خون كی شوگر ایك نارمل انسان (جسے ذیابطیس كا مرض نہیں ہے) كی شوگر كے قریب رہے ـ اس سے آپكے بچے میں پیدائشی نقص پیدا ہونے كا خطرہ كم ہو جائے گاـ
ذیابطیس اور خاندانی منصوبہ بندی
اگر آپ حمل سے بچنا چاہتی ہیں تو آپكو حمل روكنے كا كوئی نہ كوئی طریقہ تو اپنانا ہی پڑے گاـ یاد ركھیئے كہ اگر آپكو باقاعدگی ماہواری نہ آرہی ہو تب بهی حمل ٹھہرنے كا پورا امكان موجود ہوتا ہےـ اگر آپ بچہ نہیں چاہتی تو اپنے ڈاكٹر كی مشورے سے اپنے لیئے كسی مناسب مانع حمل طریقے كا انتخاب كیجئے اور اور اس پر عمل كیجیئےـ

ذیابطیس اور ایام حیض
عورت اور مرد كے جسمانی نظام میں قدرت نے جو فرق ركھے ہیں وہ مخصوص كیماوی مادوں كی وجہ سے ہوتے ہیں جنہیں ہارمون كہا جاتا ہےـ عورت كے جسم میں كئی طرح كے ہارمون پیدا ہوتے ہیںـ خون میں ہارمونوں كی مقدار ہمیشہ ایك جیسی نہیں رہتی ـ ان كی مقدار میں آنے والی تبدیلیوں سے آپكے خون میں شوگر كی مقدار میں بھی تبدیلی آ سكتی ہےـ ذیابطیس كی مریضہ اكثر عورتوں میں حیض سے ایك ہفتہ پہلے اور حیض كے دوران ہرمونوں كی تبدیلیوں كی وجہ سے شوگر كے كنٹرول میں مدوجزر پیدا ہو جاتے ہیں ـ اگر آپ كے ساتھـ بهی ایسا ہی ہو رہا ہے تو حیض شروع ہونے سے ایك ہفتہ پہلے اور حیض كے دوران میں بلڈ شوگر كا ریكارڈ ركهیں اور اور پھر اپنے معالج سے مشورہ كریں تاكہ اپكی دوا اور خوراك كے شیڈول میں مناسب رود بدل كركے اس مسئلے پر قابو پایا جا سكےـ

(Menopause) ذیابطیس اور بندشِ ایام
بندش ایام كے وقت آپكی ذیابطیس كے كنٹرول میں تبدیلیاں آ سكتی ہیں اسكے علاوہ خون میں گرمی وغیرہ كے دورے بھی محسوس ہو سكتے ہیں ایسے وقت پر آپكو اپنے معالج سے مشورہ كرنا چاہیئےتاكہ آپكے علاج میں مناسب ردو بدل كیا جسكےـ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل تبدیلیوں كی گُنجائش ہو سكتی ہے
 آپكی خوراك میں ردو بدل
دوا كی شكل میں اضافی ہارمون
بندش ایام كے وقت پر كئی عورتوں كا وزن بھی بڑهنا شروع ہو جاتا ہے جو كہ آپنی جگہ پر ایك علیحدہ طبی مسئلہ تو ہوتا ہے، لیكن اس سے آپكے ذیابطیس بھی متاثر ہو سكتی ہےـ اسلیئے آپكو ڈاكٹر كے مشورہ سے اپنی خوراك كے بارے میں نئے سرے سے منصوبہ بندی كرنے كی ضرورت پیش آ سكتی ہےـ

ذیابطیس میں مردوں كی جنسی صحت

جنسی تعلق انسانی ذندگی كا ایك اہم حصہ ہیں اور ازدواجی تعصقات میں ان كی اہمیت بنیادی ہےـ لیكن ذیابطیس مرد كی جنسی كاركردگی كو متاثر كر سكتی ہےـ ذیابطیس كی پیچیدگی كی وجہ سے جب خون كی نالیاں تنگ ہونا شروع ہوتی ہیں تو یہ عمل عضوِ  تناسل كی خوں كی نالیوں كو بهی متاثر كر سكتا ہے جس كے نتیجے میں شہوت كی كمی یا پیدا ہو سكتی ہے (Impotence  Erectile Dysfunction /ED) نامردی

نامردی سے مراد یہ لی جاتی ہے كہ كوئی مرد جنسی ملاپ كے وقت عضوِ تناسل میں اكڑاؤ پیدا نہ كر سكے یا اكڑاؤ اگر پیدا ہو تو وہ دخول كےلئے ناكافی ہوـ اگر آپ ذیابطیس كے مریض ہیں اور جنسی ملاپ میں مشكلات كا سامنا كر رہے ہیں تو نا امید ہونے كی ضرورت نہیں ـ آپكا مسئلہ قابل علاج ہےسمجھنے كی پہلی بات تو یہ ہے كہ نامردی بڑهتی ہوئی عمر كا لازمی حصہ نہیں ہیں ـ ہر مرد كے ساتهـ عمر بڑهنے پر ایسا نہیں ہوتاـ بڑهاپے كے علاوہ بھی كئی وجوہات اسكا سبب بن سكتی ہیں مثلاً بلڈ پریشر، افسدگی اور معدے كی السر كے علاج میں استعمال ہونے والی بعض دوائیں
ذیابطیس كی پیچیدگیاں
مثانے اور پراسٹیٹ غدود كے آپریشن وغیرہ
اعصابی امراض اور حادثے فالج اور ریڑھ كی ہڈی

اگر آپكو جنسی ملاپ میں مشكلات پیش آ رہی ہیں تو اسكے بارے میں پریشانے اور شرم محسوس كرنا ایك قدرتی امر ہےـ كئی مرد تو ایسی حالت میں اپنے اپكو یا اپنے جنسی ساتھی كو الزام دینے لگتے ہیں، اور اُنہیں بات بات پر غصہ آنے لگتا ہےـ كُچهـ ایسے ہیں جو نا امید ہو كر بیٹهـ جاتے ہیں ـ ایسی حالت میں آپنے ساتھی یا معالج كسی سے بھی ان مسائل كے بارے میں بات كرنے كی ہمت ان میں نہیں ہوتی ـ لیكن یاد ركھیں كہ اپنی جنسی مشكلات كے بارے میں بات كرنے كا مطلب یہ ہوا كہ آپ نے اسكے علاج كی طرف پہلا قدم اٹھا لیا ہے
اس مشكل كا حل كیا ہوگا؟
اس وقت نامردی كیلئے كئی طرح كے علاج موجود ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن پر ابھی كام ہو رہا ہے اور تھوڑی مُدت میں وہ بھی دستیاب ہونگےـ اگر ایك طریقہ ناكام ہو بھی جائے تو مزید اگی بڑهنے كی گنجائش باقی رہتی ہےـ
اس وقت مندرجہ ذیل طریقے موجود ہیں
 منہ كے راستے كهانے والی دوائیں
عضو تناسل میں دوا كے ٹیكے
 خلا پیدا كرنے والے پمپ
 آپریشن كے ذریعے عضوِ تناسل میں خون كی گردش بحال كرنے كےلئے خون كی نالیوں كی مرمت
آپریشن كے ذریعے عضو تناسل میں شہوت پیدا كرنے والے پرزے كی پیوند كاری
اگر آپكے معالج كا خیال ہے كہ آپكا مسئلہ كسی دوا كی وجہ سے پیدا ہو ہے تو اُس دوا كی تبدیلی سے بھی خاطر خواہ فائدہ ہو سكتا ہےـ اس بات كو تسلیم كرنا اكثر مردوں كیلئے كافی مشكل ہوتا ہےكہ وہ جنسی كمزوری كا شكار ہیں ـ اور اس بارے میں كسی سے بات كرنا تو اور بھی مشكل ہو سكتا ہے ـ لیكن بات كیئے بغیر آپكا مسئلہ حل ہونا مشكل ہے ـ اگر آپ ایسی كسی مشكل كا شكار ہیں تو ڈاكٹر چاہے آپ سے اس بارے کچھ بھی پًوچھے، آپكو خود اُسے بتانا چاہیئےـ اگر آپ بات نہیں كریں گے تو علاج كے بارے میں كیسے جانیں گے؟

اس سلسلے میں کچھـ مختصر اشارے یاد ركهیں
جنسی كمزوری ذیابطیس كے مرض كا لازمی حصہ نہیں ہے
جنسی كمزوری اگر پیدا ہو بھی جائے تو یہ حرف آخر نہیں ہے
جنسی كمزوری كا علاج ممكن ہے، اس سلسلے میں اپنے معالج سے بات كریں

بچے پیدا كرنا

ذیابطیس آپكے باپ بننے كی صلاحےت كو متاثر نہیں كرتی ـ یہاں تك كہ اگر آپكو جنسی ملاپ میں مشكلات پیش آرہی ہیں تب بھی آپ باپ بن سكتے ہیں لیكن اگر آپ بچے كے مستقبل میں ذیابطیس كا شكار ہو جانے سے خوفزدہ ہیں تو آپكو آپنے معالج سے اس بارے میں بات كرنی چاہیئے ـ

(Depression) جنسی كمزوری، اعصابی تناؤ اور افسردگی

ذیابطیس كے مریضوں میں افسدگی كا امكان نسبتاً زیادہ ہوتا ہےـ افسدگی ایك باقاعدہ مرض ہے جسے دُكھی ہونے كے معمولی احساس سے زیادہ اہمیت دینے كی ضرورت ہوتی ہےـ افسردگی كی وجہ سے جنسی كمزوری پیدا بهی ہو سكتی ہے اور اگر جنسے كمزوری پہلے سے موجود ہو تو یہ افسردگی كا باعث بھی بن سكتی ہے ـ ذیابطیس كے بہت سے مریض كافی پریشان رہنے لگتے ہی وہ زندگی كی دوسری پریشانیوں كے علاوہ اپنے مرض كے بارے میں بھی كافی پریشان رہنے لگتے ہیں ـ ذیابطیس كے كچهـ مریضوں كو كبھی كبھار بھی اگر جنسی ملاپ كے دوران مشكل پیش آ جائے تو وہ ممكنہ نامردی سے خوفزدہ ہو كر مستقل پریشان رہنے لگتے ہیں بہت زیادہ پریشان رہنا جسے طبی اصطلاح میں اعصابی تناؤ كہا جاتا ہے ، بذاتِ خود جنسی كمزوری كا باعث بن سكتا ہےـ یاد ركھیئے كہ اعصابی تناؤ اور افسردگی دونوں كا علاج ممكن ہے ـ

مردانہ قابلیت كا پانچ رُكنی بین الاقوامی پیمانہ

اگر آپكو شبہ ہے كہ آپ جنسی كمزوری كا شكار ہو رہے ہیں تو  اپكو آپنے معالج سے اس سلسلے میں مشورہ كرنا چاہیئے

آپكو كتنا بھروسہ ہے كہ آپ اپنے عضو تناسل مین تناؤ پیدا كر سكتے ہیں؟
مكمل كافی درمیانہ كم بہت كم

 جنسی تحریك سے جو تناؤ پیدا ہوتا ہے وہ ساتھ ہی كے اندر داخل ہونے كیلئے كتنے موقعوں پر كافی ثابت ہوتا ہے؟
ہمیشہ یا تقریباً ہمیشہ اكثر اوقات
(آدھے سے كافی زیادہ موقعوں پر) كبهی كبهار
(تقریباً آدهے موقعوں پر) بہت كم
(آدھے سے كم موقعوں پر) كبهی نہیں
یا تقریباً كبھی نہیں مجھے جنسی ملاپ كا موقعہ ہی نہیں ملتا

جنسی ملاپ كے دوران كتنے موقعوں پر آپكا تناؤ ساتھ ہی كے اندار داخل ہونے كے بعد بھی قائم رہتا ہے؟
ہمیشہ یا تقریباً ہمیشہ اكثر اوقات
(آدهے سے كافی زیادہ موقعوں پر) كبھی كبهار
(تقریباً آدهے موقعوں پر) بہت كم
(آدهے سے كم موقعوں پر) كبهی نہیں
یا تقریباً كبھی نہیں مجھے جنسی ملاپ كا موقعہ ہی نہیں ملتا

 جنسی ملاپ كے دوران آپكو اپنے تناؤ كو ملاپ كے آخر دم تك قائم ركھنے میں كتنی مشكل پیش آتی ہے؟

كوئی مشكل نہیں
تھوڑی سی مشكل
مشكل
كافی مشكل

انتہائی مشكل میں جنسی ملاپ كی كوشش ہی نہیں كرتا

جتنی دفعہ آپ نے جنسی ملاپ كی كوشش كی، اُن میں سے كتنے موقعوں پر یہ عمل تسلی بخش انداز میں مكمل ہوا؟

alshifaherbal@gmail.com,,,,,0313 9977999

جنسی صحت پر ذہنی رویے کے اثرات

جنسی صحت پر ذہنی رویے کے اثرات
بھرپور صحت مند زندگی گزارنے کیلئے انسان ذہنی، جسمانی اور جنسی طور پر صحت مند ہونا ضروری ہے۔ جسم کے دیگر نظاموں کی طرح انسان کا جنسی و تولیدی نظام بھی اُس کی توجہ کا طالب ہوتا ہے اورجس طرح انسان کی جسمانی صحت پر موسم، جذبات دوست، احباب، ثقافت، والدین،اساتذہ وغیرہ اثر انداز ہوتے ہیں، جنسی صحت پر بھی یہ تمام چیزیں اثر ڈالتی ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم خود ہم ہیں۔
ہم دوسروں کے رویے کا ذکر تو بڑی شدومد کے ساتھ کرتے ہیں‘ مگر اپنے طرز عمل اور رویے کی طرف ہماری توجہ نہیں جاتی‘ حالانکہ ہمارا کردار (یا رویہ)  ہماری سوچ اور اپنے اور دوسروں کے بارے میں ہمارے خیالات کا عکاس ہوتا ہے۔ چنانچہ ہمیں اپنی سوچ اور کردار کا ناقدانہ جائزہ لینا چاہیے۔ اس طرح ہماری سوچ اور رویے میں جو مثبت تبدیلی ہوگی وہ ذہنی‘ جسمانی اور جنسی صحت کی بہتری میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔
ماہرین نفسیات کے مطابق ہر شخص کو فطری طور پر درج ذیل حقوق حاصل ہوتے ہیں
(1 ) اس کی عزت کی جائے (2) اس سے سچ بولا جائے  (3)  اس کے جذبات کا احترام کیا جائے(4) اس کی بات سنی جائے(5)اس پر سنجیدگی سے توجہ کی جائے(6) وہ دوسروں سے ممتاز ہو(7) وہ اپنے معاشرے کا حصہ ہو(8) اس سے محبت کی جائے(9) وہ اپنے آپ سے محبت کرے۔
ازدواجی یا جنسی صحت کے ضمن میں آخری نکتہ نہایت اہم ہے یعنی اپنے آپ سے محبت۔ اگر اپنے آپ سے محبت کا فن آپ سیکھ جائیں تو آپ کو زندگی میں اطمینان اور خوشی کا خزانہ مل جائے۔ واضح رہے کہ محبت سے مراد جنسی کشش نہیں ہے۔ یہ تو شہوت ہے اسے محبت کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ محبت اصل میں نام ہے اس جذبے کا جس میں عزت و احترام اور قربت و لگن یکجا ہوتے ہیں۔ اپنے آپ سے محبت کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی سے محبت کرتے ہوں اور اپنے پاکیزہ خیالات و جذبات کا احترام کرتے ہوں اور پرسکون و مطمئن ہوں۔ اپنے آپ سے محبت کی یہ کیفیت پیدا ہونے کے بعد ہی آدمی دوسروں کا احساس کرنے اور احترام کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ دوسروں سے محبت وہی کر سکتا ہے جو اپنے آپ سے محبت کرتا ہے۔اپنے سے محبت کرنا سیکھئے
اپنے آپ سے محبت کرنا ایک فن ہے۔ یہ صلاحیت آپ کی جنسی صحت اور ازدواجی زندگی پر بڑے گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ فن اسی وقت آتا ہے کہ جب آدمی خود کو نظم و ضبط کا پابند بناتا ہے۔ نظم و ضبط کا مطلب یہ ہے کہ آپ کیلئے جو کام مفید ہیں انہیں کیجئے اور جو کام مضر ہیں انہیں ترک کر دیجئے۔
جنس ہماری زندگی کا ایک نہایت قوی جذبہ ہے‘ شاید سب سے قوی جذبہ یہی ہے۔ چنانچہ جنسی خواہشات اور جنسی تقاضوں کے مقابلے میں خود کو نظم و ضبط کا پابند کرنا دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ہے۔یہی وجہ ہے کہ زندگی کے دیگر شعبوں میں کامیاب اور ڈسپلن کے پابند افراد جنس کے ہاتھوں بے بس ہو کر بے قابو ہو جاتے ہیں۔ اکثریت کا معاملہ یہ ہے کہ وہ تعلیم‘ کاروبار‘ معاشرتی تعلقات وغیرہ میں برے بھلے میں تمیز کر لیتے ہیں اورصحیح غلط کا فیصلہ کرکے عمل بھی کرتے ہیں‘ مگر جنسی معاملات میں بے پروائی اختیار کرکے جنسی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چنانچہ ان کا غیر محتاط رویہ ان کی جنسی صحت کو گھن کی طرح چاٹ جاتا ہے۔ ایسے میں خاص طور پر نوجوان کفِ افسوس ملتے اور اپنے مستقبل کو تاریک دیکھتے ہیں۔ یہ مایوسی ان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ جنس کی جانب سے بے پروائی ان کی زندگی کے دیگر شعبو ں کو بھی گھنا دیتی ہے۔ نہ کہنا سیکھئے
آپ نے اکثر سنا ہو گا کہ منظم اور مربوط زندگی کیلئے بعض کاموں سے انکار کرنا اور معذرت کر لینا بہت ضروری ہے لیکن ہم میں سے اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی کا کوئی کام نہ کیا اورمعذرت کر لی تو یہ بداخلاقی ہو گی۔ بلکہ بعض افراد معذرت کرنے کا ارادہ بھی کر لیتے ہیں‘ مگر پست ہمتی کی وجہ سے ”اس دفعہ اور“ کہہ کر ہر بار معذرت سے فرار کی راہ اختیار کرتے ہیں۔ انہیں لوگوں سے معذرت اور ”نہ“ کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔ لیکن اگر ”نہ“ کہنے کا سلیقہ آجائے تو ہم گویا خود سے محبت کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ ایک دفعہ معذرت کرکے دیکھئے‘ آپ کو ایک نئی جرات و اعتماد کا احساس ہو گا۔

خوفزدہ مت ہوئیے
”معذرت، کرنے یا، نہ، کہنے کی جرات نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ لوگ نہ کہنے پر اس خوف میں رہتے ہیں کہ کہیں سامنے والا ناراض نہ ہو جائے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ہم صاف گوئی کو منفی انداز میں لیتے ہیں۔ اس بات کو سمجھ لیجئے کہ صاف گوئی علیحدہ چیز ہے اور منہ پھٹ ہونا الگ شے اول الذکر کردار کی خوبی ہے اور ثانی الذکر کردار کی خامی۔ صاف گوئی عین اخلاق ہے اور منھ پھٹ ہونا بداخلاقی بہرکیف صاف گو بنئیے، منہ پھٹ نہ بنئیے صاف گوئی اپنے آپ سے محبت کی علامت ہے۔ والدین اپنی اولاد کو کتنی ہی بار مختلف کاموں سے منع کرتے ہیں اور ان کو  نہ کہتے ہیں لیکن ان کا یہ عمل اولاد سے دشمنی کی علامت نہیں ہوتا۔ اگر اس نکتے کو سمجھ لیا جائے تو انکار کرنا اور نہ کہنا آسان ہو جائے گا یہ معاملہ دوسروں کے ساتھ ہے اسی رویے کو اپنی ذات سے وابستہ کیجئے یعنی بعض چیزیں ایسی ہیں جو آپ کی جنسی ازدواجی صحت کیلئے مضر اور خطرناک ہیں ان سے اجتناب آپ کی جنسی صحت اور مجموعی طور پر مستقبل کیلئے نہایت اہم ہے مثال کے طور پر جلق (مشت زنی) نوجوانوں کیلئے زہر ہے اس قبیح عادت کے مضر نتائج بھی سامنے ہیں چنانچہ اپنی ذاتی حیثیت میں اس مضر عادت کے ضمن میں اپنے آپ سے نہ کہیئے جب آپ کو اس فعل کی طرف رغبت ہو تو اس سے انکار کیجئے اور خود کو اس سے روکیئے نہ کہنے کا یہ عمل آپ کی جنسی صحت کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

شریک حیات سے مکالمہ کیجئے
جس طرح ہم زندگی کے تمام ہی شعبوں کے بارے میں افراد خانہ بالخصوص شریک حیات سے گفتگو کرتے اور مشورے کرتے ہیں‘ اپنے ازدواجی معاملات کو درست کرنے اور جنسی صحت کو بہتر بنانے کیلئے بھی شریک حیات سے مکالمہ کیجئے۔ اپنے انتہائی نجی شعبہ حیات میں اپنے شریک حیات کو شامل کیجئے آپ کا ازدواجی زندگی کے مستقبل کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ ازدواجی زندگی کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیں؟ کیا خاندانی منصوبہ بندی کرنی چاہیے؟ اولاد کتنی ہونی چاہیے وغیرہ جیسے معاملات پر اپنی شریک حیات سے گفتگو کرنے اور ایک دوسرے کی رائے سننے سے نہ صرف ازدواجی اور گھریلو ماحول بہتر ہو گا بلکہ آپ کی جنسی صحت پر بھی اس عمل کے خوشگوار اثرات پڑیں گے۔ اس ضمن میں یہ بھی ضروری ہے کہ شریک حیات سے مکالمے کی ابتدا آپ کیجئے۔ ابتدا میں اگرچہ جھجک محسوس ہو سکتی ہے لیکن خود کو جھجک کے حوالے کرنے سے آپ کے ازدواجی مسائل حل نہیں ہوں گے جرات سے کام لے کر اس موضوع پر گفتگو کیجئے اور وسیع القلبی کے ساتھ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے شریک حیات کا نقطہ نظر سنیے اور اپنا نقطہ نظر بیان کیجئے اگر آپ نے تدبر اور ذمہ داری کے ساتھ مکاملے کا ماحول پیدا کر لیا تو آپ اور آپ کے شریک حیات کے ازدواجی اور جنسی مسائل بڑی آسانی سے حل ہوں گے اور بہت سے مسائل پر آپ پیشگی بند باندھ سکیں گے اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے واضح رہے کہ جنسی معاملات الگ شے ہیں اور رومانی بات چیت الگ شے۔ دونوں میں بڑا فرق ہے یہاں رومانی گفتگو کا ذکر نہیں بلکہ جنسی صحت کی بات ہے۔

نوجوانوں کی گفتگو
جنسی صحت کے مسائل کا بڑی حد تک تعلق نوجوان سے ہے۔ بزرگوں اور والدین سے دوری اور غلط ماحول نے ان مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے چنانچہ نوجوان رومانی گفتگو میں پڑ کر تو نفس کو لذت آشنا کر دیتے ہیں لیکن جنسی صحت سے بے خبر ہو کر خود کو امراض کی آماجگاہ بنا لیتے ہیں جہاں تک جنسی یا ازدواجی صحت پر گفتگو کا معاملہ ہے نوجوانوں کو بھی قابل اعتماد‘ سنجیدہ اور باعلم و باعمل دوست احباب اور بزرگوں سے اس موضوع پر بلا تکلف و بلاجھجک گفتگو کرنی چاہیے ان کو اگر ایسے ساتھی مل جائیں تو اپنے مسائل کے بارے میں کھل کر بات کرنی چاہیے اور جو نکتہ سمجھ میں نہ آئے اس کی وضاحت طلب کرنی چاہیے نوجوانوں کا یہ جرات مندانہ رویہ نہ صرف ان کی ازدواجی زندگی کیلئے مفید ہو گا بلکہ مجموعی طور پر بہترین اور روشن مستقبل کی بنیاد بنے گا۔

غلط فہمیاں دور کیجئے
چونکہ جنس کا موضوع ہمارے ہاں ایک حجاب رکھتا ہے اور اسے وہ اہمیت حاصل نہیں ہے جو مغرب میں اسے حاصل ہے اس لیے اسی حجاب کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں جنس کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں عام ہو گئی ہیں مزید یہ کہ عموماً جو باتیں بیان کی جاتی ہیں ان کی بھی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔ ممکن ہے آپ بھی ایسی کچھ غلط فہمیوں میں پھنسے ہوں اپنی جنسی صحت کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ان غلط فہمیوں کو دور کیجئے اور حقائق جاننے کی کوشش کیجئے مثال کے طور پر نوجوانوں میں یہ بات عام ہے کہ مادہ منویہ کا ایک قطرہ خون کے سو یا چالیس قطروں سے مل کر بنتا ہے (اس غلط فہمی کی بنا پر نوجوان نفسیاتی طور پر خود کو کمزور اور لاغر محسوس کرنے لگتے ہیں) حالانکہ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مادہ منویہ خون سے نہیں بنتا۔ اسی طرح احتلام کو اور خاص طور پر اس کی تعداد کو بھی ہَوّا بنا دیا گیا ہے‘ حالانکہ مہینے میںایک دودفعہ اس کا ہو جانا صحت کی علامت ہے، لیکن نوجوان بلاوجہ اس سے خوفزدہ ہو کر خود کو مریض اور کمزور خیال کرنے لگتے ہیں یہ صورت حال پاکستانی نوجوانوں میں بہت عام ہے رومانی ماحول نے نوجوانوں کی صحت کو مزید برباد کردیا ہے۔ اگر آپ اپنا مستقبل روشن بنانا چاہتے ہیں اور جنسی طور پر خود کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو اس قسم کی تمام غلط فہمیوں سے خود کو محفوظ رکھنے کی تدبیر کیجئے۔ معتبر ذرائع سے درست معلومات اور حقائق جاننے کی کوشش کیجئے لوگ جنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس لیے بھی گھبراتے ہیں کہ خود اپنی جنسی صحت کو خطرات لاحق ہوتے ہیں اور جنسی امراض سے بے خبر رہ کر گویا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان میں مبتلا نہیں ہوں گے صحیح فکر یہ ہے کہ اپنے کردار اور رویہ کو تول کر اور جنسی معلومات سے باخبر ہو کر اپنی جنسی صحت کی حفاظت کی جائے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal