Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

دواء جریان

دواء     جریان
نسخہ الشفاء :          مغز تخم تمر ہندی نیم بریان  40  گرام،  مغز شاخ آہو سوہان کردہ  20 گرام،  ریش برگد  20 گرام، سلاجیت اصلی  20 گرام، مصطگی رومی 20 گرام، خبث الحدید مدبر  10 گرام،  کشتہ قشر بیض  6 گرام، کوفتہ بیختہ ور عرق پیاز سحق بلیغ تا دو یوم کردہ حبوب بقدر کو کنار وشتی تیار کند
ترکیب استعمال :  ایک حب علی الصباح ہمراہ شیر گاﺅ ثار بخور نداز ترش و اشیائے بادی پرہیز کنند تا دو ہفتہ استعمال کافی است
فوائد: جریان۔ احتلام و سرعت انزال بیحد نافع کرد مجرب و آزمودہ است

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کا استعمال

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کا استعمال
بیوی کے منہ میں عضو تناسل ڈالنا یا اس کی فرج میں اپنی زبان داخل کرنا اور اسے اندرونی طرف سے چاٹنا وغیرہ بھی مذموم جنسی اعمال میں سے ہیں۔ اسلام کی پیش کردہ مثبت جنسی تعلیم کے فقدان کی وجہ سے نوجوان طبقہ نے مغربی ذرائع سے جنسی معلومات حاصل کرنے پر اکتفاء کیا اور ایسی جنسی خرافات ہمارے معاشرے میں بھی رائج ہونے لگیں۔فطرت سلیمہ ایسے سفلی عمل کو ناگوار گردانتی ہے اور ایک عام عقلمند شخص بھی ایسی حرکتوں‌ کو مہذب قرار نہیں‌ دے سکتا۔
مباشرت کے دوران میاں‌ بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو زبان لگانا یا چاٹنا مکروہ عمل ہے اور اگر اس دوران میں‌ ایک دوسرے کی جنسی رطوبتیں (منی وغیرہ) منہ میں چلی جائیں‌ تو یہ عمل حرام کے زمرے میں داخل ہو جاتا ہے۔

کسی قسم کی جنسی بیماری کی صورت میں جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے جنسی انفکشن کا بھی خطرہ ہوتا ہے، اگرچہ یہ خطرہ جنسی ملاپ کی صورت میں ممکنہ خطرے کی نسبت کم ہوتا ہے۔

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے ممکنہ طور پر لاحق ہونے والے چند انفکشن یہ ہیں
 کلیمائیڈیا
 سوزاک (گنوریا)
آتشک
 ایچ آئی وی
 ہیپاٹائیٹس اے،بی اور سی
 جنسی اعضاء پر پھوڑے/پھنسیاں
جنسی اعضاء پر جوئیں

Read More

دوران حیض مباشرت Intercourse during Menses

حیض‌ کے دوران مباشرت ایک ناپسندیدہ عمل ہے، جس کے بہت سے میڈیکل نقصانات بھی ہیں۔ حیض کے دوران مباشرت سے عورت کو تکلیف ہوتی ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں دوران حیض مباشرت کو صریح لفظوں‌ میں‌ ممنوع قرار دیا ہے۔وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ

(القرآن، البقرہ، 2 : 222)
اور آپ سے حیض (ایامِ ماہواری) کی نسبت سوال کرتے ہیں، فرما دیں: وہ نجاست ہے، سو تم حیض کے دنوں میں عورتوں سے کنارہ کش رہا کرو، اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جایا کرو، اور جب وہ خوب پاک ہو جائیں تو جس راستے سے اﷲ نے تمہیں اجازت دی ہے ان کے پاس جایا کرو، بیشک اﷲ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔

بعض‌ مرد حیض کے دنوں‌ میں‌ اپنی بیوی سے یوں‌ دور رہتے ہیں جیسے اسے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ ایسا رویہ قطعا اسلامی نہیں ہے، بلکہ اسلام کی رو سے حیض کے دوران مباشرت کے علاوہ میاں‌ بیوی کا ایک دوسرے کے ساتھ کسی بھی طریقے سے کھیلنا اور تسکین حاصل کرنا جائز ہے۔

مباشرت میں‌ کون کون سے طریقے جائز ہیں؟ What Sex Positions are Allowed in Islam

قرآن و حدیث کی رو سے ممنوع قرار دیئے جانے والے طریقوں کے علاوہ میاں بیوی کے درمیان جنسی تعلقات استوار کرنے کے تمام طریقے جائز ہیں۔ جیسا کہ قرآن مجید میں‌ خود اللہ رب العزت نے فرمایا ہے
نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُم (القرآن، البقرہ، 2 : 223)
تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں پس تم اپنی کھیتیوں میں جیسے چاہو آؤ۔بیوی کو اس کے شوہر کی کھیتی قرار دے کر اللہ تعالی نے مرد کو اپنی بیوی کے ساتھ جنسی عمل کی صورت میں‌ تسکین حاصل کرنے کی مکمل آزادی فراہم کر دی۔

جیسے ایک کسان زمین میں‌ ہل چلاتا اور بیج بوتا ہے اور بعد ازاں فصل پکنے پر اپنا پھل حاصل کرتا ہے، اسی طرح شوہر اپنی بیوی سے ملاپ کی صورت میں اس کے حمل کا باعث بنتا ہے اور مقررہ مدت کے بعد بیوی کے پیٹ سے اس کا بچہ پیدا ہوتا ہے۔ یوں‌ اللہ تعالی نے ایک نازک حقیقت بڑے مناسب پیرائے میں‌ کھول کر بیان کر دی۔

جس طرح ایک کسان کو اس بات کی آزادی ہوتی ہے کہ وہ موسم کی مناسبت سے جب چاہے جیسے چاہے اپنے کھیت میں‌ ہل چلائے، بیج بوئے، زمین کو پانی سے سیراب کرے اور فصل اگائے اسی طرح مرد کو یہ آزادی دی گئی ہے کہ وہ اپنی بیوی سے ہر قسم کا جنسی تعلق قائم کر سکتا ہے (سوائے ان بعض طریقوں‌ کے جنہیں اسلام نے ممنوع قرار دیا ہے)

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

مباشرت کا بہترین وقت

مباشرت کا بہترین وقت
مباشرت کے لئے سب سے بہتر وقت وہ ہے جب میاں بیوی دونوں مباشرت کی سچی خواہش اپنے دل میں محسوس کریں۔ یعنی اس وقت جب منی کی کثرت کی وجہ سے عضو مخصوصہ میں خودبخود حرکت پیدا ہو یا طبعیت خود بخود اس کی طرف راغب ہو۔
مباشرت اس وقت کرنی چاہئے جب کھانا اچھی طرح ہضم ہو چکا ہو، یعنی کھانے سے چار گھنٹے بعد۔ کھانے کے فوری بعد مباشرت سخت نقصان دہ ہوتی ہے۔ اس وقت معدہ غذا کو ہضم کرنے میں مصروف ہوتا ہے۔ اس وقت مباشرت کرنے سے انسانی جسم کی مشینری دوسری طرف لگ جاتی ہے، جس کے نتیجہ میں غذا صحیح طور پر ہضم نہیں ہو پاتی اور ضعف ہضم کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر ایسا مسلسل ہوتا رہے تو معدہ کمزور ہو جاتا ہے اور ہلکا بخار رہنے لگتا ہے اور بعض اوقات یہ مرض انسان کی جان بھی لے لیتا ہے۔خالی معدے کی حالت میں بھی مباشرت صحت کے لیے نہایت مضر ہے۔ اس حالت میں مباشرت کرنے سے بدن میں‌ موجود چربی پگلنے لگتی ہے اور انسان کمزور ہوتا چلا جاتا ہے۔ طبی نقطہ نگاہ سے مباشرت اس وقت کرنی چاہیئے جس وقت نہ تو معدہ غذا سے خالی ہو اور نہ ہی خوب بھرا ہوا ہو۔ غذا کو کھائے ہوئے اتنا عرصہ گزر چکا ہو کہ غذا معدہ میں تحلیل ہو کر جگر کی طرف متوجہ ہو رہی ہو۔ عام طور پر کھانا چار گھنٹے میں تحلیل ہو کر جگر کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے۔کسی خوبصورت عورت کو دیکھنے سے مرد کے دل میں جو خواہش پیدا ہوتی ہے وہ مصنوعی ہوتی ہے۔ اس حالت میں مباشرت حقیقی لطف نہیں‌ دیتی۔ حقیقی لطف اس مباشرت میں ہے جب کثرتِ منی کی وجہ سے بغیر خیال کئے ہوئے خودبخود طبیعت میں جماع کا خیال پیدا ہو۔ ایسی حالت میں مباشرت کرنے سے بدن ہلکا ہو جاتا ہے، طبیعت سے بوجھل پن دور ہو جاتا ہے، سکون محسوس ہوتا ہے اور نیند آنے لگتی ہے۔ یہی فطری مباشرت ہے۔

 

Read More

مباشرت کے بعد کیا کریں How to do Afterplay

مباشرت کے بعد کیا کریں How to do Afterplay
مباشرت کے فورا بعد میاں بیوی کو الگ نہیں‌ ہونا چاہیئے بلکہ دونوں‌ تھوڑی دیر تک ایک دوسرے کو بوس و کنار کریں اور ایک دوسرے کے جسم سے کھیلیں۔ ایسا کرنے سے بیوی کو اپنائیت ملتی ہے اور وہ یہ محسوس کرتی ہے کہ اس کا شوہر اس سے واقعی محبت کرتا ہے اور وہ اپنے شوہر کے لئے محض ایک جنسی مشین نہیں‌ ہے کہ وہ اپنا مقصد پورا کرنے کے بعد بیوی کے جذبات کو ادھورا چھوڑ دے مباشرت کے فوری بعد شرمگاہ کو دھونا طبی نکتہ نظر سے نقصان دہ ہے، ضعف باہ کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے،  چنانچہ مباشرت سے فارغ‌ ہو کر میاں بیوی دونوں اپنے اعضاء اس مقصد کے لئے پہلے سے قریب رکھے صاف کپڑے سے اچھی طرح خشک کر لیں
 مباشرت کے فورا بعد پیشاب کرنے سے شوہر کو ضعف مثانہ کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے، چنانچہ پیشاب مباشرت سے کم از کم دو گھنٹے بعد کرنا چاہیئے، اسی طرح‌ بیوی اگر مباشرت کے فورا بعد پیشاب کر لے تو استقرار حمل کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں
 حمل کی خواہش کی صورت میں مباشرت کے بعد عورت کو کم از کم دس سے پندرہ منٹ تک سیدھے لیٹے رہنا چاہیئے تاکہ حمل ہو سکے
مباشرت کے بعد جسم کو سردی سے محفوظ رکھنا چاہیئے اور ٹھنڈی اشیاء کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے
 مباشرت کے بعد بھینس کا خوب کڑھا ہوا دودھ بہت مفید ہوتا ہے، اس سے زائل شدہ طاقت واپس آ جاتی ہے۔ دودھ کی عدم دستیابی کی صورت میں کوئی طاقت بخش غذا ضرور کھانی چاہیئےکامیاب مباشرت کی یہ علامت ہے کہ اس کے بعد ہمیشہ پرسکون نیند آتی ہے اور صبح اٹھنے کے بعد طبعیت تازہ دم ہوتی ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

مباشرت سے پہلے کیا کریں؟ How to do Foreplay

مباشرت سے پہلے کیا کریں
جس رات مباشرت کرنے کا ارادہ ہو اس روز میاں‌ بیوی دونوں‌ کو پہلے سے ذہنی طور پر تیار ہونا چاہیئے،  دونوں‌ میں سے کسی ایک کا رات کے پروگرام سے لاعلم ہونا دوسرے کے لئے کوفت کا باعث بن سکتا ہے، اس رات میاں‌ بیوی دونوں تازہ دم ہوں،  صبح ناشتے میں مرغن غذا لیں،  گھی، مکھن اور بالائی وغیرہ کا استعمال مفید ہے،  رات کا کھانا زود ہضم ہونا چاہیئے اور اس رات کھانا ذرا جلدی کھا لیا جائے،  ترش اور گرم اشیاء سے اس رات مکمل پرہیز کرنا چاہیئے،  اس رات نمک کا استعمال بھی کم ہو تو بہتر ہے،  شام کےکھانے کے بعد چہل قدمی کرنا بھی مفید ہے۔ اس کے بعد علیحدہ علیحدہ سو جانا چاہیئے۔ سونے سے پہلے مرد کو پیشاب کر لینا چاہیئے
کھانے کے تقریبا چار گھنٹے بعد اٹھیں، بیوی اٹھ کر پیشاب وغیرہ سے فارغ ہو لے تاکہ فرج کی غیرضروری رطوبت خارج ہو کر تنگی پیدا کرے   اس سے مرد اور عورت دونوں‌ کو مباشرت کے دوران زیادہ لطف مل سکے گا، اگر عورت کو جلد انزال مقصود ہو تو وہ پیشاب نہ کرے، تاہم مرد کو مباشرت سے فوری پہلے پیشاب نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے شہوت اور قوت میں کمی آ جاتی ہے اور انزال وقت سے پہلے ہو جاتا ہے، اگر چار پائی کی بجائے زمین پر گدا بچھا کر اس پر مباشرت کی جائے تو نہ صرف دونوں‌ کو زیادہ لطف اور سکون ملے گا بلکہ ایسی مباشرت استقرار حمل میں بھی مفید ہےمباشرت سے پہلے بستر پر ایک موٹا کپڑا بچھا لیا جائے تاکہ فرج سے باہر بہہ نکلنے والی فالتو منی بستر کو خراب نہ کر دے اسی طرح مباشرت کے بعد شرمگاہوں کی صفائی کے لئے پہلے سے اپنے قریب ایک صاف کپڑا بھی رکھ لیں

باقاعدہ مباشرت سے پہلے میاں‌ بیوی کا چند منٹ کے لئے ایک دوسرے کی جسم سے کھیلنا دونوں‌ میں محبت پیدا کرتا ہے۔ پہلے دونوں‌ کپڑوں‌ سمیت ایک دوسرے کے جسم سے اپنے جسم کو مسلیں اور کچھ دیر بعد ایک دوسرے کے جنسی اعضاء کو ہاتھ سے ٹٹولیں اور مسل کر اسے لذت دیں اور خود بھی لطف اندوز ہوں، لباس اتارنے سے پہلے چند منٹ کا یہ کھیل نہ صرف حصول لذت کا ایک اچھا ذریعہ ہے بلکہ اس سے بیوی کو مباشرت کے لئے مکمل طور پر تیار ہونے میں‌ بھرپور مدد ملتی ہے، تاہم اگر مرد سرعت انزال کا شکار ہو تو اسے اس دوران خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

میاں بیوی کا جنسی تعلق کوئی گناہ نہیں بلکہ صدقہ ہے

مباشرت، مجامعت، جماع، وطی، ہمبستری، فریضہ زوجیت، وظیفہ زوجیت، جنسی ملاپ، ملنا، ساتھ سونامیاں بیوی کا تعلق اور اس سے حاصل ہونے والا سکون، محبت اور رحمت اللہ رب العزت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، جس کا ذکر قرآن مجید میں یوں آیا ہے:

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
(روم، 30: 21)
ترجمہ
اور یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے پیدا کئے تاکہ تم ان کی طرف سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں
نہایت افسوس کی بات ہے کہ ہم اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ایک نشانی کی حکمتوں ‌پر غور و خوض کرنے اور اس کا شکر بجا لانے کی بجائے اسے مکمل طور پر نظرانداز کئے رکھتے ہیں ہمارے معاشرے میں عام طور پر میاں‌ بیوی کے تعلق پر بات کرنے والوں‌ کے بے حیاء سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے نوبیاہتا جوڑے کسی بڑے سے اپنے جنسی مسائل پوچھنے سے شرماتے ہیں اور یوں ان کے مسائل گھمبیر ہوتے چلے جاتے ہیں

مباشرت یعنی فریضہ زوجیت ایک صدقہ ہے۔ میاں‌ بیوی کے درمیان الفت بڑھانے اور نسل انسانی کے تحفظ کا ضامن یہ عمل کوئی شجر ممنوعہ نہیں‌ کہ اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اس بارے میں‌ بات کرنا بے شرمی کی بات سمجھی جائے۔ جائز حدود میں رہ کر جنسی مسائل کو ڈسکس کرنا اور ان کا حل معلوم کر کے اپنی زندگی کو خوشگوار بنانا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ ہماری غیر شرعی معاشرتی اقدار ہمیں‌ ہمارے اس جائز حق سے محروم رکھے ہوئے ہیں

اسلام کی تعلیمات میں بکثرت جنسی معلومات دی گئی ہیں۔ قرآن و حدیث کی بے شمار نصوص میاں‌ بیوی کے تعلق کو نہ صرف واضح کرتی ہیں بلکہ مباشرت کے جائز اور ناجائز طریقوں سے بھی آگاہ کرتی ہیں۔ نہایت افسوس کی بات ہے کہ جیسے ہم نے اس مادیت زدہ دور میں اسلام کی روحانی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا، اسی طرح اسلام کی ان تعلیمات کو بھی بے شرمی کی باتیں‌ قرار دیتے ہوئے ان سے بھی صرف نظر شروع کر دیا جو ایک مسلمان کے تکمیل ایمان کی ضامن ہیں۔ من گھڑت شرم و حیاء کا لیبل جہاں‌ ایک طرف شریعت اسلامیہ کی اتباع کرنے والوں کو ضروری جنسی معلومات کے حصول سے محروم کر دیتا ہے، وہیں شریعت کو بوجھ سمجھنے والوں‌ کو جنسی معلومات کے حصول کے لئے شتر بے مہار کی طرح مغرب کی تقلید کے لئے کھلا چھوڑ دیتا ہے۔ یہ دوغلاپن ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح‌ چاٹ رہا ہے

یہ ایک حقیقت ہے کہ مباشرت سے واقفیت نہ رکھنے والوں کے ساتھ اکثروبیشتر ہولناک واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ ہر بالغ مرد اور عورت کو اس سے آگہی نہایت ضروری ہے، کیونکہ ان کی ازدواجی زندگی کا انحصار زیادہ تر اسی معلومات پر ہوتا ہے۔ جو لوگ مباشرت سے واقفیت نہیں رکھتے وہ اپنی ازدواجی زندگی کا صیحح لطف نہیں اٹھا سکتے۔ مباشرت سے واقفیت کوئی گناہ نہیں بلکہ یہ قدرت کی عطا کردہ ہے شمار نعمتوں میں سے ایک ہے۔

اکثر لوگ جنسی فعل کو ادا کرنا ایک فرض سمجھتے ہیں اور ان کے نزدیک اس دوران میں لطف اندوز ہونا شاید کوئی غیرشرعی حرکت ہے، جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ قدرت نے انسان کے گرد بہت ساری نعمتیں بکھیر دی ہیں، جنہیں انسان بوقت ضرورت بہترین تفریح کا ذریعہ بنا سکتا ہے۔ عورت بھی مرد کی ضرورت کے تحت وجود میں آئی ہے اور اس کی موجودگی سے انسان اپنی دوسری تفریحات کو پس پشت ڈال دیتا ہے اور یوں عورت دوسری تمام نعمتوں پر فوقیت حاصل کر لیتی ہے۔ عورت اور مرد دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔

کسی عورت سے جنسی تعلقات صرف اسی وقت استوار کئے جا سکتے ہیں جب مرد نے اسے جائز طریقے سے اپنے لئے حاصل کیا ہو اور اسلام میں وہ جائز طریقہ صرف نکاح ہے۔

ہر نعمت کو استعمال کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے۔ اسی طرح مباشرت سے واقفیت بھی عورت جیسی عظیم نعمت کو استعمال کرنے کا صحیح اور جائز طریقہ ہے، پس اس طریقہ سے واقفیت کوئی گناہ نہیں ہے۔

اچھا لباس، عمدہ غذا اور بناؤ سنگھار وغیرہ کے علاوہ بھی عورت کی بعض ضروریات ہوتی ہیں۔ یہ ضروریات تو ظاہری ہیں، لیکن عورت کی ایک ضرورت ایسی بھی ہوتی ہے، جسے وہ زبانی بیان نہیں کر سکتی۔ لیکن جب قوت برداشت ختم ہو جائے تو وہ اسے کہنے سے گریز نہیں کرتی۔ یہ مطالبہ ایسا ہے کہ اس کے پورا ہونے کے بعد اگر اس کے دوسرے مطالبات بہتر طور پر پورے نہ بھی ہوں تو بالعموم وہ گلہ نہیں کرتی۔ مرد کو چاہیے کہ عورت کے اس مطالبے پر خاص توجہ دے، جسے وہ کہہ نہیں پاتی۔ جو لوگ اس سے واقفیت نہیں رکھتے وہ کامیاب زندگی نہیں گزار سکتے۔ ان کی بیویاں یا تو طلاق کی صورت میں ان سے علیحدگی اختیار کر لیتی ہیں یا پھر اپنی اور اپنے شوہر کی عزت سے کھیلتے ہوئے غیر مردوں سے تعلقات پیدا کر لیتی ہیں۔ اسی وجہ سے معاشرے میں برائیاں پھیلتی جا رہی ہیں۔ ایسی عورتیں جن کے شوہر انہیں مکمل جنسی تسکین نہیں دے سکتے، وہ اپنے شوہر کے ساتھ وفادار نہیں رہتیں اور ان کی عزت و ناموس سے کھیلنا شروع کر دیتی ہیں

حیض -menses

ہر ماہ بالغ عورتوں کی بیضہ دانی سے ایک انڈہ خارج ہوتا ہے، جو نل کے راستے گزر کر رحم مادر (بچہ دانی) میں پہنچ جاتا ہے۔ بیضہ دانی سے انڈے کے خارج ہونے سے پہلے، بچہ دانی کی اندرونی سطح پر زائد خون اور عضلات کی تہہ بڑھنا شروع ہوجاتی ہے۔ اگر وہ عورت کنواری نہ ہو تو وہ انڈہ منی کے جرثومے سے بارآور ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں وہ رحم مادر میں ٹھہر جاتا ہے اور جنین (fetus) بننے لگتا ہے۔ اضافی خون اور عضلات جنین کو صحت مند رکھنے اور اس کی افزائش میں کام آتے ہیں۔
کنواری ہونے کی صورت میں ہر بار اور شادی شدہ ہونے کی صورت مین بھی اکثر اوقات انڈہ بار آور ہوئے بغیر بچہ دانی سے گزر رہا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں زائد خون اور عضلات کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ فرج کے راستے سے خارج ہوجاتے ہیں۔ یہ عمل حیض یا ماہواری کہلاتا ہے۔حیض اس بات کی علامت ہے کہ لڑکی کا بلوغت کے ہارمونز اپنا کام کر رہے ہیں۔حیض عموماً 9 سے 16 سال کی عمر کے درمیان کسی بھی وقت جاری ہو سکتا ہے۔ حیض کا آغاز ہر لڑکی کے اپنے جسمانی نظام، صحت، غذا اور ماحول کے مطابق ہوتا ہے۔ دو حیضوں کی درمیان پاکی کی حالت کو طہر کہتے ہیں۔ حالت طہر کی مدت کم از کم 15 دن ہوتی ہے۔

لڑکیوں میں ماہواری شروع ہونے سے چند دن پہلے یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں:

 سر درد
 مروڑ
 پھنسیاں یا دانے
 چھاتیوں میں دکھن
 تھکن کا احساس
 کسی چیز کی شدید خواہش
 مزاج میں تبدیلی
 وزن میں اضافہ

بعض لڑکیوں کو یہ علامات کم اور بعض کو زیادہ شدت کے ساتھ ظاہر ہوتی ہیں۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے اور درد ختم کرنے والی دوا سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ اگر یہ علامات بہت زیادہ شدت سے ظاہر ہوں تو کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

حیض کے دنوں میں جسم کے ہارمونز میں تبدیلی آتی ہے۔ بعض خواتین کے جسم میں Prostaglandin

نامی ہارمون زیادہ مقدار میں بنتا ہے، جس کی وجہ سے رحم مادر کے عضلات میں مروڑ اور درد پیدا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں درد ختم کرنے والی کوئی ہلکی دوا لی جا سکتی ہے یا گرم پانی کی بوتل سے پیٹ کو تپش دی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ اس کیفیت میں گرم پانی سے نہانا بھی مفید ہے۔

حیض سے پہلے کی علامات سے نمٹنے کے لئے علامات کے مطابق درج ذیل احتیاطی تدابیر مفید ہیں

 روزانہ تھوڑا تھوڑا کھانا تین سے زائد وقتوں میں کھائیے تا کہ پیٹ پھولنے اور زیادہ بھر جا نے کا احساس نہ ہو۔
نمکین کھانوں کی مقدار کم کر دیں تاکہ پیٹ نہ پھولے اور جسم میں رطوبتیں جمع نہ ہوں
 مرکب کاربو ہائیڈریٹ والی غذائیں کھائیے مثلا: پھل، سبزیاں اور سالم اناج وغیرہ
 زیادہ کیلشیم والی غذائیں استعمال کریں۔ اگر ڈیری کی چیزیں ہضم نہ ہوں یا آپ کی غذامیں کیلشیم کی مناسب مقدار موجود نہ ہو تو آپ کو روزانہ کیلشیم سپلیمینٹ لینے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
 روزانہ ایک ملٹی وٹامن سپلیمینٹ لیجئے۔
 کیفین اورالکحل والے مشروبات سے گریز کیجئے۔
 وٹامن B6 لیجئے۔ یہ وٹامن سالم اناج، کیلے، گوشت اور مچھلی میں پایا جاتا ہے۔ اس وٹامن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جسم میں رکی ہوئی رطوبات (جن کی وجہ سے اکثر اوقات چھاتیوں میں دکھن ہوتی ہے) کو خارج کرتا ہے۔ یہ وٹامن ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔
 ورزش کو اپنا معمول بنائیے
 ہفتے کے اکثر دنوں میں کم از کم 30 منٹ تک تیز چہل قدمی کریں۔ روزانہ ورزش کرنے سے صحت مجموعی طور پر بہتر ہو جاتی ہے اور تھکن اور ڈپریشن دور ہوجاتا ہے۔
 چند ماہ تک اپنی علامات کا ریکارڈ رکھئے۔

علامات کا ریکارڈ رکھنے سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ علامات شروع کرنے والے عوامل کیا ہیں اور علامات ظاہر ہونے کا وقت کیا ہوتا ہے۔ اس طرح آپ اپنی ڈاکٹر سے اپنے مسائل کے بارے میں بات کر سکیں گی تاکہ وہ ان علامات کو کم کرنے کے لئے آپ کو مناسب تدابیر بتا سکے۔

زنا اور اس کی اقسام

زنا اور اس کی اقسامنکاح کے بغیر مباشرت زنا کہلاتی ہے۔ اسلام میں زنا شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ کہلاتا ہے۔
1. زنا بالرضا
متعلقہ دو افراد (زانی اور مزنیہ) کے درمیان نکاح نہ ہونے کی صورت میں دونوں افراد کا باہمی رضامندی کے ساتھ مباشرت کرنا زنا بالرضا کہلاتا ہے۔
2. زنا بالجبر
متعلقہ دو افراد (زانی اور مزنیہ) کے درمیان نکاح نہ ہونے کی صورت میں متاثرہ فرد کی رضامندی کے بغیر زبردستی مباشرت کرنا زنا بالجبر کہلاتا ہے۔
زنابالجبر جنسی خواہش کی علاوہ عورت پر غلبہ پانے یا ظاہر کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ زنا بالجبر میں متاثرہ عورت کا کوئی قصور نہیں ہوتا بلکہ اسے شدید ذہنی صدمہ ہوتا ہے اور اس مشکل وقت میں اسے اپنے عزیزوں کی طرف سے دلجوئی کی ضرورت ہوتی ہے۔
زنا بارے قرآن و حدیث کے احکام
اسلام میں زنا کی سزائیں
آخرت میں زنا کا عذاب