Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

کلونجی کے فوائد

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

کلونجی کے فوائد

آج کی مشینی زندگی اور جدید لوازمات نے انسان کو اعصابی طور پر مفلوج کرکے رکھ دیا ہے ہر دوسرا شخص اعصابی دبائو اور تنائو میں مبتلا ہے ایسے لوگ کلونجی کے چند دانے روزانہ شہد کے ساتھ استعمال کریں چند دنوں میں بہتر ی محسوس کریں گے۔ پیٹ اور معدہ کے امراض‘ پھیپھڑوں کی تکالیف خصوصاً دمہ کے مرض میں کلونجی بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ کلونجی کا سفوف نصف سے ایک گرام تک صبح نہار منہ اور رات کو سوتے وقت استعمال کرنا مفید ہے۔ بعض اوقات کلونجی اور قسط شیریں برابر مقدار میں لیکر سفوف بنا کر صبح و شام خالی پیٹ استعمال کروایا جائے (شہد کے ساتھ ملا کر) یہ نسخہ پرانی پیچش میں مفید ہے جن لوگوں کو ہچکیاں آتی ہوں وہ کلونجی کا سفوف تین گرام مکھن (گھر کا بنا ہوا) ایک چمچہ ملا کر استعمال کریں تو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ جو خواتین بچوں کو اپنا دودھ پلارہی ہوں انہیں چاہیے کہ کلونجی کا استعمال کریں کیونکہ دودھ کی کمی سے بچہ بھوکا رہ

Read More

فوائد کدو

فوائد کدو
ہمارے ہاں بالعموم پروٹین کی حامل غذاﺅں یعنی گوشت اور دودھ وغیرہ کو اعلیٰ جبکہ سبزیوں اور دالوں کو ادنیٰ تصور کیا جاتا ہے۔ تمام غذائیں ایک انمول تحفہ ہیں اور ان کے ہر گروپ میں مختلف اجزاءپائے جاتے ہیں جن کا متوازن استعمال جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ سبزیوں میں سے ایک ”کدو“ بھی ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بے پناہ طبی خواص بھی رکھتا ہے۔ کدو جسم کے درجہ حرارت کو معمول پر رکھتا ہے اور بخار میں بھی مفید ہے۔ اس کے علاوہ بادی پن اور بلغم کی شکایت سے دوچار مریض اگر کدو کے ساتھ سیاہ زیرہ اور بڑی الائچی ملا کر استعمال کریں تو انہیں ان شکایات سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمیوں کے موسم میں کدو کھانے سے پیاس کی شدت میں کمی ہوتی ہے۔ معدہ کی تیزابیت دور ہوتی ہے اور دل و دماغ کو تقویت ملتی ہے ۔ہلکی آنچ پر پکایا ہوا کدو کا سالن ایک قدرتی ٹانک ہے اس میں نہ صرف فولاد بلکہ کیلشیم، پوٹاشیم، وٹامن اے اور بی بھی پائے جاتے ہیں۔ اس میں بہت سے معدنی اور روغنی نمکیات بھی مناسب مقدار میں موجود ہوتے ہیں
جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ محنت اور مشقت کرنے والے افراد کے لیے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غدا کی حیثیت رکھتا ہے۔ گوشت اور گرم مصالحے کی آمیزش سے نہ صرف اس کی تاثیر میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے بلکہ ذائقہ بھی بہتر ہو جاتا ہے۔ طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کا گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ مفید بتایا گیا ہے۔ دالوں میں جس طرح مونگ کی دال بے ضرر تصور کی جاتی ہے اس طرح کدو کو سبزیوں میں بے ضرر خیال کیا جاتا ہے ذیل میں دیئے گئے چند ٹوٹکوں سے اس کی افادیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔سرسام
سرسام سر میں ورم کی ایک بیماری ہے جس کے لیے کدو بہت مفید ہے۔ کدو کا رس لے کر اس میں ہموزن روغن کنجد (تلوں کا تیل) شامل کر کے تانبے یا پیتل کی دیگچی میں ڈال کر اس حد تک پکائیں کہ تمام رس جل جائے اور محض تیل باقی رہ جائے۔ اسے کپڑے سے چھان لیں اور تیل کو بوتل میں محفوظ کر لیں۔ بوقت ضرورت تھوڑے تھوڑے وقفے سے مریض کے سر پر مالش کر کے گرم کی ہوئی روئی باندھیں۔ اس سے نہ صرف سرسام میں افاقہ ہو گا بلکہ بے خوابی اور عام سردرد وغیرہ کے لیے بھی مفید ہے۔کان کا درد
کان میں پانی چلا جائے یا پھر کان میں درد ہو تو اس کے لیے بھی کدو کا پانی پینے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی پنساری سے روغن گل لے کر اس میں اس کے ہم وزن کدو کا پانی ملا لیں۔ کان کے درد کی صورت میں اس محلول کے دو سے تین قطرے کان میں ڈالیں، انشاءاللہ درد سے راحت ملے گی۔

بچھو کا ڈنگ
گھر میں کسی کو بچھو ڈنگ مار دے اور فوری طور پر ڈاکٹر تک پہنچنے میں دشواری ہو تو آپ کدو کے گودے سے مریض کو فوری طبی امداد دے سکتے ہیں۔ ڈنگ والی جگہ پر کدو کے گودے کا اچھی طرح لیپ لگا دیں اور ساتھ ہی اسے اس کا پانی بھی پلائیں، زہر کا اثر زائل ہو جائے گا۔

سر کی خشکی
روز مرہ زندگی میں خواتین و حضرات کو سر کی خشکی کا سامنا رہتا ہے۔ جس کے علاج کی خاطر وہ طرح طرح کے شیمپو استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ کو بھی یہی مسئلہ در پیش ہے تو بازار سے روغن کدو لیں اور اس سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔ اس کے علاوہ آپ دودھ میں روغن کدو کا ایک چمچ ڈال کر استعمال کیا کریں اس سے نہ صرف خشکی کا خاتمہ ہوگا بلکہ یہ دل کی دھڑکن کو بھی معمول پر رکھنے کے لیے مفید ٹوٹکہ ہے۔

دانت کا درد
دانت اگر درد کرنا شروع کر دے تو پھر کہیں چین نہیں ملتا اور مریض اس سے نجات کے لیے طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتا نظر آتا ہے۔ اگر آپ بھی اسی صورت حال سے دوچار ہیں تو کدو کا گودا پانچ تولے اور لہسن ایک تولہ لے کر دونوں کو ایک سیر پانی ڈال کر خوب اچھی طرح سے پکائیں جب گودا آدھا جل جائے تو اسی نیم گرم پانی سے کلیاں کریں۔ انشاءاللہ درد میں افاقہ ہوگا۔

حلق کا ورم
آواز کا بیٹھ جانا معمول کی شکایت ہے جو کسی بھی شخص کو ہو سکتی ہے۔ اس سے چھٹکارے کے لیے کدو کے نیم گرم پانی سے غرارے کریں۔ اس کے علاوہ یہ ٹوٹکہ خناق جیسی تکلیف میںبھی راحت کا باعث بنتا ہے۔

ہونٹ پھٹنا
مغز تخم، کدو شیریں۔ گوند کتیرا، ہموزن لے کر خوب باریک کر کے رات کو سوتے وقت ہونٹوں پر لگا کر سو جائیں۔ صبح گرم پانی سے صاف کر لیں۔ ایک ہی مرتبہ کے استعمال سے فائدہ ہوگا۔

بدن کی پھنسیاں
کدو کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے پھنسیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کے گودے کا لیپ بھی فائدہ مند ہے۔ کدو کا چھلکا زخموں کے لیے مفید حیثیت رکھتا ہے۔ سب سے پہلے اس کے چھلکوں کو سائے میں خشک کریں اس کے بعد ان کی مطلوبہ مقدار لے کر انہیں جلا دیں اور باریک کر کے محفوظ کر لیں۔ یہ راکھ زخم پر چھڑکنے سے زخم جلد مندمل ہو گا۔

بواسیر
کدو کے چھلکے میں قدرت نے بواسیر جیسی تکلیف کے لیے بھی شفا رکھی ہے۔ اس کے لیے کدو کے حسب ِضرورت چھلکے لے کر انہیں سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ دن میں صبح و شام چھ ماشہ سے ایک تولہ تک ان چھلکوں کو تازہ پانی کے ساتھ کھالیں۔ اسے اپنا معمول بنا لیں۔ یہ ٹوٹکہ نہ صرف بواسیر کے مریضوں کے لیے مفید ہے بلکہ خونی پیچش کے لیے بھی لاجواب ہے۔

زیادہ چھینکیں آنا
اگر چھینکیں مار مار کر آپ کا برا حال ہو جاتا ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ اس کے لیے بھی آپ روغن کدو کے دو چار قطرے ناک میں ٹپکا دیں۔ چھینکیں آنا بند ہو جائیں گی۔ قبض کشا: ایسے مریض جن کو دائمی قبض کی شکایت ہو، وہ بھی کدو سے مستفید ہو سکتے ہیں کدو کے استعمال سے مرض کے رفع ہونے میں مدد ملتی ہے۔

مکھیوں سے بچاﺅ
کسی چیز کو مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اس پر کدو کی بیل کے پتے رکھ دیں۔ مکھیاں ہرگز اس پر نہ بیٹھیں گی ۔اگر شیرخوار بچوں پر دن کے وقت کدو کے پتے رکھ دیئے جائیں تو بھی مکھیوں سے محفوظ رہیں گے۔

یرقان
ایک عدو کدو لے کر اسے ہلکی آگ میں جلا کر بھرتا بنا لیں اور اس کا پانی نچوڑ کر اس میں تھوڑی سی مصری ملا کر پی لیں۔ یرقان کے لیے بہت مفید ہے۔

سردرد
جب بھی سردرد ہو تازہ کدو کا گودا حسب ِضرورت لیں اور اسے کھرل میں باریک کچل کر پیشانی پر لگا لیں ،تھوڑی دیر میں آرام آجائے گا۔

بہترین سرمہ
کدو کا چھلکا حسب ِضرورت لے کر سائے میں خشک کریں۔ ان چھلکوں کو جلا کر کھرل میں باریک پیس کر شیشی میں محفوظ کر لیں۔ صبح شام تین تین سلائیاں دونوں آنکھوں میں لگائیں۔ تھوڑے ہی عرصہ میں آنکھ کی تمام شکایتیں دور ہو جائیں گی۔

سیب کے فوائد


 

 

 

سیب کے فوائد

,سندھی سوف,فارسی سیب ,عربی تفاح
انگریزی Apple
اس کا رنگ سبز ،زرد اور سرخ ہوتا ہے سیب کا ذائقہ شیریں ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر دوسرے درجے میں ہے۔ ترش سیب سرد و خشک ہوتا ہے۔ سیب سے مربہّ اور شربت بنایا جاتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک سیب آدھ پائو، مربہ سیب ڈیڑھ تولہ ، شربت چار تولے تک ہے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔

سیب کے فوائد
(1) سیب مفرح دل و دماغ ہے۔(2)دل کو طاقت دیتا ہے۔ دل کی گھبراہٹ کی صورت میں تازہ سیب یا اس کا مربہ کھانا انتہائی مفید ہوتا ہے۔(3) اس میں فولاد ،وٹامن اے کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کےلئے ضروری ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن بی اور سی بھی ہوتے ہیں۔(4)سیب قدرے قابض ہوتا ہے۔ لیکن اس کا مربہ بھوک بڑھاتا ہے۔ (5) گرمی کو تسکین دیتا ہے۔ (6) خون صالح پیدا کرتا ہے بشرطیکہ صبح اور تیسرے پہر کھایا جائے۔ (7)چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔(8) جگر کی اصلاح کرتا ہے اور اسے طاقت دیتا ہے۔ (9)معدہ کو طاقت دیتا ہے اورفعلِمعدہ کو درست کرتا ہے۔ (10)ہانپنے اورخفقان میں مفید ہے۔(11) سانس کی تنگی اور خشک کھانسی کو بے حد مفید ہے۔(12)سیب قے کو روکتا ہے اور متلی کا مانع ہے۔ (13)کمزور مریضوں کو بے حد مفید ہے۔
(14) ترش سیب قابض ہوتا ہے اور قے کا سبب بھی بنتا ہے۔ (15) سیب دل کو شگفتہ اور دماغ کو تروتازہ کرتا ہے اس وجہ سے پریشانی وغیرہ کی صورت میں انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ (16) سیب پھلوںمیں اپنی غذائی افادیت کی بناءپر خاص مقام رکھتا ہے۔ (17) اگر روزانہ دو سیب کھا کر ایک پائو دودھ صبح نہار منہ پیا جائے تو چھ ہفتوں میں انسانی صحت قابل رشک ہو جاتی ہے۔ (18) رات کو سوتے وقت سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے۔ (19)معدہ کی کمزوری اور ضعف جگر کی صورت میں ترش سیب استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔ (20) دماغی کام کرنے والوں کےلئے سیب کھانا قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔ (21) یہ خون میں سرخ ذرات پیدا کرتا ہے۔(22) سیب کے جوس سے پیٹ اور انتڑیوں کے جراثیم دور ہوتے ہیں اور دافع بدبو بھی ہے۔ (23) گردوں کی صفائی کےلئے سیب سے بہتر اور کوئی چیز نہیں۔ (24) سیب کے چھلکوں سے نہایت لذیذ اور خوشبو دار چائے تیار کی جا سکتی ہے۔ جو چالیس سال سے اوپر خواتین و حضرات کےلئے بے حد مفید ہے۔ (25) سیب کے چھلکوں کی چائے میں اگر لیموں اور شہد کا اضافہ کر لیا جائے تو یہ پیچش اور محرقہ بخار کی کمزوریوں کو دور کرتی ہے۔(26)اگر جوڑوں کے درد والے حضرات یہ چائے استعمال کریں تو انہیں خاصا فائدہ ہوتا ہے۔ (27) سیب دانتوں کو مضبوط کرتا ہے اس کے اجزاءدانتوں اور مسوڑھوں میں جذب ہو کر انہیں خاصا مضبوط کرتے ہیں۔ (28) ویسے تو سیب اپنے تمام تر فوائد کے ساتھ کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے۔ اگر سیب کو کھانے کے بعد کھایا جائے تو یہ ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ (29) بچے کی پیدائش سے پہلے اگر سیب کا متواتر استعمال کیا جائے تو بچہ خوبصورت پیدا ہوتا ہے اور حاملہ عورت مختلف بیماریوں سے محفوظ بھی رہتی ہے۔ (30) چھ ماہ کی عمر والے بچے کو دو چمچ سیب کا جوس روزانہ پلانے سے اس کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے اور چھوٹی موٹی بیماری بھی بچے کو نہیں لگتیں (انشاءاللہ)۔ (31) پیچش ،ٹائیفائیڈ، تپ دق اور کھانسی میں سیب کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔ (32) دل و دماغ کی کمزوری کو دور کرنے کےلئے سیب کا مربہ کھانا بہت ضروری ہوتا ہے اس سے خون کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے۔ (33) اعضائے رئیسہ کو طاقت دیتا ہے۔ اعصابی کمزوری اس کے مسلسل استعمال سے دور ہوتی ہے۔ (34) سیب کا جوس جوش دے کر تین چار روز تک تقریباً ایک پائو روزانہ پلایا جائے تو ہر نشہ کرنے والا نشے کو چھوڑ دے گا۔ (35) مقوی دل، دماغ اور مقوی جگر مربہ تیار کرنے کےلئے عمدہ سیب ایک سیر لیں۔ انہیں احتیاط سے چھیل کر ایک سیرپانی میں ڈال کر دوجوش دے کر اتار لیں۔ پانی سے سیب الگ کر کے تین گنا(تین سیر) چینی ملا کر قوام تیار کریں پھر سیب اس قوام میں ملا دیں اور سیبوں کو کسی چھری سے ٹک لگائیں۔ جب شیرہ گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر کسی شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔(36)سیب کے مسلسل استعمال سے بدن میںپھرتی اور جسم میں چستی آجاتی ہے۔ (37) سیب مقوی بصر اورحافظہ کو تیز کرتا ہے۔ (38) سر درد کی صورت میں سیب کی نسوار استعمال کی جاتی ہے۔ جس میں خشک شدہ سیب ایک تولہ، جنگلی اپلوں کی راکھ ایک تولہ کو اچھی طرح رگڑ کر ملا کر محفوظ کر لیں بوقت ضرورت ذرا سا سونگھنا فوری فائدہ دیتا ہے۔ (39) آنکھوں کے ورم کے لئے سیب کی پلٹس مفید ہوتی ہے۔ (40)آنکھوں کی جملہ بیماریاں دور کرنے کےلئے سرمہ سیاہ ایک تولہ، قلمی شورہ ڈیڑھ ماشہ، کف دریا ڈیڑھ ماشہ، کالی مرچ چار عدد لے کر پانچ دن تک تمام ادویہ کو عرق سیب میں کھرل کریں۔ خشک ہونے پر شیشی میں محفوظ کر لیں۔ رات کو سوتے وقت دو دو سلائیاں ڈالنا بے حد مفید رہتا ہے۔ (41) اگر کھل کر اجابت کا خیال ہو تو ایک سیب کو دودھ کے اندر اتنا پکائیں کہ وہ بالکل نرم ہو جائے۔ اسے اچھی طرح مل چھان کر حسب طبیعت چینی ملا کر پینا فائدہ دیتا ہے۔ (42) دانتوں کا منجن بنانے کےلئے سیب کے درخت کا کوئلہ دو تولے ، سونٹھ ایک تولہ، نمک لاہوری ایک تولہ، پھٹکڑی آدھ تولہ، تمام ادویہ کا سفوف بنا لیں اور یہ سفوف حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔ (43) اگر بہی دانہ ایک تولہ پوٹلی میں باندھ کر بکری کے آدھ سیر دودھ میں جوش دیں پوٹلی نکال کر اس دودھ میں تین پاو سیب کا جوس ملا کر پینے سے نیند آنا شروع ہو جاتی ہے اور اس طرح نیند کی کمی والی بیماری سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔ (44) شربت سیب جو کہ اعصابی طاقت دیتا ہے کویوں تیارکیا جا سکتا ہے آدھ سیر سیب کا اچھی طرح سے جوس نکال لیں۔ پھراس کے اندر عرق گلاب ایک سیر کا اضافہ کر لیں۔ اس کے بعد آدھ سیر چینی ملا کر قوام بنائیں۔ جب گاڑھا ہو جائے تو آگ سے اتار کر ٹھنڈا ہونے پر بوتلوں میں بھر لیں۔ دو تولے شربت ہمراہ پانی صبح و شام استعمال کریں۔( 45) سیب کو خوب چبا چبا کر کھانا چائیے تاکہ اس کے مفید اجزاءدانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کریں۔( 46 )اگر بچے کو سیب کی قاشیں تراش کر دی جائیں اور بچہ اس کو چبا کر کھائے تو اس کے دانت بآسانی نکل آتے ہیں۔( 47)سیب ایک عدد لے کر اچھی طرح سے چھیل کرتھوڑا نمک لگا کر صبح نہار منہ تین روز تک کھانے سے سر درد کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ (48) بھوک میں اضافہ کرنے کےلئے آدھ سیر جوس سیب میں کالی مرچ، زیرہ اور نمک معمولی مقدار میں ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے اور غذا بھی جزو بدن بنتی ہے۔(49) سیب کا مربہ ایک دانہ صبح ورق نقرہ میں لپیٹ کر کھانا مقوی قلب اور مقوی دماغ ہوتا ہے۔ بینائی کو طاقت دیتا ہے۔ (50) سیب وسواس سوداوی کو رفع کرتا ہے اور وبا کو نافع ہے۔ (51)بچھو کے زہر کو دور کرتا ہے اس کےلئے ایک پائو جوس دن میں چار دفعہ پلائیں اور سیب کا گودا کاٹے والی جگہ پر باند ھیں ۔ (52)صفراءکا غلبہ اور جوش خون کو مفید ہوتا ہے۔ (53) کچے سیبوں کو گرم کر کے ورم پر لگانا مفید ہوتا ہے۔(54) ترش سیب نسیان (بھول جانے والی بیماری) پیدا کرتا ہے

آلو بخارہ کے فوائد


 

 

 

آلو بخارہ کے فوائد

سندھی آلو بخارا,فارسی آلولے بخارا,عربی اجاص

اس کا رنگ سرخی سیاہی مائل، زرد کا ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ پختہ شیریں اور کچا ترش ہوتا ہے، اس کا مزاج سرد درجہ اول اور تر درجہ دوم ہوتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک دس سے تیس دانے تک ہوتی ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔
آلو بخارہ کے فوائد
(1) آلو بخارا طبیعت کو نرم کرتا ہے۔ (2)پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ (3) خون کے جوش کو کم کرتا ہے۔ اسلئے بلڈپریشر کے مریضوں کو مفید ہے۔ (4) آلو بخارا مسکن صفراءاور ملین ہوتا ہے۔ (5) متلی میں آلو بخارے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔ (6) گرمی کے سر درد میں آلو بخارے کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ (7)زخموں کو جلدی ٹھیک کرتا ہے۔ (8) اگر آلو بخارے کے پتے رگڑ کر ناف کے نیچے لیپ کیا جائے تو آنتوں کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔ (9) نزلے کو روکنے کےلئے آلو بخارے کے پتوں کا جو شاندہ بنا کر غرارے کرنا مفید ہوتا ہے۔ (10) آلو بخارے کا مربہ فرحت بخش اور قبض کشا ہوتا ہے۔ (11 ) خشک آلو بخارا رات کو بھگو صبح نہار منہ صرف پانی چھان کر پینا احتلام کےلئے مفید ہوتا ہے۔ اگر اس میں ایک چمچہ چائے والا سونف کے سفوف کا اضافہ کرلیا جائے تو دگنا فائدہ دیتا ہے۔ (12) رات کو سوتے وقت اگر آلو بخارے کے دس دانے کھائے جائیں تو صبح کو اجابت صحیح ہوتی ہے (13) خارش کو دور کرنے کےلئے آلو
Read More

Carrot benefits گاجر کےفوائد



 

 

Carrot benefits گاجر کےفوائد

,سندھی گجر, فارسی زروک و گزر ,عربی جزر Carrotانگریزی

گاجرایک ایسی سبزی ہے جو پھلوں میں بھی شمار ہوتی ہے۔ گاجر پکانے، کچی کھانے اور اچار بنانے میں عام استعمال ہوتی ہے۔ آج کل اس کا جوس نکال کر پیا جاتا ہے۔ اس کی کانجی بھی بنائی جاتی ہے۔ جو کہ عام طور پر کالے رنگ کی گاجروں سے بنتی ہے۔ اس کی تین اقسام ہیں۔ سفید، سرک اور شربتی(کالا)۔ گاجر کاحلوا بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کے اجزاءمیں نشاستہ ،فولاد، پروٹین، گلو کوز اور وٹامن اے، پی، ایچ اور ای شامل ہیں۔ اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے۔ کچھ اطباءنے اسے معتدل قرار دیا ہے لیکن گرم تر مزاج صحیح ہے۔ اس کی حسب ذیل خصوصیات اور فوائد ہیں۔
(1) مفرح اور مقوی اعضائے رئیسہ ہے۔
(2) گاجر جگر کے سدے کھولتی ہے اور جسم کو طاقت دینے میں لاثانی سبزی ہے۔
(3) مادہ تولید کو گاڑھا کرتی ہے اور اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
(4) مثانہ و گردہ کی پتھری گاجر کے جوس سے ٹوٹ کر خارج ہو جاتی ہے۔
(5) گاجر کا حلوا جسم کو طاقت دیتا ہے۔ دل کے امراض میں مفید ہے۔ روزانہ گاجر کے جوس کا ایک گلاس پینے سے دل کا عارضہ نہیں ہوتا۔
(6) گاجر میں تمام سبزیوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔
(7) گاجر کھانے سے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔
(8) گاجر کا حلوہ کھانے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
(9) گاجر کے بیج بھی بے حد مقوی اعصاب ہوتے ہیں اور مدر بول و حیض کے لئے اس کی خوراک ایک ماشہ سفوف ہمراہ پانی یا دودھ صبح نہار منہ لینی ہوتی ہے۔
(10) گاجر کا مربہ سونے یا چاندی کے ورق کے ہمراہ کھانا، بے حد فرحت بخش اور مقوی ہوتا ہے۔
(11) گاجر کے جوس کا ایک گلاس ہمراہ چند گری بادام ہر صبح پیا جائے تو بے حد طاقت دیتا ہے۔ اگر سردی زیادہ ہو تو تھوڑا گرم کر کے پیا جائے۔
(12) اس سے کانجی بنائی جاتی ہے جو نمکین اور مزے دار مشروب ہے۔ کانجی بھوک بڑھاتی ہے اور گرمی کی شدت کو دور کرتی ہے اور کھانا ہضم کرتی ہے۔ یوں سمجھئے کہ گرمیوں کا بہترین تحفہ ہے۔ اگر میسر آجائے تو۔
(13) گاجر کا حلوہ عام طور پر زرد گلابی گاجروں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ حلوہ ایک سے ڈیڑھ چھٹانک سے زیادہ نہیں کھانا چائیے۔ کیونکہ پھر وہ دوا نہیں رہتا اور غذا بن جاتا ہے۔
(14) گاجر کا حلوہ دماغی، جسمانی اور مردانہ طاقت کے لئے بے حد مفید ہوتا ہے۔
(15)گاجر کا اچار بھی مرچ، نمک اور رائی ملا کر بنایا جاتا ہے۔ معدہ کو طاقت دیتا ہے اور جگر و تلی کے امراض دور کرنے میں بہترین ہوتا ہے۔ کھانا کھاتے وقت اس کا تھوڑا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔
(16) گاجر کا مربہ دل، دماغ، اور قوت مردی کو طاقت دینے میں بے مثال ہے۔ جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
(17) اگر گاجر کے بیج ایک تولہ اور گڑ آدھ تولہ آدھ سیر پانی میں جوش دے کربطور جوشاندہ حیض نہ آنے والی عورت کو پلائے جائیں تو عرصہ سے رکا ہوا حیض کھل جاتا ہے۔ دوران حیض درد کی صورت میں بھی یہ جوشاندہ بے حد مفید ہوتا ہے۔
(18) جس عورت کو بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف ہو رہی ہو اور بچہ پیدا نہ ہو رہا ہو۔ تو گاجر کے بیج کی دھونی اس طرح دیں کہ دھواں رحم کے اندر چلا جائے۔آسانی سے بچہ پیدا ہو جائے گا۔
(19) یرقان والوں کے لئے ،گاجر کا جوس مصری ملا کر آدھا گلاس ایک ہفتہ تک پلانا یقینا فائدہ دیتا ہے۔
(20) گاجر جسم میں خون بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔
(21) گاجر چہرے کا رنگ نکھارتی ہے اورحسن پیدا کرتی ہیں۔
(22) اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
(23) پیشاب کی جلن اور سوزاک جیسے موذی مرض سے شفا ہوتی ہے۔
(24) دودھ دینے والے مویشی گاجریں کھانے سے دودھ زیادہ دیتے ہیں۔
(25) گاجریں جسم کے سدے کھولتی ہیں اور لاغری ختم کرتی ہیں۔
(26) کھانسی اور سینے کے درد میں گاجر بہترین چیز ہے۔
(27) گاجریں وہم کو دور کرتی ہیں۔ دماغی پریشانی ختم کرتی ہیں اور روح کو تازگی بخشتی ہیں۔
(28) دل کے امراض اور خفقان کے لئے گاجر کو بھوبھل میں دبا کر نرم کیا جائے۔ اور پھر اسے چیر کر رات کو شبنم میں رکھ دیں اور صبح کو روح کیوڑہ اور چینی ملا کر کھائی جائے۔ بے حد مفید ہے۔

احتیاط
گاجر دیر ہضم ہے۔ پیٹ میں درد پیدا کرتی ہے۔ اسے ہمیشہ چینی نمک اور گرم مصالحہ لگا کر کھانا چائیے۔ اسے مناسب مقدار میں ہی کھانا چائیے۔ گاجر اور مولی وہ سبزیاں ہیں جسے کھانے سے پہلے دھو لینا چائیے اور خشک کر کے کھانی چائیے ورنہ یہ کھانسی پیدا کر سکتی ہیں۔ مقدار سے زیادہ کھانے سے یہ پیٹ میں ہوا پیدا کرتی ہے۔

mint benefits پودینے کے فوائد



 


mint benefits
پودینے کے فوائد
پودینہ خوش ذائقہ اور خوشبو دار بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔پودینہ کی چائے‘ دوائی کے لحاظ سے بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال بد ہضمی‘ کھانسی‘ زکام میں کیا جاتا ہے ‘ دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے‘ گیس کی شکایت ختم اور آنتوں کو صاف کرتی ہے‘ بہت لذیذ اور خوشبو دار ہوتی ہے۔
پودینہ جسے ہمارے ہاں عام طور پر کھانوں کو خوش ذائقہ اور خوشبو دار بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور پودینہ کی چٹنی کو بطور ہاضم و لذت موسم گرما میں متوسط و غریب گھرانوں میں بطور سالن استعمال کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ پودینہ قدرت کی عطا کردہ بہت سی خصوصیات سے مالا مال ہے۔

افعال و خواص
اطباءنے پودینہ پر بہت تحقیقات کی ہیں اور اس کے درج ذیل غذائی و دوائی فوائد کی نشاندہی کی ہے۔ پودینہ نظام ہضم سے متعلقہ امراض میں مفید ہے۔ غذا کو ہضم کرتا ہے اور ریاح کو خارج کرتا ہے۔ بھوک لگاتا ہے۔ پیٹ پھولنا‘ درد ہونا‘ کھٹی ڈکاریں آنا‘ جی متلانا اور قے ہونا میں فائدہ مند ہے۔ پودینہ
الرجی( زود حساسیت) میں بہت موثر تدبیر ہے ‘ پتی اچھلنا(چھپاکی) الرجی کی ایک قسم ہے جس میں جسم میں کسی جگہ یا کئی جگہ خارش ہوتی ہے پھر سرخ دھبے( دھپڑ) بن جاتے ہیں جو تھوڑی دیر بعد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اس تکلیف میں پودینہ سبز دس پتے ایک کپ پانی میں جوش دے کر چھان کر روزانہ رات سونے سے قبل‘ بیس یوم تک استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ پودینہ خون سے فاسد مواد کو خارج کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یرقان میں بھی استعمال کرایا جاتا ہے ۔ جن لوگوں کو جی متلانے یا قے آنے کی شکایت و جگر کا فعل سست ہو اور اس سبب بھوک اچھی طرح نہ لگتی ہو ‘ رنگت زرد رہتی ہو یا ان عوامل کے سبب خون کا دباﺅ( بلند فشار خون) بڑھ جاتا ہو۔ ان کے لئے یہ جوشاندہ بہت مفید ثابت ہوا ہے
ہوالشافی
ریان (سونف) چھ گرام‘ پودینہ خشک چھ گرام‘ مویز منقی نو گرام‘ آلو بخارا خشک پانچ دانہ‘ آدھے گلاس پانی میں ڈال کر جوش دے کر چھان کر صبح نہار منہ پی لیا جائے۔ اگر موسم گرما ہو تو یہ نسخہ رات کو پانی میں بھگو دیں صبح مل چھان کر نوش جاں کریں۔ یہ عمل بیس یوم تک کافی رہے گا۔
اسہال (دست آنا) اور ہیضہ میں پودینہ کے پتوں کو نمک لگا کر کھانا یا اس کی چٹنی کا استعمال مفید ہے اور اس کا جوشاندہ بھی اچھی تدبیر ثابت ہوا ہے۔ پودینہ سبز 60 گرام یا پودینہ خشک 10 گرام‘ دارچینی 3 گرام ‘ الائچی کلاں 3 گرام ایک کپ پانی میں جوش دے کر چھان کر پی لیا جائے۔
پودینہ میں تریاقی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ خصوصاً بچھو‘ بھڑ‘ چوہے وغیرہ کے کاٹنے پر پودینہ پیس کر لیپ کیا جا سکتا ہے۔ جو خواتین ماہانہ ایام کی کمی کے عارضہ میں مبتلا ہوں وہ پودینہ کی چائے استعمال کریں۔پودینہ بلغم کو پتلا کرتا ہے اور مسکن ہے۔ پودینہ سے طب کے کئی مرکبات تیار کئے جاتے ہیں جن میں جوارش پودینہ‘ قرص پودینہ‘ جوارش انارین اور عرق پودینہ شامل ہیں۔ یہ مرکبات اور ادویہ معدہ کی خرابی کے امراض میں بہت موثر ہیں۔

پودینہ کی چائے
پودینے کی چائے دوائی کے لحاظ سے بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال بد ہضمی‘ کھانسی‘ زکام میں کیا جاتا ہے۔ دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے۔ گیس کی شکایت ختم اور آنتوں کو صاف کرتی ہے۔ بہت لذیذ اور خوشبو دار ہوتی ہے۔ نظام ہضم کی اصلاح کرتی ہے۔ متلی کی صورت میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا لیں۔ پودینہ کی چائے سانس کی نالی کی سوجن‘ برونکائٹس ‘ درد سر اور کھانسی زکام میںمفید ہے۔ ایک کپ چائے دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے‘ آنتوں کو صاف کرتی ہے جس سے سانس میں ناگوار بو کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔

جی متلانا یا قے آنا
جن لوگوں کو جی متلانے یا قے آنے کی شکایت ہو جائے وہ پودینہ دس پتے اور چھوٹی الائچی دو عدد کے ساتھ پانی میں جوش دے کر چھان کر پی لیں، شکایت جاتی رہے گی(انشاءاللہ)روغنی اور دیر ہضم ثقیل اشیاءکے استعمال کے بعد ٹھنڈی بوتلوں کی جگہ پودینہ اور لیموں کی چائے مفید ہے۔

بد ہضمی
بد ہضمی‘ اپھارہ‘ ریاحوں کی صورت میں پودینہ کا رس پانی میں ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔

پتھری گردہ و مثانہ
بتھوے کی سبزی میں پودینہ ڈال کر کھانے سے پتھری کا مرض ختم ہو جاتا ہے۔ ایسا ایک ماہ تک کریں یا فائدہ ہونے تک۔

پودینہ کا شربت
پودینہ کی بڑی گڈی دھو لیں۔ اس کے بعد ایک کپ شکر اور پانچ عدد لیموں کا رس نچوڑ لیں اور اس آمیزے کو دو گھنٹہ تک اسی طرح رکھارہنے دیں پھرجگ میں بھر لیں اور برف ڈال کر اس میں ادرک کا سرکہ20گرام اور پودینہ کی چند پتیاں ڈال کر پیس لیں یہ نہایت خوش ذائقہ شربت ہوگا جو دل و دماغ کیلئے مفید ہے۔

گیس ریاح
بو علی سینا نے پودینہ کا کھانا اور چبانا ریاح و گیس کیلئے مفید قرار دیا ہے۔

ایک حکایت
پودینہ کے متعلق درج ذیل حکایت سے اس کی تاریخی حیثیت واضح ہوتی ہے نیز یہ کہ قدیم حکماءبھی اس سے اچھی طرح آگاہ تھے۔ قدیم یونانیوں کاعقیدہ تھا کہ نتھا ایک یونانی دوشیزہ کا نام تھا جس کا حسن و جمال قابل رشک تھا وہ یونانی دولت کے دیوتا (پلوٹو) کی محبوبہ تھی اور اسے پلوٹو کی اہلیہ پروسہ پائن ( ہندو عقائد کے مطابق دولت کی دیوی) نے حسد اور رشک کی بناءپر ایک نبات میں بدل دیا تھا اور اسی نبات کو لاطینی میں نتھا جبکہ اردو میں پودینہ کہتے ہیں۔ یونانی اطباءمیں سے حکیم ساﺅ فرطس نے بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ اہل چین و جاپان بھی دو ہزار سال سے پودینہ کے خواص سے واقف ہیں۔ ماہرین طب نے جو تحقیقات کی ہیں اس کے مطابق یہ ایک اہم نبات ہے جو دوائی کے اعتبار سے استعمال ہوتی ہے اور بہت زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ مگر ہمارے ہاں کثیر مقدار میں غذائی استعمال ہے اور اس کا سالن و سلاد خوشبود ار اور ہاضم چٹنی کے طور پر موسم گرما کی دوپہرو ں میں عام طور پر کیا جاتا ہے۔

محافظ حسن
پودینہ حسن کا محافظ بھی ہے۔ چہرے کے داغ دھبے‘ کیل مہاسوں سے نجات کیلئے تازہ پودینہ خالص سلاد کے ساتھ پیس کر متاثرہ مقامات پر لیپ کیا جاتا ہے۔ چند دنوں میں داغ دھبے ‘ کیل مہاسے صاف ہو کر جلد کا رنگ نکھار دیتے ہیں۔ اتنی خصوصیات کاحامل عطیہ خداوندی پودینہ دعوت دیتا ہے کہ اس کے غذائی اور دوائی فوائد حاصل کریں۔

coconut benefits خون صالح پیدا کر تا ہے ناریل کے فوائد

coconut benefits خون صالح پیدا کر تا ہے ناریل کے فوائد

coconut benefits
ناریل کے فوائد
عر بی نا رجیل
فا رسی جو ز ہندی
سندھی ڈونکی
انگریزی Coconut
مشہو ر عام چیز ہے ۔ اس کا ذائقہ شیریں خوش مزہ ہو تاہے ۔ اس کا رنگ باہر سے سر خ اور اندر سے سفید ہو تا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور خشک دوسرے درجے میں ہو تاہے  اس کی مقدار خورا ک دو تولہ ہے ۔ اس کے حسبِ ذیل فوائد ہیں ۔
(1)نا ریل قوت با ہ کو مضبو ط کر تاہے۔
(2) خون صالح پیدا کر تا ہے۔
(3) کثیر الغذا ہونے کی وجہ سے بدن کو فر بہ کر تا ہے۔
(4) جسم کی حرارت اصلی کو قوت دیتا ہے۔
(5)بینائی کو مضبو ط کرنے کے لیے ہر روز نہا ر منہ کو زہ مصری ہم وزن کے ہمرا ہ کھا نا بے حد مفید ہو تاہے ۔
(6) پیٹ کے کیڑو ں کو ما رنے کے لیے پرانی نا ریل تین ما شہ کھا نا مفید ہو تا ہے۔
(7) ما دہ منو یہ کو گا ڑھا کر تاہے ۔
(8)نا ریل کا تیل سر پر لگانے سے با ل ملا ئم ہو تے ہیں اور بڑھتے بھی ہیں ۔
(9) نا ریل بخار وں اور ذیا بیطس (شوگر)کی مر ض میں پیا س بجھا تا ہے۔
(10) نا ر یل کا تیل اگر روزانہ پلکو ں پر لگا یا جائے تو وہ بہت ملا ئم ہو جا تی ہے۔
(11) اگر نکسیر کی شکا یت ہو تو تین ہفتہ دو تولہ نا ریل رات کو بھگو کر صبح نہا ر منہ کھا نے سے یہ مر ض ہمیشہ کے لیے دور ہو جا تاہے ۔
(12) فالج ، لقوہ ، رعشہ اور وجعِ مفا صل میں اس کا استعمال بے حد مفید ہو تاہے ۔
(13) نا ریل کے چھلکو ں کے جو شا ندے سے غرا رے کرنے سے دانت مضبو ط ہو تے ہیں۔
(14 ) قطرہ قطرہ پیشا ب آنے کو بے حد مفید ہے اور اس مرض کو جڑ سے اکھاڑتا ہے۔
(15) درد مثانہ کو بے حد مفید ہے ۔
(16) کچا نا ریل بھو ک لگاتا ہے۔
(17) کھا نسی اور دمہ میں نا ریل کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہیے ۔
(18) مثانہ اور گردے کی کمزوری دور کرتا ہے۔
(19) اگر بند چوٹ ہو تو پرانی نا ریل میں ایک چوتھا ئی ہلد ی ملا کر پو ٹلی باندھ لیں اور اس کو گرم کر کے چو ٹ کی جگہ ٹکور کرنے سے چوٹ کی درد اور سو جن ٹھیک ہو جا تی ہے۔
(20) کثرت ِ حیض اور بوا سیر میں نا ریل کے پو ست کا چھلکا جلا کر ایک ماشہ ہمراہ پانی کے لینے سے فائدہ ہو تاہے ۔
(21) چاول کھانے کے بعد تھوڑا سا ناریل کھالینے سے چا ول فوراً ہضم ہو جا تے ہیں۔
(22) نا ریل کھا کر پانی بالکل نہیں پینا چاہیے ۔
(23) نا ریل صفرا کو دور کرتا ہے ۔
(24) یرقان میں مفید ہے۔
(25) زبان کا مزہ درست کرتا ہے اور قبض پیدا کر تا ہے۔
(26) کچے نا ریل کا پانی پینا پیشا ب کی مختلف بیما ریو ں کو دور کر تاہے۔
(27) پھیپھڑو ں کے مریض کو نا ریل کا دودھ بنا کر پلا نا اور کھلا نا مفید ہو تا ہے۔
(28) نا ریل کی داڑھی کی را کھ کو پانی میں گھو ل کر نتھرا ہو اپانی ہچکی والے مریض کو پلا نا بے حد مفید ہو تاہے ۔
(29) نا ریل کا تیل گر دے اور مثانے کی قوت اور چر بی پیدا کرنے کے لیے مفید ہے۔
(30) گر تے ہوئے بالوں کی صورت میں کھو پرے یعنی نا ریل کا تیل سر پر لگانا خاص طور پر رات کے وقت اور صبح اٹھ کر کسی اچھے صابن سے سر دھو لینا مفید ہو تاہے
*ناریل کا پانی معدے کی سوجن کا بہترین علاج ہے۔
*ناریل کا دودھ گلے کی خراش اور تمباکو نوشی سے ہونے والی خشک کھانسی کا بہترین علاج ہے۔
*آدھا کپ ناریل کا دودھ،ایک کھانے کا چمچہ شہد اور گاءے کا دودھ ملا کر رات کو سونے سے پہلےپی لینے سے خراش اور خشک کھانسی ختم ہو جاتی ہے۔
ناریل کا پانی دل،جگراور گردوںکی بیماریوں میں بھی فائدہ مند ہے۔
ناریل استعمال کرنے سے پیٹ ے کیڑے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
ناریل کا تیل جلی ہوئ جلد پر لگانے سے افاقہ ہوتا ہے۔
ناریل کے پانی میں ایک کھانے کا چمچہ لیموں کا رس ملا کر پینے سے ہیضے کی شکایت دور ہو جاتی ہے

سبز رنگ کا کچاناریل جسے ڈاب بھی کہا جاتا ہے یہ پانی سے بھرا ہوتا ہے اور اس کے اندر گری بالائی جیسی ہوتی ہے اس ڈاب کا پانی بے شمار فوائد کا حامل ہوتا ہے بعض ماہرین اسے دستیاب دودھ سے زیادہ مفید قرار دیتے ہیں کیونکہ اس میں کولیسٹرول نہیں ہوتا اور چکنائی بھی کم ہوتی ہے بے شمار خوبیوں میں سے چند درج ذیل ہیں۔

ناریل پانی دوران خون کو بہتر بناتا ہے اور غذا ہضم کرنے والی نالی کی صفائی کرتا ہے۔ یہ قدرتی پانی انسانی جسم میں بیماریوں کے خلاف مدافعانہ نظام کو مضبوط بناتا ہے جس کے باعث جسم زیادہ سے زیادہ وائرسز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ گردے میں پتھری والے لوگ ناریل پانی پینا معمول بنائیں، کیونکہ یہ پانی پتھریاں توڑ کر خارج کرنے کی قوت رکھتا ہے۔ پیشاب میں جلنا ہے یا نالی میں انفیکشن تو ایک گلاس ناریل پانی سے فوری افاقہ ہو سکتا ہے۔ ناریل پانی میں دیگر چیزوں کے علاوہ الیکٹرولائٹس اور پوٹا شیم کی وافرمقدار بلڈ پریشرکو نارمل اور وی کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ ناریل کا پانی تازہ سنگترے کے جو س سے کم حراروں کی وجہ سے زیادہ سودمند ہے۔ اس پانی میں ماں کے دودھ والا ایسڈ ہوتا ہے لہٰذا اسے ڈبے کے دودھ سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس پانی میں نمک کی تعداد اتنی کم ہوتی ہے کہ خون کے سرخ ذرات بالکل محفوظ رہتے ہیں اسی لئے اسے یونیورسل ڈونر بھی کہا جاتا ہے۔

 

Read More

Zm zm benefits of global,زم زم کے ہمہ گیر فوائد

Zm zm benefits of global,زم زم کے ہمہ گیر فوائد

اذیت ناک بیماریاں ایک گھونٹ سے ختم

محدثین رحمھم اللہ علیہم کے مشاہدا ت
حضرت عبداللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں بیان کر تے ہیں کہ جب انہو ں نے حج کیا اور آب زمزم پر آئے تو یوں دعا کی ۔ ”اے پروردگار ! ابن المو الی کو بن المنکدر نے بتایا اور انہوں نے حضرت جا بر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ آپ کے پیغمبرانے فرمایا ہے کہ زمزم کا پانی جس غر ض سے بھی پیا جائے مفید ہو گا، میں اسے ان اصحاب کے کہنے پر پی کرتیری رحمت کا طلب گا ر ہوں“ ابن الموالی علم حدیث میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں ، اور ان کی روایت ہمیشہ معتبر سمجھی جا تی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ زمزم کا پانی باعث شفا ہے، حضرت امام ابن القیم رحمتہ اللہ علیہ نے کہا کہ میں نے ذاتی مشاہدہ کیا ہے کہ زمزم پینے سے پیٹ میں پانی کے مر ض سے شفا یا ب ہو ۔ا میرا چشم دید واقعہ ہے کہ اس کے علا وہ بڑی اذیت نا ک بیما ریو ں کے مریض اللہ کے فضل سے زمزم شریف پی کر شفا یا ب ہوئے ۔
زم زم کے ہمہ گیر فوائد
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ زم زم کا پانی جس نیت اور ارادے سے پیا جائے، اللہ تعالیٰ اسے پورا کر دے گا۔ مسلمانوں کیلئے مزید کسی دلائل و براہین کے بغیر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کو بغیر چوں و چراں قبول کر لینا بہتر ہے۔ کیوں کہ حضور نبی انور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات سچی ہے آپ کا ہر ارشاد درست ہے۔ گویا حضرت جابر رضی اللہ عنہ والی روایت کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ اگربیمار انسان مرض سے نجات کیلئے ، پیاسا تسکین پیاس کیلئے، بھوکا احساس بھوک کی دوری کیلئے ، غم زدہ رنج و ملال سے کنارہ کشی کیلئے، اور محتاج حاجت روائی کیلئے اللہ پر یقین رکھتے ہوئے زم زم کا پانی خوب سیر ہو کر پئے گا تو اللہ رب العزت اس کی خواہش کو پورا کر دے گا۔
اس سلسلے میں حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ ،حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ ،حافظ بن حجر رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہم نے جس غرض کیلئے زم زم پیا اللہ تعالیٰ نے مراد پوری کی۔ انہی خصوصیات اور منافع کو سامنے رکھتے ہوئے ایک شاعر نے بھی لب کشائی کچھ اس طرح فرمائی ہے ۔
”دوسرے شہروں کی نہریں اپنی روانی کیلئے بابرکت ہیں لیکن زم زم کا پانی اپنی شیرینی ،مٹھاس ، نمکینی اور ملاحت کیلئے مخصوص ہے۔“آب زم زم کی خصوصیات اور اس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کی روشنی میں جدید محققین نے آب زم زم شریف کا تجزیہ کیا، تاکہ اس کے مسکن پیاس مغذی اور شفائی تاثیرات کا سر بستہ راز افشاں ہو سکے چنانچہ سب سے پہلے یہ اہم کا رنامہ ایک مصری ڈاکٹرنے سر انجام دیا اس کے مطابق آب زم زم شریف میں بے شمار طبی فوائد مضمر ہیں جن کی تفصیل آئندہ اوراق میں آئے گی۔ ان شاءاللہ۔

Medical benefits of papaya,پپیتے کے طبی فوائد

پپیتا

 

 

 

 

 

 

Medical benefits of papaya,پپیتے کے طبی فوائد

پپیتا – مشرق میں پیدا ہونیوالا ایک عام پھل پپیتا مغرب میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس پھل میں انٹی کیسز خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ محققین نے افزودہ رسولیوں کے خلاف پپیتا کی سرطان کش خصوصیات کے بارے میں دستاویزات مجمع کی ہیں۔ ان میں رحم، چھاتی، جگر، پھیپھڑے اور لبلبے کے سرطان خلیات سے بننے والی رسولیاں بھی شامل تھیں۔ اس سلسلے میں پپیتے کے خشک پتوں کو جوش دیکر حاصل شدہ عرق سرطانی خلیات پر ڈالا گیا جس سے رسولی کو ختم کرنے والے سالموں کی پیداوار بڑھ گئی تھی اور جسم کے مدافعتی نظام کی مدد سے ٹیومرز کا انسداد ممکن ہو گیا تھا۔ یہ بھی معلوم پوٹا کہ عرق سے نارمل خلیات سے زہریلے اثرات سے محفوظ تھے۔ یہ بھی ایک بڑی کامیابی تھی کیونکہ اب تک کیسز کے جیتنے علاج دریافت کئے گئے ان میں میں صحت مند خلیات پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں۔ تحقیق کے دوران کیسز کے خلیات کے دس مختلف کلچرز پر پپیتے کے پتوں کے چار مختلف قوتوں والے عروق آزمائے گئے 24 گھنٹے بعد حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ تمام کلچرز میں پپیتے کے پتے کے عرق نے
پٹومر ز کی افزائش کی رفتار سست کر دی۔ پپیتے کے پتے ہی باکمال نہیں ہیں اس کا پھل بھی طبی لحاظ
سے بے شمار خوبیوں کا حامل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امریکہ دریافت کرنیوالے کرسٹوفر کولمبس نے پپیتے کو فرشتوں کے پھل قرار دیا تھا۔ بحریہ کرپئین کے آس پاس قبائلی افراد کھانے کے بعد پپیتا کھا لیا کرتے تھے۔ جس کے نتیجے میں انہیں کبھی بد ہضمی کی شکائت نہیں ہوتی تھی۔ پپیتے کی اہم ترین غذائی خصوصیت ہے جسے پاپیین کہتے ہیں پپیتے میں موجود یہ فامرہ ہمارے جس میں تیار ہونیوالے دیگر خامروں کے ساتھ مل کر کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے اس سے تیز ابیت اور سینے کی جلن کا خاتمہ ہوتا ہے کچے پپیتے میں پاپیین اس وقت دودھ کی صورت میں نظر آتا ہے جب چھلکے کو کاٹا جاتا ہے اس دودھ کو براہ راست زخم، دانوں، مہاسوں، چہرے کے داغ دھبوں پر لگایا جا سکتا ہے اس پھل میں انٹی آکسیڈنٹ غذائی اجزاءکی بھرمار ہوتی ہے جن میں بیٹا کیروٹین، وٹامن اے، سی اور فلیوو نونڈز، وٹامنز بی، فولیٹ اور ینیٹو تھینک ایسڈ شامل ہیں۔ اس پھل میں کیلشیم، کلورین، آئرن فاسفورس، یوٹا شیم، سیلیکون اور سوڈیم کی بھی معمولی مقدار موجود ہوتی ہے کچے پپیتے کی مٹھاس انتہائی درجہ لذت بخش ہے اس پھل کی واضع سوزش خصوصیات کی وجہ سے گنٹھیا، جوڑوں کے درد اور دیر کے مریضوں کی سوزش دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ قبض اور بواسیر سے محفوظ رکھتا ہے۔

لیموں کے چند فوائد

لیموں کے چند فوائد

لیموں کے چند فوائد

لیموں

آئیے آپ کو بتابتے ہیں لیموں کے چند فوائد جس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کے لیموں ہمارے جسم کے لیے کتنا مفید اور فائدہ مند ہے۔

بار بار پیاس کا لگنا
باربار پیاس لگنے کے مرض میں لیموں اور چینی کو پانی میں حل کرکے اس کا شربت پی لیا جائے تو فوراً تسکین ملے گی۔
بچوں کے لیے
بڑھنے والے بچوں کے لیے عمر کے مطابق
پانچ سے لے کر ساٹھ قطرے تک لیموں کے رس کا استعمال بہت فائدہ مند ہے۔ یہ بچوں کی ہڈیاں مضبوط بناتا ہے۔کیلشیم کی ضروری مقدار فراہم کرتا ہے اور بچوں کے پیٹ کو ہلکا پھلکا رکھتا ہے۔اگر بچوں کو آدھ چھوٹا چمچہ شہد میں لیموں کا رس ملا کر استعمال کروایا جائے تو بچوں کا پیٹ ہمیشہ درست رہتا ہے اور بچے باآسانی دانت نکال لیتے ہیں۔
نزلہ ، زکام اور گلے کے امراض
نزلہ ، زکام اور گلے کے امراض میں مبتلا مرض چند روز گرم قہوہ کی ایک آدھ پیالی میں تھوڑا نمک اور ایک عدد لیموں کا رس ملا کر صبح کے وقت روزانہ پی لیں تو ان کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر اس کے ساتھ خمیرہ گاؤ زبان چھ ماشے سے دو تولہ تک تھوڑا تھوڑا چوس لیں تو پھر یہ شکایت مستقل ختم ہوجائے گی۔
نظام ہاضمہ کی درستگی
نظام ہاضمہ کی ہر طرح خرابی دور کرنے کے لیے صبح سویرے ایک گلاس پانی میں ایک عدد لیموں کا رس نمک اور چینی ملا کر پینے سے نظام ہاضمہ درست رہ گا۔
سستی اور نقاہت

سستی اور نقاہت دور کرنے کے لیے لیموں کے رس کو ٹھنڈے پانی میں چینی اور نمک کے ساتھ ملا کر پی لیں۔ فوری توانائی حاصل ہوگی۔ سستی اور کمزوری دور ہوجائے گی۔
حسن کی حفاظت
جھریاں دور کرنے کے لیے لیموں کے رس کو شہد میں ملا کر چہرے پر لگائیں۔چند دنوں میں جھریاں دور ہوجائےں گی۔ اس کے علاوہ چہرے کا میل دور کرنے کے لیے تھوڑے سے نیم گرم دودھ میں آدھا لیموں نچوڑ کر چہرے پر بیس منٹ لگائیں اور پھر منہ دھولیں۔چہرہ چمک اُٹھے گا۔

لیموں ناریل یا سرسوں کے تیل میں ملا کر رات کو سوتے وقت سر پر لگاےیں اور صبح دھولیں ، بال گرنا بند ہوجاےیں گے۔۔ لیموں کا رس ناخنوں ، پاتھوں اور انگلیوں پر لگاتے رہنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور جلد اور ناخن صاف سھترے اور چمک دار ہوجاتے ہیں۔

اِن سب باتوں کے علاوہ لیموں جسم میں خون کی حالت درست رکھتاہے۔ غذا کو ہاضم کرتا ہے اور بھوک لگاتا ہے دانتوں کے تمام امراض میں افاقہ ہوتا ہے۔

ہیضہ یا وبائی بیماریوں میں لیموں کا استعمال بہت مفید ہے۔

اُمید ہے آپ سب کو لیموں کے فوائد پسند آئے گے