Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

چند بیماریوں کے دیسی علاج

چند بیماریوں کے دیسی علاج

ایسا شخص جس کو سانپ بار با ر کا ٹتا ہو یا سالا نہ کا ٹتا ہو، اگرمندرجہ ذیل نسخہ استعمال کر ے تو واقعی فائدہ ہو گا۔

ھو الشافی
ریوند عصارہ ۔ گلقند۔ جلا پہ ہریڑ ۔ ہر ایک 20 گرام کو ٹ پیس کر روزانہ 1/4 چمچہ چھوٹا چٹائیں۔ پھر کچھ عرصہ وقفہ کریں، پھر چٹائیں۔ کچھ ما ہ اس تر تیب سے کریں ، فائدہ ہو گااور کبھی سانپ نہیں آئے گا۔

کا نو ں کا بہنا
یہ ایک خبیث مرض ہے کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کا نو ں کا آپریشن بھی ہو جا تا ہے لیکن مر ض پھر بھی نہیں جا تا۔ یہ نسخہ بنا لو کبھی بھی آپ کو پھر تکلیف نہیں ہو گی۔ ۔ گل ِبنقشہ 50 گرام کوایک کلو پانی میں ہلکی آنچ پر ابالیں۔پھر جب ایک پا ﺅ پانی باقی بچے تو اس میں روغن گل ملا کر ہلکی آنچ پر ابالیں جب تمام پانی اور گل بنقشہ جل جائے ۔ تیل نتھار لیں کا نو ں میں 3 قطرے ڈالیں صبح و شام چند ہفتے مزید استعمال کریں ۔

جلے ہو ئے زخموں کا کا میا ب علاج
دیہا ت میں گُڑ کے کڑاھے میں ایک بچہ گر گیا اور وہ بچہ اتنی بری طر ح جھلس گیا کہ تمام لو گ نا امید ہو گئے۔ ڈاکٹرں نے بہت علاج کیے آخر کا ر لا علا ج کہہ دیا۔ اس بچے کو جب یہ نسخہ استعمال کرایا تو اللہ عزوجل نے کامل شفا عطا فرمائی۔ اس طرح ایک صاحب حلوا ئی تھے دوران کا م ہا تھ بری طر ح جل گیا انہو ں نے بھی یہی نسخہ مستقل مزاجی اور توجہ سے استعمال کیا، بالکل صحت یا ب ہو گئے ۔حتیٰ کہ لا علاج اور آگ سے جلے اور گندے زخمو ں کے لیے جب یہ نسخہ استعمال کیا گیا تو شافی افا قہ ہو ا۔
بورے والا کی ایک خاتون کو چولھے سے آگ لگ گئی۔ میرے پا س زیر علا ج رہیں، خاتون پہچانی نہیں جا تی تھی۔ اس خاتون کو بھی یہی نسخہ استعمال کرا یا، بہت زبر دست چیز ہے ۔

ھو الشافی
چونے کا نتھر ا ہو ا پانی 1 پاﺅ ۔ السی کا تیل 1 پا ﺅ ۔ رال سفید اعلیٰ 50 گرام ۔ کا فو ر 10 گرام ۔ کتھہ پان والا 10 گرام ۔ تمام چیزو ں کو اکٹھا ڈال کر خو ب گھوٹیں اتنا گھوٹیں کہ سب چیزیں مر ہم کی طر ح بن جائیں شرط یہ ہے کہ جتنا زیا دہ گھوٹا جا ئے گا اتنا زیا دہ فائدہ ہوگا ۔
واضح رہے کہ گھوٹنے کے دوران با وضو یہ آیت بار بار پڑھتے رہیں اول آخر درود شریف 11 بار قُلنَا یا نَا رُ کُونِی بَرداً وَّ سَلَاماًعَلٰی اِبرَاہِیمَ پڑھ کر یہ آیت کم از کم 4 بار ضرور پڑھیں اور پھر دوا زخمو ں پر لگائیں ۔ الغر ض مذکو رہ نسخہ جلے ہوئے زخمو ں اور گندے زخمو ں کا حتمی علا ج ہے ۔

سکھ چین کا کما ل
نزلے کیرے اور بلغم کا با ر بار حلق میں گرنے کا کامل علا ج ہے سکھ چین اس درخت کی پھلیاں لے کر کو ٹ پیس کر 1/4 چمچہ پانی کے ہمراہ صبح و شام استعمال کر ائیں صرف چند روز کے استعمال سے کیرے ( حلق میں با ربار بلغم گرنے کا مر ض ) ختم ہو گا ۔ واقعی لا جواب ہے ۔

گھیا توری سے بیماریوں کا علاج

گھیا توری سے بیماریوں کا علاج

گھیا توری کا شمار ہلکی پھلکی غذاﺅں میں ہوتا ہے۔ یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے اور قبض نہیں ہونے دیتی۔ اس کے علاوہ اگر جسم کے کسی بھی حصے سے خون کا اخراج ہورہا ہو تو اس کے لئے توری کا سالن اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔بواسیر، قبض اور پیشاب میں سوزش کے لئے توری کا استعمال بہت مفید سمجھا جاتا ہے
موسم گرما کی ایک مشہور سبزی ہے۔ ویسے تو یہ سال بھر بازاروں میں دستیاب ہوتی ہے مگر زیادہ مقدار میں اور عمدہ اقسام میں یہ موسم گرما میں ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی تاثیر بھی سرد و تر ہے۔ اس لئے گرمی کے موسم میں اس کا استعمال فائدہ مند رہتا ہے۔ توری دراصل ایک بیل سے حاصل کی جاتی ہے جو کھیتوں میں دور دور تک پھیلی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کو گھروں میں بھی بیل لگاکر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں جس میں ایک لکیردار اور چھلکے دار جبکہ دوسری چکنے ہموار چھلکے والی ہوتی ہے۔ چکنے اور ہموار چھلکے والی توری کی بیلیں اگر درختوں پر چڑھادی جائیں تو بہت زیادہ پھیلتی ہیں۔ اس توری کو گھیا توری بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے جب کہ لکیردار توری نسبتاً کڑوی ہوتی ہے۔
توری کو عربی زبان میں قیشا، سندھی میں دل توری، فارسی میں شاہ توری، بنگالی میں گوشالٹ اور لاطینی میں لیوفا ایکٹنگیولا Luffa Acutangula کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اکثر علاقوں میں اسے ترئی بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں وٹامن سی اور گلوکوز کی وافرمقدار پائی جاتی ہے جس کے انسانی صحت پر انتہائی منفعت بخش اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ توری کو اطباءحضرات نے بہت سے امراض کے علاج کے سلسلے میں بھی استعمال کرنے کی ہدایت دی ہے جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔
بخار: توری کی سرد و تر تاثیر کی بدولت جسم میں ٹھنڈک اور تراوٹ کا احساس ہوتا ہے۔ بخار کے مریض کو اگر توری کا سالن کالی مرچ ملاکر دیا جائے تو آرام آجاتا ہے۔ اس کے علاوہ بخار کی شکایت میں منہ کا ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔ یعنی اگر پانی بھی پیا جائے تو کڑوا معلوم ہوتا ہے توری کے استعمال سے منہ کا ذائقہ بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔

قبض
توری کا شمار ہلکی پھلکی غذاﺅں میں ہوتا ہے۔ یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے اور قبض نہیں ہونے دیتی۔ اس کے علاوہ اگر جسم کے کسی بھی حصے سے خون کا اخراج ہورہا ہو تو اس کے لئے توری کا سالن اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔

بواسیر
بواسیر، قبض اور سوزاک یا پیشاب میں سوزش کے لئے توری کا استعمال بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ خونی بواسیر میں توری کو کچل کر اس کا لیپ کیا جاتا ہے۔ توری کے استعمال سے پیشاب کے اخراج کی رکاوٹ ختم ہوسکتی ہے اور اس کی سوزش بھی دور ہوسکتی ہے۔

تلی کا ورم
اگر تلی پر ورم ہو تو اس کے بیج پیس کر تلی کے مقام پر لیپ کرنے سے ورم بہت جلدی تحلیل ہوسکتا ہے۔ زخم بھرنے کے لئے اس کے ہرے پتے زخموں پر باندھنے سے بہت تیزی سے زخم مندمل ہونے لگتے ہیں۔

دمہ
توری کی ایک قسم کڑوی ہے۔ یہ توری دست آور ہوتی ہے۔ دمہ میں اس کو بکری کے دودھ میں جوش دیں اور مسل کر اور پھر چھان کر پلانے سے کافی مقدار میں قے آتی ہے اور بلغم خارج ہوکر دمہ میں آرام آجاتا ہے۔

اعصابی امراض
کڑوی توری اعصابی امراض مثلاً فالج، لقوہ، مرگی اور خون کی خرابی کے امراض مثلاً خارش، پھوڑے، پھنسیوں میں بھی فائدہ مند ہے اور اس کے بیج پیچش کی موثر دوا ہوتے ہیں۔ توری کے بیجوں کا تیل جلدی شکایات میں بھی نافع دیکھا گیا ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

مختلف بیماریوں کا علاج ادرک کے ذریعے

مختلف بیماریوں کا علاج ادرک کے ذریعے
حکماء کئی ہزار برس سے ادرک کے ذریعے مختلف بیماریوں کا علاج کر رہے ہیں۔ اسے اردو میں ادرک، ہندی میں سونٹھ اور انگریزی میں جنجر کہتے ہیں۔ یہ وہ مبارک غذا ہے جس کا تذکرہ قرآن شریف میں بھی آیا ہے۔ قرآن پاک میں اسے زنجبیل کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پائی جانے والی نعمتوں کے حوالے سے ارشاد فرمایا ہے کہ ”وہاں انہیں (مسلمانوں کو) ایسا مشروب پلایا جائے گا جس میں ادرک بھی ملا ہوا ہو گا“۔ اس طرح حضرت ابوسعید خذری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ”شہنشاہ روم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ادرک کا ایک بڑا ٹکرا بطورِ تحفہ پیش کیا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ٹکڑے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کیا اور صحابہ اکرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے درمیان تقسیم کر دیا۔ یہ سوغات مجھے بھی ملی جسے میں نے فوراً کھا لیا۔“
درج بالا واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ ادرک بڑی فضیلت اور اہمیت رکھتی ہے۔ آئیے پڑھتے ہیں کہ یہ خدائی تحفہ کئی امراض میں انسان کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ یونانی اطباءنے اپنی کتاب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماءکا خیال ہے کہ چین کی مشہور بوٹی ”جن سنگ“ دراصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔

نظامِ ہضم
معدے کے جملہ امراض میں ادرک مفید ہے ۔ یہ دست آور بھی ہے اور قابض بھی ۔تازہ ادرک پسی ہوئی آد ھی چمچ لیجئے اس میں ایک چمچ پانی، ایک چمچ لیموں کا رس، ایک چمچ پودینے کا رس اور ایک چمچ شہد ملائیے۔ یہ مرکب وہ لوگ دن میں تین بار چاٹ لیں جن کو متلی‘ قے‘ بدہضمی‘ یرقان یا بواسیر کی شکایت ہو۔ یہ نسخہ اِن بیماریوں کا شافی علاج ہے۔ ادرک ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔ بھوک کم لگنے کی صورت میں بھی ادرک استعمال کیجئے۔ پیٹ کا درد اور اپھارہ دور کرنے کیلئے بھی ادرک کھائی جاتی ہے۔
اگر اپنا ہاضمہ درست رکھنا چاہتے ہیں تو کھانے کے بعد تازہ ادرک کا چھوٹا سا ٹکرا چبالیں۔ اس نسخے سے زبان کی میل بھی اترتی ہے نیز معدہ کئی بیماریوں سے پاک رہتا ہے۔ اگر جگر کی خرابی کے باعث پیٹ میں پانی جمع ہو جائے تو مریض کو ادرک کا پانی پلائیں۔ یہ پانی پیشاب آور ہے اور پیٹ کا سارپانی نکال دیتا ہے۔ ادرک انتڑیوں کی سوزش بھی ختم کرتی ہے۔

گلے کے امراض
اگربلغمی کھانسی چمٹی ہوئی ہو یا آپ دمے کا شکار ہوں تو یہ نسخہ استعمال کریں۔ ادرک کا رس 3ماشہ، ایک تولہ شہد میں ملا کر چاٹ لیں۔ یہ معمولی سا نسخہ عموماً کھانسی اور دمے سے نجات دلا دیتا ہے۔ اگر نزلے میں گرفتار ہوں تو ادرک کا رس 3ماشہ، کالی مرچ ایک ماشہ،لہسن 6ماشہ اور شہد 2تولہ ملا کر چٹنی بنا لیں اور اسے تھوڑا تھوڑا چاٹتے رہیں۔ سردی سے ہونے والے نزلے میں بطورِ خاص یہ چٹنی مفید ہے۔ ادرک چبانے سے گلا صاف ہوتا ہے، گلے کی خراش یا زخم دور کرنے کیلئے ادرک کا چھوٹا سا ٹکرا منہ میں رکھ کر چباتے رہیے۔سردی کا بہترین علاج
ادرک گرم مزاج رکھتی ہے۔ موسم سرما کی بیماریوں میں فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس کے کھانے سے سردی کم لگتی ہے۔ بعض لوگ ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے نہانے کے بعد جسم میں کپکپی یا درد محسوس کرتے ہیں۔ اگر وہ نہانے کے بعد 3سے 6ماشے ادرک کھا لیں تو انہیں اس سردی سے نجات مل جائے گی۔ مزید براں مضمون کے آغاز میں جو نسخہ بتایا گیا ہے وہ زکام کے علاج میں موثر ہے۔ سردی زکام کی شکایت میں ادرک کی چائے بھی مفید ہے۔ ادرک کی چائے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اُبلتے ہوئے پانی میں چائے کی پتی ڈالنے سے پہلے ادرک کے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔ سردی زکام اور بخار کی صورت میں یہ چائے زیادہ مفید ہو گی۔

دمہ اور نظام تنفس
ادرک اور کالی ہریڑ6,6ماشہ کی تعداد میں معمولی ساکوٹ لیں۔ اس کے بعد انہیں پیالی بھر پانی میں اُبال لیں۔ بعد ازاں پانی میں شہد یا چینی ملا لیں۔ جس کسی کو پرانی کھانسی یا دمہ ہو، وہ یہ پانی پیئے انشاءاللہ افاقہ ہوگا۔ اس کے علاوہ ادرک کا رس شہد کے ساتھ چاٹا جائے تو حلق صاف ہو جاتا ہے اورسینے میں جمع بلغم نکل جاتا ہے۔ ایک نسخہ اور ہے۔ میتھی کا جوشاندہ ایک پیالی لیجئے اس میں ایک چمچی تازہ ادرک کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے۔ جو مرد و خواتین کالی کھانسی، دمہ اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مبتلا ہوں وہ یہ نسخہ استعمال کریں، موثر پائیں گے۔ جن افراد کے منہ سے بو آتی ہے، وہ ادرک کھائیں۔ یہ بدبو دور کرکے منہ کا خراب ذائقہ بھی درست کرتی ہے۔

خواتین کے امراض
تازہ ادرک کا درمیانہ ٹکڑا لیں۔ اُسے کچل کر ایک پیالی پانی میں چند منٹ کیلئے اُبال لیں۔ بعد میں پانی میں چینی ملائیے اوراسے دن میں 3بار استعمال کریں۔ ادرک بھی کھا لینی ہے۔ یہ گھریلو ٹوٹکہ نہ صرف ایام کی بے قاعدگی دور کرتا ہے بلکہ اس سے متعلق تمام تکالیف دور ہو جاتی ہیں۔

ذہنی دباﺅ
ہیجان، بے چینی اور ذہنی دباﺅ کی کیفیت میں ادرک طبیعت کو پُرسکون کرتی ہے ۔حتیٰ کہ ڈاکٹر بھی ادرک کی اس خاصیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اسے ڈپریشن دور کرنے والی دوا سمجھتے ہیں۔ ادرک کا 2تولہ رس لیں اور اسے گائے کے 7تولہ دودھ میں اتنا پکائیں کہ آمیزے کی مقدار نصف رہ جائے۔ اس میں حسب ذائقہ شکر ملا کر سوتے وقت پی لیں۔ یہ آمیزہ ذہنی بوجھ اورپریشانی دور کرکے انسان کوپرسکون نیند کا تحفہ عطا کرتا ہے۔ اگر کسی کو ہسٹریا کا دورہ پڑے تو ادرک اور کالی مرچ ہم وزن ملا لیں۔ مریض کو یہ آمیزہ نسوارکی طرح دیں۔ دورہ ختم ہو جائے گا۔ ادرک کا استعمال یادد ا شت بڑھاتا ہے۔ 5تولہ ادرک کو پیس کر 10تولہ شہد میں ملا لیں۔ کمزور دماغ والے یہ آمیزہ 3,3ماشہ صبح و شام کھائیں۔دماغ کو تقویت ملے گی اور بھولنے کی بیماری ختم ہو جائے گی۔(ان شا ءاللہ )

گٹھیا اور دیگر تکالیف
ادرک کا تیل گٹھیا اور بادی کے درد میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ ادرک کا آدھ پاﺅ رس لیں۔ اس میں تل کا تیل ایک چھٹانک ملا لیں۔ آمیزے کو ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ سارا مائع اُڑ جائے۔ صرف تیل رہ جائے۔ درد ہو تو اس تیل کی مالش کریں۔سخت سردی کے باعث کئی لوگوں کے سر میں درد رہتا ہے وہ درد سے نجات کیلئے یہ تیل ماتھے پر ملیں۔ بچوں کا سینہ گرم رکھنے کیلئے بھی اس تیل کی مالش مفید ہے۔ سردی کے باعث جسم میں درد ہو تو اس تیل سے اسے بھگائیں۔ مالش کرنے کے علاوہ تھوڑی سی ادرک گڑ کے ساتھ کھا لی جائے تو علاج مزید موثر وہ جاتا ہے۔ دانتوں کا درد بھگانے کیلئے بھی ادرک استعمال ہوتی ہے۔ ایک بار علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کو رات کے وقت دانت میں شدید رد ہوا تو شفاءالملک حکیم اجمل خان رحمتہ اللہ علیہ نے انہیں مشورہ دیا کہ دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑا دبا کر رکھیں۔ چند دن میں شاعر مشرق کا دانت درد جاتا رہا۔ درد شقیقہ میں بھی ادرک مفید ہے۔ کان میں درد ہو تو ادرک کا رس چند قطرے کان میں ڈالیے درد کافور ہو جائیگا۔ کمر اور جوڑوں کی تکلیف سے نجات پانے کیلئے کئی صدیوں سے ادرک بھون کر کھائی جارہی ہے۔ ملٹھی اور ادرک 6,6ماشے 3چھٹانک پانی میں ڈالیے اور پانی کو جوش دیں بعد ازاں چینی ملا کر پانی پی لیں۔ یہ نسخہ سینے‘ کمر اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اگر ادرک کو سیاہ نمک کے ساتھ پیس کر سونگھیں تو سردرد ختم ہو جاتا ہے۔

دیگر استعمال
(1)مچھلی کھاتے ہوئے ادرک کا استعمال کریں تو پیاس نہیں لگتی۔(2)خون کی نالیوں پر جمی ہوئی چربی کی تہیں اُتارنے میں ادرک کام آتی ہے۔ یہ دل کا فعل اور سست دورانِ خون درست کرتی ہے۔(3) جگر کی ابتدائی خرابی ادرک کے استعمال سے دور ہو جاتی ہے۔ (4)ذیابیطس کی دونوں اقسام میں اگر شہد کے ساتھ ادرک کا رس دن میں کئی بار چاٹا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔ (5)ادرک کا مربہ کھانا اور جائفل کو منہ میں رکھنا فالج سے نجات دلاتا ہے۔ (6)امراضِ چشم میں بھی ادرک مفید ہے۔ ادرک‘ سفید سرمہ‘ قلمی شورہ اور سفید پھٹکڑی ہم وزن ملا کر سُرمہ تیار کریں۔ یہ اکثر امراض چشم دور کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اشیاءخالص ہونی چاہئیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بیماریوں کے گھریلو ٹوٹکے

دیسی گھریلو ٹوٹکے

بیماریوں کے گھریلو ٹوٹکے

د رد سر کا علاج
اگر آپ کی درد سر کی شکایت ہے تو سر کو بھاپ دیجئے اور پھر اسے سرد پانی میں بھیگے ہوئے تولیے سے صاف کر دیجئے۔، درد سر دورہو جائیگا۔ ذرا سال نمک کھائیے اور پھر اس کے دس منٹ بعد ٹھنڈا پانی پی لیجئے بہت جلد شفا نصیب ہو گی۔ پیاز کاٹ لیجئے اور اسے سونگھئے، وہ چائے

جس میں زیادہ پتی پڑی ہو لیجئے اور اس میں آدھا لیموں نچوڑ لیجئے اور پھر اس میں چاہیں تو چینی یا ذرا سا نمک ملا لیجئے۔ درد سر کو فوری آرام ملے گا۔ روئی کو لیموں کے عرق میں ڈوب لیجے اور پھر اسے پیشانی پر ملیے اور درد سر ختم ہو جائیگا۔

نظر تیز کرنا

چار بادام، چٹکی بھر سونف اور ذرا سی مصری لے کر رات کو سوتے وقت کھا لیجئے اور اسے کھانے کے بعد ہرگز پانی نہ پیجئے۔ نگاہ دن بدن تیز ہوتی جائیگی۔ سرسوں کے تیل کے چند قطرے آنکھوں پر لگا کر ہر روز رات کو سوتے وقت مالش کیجئے۔ اس طرح نہ تو کبھی نظر کمزور ہو گی اور نہ کبھی آنکھوں کی بیماریاں لاحق ہوں گی۔ گاجروں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اس سے آنکھوں کی بینائی بڑھاپے میں خراب یا کمزور نہیں ہو سکتی۔ غسل کرنے سے پہلے پاﺅں کے انگوٹھوں پر سرسوں کا تیل ملئے کبھی نظر کمزور نہ ہو گی چاہے سوسال سے تجاوز کر جائے۔

زخم درست کرنا

تل لیں اور اسے شہد میں پیس کر لیپ سا بنا لیں اور پھر اسی لیپ کو مرہم کی مانند محفوظ کر لیں جب بھی کہیں زخم ہو وہاں یہ لیپ مرہم کی مانند مل دیں زخم جلد مند مل ہو جائیں گے۔

آنکھوں کے درد کا علاج

آنکھوں پر خالص دودھ کی ملائی کسی کپڑے پر رکھ کر باندھ دیں اس دوران آنکھیں بند رکھیں، کم از کم پانچ گھنٹے آنکھیں بند ہی رہنے دیں۔ آنکھوں کے ہر مرض شفاف اس میں ہے۔ آنکھوں میں درد ہو تو روئی کا پھاہا لیں اور اسے گرم دودھ میں ڈبو دیں اور آنکھوں کے پاس پاس ٹکور دیں۔ آنکھوں کا درد دور ہو جائیگا۔ آنکھوں میں ذرا سا شہد ڈال لیں اور پھر پندرہ بیس منٹ بعد اسے دھولیں، آنکھوں کا درد دور ہو جائیگا اور بینائی میں اضافہ ہو گا۔

پلکوں کو دراز کرنے کی ترکیب

دودھ لیں اور کسی فلالین کے کپڑے کو اس گرم دودھ میں ڈال کر آنکھوں پر رکھ دیں جب اس کی گرمائش ہو جائے تو اس عمل کو بار بار کریں مگر پانچ چھ بار سے زیادہ نہیں اس سے پلکوں کی نشوونما ہو گی اور خوبصورت دکھائی دیں گے۔

چیچک کے داغ دور کرنا

خالص پستہ لیجئے اور اسے پیس کر سفوف بنا لیجے اور پھر رات کو سوتے وقت چیچک کے داغوں پر مسلسل ملئے چھ ماہ ایسا کرتے رہیں پہلے داغ مدہم پڑ جائیں گے پھر آہستہ آہستہ ختم ہو جائیں گے۔ اس طریقے سے آپ کو انتظار ضرور کرنا پڑیگا مگر اس انتظار کا نتیجہ خوبصورتی کی شکل میں سامنے آئیگا۔

یادداشت تیز کرنا

چند بادام اور ذرا سی کالی مرچ لیجیے اور اسے پیس کر یکجان کر کے کسی بوتل میں بند کر لیجیے ہر صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ اسے کھائیے کچھ ہی عرصے بعد آپ کا حافظہ اتنا تیز ہو جائیگا کہ آپ کو بچپن کی باتیں یاد آنے لگیں گی۔

کانٹا نکالنا

جب جسم میں کانٹا چبھ جائے اور اس قدر اندر چلا جائے کہ کوشش کے باوجود نہ نکلتا ہو تو گھبرائیے نہیں، ذرا سال گڑ لیجے اور پیاز لے کر اسے کاٹ لیجے اور ان دونوں کوملا کر اس جگہ پر باندھ دیجئے کانٹا خود بخود باہر آجائیگا۔

درد شکم کیلئے ذرا سا گڑھ لیجئے اور چند مرچوں کے بیج نکال لیجئے اور اسے پھر یکاج کر کے تین بار نگل لیجئے کچھ ہی دیر بعد آپ خود کو مکمل صحت مند پائیں گی۔ ذرا سا نمک کھائیے اور اوپر سے پانی کا ایک گلاس پی لیجئے درد شکم کو افاقہ ہو گا۔

امراض چگر کیلئے

جگر کا کوئی بھی عارضہ ہو تو راست کو ایک مولی لے کر شبنم میں رکھ دیجئے اسے صبح اٹھ کر نہار منہ کھائیے آپ تین ہفتے میں کسی بھی ڈاکٹر سے اپنا معائنہ کروا لیجئے آپ امراض جگر سے نجات پا چکے ہوں گے۔

منہ کے چھالے ختم کرنے کیلئے

کافور اور کتھ لیجئے اور اسے پیس کر دن میں تین چار بار ان چھالوں پر ملیے افاقہ ہو گا۔ ذرا سی مہندی پانی میں بھگو دیجئے اور اسے کچھ دیر بعد چھان لیجئے ان میں دو تین بار اس سے غرارے اور کلی کیجئے افاقہ ہو گا۔ سبز دھنیا لیجئے اور اس کا عرق نکال لیجئے دن میں تین چار بار اسے ان چھالوں پر ملیے آرام جائیگا۔

انفلوئنزاسے شفا کیلئے انفلوئنزاسے حفاظت اور شفاءکیلئے آپ چائے پکاتے وقت اس میں ذرا سی ادرک اور دار چینی ڈال دیں، صبح و شام اسے استعمال کیجئے، شفاءحاصل ہو گی اگر انفلوئنزا کی دبا کے دنوں میں اسے احتیاطی تدابیر کے طور پر استعمال کیا جائے تو انفلوئنزا سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

درد کان سے شفا کیلئے

مولی کو باریک باریک ٹکڑوں میں کاٹ لیجئے اور پھر اسے سرسوں کے تیل میں ڈال کر خوب گرم کر کے رس نکال لیجئے اور پھر اس کو کسی بھی شیشی میں محفوظ کر لیں، درد کے وقت کان میں چند قطرے ٹپکا لیجئے شفا نصیب ہو گی۔

طب میں دار چینی ڈھیروں بیماریوں کی معالج

cinnamon

طب میں دار چینی ڈھیروں بیماریوں کی معالج
طب مشرق میں اسے دل‘ دماغ اور جگر کے لیے تقویت بخش قرار دیا گیا ہے۔کاسر ریاح ہے خفقان ختم کرتی اور اسہال و پیچش میں فائدہ دیتی ہے اخلاط فاسد کی اصلاح کرتی ہے‘ روغن دار چینی میں روئی کا تر کیا ہوا پھاہا لگانے سے دانت درد ختم ہوجاتا ہے
گرم مصالحہ جات میں دار چینی جسے ہمارے ہاں خواتین سالن کو خوش ذائقہ بنانے کیلئے بھی عام استعمال کرتی ہیں ادویاتی اثرات کے لحاظ سے بھی اہم ہے۔طب مشرق میں اسے دل‘ دماغ اور جگر کے لئے تقویت بخش قرار دیا گیا ہے۔قوت باہ اور بصر کیلئے مفید ہے۔ خفقان ختم کرتی اور اسہال و پیچش میں فائدہ دیتی ہے۔ اخلاط فاسدہ کی اصلاح کرتی ہے۔ ہوائی نالیوں سے بلغم نکالتی ہے۔ آواز صاف کرکے سینے کے بوجھ کو کم کرتی ہے۔ غذا کے ہاضمہ میں مدد دیتی ہے۔ قے کو روکتی ہے‘ نظر کو بہتر بناتی ہے۔ بقراط کہتا ہے کہ دار چینی عفونت پیدا نہیں ہونے دیتی۔ جدید طبی سائنسی تحقیق کے مطابق دار چینی میں فراری تیل موجود ہے اسکے علاوہ ایک کیمیائی مادہ ٹے نین‘ شکر‘ گوند کے علاوہ روغن دار چینی میں ایک جزو موثرہ کے علاوہ قلیل مقدار میں فلیڈرین اور پاٹینن پائے جاتے ہیں۔ اس طرح اسہال اورپیچش میں اس کا فائدہ تسلیم کیا گیا ہے۔ ہمارے ہاں جو دار چینی استعمال ہوتی ہے اس میں ٹے نین کا جزو بہت کم ہے اسلئے یہ کاسر ریاح تو ہے مگر قابض نہیں ہے۔
مقدار خوراک:دار چینی کی مقدار خوراک 1 تا 2 گرام سفوف ہے اسکا منہ کے راستہ استعمال کرایا جائے تو معدہ اور آنتوں پر اثرانداز ہوکر اپنے فراری روغن کے باعث جلد جزو بدن بنتی ہے۔
بدہضمی
کھانا صحیح طور پر ہضم نہ ہونا‘ پیٹ پھولنا‘ ریاحوں کا بھر جانا یا پھر بھوک صحیح طور پر نہ لگنا ایسی صورتوں میں دار چینی کے تین سے پانچ قطرے روغن میں ضرورت کے مطابق دار چینی میں ملا کر نیم گرم پانی سے دیدیں، فائدہ ہوتا ہے۔دانت درد
روغن دار چینی میں روئی کا تر کیا ہوا پھاہا لگانے سے دانت درد ختم ہوجاتا ہے۔دودھ ہضم نہ ہونا
بعض لوگوں کو دودھ ہضم نہیں ہوتا اور کہتے ہیں کہ دودھ بادی کرتا ہے اور اس سے ریاح پیدا ہوتی ہے ایسے لوگ ایک لٹر دودھ میں دار چینی پیس کر ۳گرام ڈال لیں اور جوش دے کر پی لیں اس سے نہ صرف دودھ ہضم ہوگا بلکہ قوت ہاضمہ بھی بڑھے گی۔دمہ اور کھانسی
جن لوگوں کو کھانسی اور دمہ کی شکایت ہے وہ دار چینی پیس کر 1.1گرام شہد دو دو چمچے صبح‘شام کھائیں۔کاسرریاح
ریاحوں کے اخراج کیلئے دار چینی کا جواب نہیں ایسی صورت میں دار چینی منہ میں رکھ کر چبائی جائے اور سالن میں ڈال کر استعمال کی جائے۔

الرجک نزلہ‘ زکام
ماحولیاتی آلودگی خصوصاً فضائی آلودگی کی وجہ سے نزلہ زکام اور چھینکیں آنے کا عارضہ عام ہوگیا ہے بعض لوگوں کو صبح ہوتے ہی ناک سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے۔ ایسے لوگوں کیلئے یہ نسخہ بہت مفید ہے۔

ھو الشافی
برگ بنفشہ چھ گرام‘ تخم میتھی چھ گرام اور دارچینی تین گرام پیس کر آدھے گلاس پانی میں جوش دے کر چھان کر صبح نہار منہ پندرہ بیس یوم تک پینا مفید ہے۔
سفوف ہاضم و مقوی معدہ:دار چینی‘ سونٹھ‘ دانہ الائچی خورد‘ ہم وزن پیس کر قبل غذا دوپہر شام ایک سے تین گرام تازہ پانی سے استعمال کرنے سے نظام ہضم کی اصلاح ہی نہ ہوگی بلکہ معدہ بھی مضبوط ہوگا۔
دار چینی اور سہاگہ ہم وزن پیس کر صبح ‘ شام 3-3 گرام تازہ پانی سے دیا جائے۔ یہ نسخہ وضع ولادت کے انتہائی قریب استعمال کرایا جائے۔

بواسیر
بواسیر میں دار چینی کا ضماد لگانا مفید ہے۔

ہچکی
مصطگی کیساتھ ملا کر جوش دیکر پینے سے ہچکی کو فائدہ ہوتا ہے۔
درد سر بارد
دار چینی کا لیپ کرنا مفید ہے۔

کینسر
مانچسٹر (برطانیہ ) کے ہسپتال میں ڈاکٹر جے جے کرنی نے سرطان کے مریضوں کو زیادہ مقدار میں دار چینی کا استعمال کرایا تو خاطر خواہ نتائج سامنے آئے۔

عرق
دار چینی کا عرق سریع الاثر ہوتا ہے قوت ہاضمہ کیلئے بہت مفید ہے ریاحوں کو خارج کرتا ہے یرقان میں مفیدہے۔

دار چینی سے ذیابیطس کا علاج
میری لینڈ امریکہ سائنسدانوں نے دار چینی کے جوہر سے ذیابیطس کا علاج کرنے کا تجربہ کیا ہے ۔ تحقیق کے حوالے سے رپورٹ نشر کی ہے کہ خون میں شکر کی مقدار کنٹرول کرنے والے خلیے جب اپنی مخصوص صلاحیت کھودیتے ہیں تو ذیابیطس کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔ رچرڈ سن نے خلیوں کی صلاحیت کو دار چینی کے جوہر سے بہتر بنایا ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

اجوائن ہاضمہ کی بیماریوں کی شفا

اجوائن

دیسی گھریلو ٹوٹکے

ہاضمہ کی بیماریوں کی شفا کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔ادرک
ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹ کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے

الائچی
مصفی ، دافع تشنج ، دافع ریاح ، مقویات دماغ، قوت ہاضمہ ، پیشاب لانا ، بلغم نکالنے والا ، دوائےمقوی ، مقویٴ معدہ اور طاقت بخش کی صفات رکھتی ہے

املی
میں کیلشیم، فاسفورس، ائرن، تھیامِن، رِبوفلاون اورنیاسِن موجود ہے۔ املی ہاضمہ میں مدد دیتی ہے اور بخار کو کم کرتی ہے۔ املی دافع ریاح ہے ۔پِتوں کی بیماروں کا علاج اور یہ مصفی خون ہے۔

پودینہ
سارا پودا دافع جراثیمی اوردافع بخاریاتپ ہے- اسکاعطرمسکن دوا ہے۔ سردرد ، گلے کی خرابی، پیٹ کا درد اورخارش میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس سےحاصل کیا ہوا مینتھنول مرہم میں استعمال کیاجاتا ہے۔

تیز پتہ
ہای بلڈ شوگر، مائ گرین سر درد، انفیکشن ، اورگیسٹریک السر میں مفید

دار چینی
ہر روز آدھا چمچہ دارچینی کا کھانے میں استعمال بلڈ میں شکر، کلسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ کو کم کرتا ہے۔ دارچینی دافع ریاح ہے اور طبیعت کی مالش اور پیٹ کا پھولنا کو ختم کرتا ہے۔

دھنیا
ہاضمہ اور پیٹ ابارنےوالی بیماریوں کے لیے اچھا ہے۔ نظام عصابی کے لئے مفید ہے اسک علاوہ دواؤں کا ذائقہ کواچھا بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

زیرہ
دافع قبض، دافع تشنج، دوائےمقوی، دافع ریاح، دوامقویٴ معدہ ہے۔

سرسوں (رائی)
بچھو اور سانپ کے ڈنک کا علاج ہے۔ مرگی ، دانت کا درد، گردن کی سختی ، جوڑاں کا درد اور سانس کی بیماریوں میں دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

سویا (ڈِلّ)
بچوں کو ڈِلّ کا پانی ہاضمہ کیلئےدیا جاتا ہے۔ ہچکی کو بھی بند کرتا ہے۔ اس کا پانی پینے سے نیند آسانی سےآتی ہے۔

سونف
سانس کوخوشبو دینے کے لے کھانے کے بعد کھایا جاتی ہے۔ ہاضمہ میں مدد کرتی ہے۔ کھانسی کی دواؤں میں ملایہ جاتی ہے۔مصفی، دفاع ریاح ، دافع تشنج ، خواب آور ہے اور ہچکچی ختم کرتی ہے۔

 

لاعلاج بیماریوں کا حقیقی علاج صرف عبادات میں

لاعلاج بیماریوں کا حقیقی علاج صرف عبادات میں
قرآن کریم کی دوسری آیات سر چشمہ صحت کی رہنمائی کرتی ہے۔ ”وَنُنَزِّلُ مِنَ القُراٰنِ مَا ھُوَ شِفَآئ وَّرَحمَة لِّلمُومِنِینَ“ اور ہم قرآن میں ایسی چیزیں نازل کرتے ہیں جو ایمان والوں کے حق میں شفا اور رحمت ہیں۔ (سورة بنی اسرائیل82)۔یہاں یہ بات خاص طور پر توجہ طلب ہے کہ مسلمانوں کا ایمان بلکہ یقین ہے کہ مصیبت من جانب اللہ ہی ہے اور جب ہم سچے دل اور خلوص نیت سے غلطیوں کا اعتراف کر کے معافی کے طالب ہونگے اور مکمل صحت یابی کیلئے دعا کریں گے تو وہ یقینا اللہ تعالیٰ کے ہاں مغفرت بھی کرائے گی اور اپنی رحمت سے ہماری مشکلات اور مصائب کو دور بھی کردے گا۔ علاج بالتہجد ایک نفسیاتی طریقہ علاج ہے جس کی تعلیمات قرآن سے ماخوذ ہیں اوربحیثیت تقابل یہ مغربی طریقہ علاج کو پاس پھٹکنے نہیں دیتا۔ ایک مسلمان کا یہ یقین کامل ہے کہ وہ صرف اللہ ہی کا ایک ادنیٰ غلام ہے اور زندگی اور موت صرف اسی کے قبضہ قدرت میں ہے ۔ اسے زندگی کے گوناگوں ہنگاموں میں بہت سے مسائل سے یکسر نجات دے دیتا ہے۔ یہ مذہبی طریقہ علاج جو احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور آیات قرآنی سے مستعار لیا گیا ہے واقعتاً بہت سی دوسری نفسیاتی اور غیر نفسیاتی تکالیف کا منہ
توڑ جواب ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی بیماری لا علاج نہیں جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ ”لکل داءدوائ“
اللہ تعالیٰ نے مریض کے لئے شفا عطا فرمائی ہے۔ بہت سی بیماریاں ایسی ہیں جن کا علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا یعنی سرطان اور ایڈز وغیرہ لیکن مندرجہ بالا حدیث کے آئینے میں یہ بات سو فیصد وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ یہ بیماریاں بھی لا علاج نہیں۔ لہٰذا نفسیاتی بیماریوں کا بہترین علاج سکون قلب میں مضمر ہے جو ذکر الٰہی اور نماز کے ذریعے ممکن ہے تا کہ روحانی اور نفسیاتی صفائی و پاکیزگی کا موجب بنے۔ درحقیقت ہم کسی بھی بیماری کی احتیاط اور روک تھام کیلئے اسلام کے صراط مستقیم پر ثابت قدم رہ کر سرخرو ہو سکتے ہیں۔ جیسا کہ آیات قرآنی، احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔اوقات نماز اورجدید سائنس
انسان طبعی طور پر محرک جسم ہے یہ جامد اور ساکت اجسام کی ضد ہے۔ اس لئے اس کی صحت ، تندرستی اور بقا تحریک میں ہے اور نماز بار بار اسی تحریک کا نام ہے۔ قدرت نے اس کے معمولات زندگی اور اس کو ازل سے ابد تک جانتے اور پہچانتے ہوئے نماز میں اس کیلئے اوقات اور وقفے مقرر کیے ہیں۔نماز فجر
نماز فجر اس وقت ہوتی ہے جب رات ڈوبنے کو ہوتی ہے اور اس وقت آدمی رات کے سکون اور آرام کے بعد اٹھتا ہے۔ سائنس اور حفظان صحت (Hygiene)کا اصول ہے کہ کسی بھی ورزش کو کرنے کیلئے آہستہ آہستہ اپنی رفتار، قوت اور لچک میں اضافہ کیا جائے حتیٰ کہ دوڑنے کیلئے بھی یہ ضروری ہے کہ اس میں پہلے آہستہ آہستہ دوڑیں پھر تیز پھر اور تیز اور پھرسبک رفتار بن جائیں۔ اب اگر انسان صبح اٹھتے ہی ستر ہ رکعات کی نماز پڑھے تو اس کی جسمانی صحت بہت جلد ختم ہو جائے گی اور وہ بہت ہی جلد اعصاب اور بے طاقتی کا مریض بن جائے گا۔ اور پھر رات سونے بعد صبح اٹھتے ہی پیٹ خالی ہوتا ہے اور خالی پیٹ اور اس وقت جب اعضاءرات بھر سکون میں رہے ہوں اور پھر فوراً انہیں تحریک دی جائے دونوں حالتوں میں سخت محنت اور زیادہ اٹھک بیٹھک بہت مضر ہے اس لئے اللہ رب العزت نے صبح کی نماز بہت مختصر رکھی ہے۔ صبح کی نماز کا بنیادی مقصد انسان کو طہارت (Sterilization) اور صفائی کی طرف مائل کرنا ہے اگر اس اس نے نما ز کا وضو نہ کیا اور مسواک نہ کی اور صبح کا ناشتہ کر لیا تو رات بھرجو جراثیم منہ میں پھلتے پھولتے رہے (اور ان(Bacteria)کی ایک خاص قسم رات سوتے وقت منہ میں پیدا ہو جاتی ہے) اگر وہ غذا، لعاب یا پانی کے ذریعہ اندر چلی جائے تو معدے کی سوزش (Stomach Swelling) اور آنتوں کی ورم (Inflammation of Intestines)اور السر (Ulcer) کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

Sneezing.disease.natural.treatment | چھینک بیماریوں کا قدرتی علاج

Sneezing.disease.natural.treatment 

چھینک  بیماریوں کا قدرتی علاج

چھینک اللہ پاک کی وہ نعمت ہے جس کی وجہ سے شعور کا نظام نارمل طریقے سے جاری و ساری ہے۔ خدانخواستہ انسان کو جب زندگی میں کوئی مسئلہ پیش آتا ہے وہ پریشان ہو کر اس مسئلے پر سوچنا شروع کر دیتا ہے۔ شعور کا سوچنے والا حصہ متحرک ہو جاتا ہے یعنی یادداشت، یادداشت کو کنٹرول کرنے والی لہریں متحرک ہو جاتی ہیں۔ یہ سلسلہ اگر حد سے زیادہ تجاوز کر جائے اور یادداشت پر دباﺅ پڑے یعنی یاددا شت متاثر ہونے لگے تو انسان کو چھینکیں آجاتی ہیں۔ چھینک آنے کی وجہ سے یادداشت کی متاثرہ لہریں واپس اپنی درست سمت میں کام کرنے لگتی ہیں لہٰذا انسان جب اپنے شعور پر دباﺅ ڈالے گا اس کو چھنکیں آسکتی ہیں۔
چھنکیں آنے سے انسان ہشاش بشاش ہو جاتا ہے کیونکہ چھینکوں سے متاثرہ لہریں اپنے مدار میں واپس چلی جاتی ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ شعور کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے اللہ پاک نے چھینکوں کو بنایا ہے۔ اس لیے انسان ہشاش بشاش ہو جاتا ہے اور مسئلہ اپنے آغاز میں چلا جاتا ہے یعنی آغاز کی لہروں میں جہاں سے مسئلے کو قابو کرنا انسان کیلئے بہت آسان ہوتا ہے۔ یہ حالت ایک نارمل انسان کے شعور کی بیان کی گئی ہے لیکن حالات سے متاثرہ حساس شخص جسے نفسیاتی مریض کہتے ہیں۔ ایک لائن پر سوچ سوچ کر اپنے شعور پر دباﺅ ڈالتا رہتا ہے تو شعور کا نظام جس میں نیند، دل، یادداشت ،جمائی اور چھینکیں آتی ہیں ان میں سے کوئی ایک نظام بھی متاثر ہو جائے تو باقی نظام بھی متاثر ہو جاتے ہیں کیونکہ یہ نظام جذباتی نظام کے تحت آپس میں لہروں کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔
جذباتی نظام چاہے تھوڑا بگڑا ہو یا زیادہ صرف چھینکوں کی بدولت ہم واپس اپنا شعوری نظام مکمل طور پر بحال کر سکتے ہیں۔
ایسے موقع پر نیند متاثر ہو جاتی ہے یعنی اڑ جاتی ہے۔ نیند کی گولیاں یا نیند کا انجکشن شعوری نظام کو مزید تباہ و برباد کر دیتے ہیں کیونکہ لہریں اپنے اپنے مدار سے باہر ہوتی ہیں اور انجکشن انہیں مزید بکھیر دیتا ہے یعنی الجھا دیتا ہے۔
اس لیے نفسیائی مریض ایسی ادویات سے مزید بگڑتا جاتا ہے۔ کوئی بھی حساس انسان اس وقت تک چوکنا نہیں ہوتا اور نہ فکر مند ہوتا ہے جب تک اس کی نیند نہ اڑے یا اُسے چکر نہ آئیں۔
مسلسل توجہ کی مشقوں سے لہروں میں مرکزیت اس وقت بحال ہو جائے گی۔ جب مریض کو چھینکیں آئیں گی یعنی شعور رواں دواں ہو جائے گا۔ ایسے موقعہ پر دو قسم کی مشقیں کی جا سکتی ہیں۔

(1 ) مطالعہ (2) پہلے چار کلموں کی تسبیحات
طریقہ: پہلے جتنی دیر مریض مطالعہ کر سکے اس کے بعد دائیں کروٹ لیٹ کر باری باری پہلے چار کلموں کی تسبیحات کریں ،چھینکیں آنے تک ۔چھینکیں آنے پر الحمد للہ ضرور پڑ ھیں ۔
یاد رکھیے: دنیا کی کوئی دوائی آپ کے شعور کی لہروں کی درست سمت کا تعین نہیں کر سکتی۔ سوائے توجہ اور پرسکون رہنے والی مشقوں کے اور نہ ہی دنیا کی کوئی دوائی آپ کی نیند واپس لا سکتی ہے ۔ سوائے توجہ کی مشقو ں کے ۔ چھینکو ں کی مثال شعور کے نظام میں ایسے ہے ۔ جیسے ویران جنگل میں نیک بزرگ با با جی۔ جو شہزادے کو ظالم جا دو گر تک پہنچنے کا راستہ بتا تے ہیں اور ساتھ منتر بھی تاکہ ظالم جا دو گر کا جادو اثر نہ کر سکے ۔ یہا ں شعور کو میں ایک ویران جنگل سے تشبیہ دو ں گی اور توجہ کی مشقیں منتر ہیں ۔ جبکہ نیند وہ شہزادی ہے جسے حاصل کرنا ہے۔
توجہ اورپر سکون رہنے والی مشقو ں سے شعور کو کنٹرو ل کریں اور کسی کو چارو ں کلمے نہ آتے ہوں تو وہ پہلے کلمے کی تسبیح نیند بحال ہونے تک کر تا رہے ۔ یا د رہے کہ کلمہ کی تسبیح میں زبان سے الفاظ ادا کرنے ضروری ہیں ۔ یعنی زبان کی حرکت ضروری ہے ۔ توجہ کی مشقوں سے دو قسم کی تبدیلی آئے گی یعنی چھینکیں اوراُبکائی۔ چھینکیں شعور کو نارمل بناتی ہیں اور ابکائی دل کو نارمل بناتی ہے یعنی گھٹن ختم کرتی ہے اسی طرح ڈپریشن کی کیفیت ختم ہو جاتی ہے ۔ پرانے نفسیاتی مریض جب اپنے شعور کو بیدار کرکے نارمل زندگی کی طرف لوٹیں گے تو وہ اپنی چھینکوں سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ نارمل ہونے کی کس حد پر ہیں۔
ایک دو چھینکوں کا مطلب ہے کہ بندہ مکمل نارمل ہے اور شعور مکمل کنٹرول میں ہے۔ تین چار کا مطلب ہے کہ بندہ نارمل ہے اگر وہ اپنی سوچوں پر کنٹرول رکھے۔ یعنی بندہ حساس ہے۔ پانچ، چھ، سات،آٹھ، نو، دس کا مطلب ہے کہ مریض کی سوچ اب نارمل ہے مگر ابھی لہریں مکمل درست سمت تک نہیں پہنچی اور ابھی منزل دور ہے۔ محنت کی ضرورت ہے۔ وقتی فطری نیند تو حاصل ہو جائے گی مگر جب تک چھینکوں کی تعداد دو نہ ہو جائے مریض خود کومکمل ٹھیک نہ سمجھے۔
اگر نفسیاتی مریض کو الرجی ہو یعنی آنکھوں ناک سے پانی بہنے کے ساتھ ساتھ چھینکیں آتی ہوںتو اگر وجہ نفسیاتی خامی ہے تو توجہ کی مشقوں سے آہستہ آہستہ الرجی پر قابو پائیں۔ جیسے جیسے آپ نارمل زندگی کی طرف آتے جائیں گے چھینکوں کی تعداد کم ہوتی جائے گی۔نفسیاتی مریض کی الرجی بھی ان مشقوں سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ٹھیک ہو جائے گی۔ نارمل ہونے کے سفر میں کیونکہ نفسیاتی مریضوں کی الرجی بھی شعور کی ڈسٹرب لہروں کی وجہ سے ہوتی ہےلہذا نارمل ہونے کے سفر میں نفسیاتی مریض کو لڑائی جھگڑے اور غصے سے دور رہنا چاہیے اور پرسکون رہنے کی کوشش کرنی چاہیے اور حکمت عملی سے اپنے مسائل اور پریشانیوں سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اگر آپ کو حکمت عملی یا رہنمائی کیلئے راستہ نہ مل رہا ہو تو مکمل رہنمائی اور مدد کیلئے کسی مستند معالج سے رجو ع کر یں۔
توجہ کی مشقوں سے متاثر لوگوں میں کوئی بھی تبدیلی آئے مثلاً نیند میں جانے سے جھٹکا لگے یا شور سنائی دے۔ یہ شور درخت کے پتوں کے شور جیسا بھی ہو سکتا ہے یا ہوا کا یا چیزوں کے گھسیٹنے کا یا جنات کی موجودگی کا احساس ہونا، آنکھ کھلنے پر بہت کچھ نظر آنا۔ یہ سب اگر آپ کے ساتھ ہوا بھی تو چند لمحوں کیلئے ہو گا ۔یہ وقتی تبدیلی ہے جو شعور کی تحریک کی وجہ سے پیش آتی ہے جب شعور کی متاثرہ لہریں اپنے مدار میں صحیح کام کرنے لگیں گی یہ سب ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ٹھیک ہو جائے گا۔ ضروری نہیں آپ کے ساتھ ان میں سے کوئی سے بھی حالات پیش آئیں ممکن ہے کہ آپ کو کچھ بھی محسوس نہ ہو، نہ چھینکیں آئیں نہ اُبکائی۔ آپ معمولی سی تبدیلی جیسے آپ محسوس بھی نہ کر سکیں اورٹھیک ہو جائیں۔البتہ بہت زیادہ پرانے مریضوں کو اپنی نیند بحال کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مسائل بھی حل کرنے چاہئیں مثلاً بے چینی کیوں ہوتی ہے‘ غصہ کیوں آتا ہے وغیرہ وغیرہ۔
آخر میں نفیساتی مریضوں کو پھر دہرانا چاہوں گی کہ انسانی جسم میں اب نارمل سوچ کی وجہ سے دو چیزوں میں تبدیلی واقع ہوتی ہے شعور میں اور دل میں۔جب ان دونوں میں جذباتی تبدیلی واقع ہو جائے تو ڈپریشن کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ شعور میں تبدیلی چھینکوں کی بدولت جبکہ دل میں تبدیلی اُبکائی کی بدولت آئے گی، جس سے ڈپریشن کی کیفیت ختم ہو جائے گی اور مریض مکمل نارمل حالت میں آجائے گا۔(ان شا ءاللہ

آم سے متعدد بیماریوں کا علاج

آم سے متعدد بیماریوں کا علاج

آم

قدرت نے انسان کو جس قدر بھی پھل عطا فرمائے ہیں وہ سب کے سب موسم کے قدرتی تقاضے پورے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آم موسم گرما کا پھل ہے۔ گرمیوں میں باہر نکلنے دھوپ میں پھرنے سے لو لگ جاتی ہے۔ لو لگنے کی صورت میں شدت کا بخار چڑھ جاتا ہے۔ آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں۔ پس لو کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے کچا آم لے کر گرم راکھ میں دبائیں۔ تھوڑی دیر بعد نرم ہونے پر باہر نکال لیں۔ اس کا رس لے کر ٹھنڈے پانی میں چینی کے ساتھ ملا کر دیں۔ یہ تریاق کا کام کرے گا۔

گنجا پن
گنجے پن میں آم کو اس طرح استعمال کیجئے کہ آم کا اچار جس قدر پرانا ہو وہ بہتر ہے اس کا تیل گنجے ہونے کے مقام پر لگائیں۔ یہ نسخہ بال جھڑ میں بھی فائدہ مند ہے۔

منہ کی بدبو
آم کی گٹھلی کو مسواک کی طرح استعمال کرنے سے یعنی گٹھلی سے مسواک کی طرح منہ صاف کرنے سے منہ کی بدبو جاتی رہتی ہے۔ دانت مضبوط اور صاف ہو جاتے ہیں۔

جریان
آم کے بور کا پوڈر بنا کر روزانہ صبح نہار منہ چینی ملا کر استعمال کریں۔ چند روز میں جریان جاتا رہے گا۔

پیشاب کی بندش
جن لوگوں کو پیشاب رکنے کی شکایت ہو وہ آم کی جڑ کا چلکا ، برگ شیشم ایک تولہ، ایک سیر پانی میں ڈال کر جوش دیں۔ جب تیسرا حصہ رہ جائے تو ٹھنڈا کرکے چینی ملا کر نوش جاں کریں۔ پیشاب کھل کر آئے گا۔

ذیابیطس
آم کے پتے جو خود بخود جھڑ کر گریں انہیں سایہ میں خشک کرکے باریک سفوف بنا لیں۔ اسے ڈیڑھ شہ صبح و شام پانی میں استعمال کرنے سے مرض جاتا رہے گا۔

نکسیر
آم کے پھولوں کو سایہ میں خشک کرکے سفوف بنا لیں۔ نکسیر کی صورت میں نسوار کی طرح ناک میں لینے سے خون بند ہو جائے گا

بالوں کا سفید ہونا
آم کے پتے اور شاخیں خشک کرکے سفوف بنا لیا جائے۔ کم بال والے یا سفید بال والے اس تیل میں ملا کر روزانہ سر پر مالش کریں۔ بال سفید ہونا کم ہو جائیں گے۔

قے
اگر کسی کو بار بار قے ہو رہی ہو تو آم کے پتے اور پودینہ کے پتے ہم وزن لے کر جوشاندہ بنالیں اور تھوڑا سا شہد ملا کر قے کرنے والے کو پلا دیں تو قے آنا فورا بند ہو جائے گی۔

مختلف بیماریوں کے نسخہ جات

مختلف بیماریوں کے دیسی نسخہ جات

یہ ایک معروف اور عام پھل ہے۔بچے بڑے سب اسے شوق سے کھاتے ہیں۔پاکستان میں باآسانی اور کثرت سے کاشت کیا جاتا ہے۔اسے اردو،سرائیکی ،پنجابی اور ہندی میں توت یا شہتوت کے نام سے جانا جاتا ہے۔شہتوت لال،ہرے ،سفید اور کالے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔سیاہ رنگ کے شہتوت کی ایک قسم بے دانہ سب سے اعلا تسلیم کی گئی ہے، اسکا رس ٹپکتا رہتا ہے اور یہ شیریں ہوتا ہے۔عموما میٹھے شہتوت کھانے سے طبیعت میں سکون آتا ہے۔یہ پھل بے چینی ،گھبراہٹ،چڑچڑاپن اور غصہ دور کرتا ہے۔صا لح خون پیدا کرتا ہے ۔اسکے کھانے سے جگر اور تلی کی اصلاح ہوتی ہے۔یہ ایک بین الاقوامی پھل ہے جو ہمیں مارچ کے آخر میں نظر آتا ہے۔یہ زود ہضم غذائیت سے مالا مال ہوتا ہے۔اس پھل میں مصفا پانی،گوشت بنانے والے اجزاء،نشاستےدار شکر شامل ہے۔اسکے کیمیائی اجزاء میں تانبا ۔آئیوڈین،پوٹاشیم ،کیلشیم،فولاد،فاسفورس اور روغنیات شامل ہیں۔قدرت نے اس پھل کو وٹامن اے ، بی اور ڈی سے بھی کثیر مقدار میں نوازہ ہے۔مزاج کے لحاظ سے حکما نے اسے سرد تر قرار دیا ہے۔ یہ قبض کشا پھل ہے۔اس سے ہاضمے کو تقویت ملتی ہے۔جگر کو افادیت پہنچا کر صالح خون کو پیدا کرنے میں یہ اکسیر و مجرب ہے۔گرمی کی پیاس کی شدت اور ہیجانی کیفیت دور کرتا ہے۔اسکا شربت بخار میں فائدہ دیتا ہےاور جسم کی حرارت کو کم کرتا ہے۔اسکے استعمال سے بلغمی مادہ خارج ہو جاتا ہے۔یہ شدید کھانسی ،خاص طور پر خشک کھانسی میں اور گلے کی دکھن میں بے حد مفید ہے۔

سر درد کے لیے؛سر درد کے مریض یہ نسخہ استعمال کرکے دیکھیں۔ اکیس تازہ شہتوت لیکر چینی کی پلیٹ میں لیکر رات بھر کھلے آسمان کے نیچے رکھیں۔اور صبح صادق اس پر روشنی پڑنے سے قبل ہی نہار منہ کھا لیں ۔فرق پہلے دن سے ہی محسوس ہوگا۔

منہ کے چھالوں کے لیے؛معدہ و جگر میں جب گرمی بڑھ جاتی ہے تو اسکے اثرات عموما زبان پر چھالوں کی صورت میں پڑتے ہیں، اسکے علاوہ گلے میں درد بھی شروع ہو جاتا ہے،متاثرہ فرد کھانے سے بھی عاجز ہو جاتا ہے۔ایسے میں اگر شہتوت کے درخت سے نرم نرم کونپلیں توڑ کر اچھی طرح چبائی جائیں تو منہ کے چھالے دور ہو جاتے ہیں۔

دائمی قبض کے لیے؛قبض کو ام الامراض بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے کئی دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔اسکے لیے شہتوت آدھا پاوء روزانہ کھانے سے ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں انتڑیوں کا فعل ٹھیک ہو جاتا ہے۔اسطرح دائمی قبض سے نجات مل جاتی ہے۔شہتوت کے موسم میں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے ہے۔

الرجی کے لیے؛کسی چیز کے اضافے یا کمی سے الرجی ہو جاتی ہے، جسے عرف عام میں پتی بھی کہا جاتاہے۔جب یہ الرجی ہوتی ہے تو جسم پر سرخ رنگ کے چکتتے پڑ جاتے ہیں۔اس سے جسم پر خارش ہوتی ہے اور بہت تکلیف رہتی ہے۔ایسے میں کچے شہتوت لیں انہیں پیس کر جو کے سرکے میں ملائیں ،اس میں تھوڑا سا عرق گالاب بھی شامل کر لیں۔انہیں باہم ملا کر اس قدر ملائیں کہ یکجان ہو جائیں۔اس دوا کو متاثرہ جگہ پر لیپ کریں۔اسکے بیس منٹ کے بعد نہا لیں۔پتی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ٹانسلز کے لیے؛جو لوگ شہتوت شوق سے کھاتے ہیں انکے گلے کبھی خراب نہیں ہوتے ہیں اور نہ انہیں ٹانسلز کی تکلیف ہوتی ہے۔اسلیے شہتوت کے مو سم میں ضرور شہتوت کھائیں۔

نزلہ و زکام کے لیے؛اس مرض کے لیے اور دماغی تکلیف کے لیے مریض صبح سویرے شہتوت سیاہ نہار منہ کھائیں۔اسکے بعد شام کے وقت خمیرہ گاوء زبان سادہ ایک تولہ کھا لیں۔اسکے چند دن کے استعمال سے دماغی خشکی اور نزلہ زکام سے نجات مل جائے گی۔
یہ باغ و بہار قسم کا درخت برصغیر میں عام پا یا جا تا ہے۔ خوب گھنااور تناور ہونے کی خوبی کے سا تھ ساتھ اس کا پیڑ خاردار اور سدابہار ہوتا ہے۔ اس کے پھول سبزر نگ کے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جن کی شکل بالکل ناک میں بہنے والے زیور لونگ جیسی ہو تی ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اگنے والے بیری کی دو قسمیںہیں۔ ایک جنگلی بیری جو عمو ماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے اور دوسری عام یعنی گھریلو پیڑ۔ جنگلی بیری کو جھڑبیری بھی کہتے ہیں ۔ یہ خودرو ہوتی ہے ا س کا پھل عام طور پر چھوٹا او ر گول ہو تا ہے۔ دوسری قسم کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا پھل بیضوی، گداز گودا اور جسامت میں بڑا ہو تاہے ۔ یہ چھوٹی قسم کے برعکس شیریں ہو تا ہے۔ قدرت نے اس خوبصورت پیڑ کے پھل ، چھال اور پتوں میں غذائی اور ادویا تی خواص رکھے ہیں ۔ اس کا پھل یعنی بیر وٹامن بی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اے اور ڈی وٹامن بھی اس کے حصے میں آئے ہیں ۔ معدنیات میں فولا د، کیلشیم ، پوٹاشیم اور فلو رین اس میں شامل ہیں۔ طب یونانی کے مطابق اس کا مزاج سرد ہے اور یہ جسم میں گوشت بنانے کی صلا حیت سے مالا مال ہے ۔ ان خواص کی روشنی میںآپ اس کی تعمیری افعال کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ جو یہ جسم کے اندر سر انجام دیتا ہے۔ آج ہم اس کے چیدہ چیدہ خواص پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ڈھائی سو گرام بیروں میں ایک بڑی چپاتی کے مساوی غذائیت ہو تی ہے ۔ ایک کلو بیروں میں دو اونس مکھن جتنی چکنائی ہوتی ہے۔ آدھ کلو بیر وں کی مقدار ایک وقت کے کھانے کا نعم البدل ہے۔

بڑھے ہو ئے پیٹ کا علاج بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تا زہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق با دیاں پانچ پانچ تولے کے سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔

بلند فشار خونترش (جنگلی )بیری کے ایک تولہ پتے صبح کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ شام کو مل چھان کر، چینی ملا کر پینے سے انشاءاللہ شر یا نو ں کی لچک بحال ہو جا ئے گی اور مرض دور ہو گا۔

معدے کی خرابیا ں بیری کی چھال اسہال ، پیچش او ر قولنج کے علاج میں نہایت موثر ہے۔ اندرونی چھال کا جو شاندہ قبض کی حالت میں جلا ب کے طورپر دیا جاتاہے ۔

دماغی امراضایسے ذہنی مریض جن کا دما غ بہت سست ہو، ان کے علا ج کے لیے مٹھی بھر خشک بیر آدھ لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جا ئیں جب پانی آدھا رہ جا ئے۔ پھر اس آمیزے میں شہد یا چینی ملا کر روزانہ رات سونے سے قبل مریض کو کھلایا جائے۔ یہ علاج دما غ کی کارکر دگی بڑھا کر مریض کو فعال بنا دے گا۔

منہ کے امراض بیری کے تازہ پتوں کا جوشاندہ نمک ملا کر غراروں کے لیے استعمال کرنا، گلے کی خراش ، منہ کی سوزش، مسوڑھو ں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض میں شافی ہے ۔

آشوب ِ چشمدکھتی آنکھو ں کے لیے بیری کے پتے بہت مفید ہیں۔ پتوں کا جو شاندہ آنکھوں میںڈالنے والی دوا کی طرح استعمال کرنا صحت دیتا ہے۔

جلد کی بیماریا ں بیری کی ٹہنیوں اور پتوں کا لےپ پھوڑوں ، پھنسیو ں وغیرہ پر لگانے سے پےپ جلد پک کر خارج ہو جا تی ہے ۔ پلٹس کو ایک چھوٹا چمچہ لیموں کے رس میں ملا کر بچھو کے ڈنگ پر لگانے سے تسکین ملتی ہے۔زخم اورناسور دھونے کے لیے بھی بیری کے پتوں کا جوشاندہ بہترین ہے۔

با لوں کے امرا ض سر پر بیری کے پتوں کا لےپ لگانا بالوں کو صحتمند اور خوشنما بناتا ہے۔ اس کے استعمال سے سر کی جلد کے امراض دور رہتے ہیں اور بال سیا ہ ہو تے ہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

 

Read More