Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

اعلی نسخوں پر مشتمل بہترین کتاب ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

اعلی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب
ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

BOOK IN URDU

بیاسی(82) صفحات پر مشتمل کتاب
حکیم محمد عرفان
الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

کتاب پڑھنےکیلئے

نیچے پیج نمبر ہیں

4 Comments آتشک ،جذام، کوڑھ کا، دیسی علاج, آتشک-کا،-دیسی-علاج, آنکھو ں کے ڈارک سرکل، سیاہ حلقے، ختم کرنے کا دیسی علاج, آنکھوں ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, اطلاع عام، الشفاء نیچرل ہربل لیبارٹریز، کے ممبران،وزٹرز کو مطلع کیا جاتا ہے, اعصاب اور پٹھوں، کے امراض، کیلیے، مختلف، دیسی نسخہ جات, الشفاء شاہی نسخہ، مکمل کورس, اٹھرا کا، دیسی علاج, اچانک،ہوجانے،والے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بادام کا شربت،خود بنائیں, بالوں کے امراض کیلئے، دیسی علاج, بخار،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, برص، پھلہری، کیلئے جڑی بوٹیوں، سے دیسی علاج, بلڈ پریشر ہائی، اور بلڈ پریشر لو، کا دیسی علاج, بواسیر خونی, و بادی کے, نسخہ جات, بواسیر،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بچوں کے امراض کیلئے، دیسی علاج, بچوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بچھوکے کاٹنے کا، دیسی علاج, بھگندر، ناسور، کا دیسی علاج, تلی کے امراض کیلئے، دیسی نسخہ جات, تھلیسمیا کیا ہے، اور اسکا روحانی علاج, جب بیمار ہو جاو تو حکیم، ڈاکڑ، کے پاس جانے سے پہلے یہ وڈیو لازمی دیکھیں, یہاں پر کلک کریں, جریان، احتلام، کیلئے جڑی بوٹیوں سے، دیسی علاج, جلد،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جنرل معلومات، اور ہیلتھ ٹپس, جوڑوں کا درد، گھنٹیا، دیسی علاج, جوڑوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جڑی بوٹیاں، Herbs, جڑی بوٹیوں کا استعمال، اور فوائد, جڑی بوٹیوں کے قہوہ جات، سے ہر مرض کا, دیسی علاج, جگر کے حقیقی افعال، بہت ہی زبردست معلومات, جگر،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, حکماء، کیلئے نسخہ جات, خارش کا، دیسی علاج, خبردار ؟ چند مریضوں کیلئے ضروری معلومات, خواتین سے متعلقہ, خواتین عورتوں، کے پانجھ پن، کا دیسی ہربل، علاج, خواتین کی خوبصورتی، کیلئے دیسی نسخہ جات, خواتین کے حیض، ماہواری، پیریڈز، مینسز، کے مسائل دیسی علاج, خون،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دانتوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, درد شقیقہ، آدھے سر کے درد کا، دیسی علاج, دردیں، تمام جسمانی دردوں کا، دیسی علاج, دست، پیچش، لوز موشن، جلاب کا، دیسی علاج, دل،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دماغ ، کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دمہ خشک، دمہ بلغمی، جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, دیسی طریقہ علاج، جڑی بوٹیاں، ہربل حکیم, ذکاوت حس کے علاج، کیلئے مختلف دیسی نسخہ جات, زخم، ہر قسم کے زخموں کا، دیسی علاج, سر سام کا، دیسی علاج, سر کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, سرعت انزال کیلے، دیسی علاج, سنیاسی، نسخہ جات, سوزاک کا، دیسی علاج, سوزش، ورم، تمام جسمانی سوزشوں، ورموں کا، دیسی علاج, سینہ،اور پھیپھڑے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, شوگر، ذیا بیطس کا علاج، شوگر کنٹرول، جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, عرق النساء کا، دیسی علاج, عضو خاص کیلئے طلاء، تیل، آئل، روغن، دیسی علاج, عضو خاص کیلئے طلاء، تیل، آئل، روغن، مالش، دیسی علاج, عطائی حکیموں، جعلی حکیموں، سے بچ کر رہیں, عورتوں میں، دودھ کی کمی کا، دیسی علاج, عورتوں کی بریسٹ، نسوانی حسن، پستان، چھاتیاں، سائز بڑھانے کیلئے دیسی علاج, عورتوں کے لیکوریا، کیلئے مختلف،دیسی نسخہ جات, عورتوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, فالج مرض، کیلئے دیسی علاج, فالج، لقوہ، کا دیسی علاج, فنگس، انفیکشن کا، دیسی علاج, قبض دور، کرنے کیلئے مختلف، دیسی علاج, قد بڑھانے کیلئے، دیسی علاج, مادہ تولید، منی، کا جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, مثانہ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مثانے کی بتھریاں، نکالنے کا دیسی علاج, مربہ جات، کا استعمال اور فوائد, مردانہ طاقت کیلئے، اہم غذائیں, مردانہ کمزوری، کا جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, مردوں سے متعلقہ، تمام امراض کا، دیسی علاج, مردوں کے مخصوص مسائل، اور ان کا حل, مردوں،کے،امراض مخصوصہ،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مروں ، اور عورتوں کیلئے، جنسی تعلیم معلومات, مرگی کے دورہ کا، دیسی علاج, مشت زنی، ہاتھ رسی، ماسٹر بیشن کا، دیسی علاج, معدہ،اور،آنتوں،کے،امراض کیلئے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مقّعد،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, ملیریا بخار، کیلئے، دیسی علاج, منشیات کے خطرناک اثرات، اور نقصانات, موٹاپا ختم کرنے کیلئے، دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, موٹاپے کا، دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, میوہ جات، ڈرائی فروٹ کے، فوائد, ناتوانی، نامردی، ضُعف، عنانت, نزلہ زکام، کی حقیقت اور اس کا دیسی علاج, ٹانسلز، گلے کے غدود، کیلئے دیسی علاج, ٹی بی، مرض کیلئے دیسی علاج, پتہ کی پتھری کا، دیسی علاج علاج, پسلیوں کے درد اور امراض کیلئے، دیسی علاج, پسلیوں کے نیچے کا درد ذات الجنب، دیسی علاج, پٹھوں کا درد، اورپٹھوں کا کھنچاؤ، دیسی علاج, پھوڑے پھنسیوں کا، دیسی علاج, پیشاب کے امراض کیلئے، دیسی علاج, پیٹ کے تمام امراض کا، دیسی علاج, پیٹ کے کیڑ وں کا، دیسی علاج, چنبل، داد، کا دیسی علاج, چھپاکی کا، دیسی علاج, چہرے سے مرض کی تشخیص ہو سکتی ہے, چہرے کے دانے، کیل مہاسے اور چھائیوں، کا دیسی علاج, کان،اور ناک،کے ،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, کشتہ جات، ہربل، دیسی ہرمرض کےعلاج کیلئے, کمر درد کیلئے، جڑی بو ٹیوں سے، دیسی علاج, کمزوری، عام جسمانی کمزوری کا، دیسی علاج, کولیسٹرول، کا دیسی علاج, کھانسی کے امراض، جڑی بوٹیوں سے، دیسی علاج, کیرا، نزلہ، زکام، ڈسٹ الرجی، سانس کی تنگی، دیسی علاج, کینسر، سرطان، کا دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, گردہ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, گردے کی پتھریوں، کو نکالنے کا دیسی علاج, گلٹیاں، تمام جسمانی گِلٹیوں کا، دیسی علاج, گلے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, ہر قسم کے زہریلے جانور کے کاٹنے کا، دیسی علاج, ہرنیاں کا، بہترین دیسی علاج, ہڈیوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, یرقان، ہیپا ٹائٹس کا، دیسی علاج, یورک ایسڈ کا، دیسی علاج , , , , , , , , , , ,

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

صحیح بخاری –  کتاب الغسل، حدیث نمبر : 282
جب عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن زينب بنت أبي سلمة، عن أم سلمة أم المؤمنين، أنها قالت جاءت أم سليم امرأة أبي طلحة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله، إن الله لا يستحيي من الحق، هل على المرأة من غسل إذا هي احتلمت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ نعم إذا رأت الماء‏‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے، وہ زینب بنت ابی سلمہ سے، انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ اللہ تعالیٰ حق سے حیا نہیں کرتا  کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے۔ اس کے لیے بھی مردکا سا حکم ہے کہ جاگنے پر منی کی تری اگر کپڑے یا جسم پر دیکھے توضرور غسل کرے تری نہ پائے توغسل واجب نہیں
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی صحت پر ذہنی رویے کے اثرات

جنسی صحت پر ذہنی رویے کے اثرات
بھرپور صحت مند زندگی گزارنے کیلئے انسان ذہنی، جسمانی اور جنسی طور پر صحت مند ہونا ضروری ہے۔ جسم کے دیگر نظاموں کی طرح انسان کا جنسی و تولیدی نظام بھی اُس کی توجہ کا طالب ہوتا ہے اورجس طرح انسان کی جسمانی صحت پر موسم، جذبات دوست، احباب، ثقافت، والدین،اساتذہ وغیرہ اثر انداز ہوتے ہیں، جنسی صحت پر بھی یہ تمام چیزیں اثر ڈالتی ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم خود ہم ہیں۔
ہم دوسروں کے رویے کا ذکر تو بڑی شدومد کے ساتھ کرتے ہیں‘ مگر اپنے طرز عمل اور رویے کی طرف ہماری توجہ نہیں جاتی‘ حالانکہ ہمارا کردار (یا رویہ)  ہماری سوچ اور اپنے اور دوسروں کے بارے میں ہمارے خیالات کا عکاس ہوتا ہے۔ چنانچہ ہمیں اپنی سوچ اور کردار کا ناقدانہ جائزہ لینا چاہیے۔ اس طرح ہماری سوچ اور رویے میں جو مثبت تبدیلی ہوگی وہ ذہنی‘ جسمانی اور جنسی صحت کی بہتری میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔
ماہرین نفسیات کے مطابق ہر شخص کو فطری طور پر درج ذیل حقوق حاصل ہوتے ہیں
(1 ) اس کی عزت کی جائے (2) اس سے سچ بولا جائے  (3)  اس کے جذبات کا احترام کیا جائے(4) اس کی بات سنی جائے(5)اس پر سنجیدگی سے توجہ کی جائے(6) وہ دوسروں سے ممتاز ہو(7) وہ اپنے معاشرے کا حصہ ہو(8) اس سے محبت کی جائے(9) وہ اپنے آپ سے محبت کرے۔
ازدواجی یا جنسی صحت کے ضمن میں آخری نکتہ نہایت اہم ہے یعنی اپنے آپ سے محبت۔ اگر اپنے آپ سے محبت کا فن آپ سیکھ جائیں تو آپ کو زندگی میں اطمینان اور خوشی کا خزانہ مل جائے۔ واضح رہے کہ محبت سے مراد جنسی کشش نہیں ہے۔ یہ تو شہوت ہے اسے محبت کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ محبت اصل میں نام ہے اس جذبے کا جس میں عزت و احترام اور قربت و لگن یکجا ہوتے ہیں۔ اپنے آپ سے محبت کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی سے محبت کرتے ہوں اور اپنے پاکیزہ خیالات و جذبات کا احترام کرتے ہوں اور پرسکون و مطمئن ہوں۔ اپنے آپ سے محبت کی یہ کیفیت پیدا ہونے کے بعد ہی آدمی دوسروں کا احساس کرنے اور احترام کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ دوسروں سے محبت وہی کر سکتا ہے جو اپنے آپ سے محبت کرتا ہے۔اپنے سے محبت کرنا سیکھئے
اپنے آپ سے محبت کرنا ایک فن ہے۔ یہ صلاحیت آپ کی جنسی صحت اور ازدواجی زندگی پر بڑے گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ فن اسی وقت آتا ہے کہ جب آدمی خود کو نظم و ضبط کا پابند بناتا ہے۔ نظم و ضبط کا مطلب یہ ہے کہ آپ کیلئے جو کام مفید ہیں انہیں کیجئے اور جو کام مضر ہیں انہیں ترک کر دیجئے۔
جنس ہماری زندگی کا ایک نہایت قوی جذبہ ہے‘ شاید سب سے قوی جذبہ یہی ہے۔ چنانچہ جنسی خواہشات اور جنسی تقاضوں کے مقابلے میں خود کو نظم و ضبط کا پابند کرنا دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ہے۔یہی وجہ ہے کہ زندگی کے دیگر شعبوں میں کامیاب اور ڈسپلن کے پابند افراد جنس کے ہاتھوں بے بس ہو کر بے قابو ہو جاتے ہیں۔ اکثریت کا معاملہ یہ ہے کہ وہ تعلیم‘ کاروبار‘ معاشرتی تعلقات وغیرہ میں برے بھلے میں تمیز کر لیتے ہیں اورصحیح غلط کا فیصلہ کرکے عمل بھی کرتے ہیں‘ مگر جنسی معاملات میں بے پروائی اختیار کرکے جنسی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چنانچہ ان کا غیر محتاط رویہ ان کی جنسی صحت کو گھن کی طرح چاٹ جاتا ہے۔ ایسے میں خاص طور پر نوجوان کفِ افسوس ملتے اور اپنے مستقبل کو تاریک دیکھتے ہیں۔ یہ مایوسی ان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ جنس کی جانب سے بے پروائی ان کی زندگی کے دیگر شعبو ں کو بھی گھنا دیتی ہے۔ نہ کہنا سیکھئے
آپ نے اکثر سنا ہو گا کہ منظم اور مربوط زندگی کیلئے بعض کاموں سے انکار کرنا اور معذرت کر لینا بہت ضروری ہے لیکن ہم میں سے اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی کا کوئی کام نہ کیا اورمعذرت کر لی تو یہ بداخلاقی ہو گی۔ بلکہ بعض افراد معذرت کرنے کا ارادہ بھی کر لیتے ہیں‘ مگر پست ہمتی کی وجہ سے ”اس دفعہ اور“ کہہ کر ہر بار معذرت سے فرار کی راہ اختیار کرتے ہیں۔ انہیں لوگوں سے معذرت اور ”نہ“ کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔ لیکن اگر ”نہ“ کہنے کا سلیقہ آجائے تو ہم گویا خود سے محبت کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ ایک دفعہ معذرت کرکے دیکھئے‘ آپ کو ایک نئی جرات و اعتماد کا احساس ہو گا۔

خوفزدہ مت ہوئیے
”معذرت، کرنے یا، نہ، کہنے کی جرات نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ لوگ نہ کہنے پر اس خوف میں رہتے ہیں کہ کہیں سامنے والا ناراض نہ ہو جائے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ہم صاف گوئی کو منفی انداز میں لیتے ہیں۔ اس بات کو سمجھ لیجئے کہ صاف گوئی علیحدہ چیز ہے اور منہ پھٹ ہونا الگ شے اول الذکر کردار کی خوبی ہے اور ثانی الذکر کردار کی خامی۔ صاف گوئی عین اخلاق ہے اور منھ پھٹ ہونا بداخلاقی بہرکیف صاف گو بنئیے، منہ پھٹ نہ بنئیے صاف گوئی اپنے آپ سے محبت کی علامت ہے۔ والدین اپنی اولاد کو کتنی ہی بار مختلف کاموں سے منع کرتے ہیں اور ان کو  نہ کہتے ہیں لیکن ان کا یہ عمل اولاد سے دشمنی کی علامت نہیں ہوتا۔ اگر اس نکتے کو سمجھ لیا جائے تو انکار کرنا اور نہ کہنا آسان ہو جائے گا یہ معاملہ دوسروں کے ساتھ ہے اسی رویے کو اپنی ذات سے وابستہ کیجئے یعنی بعض چیزیں ایسی ہیں جو آپ کی جنسی ازدواجی صحت کیلئے مضر اور خطرناک ہیں ان سے اجتناب آپ کی جنسی صحت اور مجموعی طور پر مستقبل کیلئے نہایت اہم ہے مثال کے طور پر جلق (مشت زنی) نوجوانوں کیلئے زہر ہے اس قبیح عادت کے مضر نتائج بھی سامنے ہیں چنانچہ اپنی ذاتی حیثیت میں اس مضر عادت کے ضمن میں اپنے آپ سے نہ کہیئے جب آپ کو اس فعل کی طرف رغبت ہو تو اس سے انکار کیجئے اور خود کو اس سے روکیئے نہ کہنے کا یہ عمل آپ کی جنسی صحت کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

شریک حیات سے مکالمہ کیجئے
جس طرح ہم زندگی کے تمام ہی شعبوں کے بارے میں افراد خانہ بالخصوص شریک حیات سے گفتگو کرتے اور مشورے کرتے ہیں‘ اپنے ازدواجی معاملات کو درست کرنے اور جنسی صحت کو بہتر بنانے کیلئے بھی شریک حیات سے مکالمہ کیجئے۔ اپنے انتہائی نجی شعبہ حیات میں اپنے شریک حیات کو شامل کیجئے آپ کا ازدواجی زندگی کے مستقبل کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ ازدواجی زندگی کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیں؟ کیا خاندانی منصوبہ بندی کرنی چاہیے؟ اولاد کتنی ہونی چاہیے وغیرہ جیسے معاملات پر اپنی شریک حیات سے گفتگو کرنے اور ایک دوسرے کی رائے سننے سے نہ صرف ازدواجی اور گھریلو ماحول بہتر ہو گا بلکہ آپ کی جنسی صحت پر بھی اس عمل کے خوشگوار اثرات پڑیں گے۔ اس ضمن میں یہ بھی ضروری ہے کہ شریک حیات سے مکالمے کی ابتدا آپ کیجئے۔ ابتدا میں اگرچہ جھجک محسوس ہو سکتی ہے لیکن خود کو جھجک کے حوالے کرنے سے آپ کے ازدواجی مسائل حل نہیں ہوں گے جرات سے کام لے کر اس موضوع پر گفتگو کیجئے اور وسیع القلبی کے ساتھ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے شریک حیات کا نقطہ نظر سنیے اور اپنا نقطہ نظر بیان کیجئے اگر آپ نے تدبر اور ذمہ داری کے ساتھ مکاملے کا ماحول پیدا کر لیا تو آپ اور آپ کے شریک حیات کے ازدواجی اور جنسی مسائل بڑی آسانی سے حل ہوں گے اور بہت سے مسائل پر آپ پیشگی بند باندھ سکیں گے اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے واضح رہے کہ جنسی معاملات الگ شے ہیں اور رومانی بات چیت الگ شے۔ دونوں میں بڑا فرق ہے یہاں رومانی گفتگو کا ذکر نہیں بلکہ جنسی صحت کی بات ہے۔

نوجوانوں کی گفتگو
جنسی صحت کے مسائل کا بڑی حد تک تعلق نوجوان سے ہے۔ بزرگوں اور والدین سے دوری اور غلط ماحول نے ان مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے چنانچہ نوجوان رومانی گفتگو میں پڑ کر تو نفس کو لذت آشنا کر دیتے ہیں لیکن جنسی صحت سے بے خبر ہو کر خود کو امراض کی آماجگاہ بنا لیتے ہیں جہاں تک جنسی یا ازدواجی صحت پر گفتگو کا معاملہ ہے نوجوانوں کو بھی قابل اعتماد‘ سنجیدہ اور باعلم و باعمل دوست احباب اور بزرگوں سے اس موضوع پر بلا تکلف و بلاجھجک گفتگو کرنی چاہیے ان کو اگر ایسے ساتھی مل جائیں تو اپنے مسائل کے بارے میں کھل کر بات کرنی چاہیے اور جو نکتہ سمجھ میں نہ آئے اس کی وضاحت طلب کرنی چاہیے نوجوانوں کا یہ جرات مندانہ رویہ نہ صرف ان کی ازدواجی زندگی کیلئے مفید ہو گا بلکہ مجموعی طور پر بہترین اور روشن مستقبل کی بنیاد بنے گا۔

غلط فہمیاں دور کیجئے
چونکہ جنس کا موضوع ہمارے ہاں ایک حجاب رکھتا ہے اور اسے وہ اہمیت حاصل نہیں ہے جو مغرب میں اسے حاصل ہے اس لیے اسی حجاب کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں جنس کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں عام ہو گئی ہیں مزید یہ کہ عموماً جو باتیں بیان کی جاتی ہیں ان کی بھی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔ ممکن ہے آپ بھی ایسی کچھ غلط فہمیوں میں پھنسے ہوں اپنی جنسی صحت کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ان غلط فہمیوں کو دور کیجئے اور حقائق جاننے کی کوشش کیجئے مثال کے طور پر نوجوانوں میں یہ بات عام ہے کہ مادہ منویہ کا ایک قطرہ خون کے سو یا چالیس قطروں سے مل کر بنتا ہے (اس غلط فہمی کی بنا پر نوجوان نفسیاتی طور پر خود کو کمزور اور لاغر محسوس کرنے لگتے ہیں) حالانکہ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مادہ منویہ خون سے نہیں بنتا۔ اسی طرح احتلام کو اور خاص طور پر اس کی تعداد کو بھی ہَوّا بنا دیا گیا ہے‘ حالانکہ مہینے میںایک دودفعہ اس کا ہو جانا صحت کی علامت ہے، لیکن نوجوان بلاوجہ اس سے خوفزدہ ہو کر خود کو مریض اور کمزور خیال کرنے لگتے ہیں یہ صورت حال پاکستانی نوجوانوں میں بہت عام ہے رومانی ماحول نے نوجوانوں کی صحت کو مزید برباد کردیا ہے۔ اگر آپ اپنا مستقبل روشن بنانا چاہتے ہیں اور جنسی طور پر خود کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو اس قسم کی تمام غلط فہمیوں سے خود کو محفوظ رکھنے کی تدبیر کیجئے۔ معتبر ذرائع سے درست معلومات اور حقائق جاننے کی کوشش کیجئے لوگ جنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس لیے بھی گھبراتے ہیں کہ خود اپنی جنسی صحت کو خطرات لاحق ہوتے ہیں اور جنسی امراض سے بے خبر رہ کر گویا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان میں مبتلا نہیں ہوں گے صحیح فکر یہ ہے کہ اپنے کردار اور رویہ کو تول کر اور جنسی معلومات سے باخبر ہو کر اپنی جنسی صحت کی حفاظت کی جائے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض

جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض

جنسی طور پر منتقل ہونے والا مرض کیا ہوتا ہے؟

جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز،کسی بھی قِسم کے جنسی تعلق کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں اِس میںدونوں صورتیں یعنی ہم صنف افراد سے جنسی تعلق اور صنف مخالف سے جنسی تعلق شامل ہیں۔ اِس معاملے میں ضروری نہیں ہے کہ عضو تناسل داخل کیا جائے، بلکہ رطوبتوں کا تبادلہ ہی جنسی امراض یا جنسی انفکشنزکے لئے کافی ہوتا ہے۔
جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض کس طرح پھیلتے ہیں؟

جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض ایک فرد کی رطوبتیں (مثلأٔ منی، فُرج کی رطوبتیں اور خون وغیرہ) دُوسرے فرد میں منتقل ہونے کے ذریعے آسانی سے پھیلتے ہیں۔

جنسی طور پر منتقل ہونے والے مرض میں مبتلا کسی فرد سے جنسی ملاپ کرنے کی صورت میں اِس بات کا کافی اِمکان ہوتا ہے کہ یہ انفکشن دُوسرے فرد کو بھی منتقل ہوجائے لہٰذا صِرف اپنی بیوی یااپنے شوہر کے ساتھ یا طویل مُدّت کے ساتھی کے ساتھ ہی جنسی تعلقات رکھنے میں ،جنسی انفکشن یاجنسی مرض منتقل ہونے کا اِمکان کم ہوتا ہے اِس کے بر عکس بہت سے جنسی ساتھی رکھنے کی صورت میں اِس کا اِمکان بہت بڑھ جاتا ہے۔البتّہ صِرف ایک جوڑے والے جنسی تعلقات بھی ضروری نہیں کہ خطرے سے محفوظ ہوں، کیوں کہ ہو سکتا ہے کہ ایک ساتھی ماضی کے کسی جنسی تعلق کے نتیجے میں انفکشن کا حامل ہو۔
فُرج کے راستے جنسی ملاپ انفکشن منتقل ہونے کا ایک معروف راستہ ہے البتّہ دِیگر طریقوں میں درجِ ذیل شامل ہیں

 مقعد کے راستے جنسی ملاپ (مَرد سے مَرد یا مَرد اور عورت کے درمیان)
مُنہ کے ذریعے جنسی سرگرمی۔
 بچّوں کے ساتھ جنسی بد سلوکی ۔
 بچّہ کی پیدائش کے دوران ماں سے بچّے کو انفکشن کی منتقلی۔

ہماری آبادی میں خراب صحت کا ایک بڑا سبب جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز ہیں۔اِن انفکشنز سے کچھ اور خطرات بھی لاحق ہوتے ہیں مثلأٔ نَلوں میں حمل قائم ہونااور مَردوں اور عورتوں دونوں میں بانجھ پن ہونا۔
جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض کی چند اہم علامات درجِ ذیل ہیں:

 فُرج سے رطوبت خارج ہونا۔
پیشاب کی نالی سے رطوبت خارج ہونا۔
 میں چھالے ہونا ۔
 خُصیوں کی تھیلی میں سُوجن ہونا۔
 غدود کی سُوجن ہونا۔

مندرجہ ذیل جنسی امراض کے لئے، بڑی لیباریٹریوں پرزیادہ تر ٹیسٹ دستیاب ہیں۔

جنسی طور پر منتقل ہونے والے چند عام امراض

جنسی طور پر منتقل ہونے والے چند عام امراض درجِ ذیل ہیں

کلیمائیڈیا۔
 سوزاک۔
 ایچ پی وی یا جنسی اعضاء پر پھوڑے۔
 جنسی اعضاء کی ہر پیز۔
 ایچ آئی وی /ایڈز۔
 ہیپاٹائیٹس ‘بی’
 ہیپاٹائیٹس ‘سی’
 آتشک۔

جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض سے کس طرح بچا جاسکتا ہے؟

 محفوظ جنسی ملاپ کیجئے، کنڈومز استعمال کیجئے، منشّیات سے پر ہیز کیجئے، اور جنسی مرض میں مبتلا کسی فرد سے جنسی ملاپ نہ کیجئے۔ یہ بات آپ کی زندگی سے زیادہ اہم نہیں ہے۔
صِرف پانی میں حل شُدہ چکنائی مثلأٔ کے وائے جیلی (K.Y. Jelly) یا مائع (Liquid) استعمال کیجئے۔تیل میں حل شُدہ دِیگرچکنائیاں کنڈومز کو کمزور کر دیتی ہیں یا ان سے کنڈوم پھٹ بھی سکتا ہے۔
کنڈوم کو یقینی طور پر دُرست طریقے سے پہنئے اور یہ کہ کنڈوم کو عضو تناسل کومکمل طور پر ڈھانپنا چاہئے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو کنڈوم کے ذریعے مناسب بچاؤ حاصل نہیں ہو سکے گا۔
 سالانہ (یا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق) پَیپ سمیئر (Pap smear) اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز (STIs) کی جانچ کے لئے اپنے ڈاکٹر یا خاندانی منصوبہ بندی کے کلینک سے رابطہ کیجئے۔

اگر آپ کا کوئی سوال ہو تو ای میل کیجئے ۔
alshifaherbal@gmail.com
جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز کی صورت میں اہم نقاط

اپنے جنسی ساتھی سے جنسی ملاپ کرنے سے پہلے اُس کے معائنے اور انفکشن سے پاک ہونے کو یقینی بنائیے۔
* جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز کے مکمل علاج تک جنسی ملاپ سے گریز کیجئے۔

اگر آپ جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز کے بارے میں فکر مند ہیں تو ای میل بھیجئے
alshifaherbal@gmail.com
0313 9977999
کلیمائیڈیا

یہ کیا ہے؟
یہ انفکشن مَردوں اور عورتوں کو ایک بیکٹیریا کے ذریعے ہوتا ہے۔ یہ انفکشن پیشاب کی نالی، مقعد یا گلے میں ہو سکتا ہے۔ عورتوں میں بچّہ دانی کا مُنہ، بچّہ دانی یا نَلوں یہ انفکشن ہو سکتا ہے۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
ایک متاثر ہ فرد کی منی، فُر ج یا بچّہ دانی کے مُنہ کی رطوبت کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟
.مَردوں میں
خصیوں میں بھاری پن اور بے آرامی، پیشاب کے دوران درد اور جلن، یا عضو تناسل سے پَس آنا۔
عورتوں میں:
خارش، فُرج سے رطوبت خارج ہونا، یا پیشاب میں جلن ہونا۔
زیادہ تر لوگوں میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
پیشاب کا ٹیسٹ کیا جائے یا عضو تناسل، بچّہ دانی کے مُنہ یا گلے سے بتّی کے ذریعے نمونہ حاصل کرکے کلیمائیڈیا کا ٹیسٹ جائے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
اینٹی بائیو ٹکس استعمال کیجئے۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟
اگر اِس کا علاج نہ کیا جائے تو پیشاب کی نالی، بچّہ دانی یا نَلوں میں scar tissue پیدا ہو سکتے ہیں
اِس کی وجہ سے عورتوں کا حاملہ ہونا اور مَردوں کے لئے عورتوں کو حاملہ کرنے میں دُشواری پیش آسکتی ہے۔

سوزاک (گنوریا)

یہ کیا ہے؟
یہ انفکشن مَردوں اور عورتوں کو ایک بیکٹیریا کے ذریعے ہوتا ہے۔ یہ انفکشن پیشاب کی نالی، مقعد، آنکھوں یا گلے کو متاثر کرسکتا ہے عورتوں میں سوزاک بچّہ دانی کے مُنہ، بچّہ دانی یا نَلوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
ایک متاثر ہ فرد کی منی، فُر ج یا بچّہ دانی کے مُنہ کی رطوبت کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟

مَردوں میں
عضو تناسل سے زرد رنگ کی رطوبت خارج ہو سکتی ہے، پیشاب میں جلن یا حِسّاسیت ہو سکتی ہے، بار بار پیشاب آسکتا ہے، یا خُصّیوں میں سُوجن ہو سکتی ہے۔

عورتوں میں
ُٖفُرج سے زرد رنگ یا خون کا اخراج ہو سکتاہے، اور پیشاب کرتے وقت درد یا جلن محسوس ہو سکتی ہے

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
عضو تناسل ، بچّہ دانی کے مُنہ یا گلے سے بتّی کے ذریعے نمونہ حاصل کرکے ٹیسٹ کیا جائے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
اینٹی بائیوٹکس سے علاج کیا جائے۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟
اگر اِس کا علاج نہ کیا جائے تو پیشاب کی نالی ،بچّہ دانی یا نَلوں میں scar tissue پیدا ہو سکتے ہیں۔
اِس کی وجہ سے عورتوں کا حاملہ ہونا اور مَردوں کے لئے عورتوں کو حاملہ کرنے میں دُشواری پیش آسکتی ہے۔

ایچ پی وی یا جنسی اعضاء پر پھوڑے /پُھنسیاں

یہ کیا ہے؟
HPVہیومن پیپی لوما وائر س کو کہتے ہیں۔ عضوتناسل، خُصّیوں کی تھیلی، پیشاب کی نالی ، مقعد، بچّہ دانی کے مُنہ، فُرج، فُرج کے مُنہ پر پھوڑے/ پُھنسیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
یہ وائرس متاثرہ فرد کی جِلد سے براہِ راست چُھوجانے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟
یہ دانے شروع میں چھوٹے اور اُبھار والے ہوتے ہیںجن میں درد یا خارش نہیں ہوتی انہیں آپ خود دیکھ سکتے ہیں یا ڈاکٹرکو آپ کے جسمانی معائنے کے دوران معلوم ہوجاتا ہے۔

عورتوں میں
اِس وائرس کا معمول کے گائینی ٹیسٹ (پَیپ سمیئر) کے دوران پتہ چل جاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو کبھی پتہ نہیں چلتا کہ وہ ایچ پی وی سے متاثر ہیں۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
ڈاکٹرکو آپ کے جسمانی معائنے کے دوران معلوم ہوجاتا ہے، لیکن تصدیق کے لئے مزید ٹیسٹ تجویز کئے جا سکتے ہیں۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
اِس انفکشن کا کوئی علاج نہیں ہے، لیکن ان دانوں کو ختم کرنے کے کچھ طریقے ہیں ۔ اور علاج نہ کرنے کی صورت میں یہ خود بخود ختم ہوسکتے ہیں لیکن یہ وائرس جسم میں موجود رہتا ہے اور پھوڑے / پُھنسیاں دُوبارہ پیدا ہوسکتی ہیں۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟
زیادہ تر صورتوں میں طویل مُدّتی نقصان نہیں پہنچتا۔بعض صورتوں میں ایچ پی وی انفکشن کی وجہ سے بچّہ دانی یا فُرج کے مُنہ، فُرج ،مقعد یا عضو تناسل کا سرطان پیدا کرسکتے ہیں، ایچ پی وی کا انفکشن ہونے کے باوجود بھی ڈاکٹر کے مشورے کے اور باقاعدگی سے طبّی دیکھ بھال کرواتے رہنے کے ذریعے سرطان سے بچا جا سکتا ہے، عورتوں کو باقاعدگی سے پَیپ سمیئر کرواتے رہنا چاہئے جس کے ذریعے بچّہ دانی کے مُنہ میں ہونے والی تبدیلیوں کوسرطان میں تبدیل ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

جنسی اعضاء کی ہرپیز

یہ کیا ہے؟
یہ ایک بار بار ہونے والا جِلد کا مرض ہے جو ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے مُنہ، فُرج کے مُنہ ،عضو تناسل ، خُصّیوں کی تھیلی، مقعد ، کُولہوں اور رانوں پر چھالے ہو سکتے ہیں۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
یہ مرض متاثرہ فرد کی جِلدسے جِلد چُھو جانے سے ہوتا ہے۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟
اِس کی علامات بہت ہلکی یا بالکل نہیں ہوتیں۔ بعض صورتوں میں چھالے ، پُھنسیاں،کٹاؤ ،اُبھار یاسُرخی پیدا ہو سکتی ہے جس میں خارش ، جلن یا اِن سے رطوبت کا اخراج ہو سکتاہے۔ علامات خود بخود بھی ختم ہو سکتی ہیں لیکن وائرس جسم میں موجود رہتا ہے۔بعض لوگوں کو یہ مرض صِرف ایک بار ہوتا ہے اور بعض کو یہ مَرض زندگی بھر بار بار ہوتا رہتا ہے یہ مرض مَردوں اور عورتوں دونوں کو ہو سکتا ہے۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
ڈاکٹر کو اِس مرض کا جسمانی معائنے کے دوران پتہ چل سکتا ہے لیکن بتّی کے نمونے کے ذریعے تصدیقی ٹیسٹ تجویز کیا جا سکتا ہے یہ ٹیسٹ بڑی لیباریٹریوں پر دستیاب ہو تا ہے مثلأٔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
ہر پیز کا کوئی علاج دستیاب نہیں۔جلد صحتیابی اور اس مرض کے حملوں کی تعداد کم کرنے کے لئے ادویات لی جاسکتی ہیں۔چھالے ختم ہوجانے کے بعد بھی ڈاکٹر کو اِن کے بارے میں بتا نا چاہئے۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟

اِس مرض میں زیادہ صورتوں میں مَردوں اور عورتوں کو طویل مّدّت کا نقصان نہیں پہنچتا لیکن اِس مرض کی وجہ سے دِیگر جنسی اور جِلدی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ایچ آئی وی /ایڈز

یہ کیا ہے؟
ایچ آئی وی کا وائرس انسانی جسم کے مُدافعتی نظام کو کمزور کر دیتا ہے۔ ایچ اائی وی کی وجہ سے ایڈز کا مرض ہوجاتا ہے ،جس کی وجہ سے جسم کے لئے انفکشنز اور امراض کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا چلا جاتاہے۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
ایچ آئی وی کا مرض ایک متاثرہ فرد کے خون ،منی، فُرج کی رطوبتوں اور چھاتیوں کے دُودھ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟

ایچ آئی وی کے انفکشن کی عام طورپر کوئی علامات نہیں ہوتیں، لہٰذا ابتدا میں متاثرہ فرد کو بالکل پتہ نہیں چلتا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اِس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتیں ہیں مثلأٔ بخار، ٹھنڈ لگنا، بہت پسینہ آنا، مستقل تھکن، بُھوک یا وزن میں کمی، عضلات اور جوڑوں میں درد، لمبے عرصے تک گلا خراب رہنا، غدود پر سُوجن، دست، خمیر کے انفکشنز یا جِلد پر چھالے ہونا۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
ایچ آئی وی انفکشن ہونے کا صِرف ٹیسٹ کے ذریعے ہی پتہ چلایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر خون یا پیشاب کے ذریعے ٹیسٹ کرتے ہیں۔ ٹیسٹ کا نتیجہ دُرست ہونے کے لئے اِس مرض کا شک ہونے کے تین ما ہ بعد ٹیسٹ کروانا چاہئے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
ایچ آئی وی /ایڈزکا کوئی علاج دستیاب نہیں،البتّہ بہت سی ایسی ادویات دستیاب ہیں جن کے ذریعے متاثرہ لوگ زیادہ عرصے تک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں ۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟
ایچ آئی وی /ایڈز ایک مہلک معض ثابت ہوسکتا ہے ،یہ جسم کے مُدافعتی نظام کو کمزور کر دیتا ہے ۔ایچ آئی وی سے متاثرہ زیادہ تر افراد کو ایڈز کی بیماری ہوجاتی ہے جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ اُنہیں سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک امراض ہو سکتے ہیں۔

ہیپاٹائیٹس ’بی

یہ کیا ہے؟
یہ جگر کا انفکشن ہوتا ہے جو مستقل صورت اختیار کر سکتا ہے۔ یہ جگر پر حملہ کرنے والے وائرس کے جسم میں داخل ہونے سے ہوتا ہے ۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟
اِس وائرس سے متاثرہ فرد کے ساتھ تعلق کے ذریعے یہ مرض لاحق ہو سکتا ہے۔ مثلأٔ متاثرہ فرد کے ساتھ جنسی مِلاپ کرنے، متاثرہ ماں کابچّہ پیدائش کے دوران یا متاثرہ فرد کے ساتھ سُوئیوں کے مشترکہ استعمال کے ذریعے یہ انفکشن ہو سکتا ہے ۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟
جگر پر سُوجن آجاتی ہے اور اِسے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کے لئے یہ وائرس چند ماہ میں ختم ہوجاتا ہے۔ بعض لوگوں کے لئے یہ زندگی بھر مستقل صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اِس کی وجہ سے جگر سُکڑ سکتا ہے، جگر اپنا کام چھوڑ سکتا ہے یا جگر کا سرطان ہو سکتاہے ۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟
اِس کی اینٹی باڈیز اور مرض کی سطح جانچنے کے لئے خون کے ٹیسٹ دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر خون یا پیشاب کا ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔ دُرست ٹیسٹ کے لئے، انفکشن کا اندیشہ ہونے کے تین ماہ کے بعد ٹیسٹ کروانا چاہئے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
شدید ہیپاٹائیٹس ‘بی’ از خود ٹھیک ہوجاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں میں صحت یابی کے بعد اِس وائرس کے لئے مُدافعت پیدا ہو جاتی ہے اور یہ وائرس اُن کے ذریعے دُوسرے لوگوں کو منتقل نہیں ہوتا جب کہ مستقل ہیپا ٹائیٹس ‘بی’ والے افراد سے یہ دُوسر ے لوگوںکومنتقل ہوتا ہے۔ مستقل قِسم کے ہیپا ٹائیٹس ‘بی’ کا علاج interferon، lamivudine اور adefovir جیسی ادویات سے کیا جا سکتا ہے، تا ہم اِن ادویات سے تمام لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟

آتشک

یہ مرض جنسی تعلق کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بچّے کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

جنسی طور پر منتقل ہونے والے اس مرض کا سبب ٹریپو نیما پیلاڈِےَم نامی بیکٹیریا ہوتا ہے۔ ابتدائی علامت ایک بغیر درد والا، کُھلے مُنہ کا چھالہ ہوتا ہے جو عام طور پر عضو تناسل پریا فُرج کے قریب یا اس کے اندر ظاہر ہوتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی طور پر ہراساں کرنا

جنسی طور پر ہراساں کرنا
ہراساں کرنا کیا ہوتا ہے اور جنسی طور پر ہراساں کرنا کیا ہوتا ہے؟غیر مطلوبہ ،نا پسندیدہ اور غیر اخلاقی روّیہ جس کی وجہ سے آپ خوف ،پریشانی،خطرہ، بے سکونی یا شکار ہوجانا محسوس کریں، ہراساں کرنا کہلاتا ہے۔اِس کی وجہ سے کام کی جگہ،تحقیق کے کاموں اورمعاشرتی زندگی پر خوف، مخالفت اور ناگواری کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔جب اِس طرزِ عمل میں نا پسندیدہ جنسی پیش قدمی ،جنسی رعایت طلب کرنا، یا جنسی نوعیت کا زبانی یا جسمانی طرزِ عمل بھی شامل ہو تو یہ جنسی طور پر ہراساں کرناکہلاتا ہے۔چند غیر مطلوبہ /نا پسندیدہ روّیے ذیل میں درج ہیں: جنسی طور پر واضح اِشارے مثلأٔ گھورنا جس سے پریشانی پیدا ہو(جنسی لحاظ سے گھورنا)۔
مخصوص طرز سے ہنسنا/مُسکرانا۔
 جنسی اِشارے کِنائے/ترغیبات۔
کسی فرد کے اُوپر جُھکنا یا اُس کی ذاتی حدود میں تجاوز کرنا/اِرادے کے ساتھ جسم سے جسم کو مَس کرنا جس پر دُوسرے فردکی رضامندی نہ ہواگرچہ کسی وجہ سے دُوسرا فرد خاموش ہی کیوں نہ ہو۔
 آوازیں کَسنا، ہونٹوں سے نا پسندیدہ آواز نکالنا، جانوروں کی آواز نکالنا وغیرہ۔
 جنسی لطیفے سُنانا/جنسی مذاق کرنااور جنسی کارٹون بنانا یا دِکھانا۔
 جنسی ترغیب دینے والا مواد دِکھانا یا بے لباس تصویریں دِکھانا۔
بس صِرف یہ ہی نہیں بلکہ،زنا بالجبر جنسی مقاصد کے لئے اغوا کرنا اور محرم رِشتہ دار سے جنسی ملاپ کرنا ،جنسی طور پر ہراساں کرنے کی زیادہ شدید صورتیں ہیں۔
جنسی طور پر ہراساں کہاں کیا جاتا ہے؟

جنسی طور پر ہراساں کہیں بھی کیا جا سکتا ہے۔مثلأٔ سڑک پر، کلب میں، اِنٹر ویو کے دوران، دُکان، اسکول ، کالج اور بازار میں، سُرخ ٹریفک سگنل پر انتظار کے دوران، بس اسٹاپ، ریستوران، اور ہوائی اڈّے پر ۔الغرض کسی بھی عوامی جگہ پر اور کام کی جگہ پر جنسی طور پر ہراساں کیا جا سکتا ہے۔
کیا صِرف مَرد ہی عورتوںکو جنسی طور پر ہراساں کرتے ہیں؟

نہیں، عورتیں بھی مَردوں کو جنسی طور پر ہراساں کر سکتی ہیں(بعض اوقات عورتیں جنسی طور پرہراساں کرنے والی ہوتی ہیں)۔مَرد مَردوں کو اور عورتیں عورتوں کو بھی جنسی طور پر ہراساں کرتی ہیں ۔لہٰذا جنسی طور پر ہراسں کرنے کے معاملے میں صنف کی کوئی قید نہیں ہے۔
کیا اِن واقعات کی رِپورٹ سرکاری طور پر /معمول کے قواعد کے مطابق کی جاتی ہے؟

پاکستان میں اِ ن واقعات کی رِپورٹ نہیں کی جاتی،یہ واقعات عام ہیں اور ہر فرد اپنے لحاظ سے اِن واقعات سے نمٹتا ہے ،لیکن یہ بات یاد رکھئے کہ ایسی صورت حال سے دوچار ہونے والے آپ اکیلے ہی نہیں ہیں۔
کیا جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کی وجہ کسی طرح میری کوئی غلطی ہوتی ہے؟کیا میں کسی لحاظ سے ذمّہ دار ہُوں؟

اگر آپ کا خیال ہے کہ آپ کے کسی عمل کی وجہ سے ہراساں کیا جانا ممکن ہو سکا تو ایسے حالات پیدا ہونے پر آپ کواحساسِ گناہ شِدّت سے محسوس ہوگا۔آپ خود کو الزام دیں گے۔احساسِ گناہ محسوس کرنے اور خود کو الزام دینے سے ہراساں کرنے والے کو زیادہ قوّت حاصل ہوگی۔یہ بات یاد رکھنا اہم ہے کہ ہراساں کئے جانے کا سبب آپ کا کوئی عمل نہیں ہے۔خوف، غُصّہ یا خطرہ محسوس کرنا معمول کے مطابق ہے اوراِس روّیے کا شکار ہوجانے پرغمزدہ ہوجانا یا خفگی محسوس کرنا بھی معمول کے مطابق ہے۔ لیکن خود کو اِس کا ذمّہ دار نہ سمجھئے یا خود کو الزام نہ دیجئے۔
جنسی طور پر ہراساں کئے جانے سے کس طرح نمٹا جا سکتا ہے؟

1. غیر متوقع بات کیجئے ۔ متعلقہ روّیے کو نام دیجئے۔جو کچھ بھی اُس فرد نے ابھی ابھی کیا ہے وہ واضح طور پر بیان کیجئے ۔ بات کو غیر واضح نہ رکھئے۔مثال کے طور پر ،’آپ میری چھاتیوں سے کیوں ٹکرائے؟‘،’مجھے اِس قِسم کی گفتگو پسند نہیں‘،’اپنے ہاتھوں کو اپنے پاس رکھئے‘۔
2. ہراساں کرنے والے کو ذمّہ دار ٹھرائیے۔اُن کے لئے معذرت نہ کیجئے۔یہ ظاہر کرنے کی کوشش نہ کیجئے کہ کچھ ہُوا ہی نہیں۔مقابلے کو اپنے ہاتھ میں لیجئے اور لوگوں کو بتائیے کہ اُنہوں نے کیا کیا ہے۔خاموشی ہراساں کرنے والوں کو تحفظ دیتی ہے جب کہ معاملہ ظاہر کرنے سے اُن کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔
3. دُرست اور راست بیان دیجئے۔سچ بولئے(کوئی دھمکی ،توہین، فحاشی، سمجھوتہ یا لفظی کمزوری نہیں ہونا چاہئے)۔سنجیدگی اور راست طریقے سے معاملے کو نمٹائیے۔
4. ہراساں کئے جانے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیجئے۔
5. یہ بات واضح کر دیجئے کہ تمام عورتوں اور مَردوں کا حق ہے کہ اُن کو جنسی طور پر ہراساں نہ کیا جائے ۔ہراساں کئے جانے پر اعتراض کرنا اُصولی معاملہ ہے۔
6. اپنے ایجنڈا پر عمل کیجئے ۔ہراساں کرنے والے کے بہانوں اور بہکانے میں نہ آئیے۔
7. ہراساں کرنے والے/والی کا روّیہ اصل ،مسئلہ ہے،لہٰذا جو آپ کو کہنا چاہئے وہ کہئے۔اور اگر وہ باز نہ آئیںتو اسے دُہرائیے۔
8. اپنی بات کو مضبوط ،خود احترامی والی جسمانی حرکات و سکنات کے ذریعے تقویت دیجئے۔مثلأٔ نظر ملانا؛سر بلند رکھنا؛ شانے کُھلے رکھنا؛باعتماد اور پُروقارروّیہ رکھنا۔مُسکرائیے نہیں؛شرمیلا انداز آپ کی بات کو کمزور کر دے گا۔
9. مناسب سطح پر ردِّعمل ظاہر کیجئے۔جسمانی طور پر ہراساں کئے جانے کی صورت میں زبانی اور جسمانی ردِّعمل ظاہر کیجئے۔
10. بات کو اپنے انداز سے ختم کیجئے۔قوی انداز میں کہئے: ’’سُن لیا آپ نے، بات ختم ہوگئی
11. بد زبانی یا گالی کی زبان استعمال نہ کیجئے۔

جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کی انتہائی صورتوں کا نتیجہ زنا بالجبر ہو سکتا ہے۔
کیا پاکستان میں کوئی اِس سلسلے میں کچھ کرتا ہے؟

اِس مقصد کے لئے کراچی میں ایک ادارہ ہے جس کا نام ہےLHRLA ۔ یعنی انسانی حقوق اور قانونی مدد کے لئے وکلاء کی تنظیم۔یہ ادارہ آگہی بڑھاتا ہے اور جنسی طور پر ہراساں کی گئی عورتوںکو قانونی مدد فراہم کرتا ہے۔

لائرز فار ہیومن رائٹس اینڈ لیگل ایڈ
www.lhrla.sdnpk.org
بالمقابل سندھ اسمبلی بلڈنگ
کورٹ روڈ
کراچی۔74200
UAN – 111-911-922
فیکس نمبر: 5695938
ای میل کا پتہ: lhrla@fascom.com
madadgaar@cyber.net.pk

چرس کے انسان کی دماغی صحت پر اثرات

Cannabis Sativa اور Cannabis indica چرس کیا ہے؟ نیٹل نامی پودوں کے ایک خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جو صدیوں سے دنیا بھر میں جنگلی پودے کے طور پر اگ رہا ہے۔ دونوں پودے کئ مقاصد کےلیے استعمال ہوتے رہے ہیں مثلاً اس کا ریشہ رسی اور کپڑا بنانے، ایک طبی جڑی بوٹی اور ایک مقبول تفریحی نشے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اس پودے کا عرق کتھئ یا کالے رنگ کی کشمش کی طرح ہوتا ہے جسے بھنگ، گانجا، حشیش وغیرہ کہتے ہیں۔جبکہ اس کے سوکھے ہوئے پتے گراس، ماری جوانا، ویڈ (weed) وغیرہ کہلاتے ہیں۔
اسکنک (skunk) چرس کی وہ نسبتاً طاقتور قسم ہے جو اس میں ذہن پر اثرات ڈالنے والے طاقتور مادوں کے لیے خاص طور پر اگائی جاتی ہے۔ اس کو یہ نام اس تیز چبھنے والی بو کی وجہ سے دیا گیا ہے جو یہ اگنے کے دوران خارج کرتی ہے۔ چرس کی اور بھی سیکڑوں دیگر اقسام موجود ہیں جن کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے

عام چرس نشے کی شدت کے حساب سے بہت سی اقسام میں پائی جاتی ہے اس لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ کسی خاص موقع پر کون سی قسم استعمال کی جا رہی ہے۔

چرس پینے سےاس کے نصف سے زائد نفسیاتی اثرات پیدا کرنے والے اجزا خون میں جذب ہوجاتے ہیں۔ یہ مرکبات پورے جسم کی چربیلی نسیجوں میں جمع ہوجاتے ہیں اس لیے پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج ہونے میں انھیں بہت وقت لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چرس کی شناخت اس کے استعمال کے چھپن دن بعد بھی کی جا سکتی ہے۔

Read More

ہومیوپیتھی پر انحصار صحیح نہیں ہے

عالمی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ایچ آئی وی،تپِ دق اور ملیریا جیسی بیماریوں کا شکار افراد کو علاج کے لیے ہومیوپیتھی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔عالمی ادارۂ صحت کے ماہرینِ تپِ دق کا کہنا ہے کہ ہومیوپیتھی میں اس بیماری کا کوئی ’علاج‘ نہیں ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے شعبۂ ٹی بی کے سربراہ ڈاکٹر ماریو رویگلون کے مطابق’تپِ دق کے علاج کے لیے عالمی ادارۂ صحت کے رہنما اصولوں اور اس مرض میں مبتلا افراد کی دیکھ بھال کے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہم ہومیوپیتھی طریقۃ علاج کی سفارش نہیں کر سکتے‘۔
رطانوی ماہرِ طب ڈاکٹر رابرٹ ہنگن کا کہنا ہے کہ ’دنیا بھر کی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ مہلک بیماریوں کے علاج کے لیے ہومیوپیتھی کی ترویج کے خطرات کو پہچانیں‘۔ ڈاکٹروں نے اس امر پر بھی خدشات ظاہر کیے ہیں کہ ہومیوپیتھی کو بچوں میں اسہال کے علاج کے طور پر بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ تاہم اس مرض کے حوالے سے عالمی ادارۂ صحت کے مرکز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہمیں آج تک ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اس سلسلے میں ہومیوپیتھی سے کچھ فائدہ ہو سکتا ہے‘۔