Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ان وجوہات کی بناپر آپکو ہیپاٹائٹس سی ہو سکتاہے

ان وجوہات کی بناپر آپکو ہیپاٹائٹس سی ہو سکتاہےـ
Based on these reasons you are Hepatitis C

ان وجوہات کی بناپر آپکو ہیپاٹائٹس سی ہو سکتاہےـ ہیپاٹائٹس سی سےمتاثرہ جگر میں ورم آجاتا ہےـ اور یہ ٹھیک طریقے سےکام نہیں کر پاتاـ آپ کو ایک صحت مندجگرکی ضرورت ہےـ کیو نکہ آپ کی صحت میں اس کا کافی عمل دخل ہے جگر آپکے جسم سےبہنےوالےخون کو روکنے کےعلاوہ انفیکشنز سےبچاتا ہےـ یہ آپ کےخون کےاندر سے دواؤں اور زہریلے مادوں کو ختم کرتا ہےـ جگر آپ کی ضرورت کے مطابق توانا ئی بھی جمع کرتا ہےـ

ہیپاٹائٹس سی کی وجوہات

ایک وائرس قسم کا جرثیم اس بیماری کا باعث بنتا ہےـ (جیسے عام فلو کی بیماری بھی ایک وائرس سے پھیلتی ہے ) لوگ ایک دوسرے کو یہ وائرس منتقل کرتے ہیں ۔ اس طرح ہیپاٹائٹس سی پھیلانے والے وائرس کو آپ بآسانی ہیپاٹائٹس سی وائرس کہہ سکتےہیں ۔ ہیپاٹائٹس سی متاثرہ مرض کے حامل شخص سے خون کے تبادلے سے پھیل سکتا ہےـ

ان وجوہات کی بناپر آپکو ہیپاٹائٹس سی ہو سکتاہےـ

دواؤں کی سوئیوں کے مشترکہ استعمال سےـ

ایسی سوئی کے چبھنے سے جس پرمتاثرہ مریض کا خون لگاہو

(ہسپتال میں کام کرنیوالے کارکن ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہو سکتےہیں)

متاثرہ مریض سے جنسی تعلق کی وجہ سےخاص طورپر آپ یا آپ کا ساتھی کسی جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماری کا شکار ہو

متاثرہ ماں سے جنم لینے والے بچےکو بھی ہیپاٹائٹس سی کا مرض لاحق ہو سکتا ہے

ہیپاٹائٹس سی ہونے کے کم امکانات

گندے اورغیرمعیاری اوزاروں کی مدد سے جسم کو کھددانے اوراس پر نقش ونگار بنوانے سےآپ کو ہیپاٹائٹس سی ہونے کے امکانات ہو سکتے ہیں

آپ کو ہیپاٹائٹس سی نہیں ہوسکتا

متاثرہ مریض سے گلے ملنے سے

متاثرہ مریض کا بوسہ لینے سے

متاثرہ مریض کے ساتھ بیٹھنے سے

لیکن آپ متاثرہ مریض کی استعمال شدہ سرنج استعمال کرنےسے ہیپاٹائٹس کا شکار ہو سکتے ہیں

کیامیں خون کے تبادلے سے بھی ہیپاٹائٹس کا شکار ہو سکتا ہوں؟

اگر آپ نے1992 سے قبل کہیں خون کاتبادلہ کیا، یا اپنے جسم کا کوئی حصہ کسی دوسرےشخص کو دیا ہے توآپ کو ہیپاٹائٹس سی کا مرض ہو سکتاہےکیونکہ 1992 سے قبل ڈاکٹر حضرات خون کا معائنہ ہیپاٹائٹس سی کے حوالے سے نہیں کرتےتھےاس طرح کچھ لوگ متاثرہ خون حاصل کر لیتےتھے۔ اگرآپ نے 1992سے قبل ان دونوں مندرجہ بالا کاموں میں سے کوئی کام کیا ہے تو اب آپ اپنے ڈاکٹر سے ہیپاتائٹس سی کے ٹیسٹ کا ضرور کہیں ( دیکھیئے کہ ہیپاٹائٹس سی کےلیے کون کونسے ٹیسٹ ہیں؟)

علامات

ہیپاٹائٹس سے سے متاثرہ بہت سے لوگ اس مرض کے بارے میں نہیں جانتے۔تا ہم کچھ لوگ اسے فلو سے بڑی بیماری نہیں سمجھتے۔

تو یوں اگر آپ دیکھیں۔

تھکاوٹ محسوس کرنا

معدہ ٹھیک نہ ہونا

بخارر ہنا

بھوک کم لگنا

معدے میں درد

دست یاقےکا شکار ہونا

کچھ لوگوں کو

سخت پیلا پیشاب آۓ

آپ کے سٹولز کا رنگ ہلکا پڑ جاۓ

جلد اور آنکھوں میں پیلاہٹ

اگر آپ میں یہ علامات ہیں تو یقیناَآپ ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہیں، اور آپ کو فوراَ کسی ڈاکٹر سے ملنا چا ہیئے۔

ہیپاٹائٹس سی کی تشخیص کیے لیے کون کونسے ٹیسٹ ہیں؟

آپ کے جسم میں ہیپاٹائٹس سی کی موجودگی کو چیک کرنے کے لیے ڈاکٹر آپ کے خون کو ٹیسٹ کرے گا۔ اور یہ خون کا ٹیسٹ ہی آپ کے جسم میں موجود ہیپاٹائٹس سی کے ہونے، نہ ہونےیا اس کے ابتدائی اور انتہائی مرحلے کی نشاندہی کرےگا۔ ڈاکٹر آپ کے جگر کی بائی آپسی بھی کر سکتا ہے۔ یہ ایک سادہ سا ٹیسٹ ہے۔ جس میں ڈاکٹر آپ کے جگر کے ایک ننھے سے حصےکے نمونے کے طور پر سوئی کی مدد سے نکالتا اور یہ تجزیہ کرتا ہے کہ اس پر ہیپاٹائٹس سی کے کس قدر اثرات موجود ہیں اور اس نے آپ کے جگر کو کتنا نقصان پہنچایا ہے۔ ہیپاٹائٹس سی کو دیکھنے کی غرض سے ڈاکٹر آپ کا تھوڑا سا خون بھی لے گا۔

ہیپاٹائٹس سی کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

ہیپاٹائٹس سی کا علاج انٹرفیرون نامی دوا کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ رائبارائرن کو بھی ملا لیا جاتا ہے۔

اگر آپ کو ایک لمبے عرصے سے ہیپاٹائٹس سی ہے تو آپ کو سرجری کی ضرورت پڑھ سکتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائٹس سی آپ کے جگر کی کارکردگی کو روک دیتا ہے ۔ اگرایسا ہو جاۓ تو آپ کو نئے جگر کی ضرورت ہو گی ۔ اسے جگر کی پیوندکاری کہا جاتا ہے۔ جس میں پرانے اور ناکارہ جگر کو نکال کر کسی عطیہ دینے والے سے نیااور صحت مند جگر لے کر لگا دیا جاتا ہے۔

میں اپنے آپ کی اس مرض سے کیسے حفاظت کر سکتا ہوں؟

آپ خود کو اور دوسروں کو کچھ اس طرح ہیپاٹائٹس سی سے بچا سکتے ہیں

دوسروں کی استعمال شدہ سرنج استمعال نہ کریں

دوسروں کےخون کو ہاتھ لگانے سے قبل دستانے پہن لیں

اگر آپ ایک سے زیادہ لوگوں سے جنسی میل ملاپ والے آدمی ہیں تو کنڈوم استعمال کریں

اگر آپ نے اپنے جسم پر نقش و نگار کروانا ہو یا کو ئی نام وغیرہ کھدوانا ہو تو براہِ کرم متعلقہ اوزارون کی صفائی کا اطمینان کر لیں ۔ اگر ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ شخص ہیں تو اپنا خون یا پلازما کسی دوسرے کو عطیہ دینے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے وہ بھی ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہو سکتا ہے۔

پتے کی پتھری وجوہات

پتے کی پتھری وجوہات

پتے کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ لوگ اس بارے میں اس وقت متوجہ ہوتے ہیں جب پتے میں پتھریوں کی وجہ سے درد ایک روگ کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ جن لوگوں کو پتے میں پتھریاں ہوتی ہیں ان کو شروع میں اس بارے میں علم ہی نہیں ہوتا، کیونکہ یہ پتھریاں کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتیں۔ جب کوئی پتھر پتے سے چھوٹی آنت میں رک جاتا ہے تو سخت درد ہوتا ہے جو ایک گھنٹہ سے چھ سات گھنٹے تک چلتا ہے۔ اس وقت مریض متوجہ ہو کر معائنہ کراتا ہے تو علم ہوتا ہے کہ اس کا سبب پتے میں پتھریاں ہیں۔
پتے کی پتھری وجوہات

پتے میں پتھریوں کا مرض مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ بیس سے ساٹھ سال تک کی عمر میں خواتین میں یہ مرض زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد کی عمر میں عورتوں کی تعداد مردوں کے برابر ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ عورتوں میں زنانہ ہارمون ایسٹروجن ہے جس کے باعث ان کے صفراءمیں کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کی گولیاں، موٹاپا اور زیادہ چکنائی والی اشیاءکا بکثرت استعمال اور ریشہ ( فائبر ) کی کمی بھی شامل ہے۔

 ( Gall Bledders )

پتہ جسے کہتے ہیں  ناشپاتی کی شکل میں چھوٹی سی تھیلی ہے۔ جو جسم انسانی میں جگر کے پیچھے واقع ہے اسے جگر کا حصہ بھی کہا جاتا ہے۔ جس میں صفرا ( Bile ) بھرا رہتا ہے۔ صفرا کی فالتو مقدار پتے میں جمع رہتی ہے۔ صفرا ایک تیزابی مادہ ہے جسے جگر بناتا ہے۔ یہ ایک نالی کے ذریعے آنتوں پر گرتا ہے اور چکنائیوں ( روغنی مادوں ) کو توڑ کر چھوٹے چھوٹے ننھے ذروں میں بدل کر ہاضم بناتا ہے۔ اس کے علاوہ چکنائی کی دو تہیں جو معدہ میں پروٹین پر چڑھ جاتی ہیں انہیں ہٹا دیتا ہے اور نظام ہضم کو تقویت بخشتا ہے۔ اگر صفرا کم خارج ہو اور غذا میں چکنائی زیادہ ہو تو وہ ہضم نہیں ہوتی۔ کیونکہ چکنائی ( روغنی مادے ) ٹوٹ کر باریک نہیں ہوتی۔ غیر ہضم شدہ اجزاءآنتوں میں جراثیم پیدا کر کے بدہضمی کا سبب بنتے ہیں۔ ان حالات میں صفرا کے تیزابی مادے زیادہ ہو جاتے ہیں تو کولیسٹرول و کیلشیم زیادہ ہو کر ان کے ذرات پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جو سرسوں کے دانے سے لے کر گاف کے گیند جتنے ہوتے ہیں۔

پتے کی پتھریاں عموما زیادہ تر کولیسٹرول سے ہی بنتی ہیں۔ یہ پتھر پتے کے اندر ہوتے ہیں یا ان نالیوں میں جو پتے اور جگر کو چھوٹی آنتوں سے ملاتی ہیں۔ اگر پتھریاں چھوٹی ہوں تو ایکسرے میں نہیں آتیں البتہ الٹرا ساؤنڈ میں پتہ چل جاتا ہے۔ یہ مقدار ایک سے لے کر پچاس تک بھی ہو سکتی ہے۔ چھوٹی پتھری نقصان نہیں دیتی مگر جب یہ مقدار اور حجم میں بڑھ جائیں تو تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔ جن میں پتہ کا ورم شامل ہے جب یہ بڑھ جائے تو شدید درد بھی ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے مقام پر درد ہو اور ساتھ بخار بھی ہو جائے تو دیکھا گیا ہے کہ یہ عموماً پتہ کا درد کہلاتا ہے جو قے اور متلی کے ساتھ ہوتا ہے۔ یہ درد پتہ میں پتھری پر دلالت کرتا ہے جو کہ ریت کے ذروں کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے اور بڑی بھی۔ کبھی کبھی پتھری پتے کے منہ میں پھنس جانے سے ورم کی وجہ سے درد ہوتا ہے۔
احتیاطی تدابیر : پتے کی پتھریاں ادویہ سے خارج نہیں ہوتیں کیونکہ پتے کی نالی بہت باریک ہوتی ہے۔ اس میں لچک بھی ہوتی ہے۔ درد کی شدت میں پودینہ، الائچی خورد، سبز چائے کا قہوہ بنا کر بغیر چینی ملائے دو دو چمچے تھوڑے تھوڑے سے وقفے سے پلائیں اس سے ریاح خارج ہو کر درد ختم ہو جاتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کے تناؤ میں کمی آ جائے گی۔ درد کے مقام پر مالش ہر گز نہ کریں۔ اس سے درد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

پتھریاں نکلنے کی کوئی صورت نہیں ہوتی اس لیے اگر تکلیف بڑھ جائے یعنی درد ہو تو پھر عمل جراحی کروا لینا مناسب ہے۔ پتہ نکوالنے سے انسانی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ البتہ طرز زندگی متاثر ہو سکتا ہے۔

پتے کی پتھریوں سے محفوظ رہنے کے لیے چکنائیوں کا استعمال کم کیا جائے۔ غذائی ریشہ سالم اناج پھلوں اور سبزیوں کی صورت زیادہ استعمال کریں۔ پروٹین ( گوشت ) روزانہ ڈیڑھ دو چھٹانک سے زیادہ نہ لیں۔ وزن کو کنٹرول رکھیں۔ ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔ کولیسٹرول والی غذائیں کم کھائیں۔ اس طرح بلڈ پریشر کے بڑھنے اور امراض قلب سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ سبزیوں اور پھلوں کا غذا میں اضافہ کریں۔ ڈبل روٹی، آلو اور چاول سے پرہیز رکھا جائے۔ کھانے کے درمیان پانچ چھ گھنٹے سے زیادہ وقفہ نہ رکھیں۔ حیاتین بھی کولیسٹرول کو کم کرنے میں معاون ہے۔ دودھ، مکھن، کیلا اور انڈے کا استعمال کم رکھیں۔ سبزیاں اور پھل زیادہ مفید ہیں۔ ذہنی سکون کا بھی خیال رکھیں۔ اپنے طور پر ٹوٹکے وغیرہ نہ کریں۔ اور عمل جراحی کی صورت میں کسی ماہر مستند سرجن سے رجوع کریں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal