Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

مباشرت میں‌ کون کون سے طریقے جائز ہیں؟ What Sex Positions are Allowed in Islam

قرآن و حدیث کی رو سے ممنوع قرار دیئے جانے والے طریقوں کے علاوہ میاں بیوی کے درمیان جنسی تعلقات استوار کرنے کے تمام طریقے جائز ہیں۔ جیسا کہ قرآن مجید میں‌ خود اللہ رب العزت نے فرمایا ہے
نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُم (القرآن، البقرہ، 2 : 223)
تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں پس تم اپنی کھیتیوں میں جیسے چاہو آؤ۔بیوی کو اس کے شوہر کی کھیتی قرار دے کر اللہ تعالی نے مرد کو اپنی بیوی کے ساتھ جنسی عمل کی صورت میں‌ تسکین حاصل کرنے کی مکمل آزادی فراہم کر دی۔

جیسے ایک کسان زمین میں‌ ہل چلاتا اور بیج بوتا ہے اور بعد ازاں فصل پکنے پر اپنا پھل حاصل کرتا ہے، اسی طرح شوہر اپنی بیوی سے ملاپ کی صورت میں اس کے حمل کا باعث بنتا ہے اور مقررہ مدت کے بعد بیوی کے پیٹ سے اس کا بچہ پیدا ہوتا ہے۔ یوں‌ اللہ تعالی نے ایک نازک حقیقت بڑے مناسب پیرائے میں‌ کھول کر بیان کر دی۔

جس طرح ایک کسان کو اس بات کی آزادی ہوتی ہے کہ وہ موسم کی مناسبت سے جب چاہے جیسے چاہے اپنے کھیت میں‌ ہل چلائے، بیج بوئے، زمین کو پانی سے سیراب کرے اور فصل اگائے اسی طرح مرد کو یہ آزادی دی گئی ہے کہ وہ اپنی بیوی سے ہر قسم کا جنسی تعلق قائم کر سکتا ہے (سوائے ان بعض طریقوں‌ کے جنہیں اسلام نے ممنوع قرار دیا ہے)

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

مباشرت کا بہترین وقت

مباشرت کا بہترین وقت
مباشرت کے لئے سب سے بہتر وقت وہ ہے جب میاں بیوی دونوں مباشرت کی سچی خواہش اپنے دل میں محسوس کریں۔ یعنی اس وقت جب منی کی کثرت کی وجہ سے عضو مخصوصہ میں خودبخود حرکت پیدا ہو یا طبعیت خود بخود اس کی طرف راغب ہو۔
مباشرت اس وقت کرنی چاہئے جب کھانا اچھی طرح ہضم ہو چکا ہو، یعنی کھانے سے چار گھنٹے بعد۔ کھانے کے فوری بعد مباشرت سخت نقصان دہ ہوتی ہے۔ اس وقت معدہ غذا کو ہضم کرنے میں مصروف ہوتا ہے۔ اس وقت مباشرت کرنے سے انسانی جسم کی مشینری دوسری طرف لگ جاتی ہے، جس کے نتیجہ میں غذا صحیح طور پر ہضم نہیں ہو پاتی اور ضعف ہضم کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر ایسا مسلسل ہوتا رہے تو معدہ کمزور ہو جاتا ہے اور ہلکا بخار رہنے لگتا ہے اور بعض اوقات یہ مرض انسان کی جان بھی لے لیتا ہے۔خالی معدے کی حالت میں بھی مباشرت صحت کے لیے نہایت مضر ہے۔ اس حالت میں مباشرت کرنے سے بدن میں‌ موجود چربی پگلنے لگتی ہے اور انسان کمزور ہوتا چلا جاتا ہے۔ طبی نقطہ نگاہ سے مباشرت اس وقت کرنی چاہیئے جس وقت نہ تو معدہ غذا سے خالی ہو اور نہ ہی خوب بھرا ہوا ہو۔ غذا کو کھائے ہوئے اتنا عرصہ گزر چکا ہو کہ غذا معدہ میں تحلیل ہو کر جگر کی طرف متوجہ ہو رہی ہو۔ عام طور پر کھانا چار گھنٹے میں تحلیل ہو کر جگر کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے۔کسی خوبصورت عورت کو دیکھنے سے مرد کے دل میں جو خواہش پیدا ہوتی ہے وہ مصنوعی ہوتی ہے۔ اس حالت میں مباشرت حقیقی لطف نہیں‌ دیتی۔ حقیقی لطف اس مباشرت میں ہے جب کثرتِ منی کی وجہ سے بغیر خیال کئے ہوئے خودبخود طبیعت میں جماع کا خیال پیدا ہو۔ ایسی حالت میں مباشرت کرنے سے بدن ہلکا ہو جاتا ہے، طبیعت سے بوجھل پن دور ہو جاتا ہے، سکون محسوس ہوتا ہے اور نیند آنے لگتی ہے۔ یہی فطری مباشرت ہے۔

 

Read More