Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ایسےامراض جنکا تعلق عضلات کی کمزوری سے ہو اشوا گندھا

ایسےامراض جنکا تعلق عضلات کی کمزوری سے ہواشواگندھا
Ashwagandah اشواگندھا
ایسے امراض جنکا تعلق عضلات کی کمزوری سے ہو اشواگندھا دماغ کو طاقت دیتی ہے یاداشت خراب ہونے اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی کمی کی صورت میں فائدہ مند ہےایسے افراد جو یکسوئی سے ذہنی کام نہ کر سکتے ہوں بالخصوص طالب علم پڑھ نہ سکتے ہوں اور انکا حافظہ کمزور ہو تو ایسے افراد کے لیے ایک نعمت کا درجہ رکھتی ہےمردوں کے مخصوص امراض کے حوالہ سے نایاب دوا ہےجریان منی کے باعث عضلات کی کمزوریعضلات کے در میان ربط کا فقدان

کمر میں درد کا رہنا

ایسے امراض جنکا تعلق عضلات کی کمزوری سے ہو اشواگندہ ان تمام امراض کے لیے فائدہ مند ہے

عورتوں میں لیکوریا اور جریان خون میں مفید ہے

جبکہ مردوں میں عقر مردانہ کی کمی دور کرتی ہے

جن مردوں میں اولاد پیدا کرنے والے سپرم نہیں ہوتے ان کو پیدا کرتی ہے اور گلشن میں بہار لاتی ہے

 

Read More

نایاب نسخہ کمردرد سے فوری نجات

 نایاب نسخہ کمردرد سے فوری نجات

نایاب نسخہ میں نے بنایا اور بانٹاجس کے درج ذیل فوائد سامنے آئے گھٹنوں میں درد تھا سجدے سے اٹھتے وقت درد ۔ کمردرد جھکتا ہوں تو جھکا نہیں جاتا ڈاکٹر کہتے ہیں کہ تمہارے مہرے ہل گئے ہیں ۔میں نے یہ نسخہ دیااور مالش کا بھی کہا۔ سر میں دانے تیل بالوں میں لگالیا دانے ڈھونڈنے سے نہیں ملتے۔کندھوں اور جسم کی مالش کرنے کے بعد نہانے سے جسم تروتازہ ہوجاتا ہے جلد کی مالش
نسخہ درج ذیل ہے
ھو الشافی: کھٹہ تلخ 100 گرام، پھٹکڑی سرخ 100 گرام، آنبہ ہلدی 100 گرام، السی 10 گرام، سب کو کوٹ چھان کراس میں ایک کلو خالص تل کاتیل ڈال کر بالکل ہلکی بلکہ نہایت ہلکی آنچ میں جلائیں دو دن تک جلاتے رہیں جب پانی جل جائے تو اتارکر اس میں50گرام رتن جوت ڈال کر3دن رکھ چھوڑیں۔رتن جوت گرم گرم تیل میںڈالیں۔ 3دن کے بعد چھان کر محفوظ کرلیں‘اب کراماتی تیل تیار ہے۔

 

Read More

Aloe Vera Benefits ,خواص کوارگندل

خواص گھیکوار
گھیکوار کاتعارف  
نام      اس کو عربی میں صبار اورفارسی میں فیقرا کہتے ہیں۔علاوہ ازیں اس کوایلیاراورگھی کواراورکوارگندل گنوارپاٹھا،وغیرہ ناموں سے موسوم کرتے ہیں،اس کے توڑنے سے زرلعاب نکلتاہے۔انگریزی میں ایلوویرا(Aloe vera)
کے نام سے جاناجاتاہے۔ماھیت   یہ ایک نہایت ہی کوشنمااورعام ملنے والا پوداہے جس کے لمبے لمبے اورموٹے سبزرنگ کے پتے اپنی خوش نمائی اورخضرات سے ہرراہ گذرکومتوجہ کرلیتے ہیں۔اس میں سے ایک سرخی مائل لمبی گندل نکلتی ہے جس کے سرپرسرخ پھول لگتے ہیں اوران میں سے تخم نکلتے ہیں۔
طبیعت
گرم خشک اورگرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعمال کرنامضرہے۔بعض اطباء کاخیال ہے کہ ایلوااسی کے لعاب سے بنایاجاتاہے۔اوربعض فرماتے ہیں کہ یہ بالکل غلط ہے۔دراصل دونوں فریق ہی اس میں سشے ہیں کیونکہ جوایلوابنام صبرسقوطری فروخت ہوتاہے وہ گھیکوارسے نہیں بنتا۔البتہ جوصبرسرخی مائل ہوتاہے وہ اسی سے بنتاہے۔سجس کوہم صبرسقوطری کے بجائے ہندوستانی ایلواکہہ سکتے ہیں۔میرے نا قص فہم کے بموجب گھکوارسے تیارشدہ ایلواصبرسقوطری سے کسی طرح کم نہیں بلکہ عمدہ ہے۔
ایلوابنانے کی ترکیب
گھیکوارکے پتوں میں سے پانی نکال کرکسی قلعی داردیگچی میں ڈال کرنرم نرم آگ پرپکائیں۔خشک ہوکرایلواتیارہوگا۔عمدہ بننے کی نشانی ہے زردسرخی مائل ہوگااورذراسے ہاتھ کے دباؤ سے ریزہ ریزہ ہوجائے گا۔یہ ایلوابہت ہی عمدہ ہے تمام فوائد میں ایلوایسے کم نہیں ہے۔
سراورآنکھوں کی بیماریاں
(1)دردشقیقہ وعصابہ کاحیرت انگیزٹوٹکہ
ھوالثافی
لعاب گھیکوارتین ماشہ،افیون ایک رتی ہردوکوباہم ملاکراورکھرل کرکے کنپٹیوں پرلیپ کردیں۔ان شاء اﷲتعالٰی درد شقیقہ اورعصابہ فوراً موقوف ہوجائے گا۔نہایت ہی حیران کن اورجیدالاثرٹوٹکہ ہے۔شوق سے تجربہ کریں۔
(2)سردردھرقسم کااکسیری چٹکلہ
ھولشافی : حسب ضرورت لعاب گھیکوارمیں قدرے دارہلدسفوف شامل کریں۔اورگرم کرکے جائے دردپرباندھ لیں۔ان شاء اﷲتعالٰی فوراًآرام ہوگا۔بلغمی یاسردموادسے پیداہونے والے دردکیلئے یہ چٹکلہ بالخصوص مفیداورسودمندہے۔
رمدچشم
دکھتی ہوئی آنکھ کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ نہایت ہی موثرہے۔اس سے بفضلہ تعالٰی فوراًدردکوتسکین ہوجاتی ہے۔
(3)ھوالشافی
گوداگھیکوارتین تولہ میں افیون دورتی ملاکرنیم گرم کریں۔اس صاف کپڑے میں پوٹلی بناکراس کودکھتی آنکھوں پرباربارپھرادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی آرام ہوگا۔
(4)آسان چٹکلہ رمد
ھوالشافی : رات کوسوتے وقت گھیکوارکے عرق کاایک ایک قطرہ دکھتی ہوئی آنھوں میں ڈالیں۔بفضلہتعالٰی آرام ہوجائے گا۔
(5)حیران کن ٹوٹکہ رمد
ھوالشافی : رمدچشم کے مریض کوبہت ہی تکلیف ہورہی ہوتواس کودورکرنے کے لیے مندرجی ذیل چٹکلہ پرعمل کریں۔برگ گھیکوارکوایک جانب سے چھیل کراس کوگرم کرلیں اورمریض کی جس آنکھ میں تکلیف ہواس جانب کے پاؤں کے انگوٹھے کے زیریں حصہ یاپاؤں کے تلوے پرباندھ دیں۔بفضلہ آرام ہوگا۔
(6)ھوالشافی
گھیکوار کاگوداحسب ضرورت لے کرنچوڑلیں اورچندقطرے نیم گرم کرکے مریض دردچشم کے کان میں ٹپکادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی دردفوراًموقوف ہوجائے گا۔نہایت مفیدٹوٹکہ ہے۔
(7)عرق مفیدچشم
ھولشافی : گھیکوارکاعرق ایک تولہ لے کراس میں ایک رتی پھٹکڑی ملالیں اورتمام رات پڑارہنے دیں۔صبح کوچھان کرشیشی میں رکھیں۔روزانہ دویاتین قطرے آنکھوں میں ڈالاکریں۔
فوائد : سرخی چشم،ککرے،ورم،دھندسب کے لیے سالہال سے مجرب ہے۔
(8)سنیاسی سرمہ
اجزاء وترکیب : سہاگہ خام بیس تولہ،نوشادرخام بیس تولہ۔دونوں کوپیتل کی تھالی میں ڈال کرگھوٹیں اورگھیکوارکامغزاس میں ڈالتے جائیں۔حتی کہ ایک سیرمغزگھیکوارختم کریں۔۔خشک ہونے پرشیشی میں ڈال لیں۔
ترکیب استعمال : سرمہ کوسوتے وقت لگائیں۔فوائد : آنکھوں کی اکثروبیشترامراض میں مفیدوموثرہے (رموزحکمت)۔
(9)فقیرانہ سرمہ
سرمہ سیاہ ایک تولہ لیں اورگھیکوارکے رس پاؤبھرمیں ڈال کرپکائیں۔جب پکتے پکتے تمام عرق جذب ہوئے تواتارلیں اورباریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس سرمہ جیدالاثرتیارہے۔روزانہ صبح وشام آنکھوں میں لگایاکریں۔آنکھوں کی اکثربیماریوں کے لیے مفیدہے۔
(10)عجیب دوا
یہ نسخہ کسی کتاب سے نقل کیاتھامگرحوالہ یادنہیں رہا۔صاحب نسخہ لکھتے ہیں کہ ہمارے پڑوس میں ایک ان پڑھ شخض سرون سنگھ نامی رہاکرتاتھا۔وہ امراض چشم کے لیے ایک دوابناکرمفت تقسیم کیاکرتاتھا۔جوحقیقت میں دکھتی ہوئی آنکھوں اورجالادھندکے لیے عجیب وغریب شے ہے۔
ھوالشافی : پتہ گھیکوارایک عددلے کراس کے درمیان میں سے پیسے کے برابرسوراخ کرکے پیالہ سابنالیں۔اس میں افیون چاررتی،رسونت تین ماشہ،پھٹکڑی سفیدتین ماشہ ڈال دیں اورپتاپرنالہ کی طرح لائن سی بناکرانگاروں پررکھ دیں۔اورپتے کے اخیرپرایک پیالی رکھ دیں۔تاکہ جوعرق نکلے وہ صرف اس چینی کی پیالی میں آتارہے۔اس کوشیشی میں رکھیں اورسلائی سے آنکھوں میں ڈالیں۔
(11)نورانی چٹکی
ھوالشافی : قلمی شورہ چارتولہ کوپیتل کی تھالی میں جستی دستہ سے کنوارگندل کاگودہ ڈال کررگڑتے رہیں۔اکیس یوم تک رگڑنے سے یہ ایک سیاہ رنگ کاسفوف تیارہوجائے گا۔دردال سے اگربصارت گم ہوگئی ہو لیکن پتلی ابھی پھٹی نہ ہوتویہ دوائی چٹکی سے آنکھ میں ڈال لیں۔اکیس یوم لگاتاراستعمال کرانے سے گم شدہ بصارت واپس آجائے گی اوراس کے ساتھ ہی مکھن گاؤچارتولہ،دودھ گاؤتازہ آدھ سیر،میٹھابقدرذائقہ ڈال کرروزانہ استعمال کراتے رہیں۔غذاکی غذااوردواکی دواہے۔
(12)اکسیرجوھربرائے پھولہ
یہ جوہربفضلہ تعالٰی پھولے اورجالے کے لیے بے حدمفیدوموثرہے۔بنائیں اورفائدہ اٹھائیں۔
ھوالشافی : نوشادرایک چھٹانک،سونچرنمک ایک چھٹانک،گھیکوارکاگودا۔
حلق وسینہ کی بیماریاں
خناق : یہ مرض بڑامہلک ہے اس کامریض اچانک مرجایاکرتاہے۔اس کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ گومعمولی معلوم ہوتاہے مگربڑاہی مفیدہے۔
(13)ھوالشافی : گھیکوارکے پتے کوایک طرف سے چھیل ڈالیں اوراوپر ہلدی اورنرکچورباریک پیس کرچاقووغیرہ سے اچھی طرح مل دیں۔تاکہ دواپتے کے اندراچھی طرح سرائے کرجائے۔پھراس پتے کودوحصے کرکے مریض کے تلووں پرباندھیں۔فائدہ ہوگا۔
کھانسی : مندرجہ ذیل نسخہ پرانی سے پرانی کھانسی،کالی کھانسی اوردمہ کے لیے مفیدہے۔
(14)ھوالشافی : مغزگھیکوارایک سیرلے لردباکرکسی صاف کپڑے میں سے چھان لیں۔تاکہ سب کاسب لعاب بن کرنکل آئے۔پھراس کوقلعی داردیگچی میں ڈال کردھیمی دھیمی آگ پرپکائیں۔جب نصف لعاب جل جائے تونمک لاہوری تین تولہ باریک شدہ ڈال کرچمچ وغیرہ سے ہلاتے رہیں۔جب تمام جل کرسفوف ساباقی رہ جائے تواتارکرسردہونے پرباریک کرکے شیشی میں حفاظت سے رکھیں۔اکسیر کھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : دورتی سے چاررتی تک کھانڈکے درمیان رکھ کرکھلائیں۔
(15)بچوں کی کھانسی کی جیدالاثرگولیاں
ھولشافی : سہاگہ خام نصف بریاں(کچابھنا)مرچ سیاہ ہردوادویہ کومساوی الوزن حسب ضرورت لیں اورانہیں گھیکوارکے گودے میں بخوبی کھرل کریں اورچنے کے برابرگولیاں بنائیں اورسنبھال لیں۔
ترکیب استعمال : نصف گولی سے ایک گولی تک بچے کی ماں کے دودھ میں گھس کراستعمال کرائیں۔یہ گولیاں شیرخواربچے کی ہرقسم کی کھانسی کے لیے مخصوص ہیں اوربفضلہ تعالی ان گولیوں کی پہلی خوراک سے ہی فائدہ معلوم ہونے لگتاہے۔
(16)کھانسی کی اکسیرمجرب دوا
ھوالشافی :گھیکوارکوچاقوسے تراش کرریزہ ریزہ کرکے دھوپ میں خشک کرلیں۔اسی طرح ثمربادنجان دشتی بھی دھوپ میں سکھالیں۔ہردوادویہ خشک شدہ نصف نصف پاؤکوزہ گلی میں نمک سونچرپانچ تولہ باریک شدہ کے نصف نیچے اورنصف اوپررکھ کربندکردیں۔اورپانچ سیراپلوں کی آگ دیں۔برنگ سیاہ خاکسترتیارہوگی۔باریک پیس کررکھ دیں۔بس اکسیرکھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت بقدرچاررتی منہ میں رکھ کرچوستے رہیں۔اسی طرح بچے کوچاررتی منہ میں رکھ کرچوسائیں۔تیسری خوراک سے فائدہ ہوگا۔بارہاکی مجرب اوربے خطادواہے۔
(17)پرانی کھانسی کافقیرانہ اکسیری چٹکلہ
گھیکوارکاگوداایک سیرلیں اوراسے کچل کراس کاپانی نکال لیں۔پھرپانی کوموٹے کپڑے میں چھان لیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کرآگ پررکھیں اورنیچے ہلکی ہلکی آگ جلائیں۔تاکہ پانی کی مقدارنصف رہ جائے۔تب اس میں تین تولہ نمک لاہوری ڈال دیں اورچمچے سے ہلاتے جائیں۔حتی کہ تمام پانی خشک ہوکرسفوف ساتیارہوجائے۔بس کھانسی کی اکسیری دواتیارہے۔سنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک چٹکی بھرچاٹ لیاکریں۔
فوائد : بچوں کی پرانی اوربلغی کھانسی کے لیے ازبس مفیددواہے۔خاص کرکالی کھانسی کے لیے توبھروسہ کاعلاج ہے۔شوق سے تجربہ فرمائیں۔
دمہ
یہ ایک مشہوراورسخت بیماری ہے۔جس کے متعلق مشہورہے کہ دمہ دم کے ساتھ جاتا ہے۔یعنی بالکل لاعلاج مرض ہے۔مگریہ صحیح نہیں۔البتہ اس کے عسرالعلاج ہونے میں میں کلام نہیں۔مگریہ کہناہرگزروانہیں ہوسکتاکہ دمہ کسی دواسے جاتاہی نہیں۔چنانچہ ہم نے اپنے تجربہ کے متعددنسخے اپنی دوسری تصنیف کنزالمجربات کے اندرایسے لکھ دئیے ہیں جوکہ دمہ کوبفضلہ بیخ وبن سے اکھاڑدینے میں یدطولی رکھتے ہیں۔اب ذیل میں دمہ کاایک ایسانسخہ پیش کرتے ہیں جوکہ گھیکوارکے ذریعے بنتاہے اوربفضلہ دمہ کی جڑمارنے کوعجیب الاثرہے۔دراصل یہ نسخہ ایک سنیاسی سیاح کابیان کردہ ہے۔
(18)سخت دمہ کاآسان نسخہ
ھولشافی : گھیکوارکاگودہ ایک پاؤ،نمک لاہوری تین تولہ ،مٹی کاکوزہ ایک عدد،بڑے بڑے اپلے چارسیر۔
ترکیب تیاری : نمک کوباریک پیس کرگھیکوارکے گودے میں رکھ کرمٹی کے کوزے میں بندکرکے اپلوں میں ہواسے بچاکرآگ دیں اورآگ کے سردہونے پرنمک کونکال کرلے لیں۔جوکہ برنگ سیاہ نکلے گاپیس کرحفاظت سے رکھیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام کومنقی یابتاشہ میں رکھ کرکھائیں۔
فوائد : بلغی دمہ،کھانسی ،پرانی سب کے لیے مفیدہے۔
(19)اکسیری دوائے دمہ
ھوالشافی : گھیکوارپانچ سیر،نمک خوردنی آدھ سیر،فلفل درازچارتولہ،اجوائن دیسی ایک پاؤ۔پہلے گھیکوارکے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کریں پھرتمام ادویہ کوکسی مٹی کی کوری ہنڈیامیں معہ گھیکوارکے ٹکڑوں کے ڈال کراس کامنہ ڈھکن اورماش کے آٹے سے اچھی طرح بندکردیں۔اوراسے کم ازکم چارسواپلوں کی آگ دیں۔سردہونے پرہنڈیانکال لیں اورجوکچھ ہنڈیاسے برآمدہواسے نجوبی باریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس دمہ کی اکسیردواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذادورتی سے چاررتی تک استعمال کرائیں اوردوران استعمال میں کھٹی اورمیٹھی اشیاء سے پرہیزکریں۔اورجہاں تک ہوسکے نمک کم اورگھی زیادہ استعمال کرائیں۔
فوائد : یہ دوادمہ کے لیے بفضلہ تعالٰی ازبس مفیدہے اورایک ہفتہ کے استعمال سے مریض دمہ کونمایاں اورمعتدبہ فائدہ ہوجاتاہے۔اورچنددنوں کے مزیدکھانے سے کلی طورپرصحت ہوجاتی ہے۔
(20)اکسیردمہ
ازجناب حکیم محمدعرفان
اجزاء وترکیب :گندھگ آملہ ساربارہ تولہ لے کرایک مٹی کی طشتری میں نرم آگ پرگلائیں اوراس پرعرق گھیکواربقدرپانچ تولہ ڈال دیں جب خشک ہوجائے تواس قدراورڈال دیں۔حتی کہ ایک سیرعرق جذب ہوجائے۔سردکرکے کھرل کریں اورمحفوظ رکھیں۔ترکیب استعمال : ایک ماشہ روزانہ ہمراہ مکھن استعمال کریں۔
فوائد : ضیق النفس دمہ کے لیے یہ دواایک اعجازمسیحائی ہے۔اس موذی مرض کوجواطباء کے نزدیک عسرالعلاج امراض میں شمارکی جاتی ہے بیخ وبن سے اکھاڑدیتی ہے (رموزحکمت)۔
(21)اکسیردمہ
ازجناب ابوالمظفرمحمدنمس الحو خن صاحب حکیم حاذق
امرتسر : اجوائن تین تولہ،گھیکواردوسیرایک مٹی کے برتن کے وسط میں اجوائن اوراس کے نیچے اوپربرگ گھیکواررکھ کرگل حکمت کریں اورچولہے پرچڑھاکربارہ گھنٹے تک اس کے نیچے آگ جلائیں۔سردہونے پراجوائن کونکال کررکھ لیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام ہمراہ عرق سونف۔
فوائد : خشک وتردمہ کے لیے بہترین دواہے۔
معدہ اورآنتوں کی بیماریاں
(22)پیٹ دردسول
ھوالشافی : گھیکوارکاگودہ پاؤ بھرلے کرکپڑے میں سے نچوڑکربوتل میں ڈالیں اورپھرباریک پساہوالاہوری نمک بارہ تولہ ڈال کردھوپ میں رکھ دیں۔تیسرے دن پاؤ بھرعرق ادرک اورایک تولہ نوشادرسوہاگہ بریاں ایک تولہ ملاکراسی بوتل میں ڈال دیں اوربوتل کے منہ کوخوب مضبوطی سے پکڑکرہلائیں۔تاکہ سب اشیاء نجوبی حل ہوجائیں۔بس بے نظیرعرق تیارہے۔اس میں سے تین ماشہ بوقت ضرورت پلائیں۔
فوئد : دردشکم۔سول۔بدہضمی فورادورہوں گے۔
(23)اجوائن مدبر
جوکہ دردشکم بدہضمی وغیرہ کواکسیرہے۔مندرجہ ذیل طریقہ سے اگراجوائن کوتیارکرکے رکھ لیاجائے تونہائے ہی کام کی چیزبن جاتی ہے۔جب کوئی مریض پیٹ درد کاشاکی آیاکرے تواس میں سے ذرا سی اجوائن دے دیاکریں۔بہت سے لوگ ایسی ادویات کوبناکرمفت تقسیم کرکے ثواب دارین حاصل کرتے ہیں۔اورغریبوں سے دعائیں لیتے ہیں۔لہذاآپ بھی بناکرمفت تقسیم کریں۔
ھوالشافی : گوداگھیکوارچارسیرلے کرکسی چینی یامٹی کے فراخ برتن میں ڈالیں اوراس میں اجوائن دیسی دوسیراورنمک لاہوری پاؤ بھرڈال کرسایہ میں رکھ دیں۔اوردن میں تین دفعہ ہلادیاکریں۔یہاں تک کہ گھیکوارکاپانی تمام کاتمام اجوائن میں خشک ہوجائے اورمحض اجوائن باقی رہ جائے ۔پس اجوائن مدبرہوچکی ہے اب آپ کی مرضی ہے خواہ اسی طرح سالم حالت میں ہی اجوائن کوڈبوں میں بندکرلیں یااس کوباریک پیس کرسفوف بنالیں۔
ترکیب استعمال : تین ماشہ سے چھ ماشہ تک گرم پانی سے دیاکریں
فوائد : پیٹ درد،بدہضمی،سول،بھوک نہ لگنا،قبض سب کومفیدہے۔
(24)ھوالشافی : برگ گھیکوارکولے کردرمیان سے طولا(لمبائی میں)دوٹکڑے چیزلیں اوران پرعلیحدہ علحدہ ایک پرنوشادرایک پرمصری باریک شدہ چھڑک دیں نہ پھردونوں کوآپس میں ملاکراوپرسے دھاگہ لپیٹ کرنیچے چینی لی پلیٹ وغیرہ رکھ کرپتے کودھوپ میں لٹکادیں۔تاکہ سب عرق ٹپک ٹپک کرچینی کے برتن میں جمع ہوجاتا جائے۔جب تمام عرق ٹپک جائے توشیشی میں ڈال دیں۔
خوراک : ایک ماشہ سے تین ماشہ بتاشہ میں دیں۔
(25)بالکل سحل سفوف ھاضم
یہ سفوف معدہ کی قوت ہاضمہ کومضبوظ کرنے اوراشتہاپیداکرنے میں نہایت لاجواب ہے۔خوردہ غذاکوپوری طرح ہضم کرکے جزوبدن بناتاہے۔
ھوالشافی : گھی کوارکوحسب ضرورت لیں اوراسے خشک ہونے کے لیے سائے میں رکھ دیں۔جب نجوبی خشک ہوجائے توباریک پیس کرسفوف بنالیں اورسنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ ہردووقت بعدازغذاتین ماشہ کی مقدارمیں کھلایا کریں۔
(26)اکسیرمعدہ
ھولاشافی ؛ نمک شورہ ایک سیر،گھیکوارکاگوداچارسیر،ہردوکوملاکرکسی مٹی کی ہانڈی میں ڈال کراورسرپوش دے کرگل حکمت کریں اورآنچ پررکھیں اورنیچے نرم نرم آگ جلائیں۔پھرسخت کردیں۔دوپہرکے بعداتارلیں اورسردہونے پردواکوسنبھال کرپیسیں اورحفاظت سے رکھیں۔بس اکسیرمعدہ تیارہے۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک ماشہ دوانکال کرتلی کے مریض کودواکھلاکراسے تھوڑی دیرتک بائیں کروٹ لٹدیں۔
فوائد : طحال دردمعدہ،سوء ہضم،تخمہ،ہیضہ،کھانسی،نفس بلغمی کے لیے اکسیرالاثردواہے۔
(27)مقوی معدہ گولیاں
ھوالشافی : گھیکوارکاگودادوتولہ،نوشادرایک تولہ،تلسی کے پتے چھ ماشہ ہرسہ ادویہ کوملاکرکھرل کریں۔جب نجوبی یک ذات ہوجائیں تونخودی گولیاں بنالیں اورسنبھال رکھیں۔بس مقوی معدہ گولیاں تیارہیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ دوگولیاں گرم پانی کے ساتھ استعمال کیاکریں۔
فوائد : یہ گولیاں معدہ کی کمزوری کودورکرتی ہیں۔بھوک نجوبی لگاتی ہیں اورعمل انہضام کوتیزکرتی ہیں۔
ہچکی
یہ مرض گوبظاہرمعمولی ہے مگربعض وقت خوفناک صورت اختیارکرلیتی ہے اورمریض کوبات کرنے سے بھی لاچارکردیتی ہے۔ایسے موقعہ کے لیے ذیل کاچٹکلہ یادرکھیں۔
(28)ھوالشافی : گھیکوارکاپانی تین تولہ،سونٹھ کاسفوف چارماشہ ملاکرمریض کوکھلادوانشاء اﷲوہیں دب جائے گی۔
(29)ھوالشافی : گھیکوارکارس چارتولہ،سفوف سونٹھ تین ماشہ،شہد خالص دوتولہ تینوں کوباہم ملاکرمریض کواستعمال کرائیں۔
فوائد : انشاء اﷲفوراً ہچکی بندہوگی۔پہلے نسخہ سے زیادہ بہترہے۔
قبض
قبض واقعی ام الامراض ہے اس سے بے شماربیماریاں پیداہوتی ہیں۔مثلاً دردسر،بدہضمی ،بھوک نہ لگنا،بواسیر،اعضاء شکنی وغیرہ۔سب اسی کے طفیل ہیں۔
(30)قبض کے ازالہ کے لیے ست گھیکواربقدردورتی بوقت خواب دودھ سے لے لینانہایت ہی مفیدہے۔علاوہ ازیں ایک نسخہ۔
(31)حبوب قبض کشا
ھوالشافی : سونف کاچھلکااتارکرچاول نکالیں اوراس میں سے پانچ تولہ لے کرتمام دن لعاب گھی کوارمیں کھرل کرکے رتی رتی کی گولیاں بنالیں۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت دوگولیاں سے چارگولیوں تک گرم دودھ سے لیتے ہیں۔
فوائد : ان گولیوں کے چندروزہ استعمال سے دائمی قبض بھی دورہوجاتی ہے محراب المجرب ہے۔
(32)وجع الفوادکی اکسیری ٹکور
وجع الفوادکوڑی کے دردکوکہتے ہیں۔یہ اتناسخت ہوتاہے کہ مریض کولوٹ پوٹ کردیتاہے۔
ھوالشافی ؛ گھیکوارکاپتالیں اوراسے ایک طرف سے تھوڑاتھوڑاچھیل ڈالیں۔پھراس پرسہاگہ اورہلدی چھڑک کرایک طرف سے توے پرگرم کریں اوراس سے فم معدہ کوسینکیں۔انشاء اﷲ فوراً دردموقوف ہوگا۔
تلی اورجگرکی بیماریاں
ورم طحال : یہ وہ مرض ہے جس کوایک بارچمٹ جائے پھربمشکل ہی اس سے جداہوتا ہے۔اس کے مریض کی بھوک بنداورچہرے وبدن کی رنگت دن بدن بلاخون ہوتی جاتی ہے۔ذراسے چلنے پھرنے سے دم پھول جاتاہے۔زورکاکام کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔عموماً اس مرض کومتعسرالعلاج خیال کیاجاتاہے۔مگریہاں ہم اﷲکے فضل سے چندعام ایسے نسخے لکھتے ہیں جوکہ اس مرض کے ازالہ کے لیے ازحدمفیدہیں۔
(33)عرق اکسیرالطال
ھوالشافی : ایک پتاگھیکوارکاکالے کراسے سرے تک لمبائی میں چیزڈالیں اورپھرنوشادردوتولہ نہایت ہی باریک پیس کرآدھاایک پتاپراورآدھادوسرے پرمل دیں۔اوردونوں پتوں کوکسی چینی کی فراخ پلیٹ میں رکھ دیں۔مگرپتوں کی نوشادروالی جانب سورج کی طرف رہے۔دوتین گھنٹہ کی دھوپ میں ان میں سے عرق نکل کرپلیٹ میں جمع ہوجائے گا۔اسے شیشی میں بندکرلیں۔
ترکیب استعمال : اس میں سے چارقطرے صبح چارقطرے شام بتاشہ میں یامصری کے ٹکڑے پرڈال کرکھلادیاکریں۔
پرھیز : ترشی،تیل،دہی،مرچ اورباسی کھانے سے۔
فوائد : طحال کی حکمی دواہے۔جس سے تھوڑے عرصہ میں بفضلہ تعالی شفاہوجاتی ہے۔
(34) طحال کاسریع الاثرعرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگودا،عرق ادرک ،پراناگڑتندوتیز ولائٹی ،سرکہ ،شہدخالص ہرایک آدھ سیر۔سہاگہ بریاں،پھٹکڑی بریاں،قلمی شورہ،سونٹھ،جوکھارہرایک ایک تولہ۔پہلے ادویہ کوباریک پیسیں پھرعرقیات میں ملابوتلوں میں بھرکرسات دن رات دھوپ میں شبنم میں رکھ دیں۔سات دن کے بعداستعمال کریں۔طحال کاسریع الاثرعرق تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوروزانہ عرق مذکورایک تولہ صبح ایک تولہ شام بطورقہوہ پلائیں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوگھلانے اورقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلانے کے لیے عرق ہذابفضلہ تعالی نہایت سودمنددواہے۔اس سے بڑی ہوئی طحال چھٹ چھٹاکراصلی حالت اختیارکرلیتی ہے۔اوراس کے باعث پیداشدہ اکثرعوارضات بھی اس کے ساتھ ہی غائب ہوجاتے ہیں۔علاوہ بریں شکم کے دیگرجملہ امراض کے لیے بھی مفیدالاثردواہے۔شوق سے آزماکرفائدہ اٹھائیں۔
(35)طحال کااکسیری عرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤ،آب ادرک ایک پاؤ،نمک سیاہ نمک لاہوری،سوہاگہ چوکیہ نوشادرہرایک ڈھائی تولہ۔پہلے نمک کوگھیکوارکے ساتھ ایک بوتل میں ڈال کردھوپ میں رکھیں۔جب گودامل جائے توباقی گوداباریک کرکے اورچھان کرآب ادرک کے ساتھ ملادیں۔جب تمام دوائیں یکجان ہوجائیں توچھان کرکسی بوتل میں سنبھال رکھیں۔بس دواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذاایک تولہ دن میں تین مرتبہ پلائیں۔
فوائد : بڑھی ہوئی تلی فطری حالت پرلوٹنے کے لیے نہایت مفیدہے۔
(36)شربت دافع طحال
ھوالشافی : آب لیموں دوسیر،آب پیازدوسیر،آب گل گل ولائتی دوسیر،سرکہ آدھ ،مصری دوسیر۔مصری کی بدستورمعروف چاشنی تیارکرکے سب ادویات اس میں شامل کردیں۔اورشربت کاقوام تیارکرکے سنبھال رکھیں۔بس شربت دافع طحال تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوشربت ہذابقدردوتولہ صبح شام پلایاکریں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلاتاہے اورقوت ہاضمہ کوتقویت بخشتاہے۔نیزمقوی باہ ہے۔
(37)حلوائے گھیکوار
اگرطحال کے مریض کومندرجہ ذیل ترکیب سے تیارکردہ حلوہ بناکردیاجائے توبفضلہ بہت ہی جلدتلی ورم اترکرصحت ہوجاتی ہے۔
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤبھر،گائے کادودھ آدھ سیر،دارچینی چھ ماشہ،گھی پانچ تولہ،کھانڈدس تولہ
ترکیب تیاری : پہلے گھی کوارکوکپڑے میں سے چھان کردودھ میں ملائیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کردودھ کادھیمی آگ پرکھویاتیارکریں۔پھرگھی کوآگ پرچڑھاکرکھویاکوبریاں
کریں اورپھرکھانڈاوردارچینی کاسفوف ملاکراتارلیں۔
ترکیب استعمال : ہرروزاسی طرح حلوہ تیارکرکے حسب برداشت کھلائیں۔کم اورزیادہ بھی کیاجاسکتاہے۔
فوائد : طحال کوکم کرنے میں بہت موثرہے۔
(38)حب اکسیرطحال
ذیل کی گولیاں ورم طحال کے لیے نہایت مفیدالاثرہیں دویاتین ہفتہ کے استعمال سے ان شاء اﷲمطلقاً آرام ہوجاتاہے۔تلی جاتی رہتی ہے اوربیمارتندرست ہوکرفربہ وطاقت ورہوجاتاہے۔ہاضمہ درست رہتاہے۔بخارااگرہمراہ ہوتووہ بھی ان شاء اﷲکافورہوجاتاہے۔رنگ سرخ ہوجاتاہے اورآئندہ کے لیے کوئی چکایت باقی نہیں رہتی۔لاجواب اورقابل قدرنسخہ ہے۔
ھوالشافی : گوداکنوارگندل،آب مولی ہرایک دس تولہ ۔نوشادرپانچ تولہ،کشتہ فولاد سنکوناہرایک ایک تولہ۔سب کوخوب اچھی کھرل کرکے بقدرنخودکے گولیاں بنالیں۔اورپانی کے ہمراہ ایک گولی بعدازغذاکھلاتے رہیں۔اس سے روزانہ ایک آدھ دست آئے گااورتلی دنوں میں ہی جاتی رہے گی۔بھوک خوب لگے گی۔بخارکافورہوگا۔
(39)آسان نسخہ
ھوالشافی : آب برگ گھیکوارپانچ تولہ میں ہلدی کاسفوف ایک ماشہ ملاکرپلایاکریں۔
فوائف : طحال کے ورم اتارنے کے سہل دواہے۔
(40)ضمادمحلل ورم جگروطحال
اجزاء وترکیب : گھیکوارپانچ تولہ،رائی ایک تولہ،نمک ایک تولہ سب کوپیس کرایک شیشہ میں بندکرکے چولہے کے بیچے دفن کردیں ایک ہفتہ کے بعدنکال لیں اورجگروطحال پرلیپ لگائیں۔
(41)جگروطحال کی نحایت اعلی دوا
اجزاء وترکیب : گھیکوارکاتازہ گودہ سیر،عمدہ چھناہواشہددوسیر۔ایک عمدہ مٹی کے برتن میں دونوں اشیاء ملاکربندکرکے ایک مہینہ کامل یعنی تیس دن تک کسی علحیدہ برتن میں رکھ دیں۔بعدازاں برتن سے سب دوانکال کرموٹے کپڑے سے پاردفعہ چھان کرصاف بوتل میں رکھیں۔اب اس دواکارنگ پہلے کچھ زدربعدکچھ دن زردنارنجی پھرکچھ دن کے بعدسرخ رنگ اوراس کے بعدسرخی مائل سیاہ ہوگا۔یعنی جوں جوں دواپرانی ہوتی ہے ویسے ہی اس کارنگ بھی تبدیل ہوجاتاہے اورساتھ ساتھ اس میں تیزی اورتاثیردوائیہ وشفائیہ بھی بڑھتی جاتی ہے۔اس کی مقدارخوراک چھ ماشہ سے دوتولہ تک ہے۔افعال جب یہ دواپانی ہوجاتی ہے توطلسمات فوائد شواہدکراتی ہے۔جہاں تک ہماراخیال ہے ایسی دواشایدہی کسی انگریزی دواخانہ میں ہو۔پہلے پہل استعمال کرنے کے ساتھ ایک ہی خوراک میں بخارکم ہوجاتاہے۔دست نہ پتلااورزیادہ تکلیف سے اس طرح پرانامادہ خارج ہوجاتاہے۔مریض کودست ہونے کے بعدبجائے کمزوری کے طاقت معلوم ہوتی ہے۔بھوک بہت ہی لگتی ہے بڑی عمدگی سے خون صاف ہوکرجسم طاقتوتہوجاتاہے۔اوربہت تھوڑے عرصہ میں ہی مریض کومرض سے نجات مل جاتی ہے۔ساس دوامیں ایک اوروصف ہے کہ مرض دورہونے کے بعدمقوی دواکھانے کی ضرورت نہیں رہتی۔خودہی انسان طاقتورہوجاتاہے۔لیکن یہ سب فوائداس وقت حاصل ہوں گے جب دواشیشی میں ٹینکچرآیوڈین کی مانندرنگداراوربدبودارہوجائے گی۔ایسے فوائدتازہ کے بھی ہوں گے مگرپرانی ہونے پرفوائدمیں بیش بہااضافہ ہوجاتاہے۔نیزخراب مادہ کونکال کرمعدہ کوطاقت دیتی ہے اورملیریاکے زہرکے دورکرنے کی نہایت اعلی طاقت رکھتی ہے۔خون کی خرابی کودورکرکے خون کواپنی حالت پرلاتی ہے۔بھوک لگاتی اوربخاروں کودورکرتی ہے۔خون کوصاف کرتی ہے۔ہاضم اوردست آورہوناخاص اس کے فوائدہیں۔علاوہ بریں اس دواکوقلت حیض میں بھی استعمال کرایاجاتاہے۔تین ماشہ دارچینی کاسفوف شہد میں ملاکرکھلائیں اوراوپرسے حسب طاقت اس دواکی خوراک پلادی جاتی ہے ایام حیض سے تین دن پہلے اورتین دن پیچھے استعمال کرائیں۔توحیض کی شکایت کلی طورپرموقوف ہوجائے گی۔عوام سے مودبانہ عرض ہے کہ اس معمولی سی اشیاء کی دواجوسب جگہ نہایت آسانی سے تیار ہوسکتی ہے اپنے اپنے دواخانوں میں بناکررکھیں۔اورعامتہ الناس کوفائدہ پہنچائیں۔
 

Read More

د ماغی کمزوری دور

د ماغی کمزوری دور

ڈاکٹروں کا قول ہے کہ تندرستی کی حالت میں جب خون کا دورہ باقاعدہ ہوتا ہے تو جسم اس کے ذریعہ سے غذائیں دماغ کے سامنے پیش کرتا ہے جن میں سے دماغ اپنے مطلب کی غذائیں چن لیتا ہے، مگر جب خون کا دورہ باقاعدہ نہ ہو تو دماغ کو بھی غذا پوری نہیں ملتی جس سے اس کی طاقت گھنٹے لگتی ہے۔ اس حالت میں ضروری ہے کہ دماغ کو مناسب غذا پہنچائی جائے۔ انسان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب دماغ کیلئے مناسب غذا کا خیال انتہائی ضروری ہو جاتا ہے اور یہ وقت وہ ہے جب عقل واڑھ نکلتی ہے یعنی انسان بچپن سے نکل کر جوانی میں قدم رکھتا ہے۔ یہ زمانہ بہت نازک ہے اس لئے لازم ہے کہ غذا میں خون کی کمی شکایت پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جس سے عصبی نروس سسٹم میں کمزوری اور بے چینی پیدا ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر نوجوان جو بچپن میں تندرست ہوتے ہیں اس عمر میں صحت کی نعمت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ خوراک کی غفلت سے پہلے خون میں کمی واقع ہوتی ہے پھر جسم میں کمزوری آنے لگتی ہے جس کا اثرو دماغ پر بھی ہوتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جب دماغی کمزوری پیدا ہو تو اس کا علاج کیا ہے؟ یاد رکھئے کہ اس حالت میں دو اسے زیادہ غذا مفید ثابت ہو گی ہاں البتہ بعض حالتوں میں دوا اور غذا اور دونوں صرف دوا سے کام نہیں بنے گا۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سی غذا دماغ کے لئے مفید ہے۔ سائنسدانوں کا تجربہ یہ ہے کہ ”فاسفورس دماغی تقویت اور ترقی کیلئے ضروری چیز ہے“۔ اس لیے بہت بہتر ہے کہ اس حالت میں ایسی خوراک استعمال کی جائے جس میں فاسفورس کے اجزاءانسبتاً زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں مثلاً مچھلی یہ دماغ کیلئے مفید ہے کیونکہ اس میں فاسفورک ایسڈ بہت مقدار میں پایا جاتا ہے اسی طرح انڈے، چوزے، دودھ، مکھن اور خصوصیت سے بادم بہت مفید ہیں۔ چنے، مٹر، سویابین، مغزیات، کشمش ، پستہ، اخروٹ اور پنیر بھی دماغ کیلئے عمدہ غذا ہے۔ اس میں دماغی مادہ پیدا کرنے کے اجزاءموجود ہیں اور فاسفورس کی مقدار باقی غذاﺅں کی نسبت اس میں زیادہ پاتی جاتی ہے۔ فاسفورس کے علاوہ اس میں وہ سب اجزاءپائے جاتے ہیں جو اعصاب اور عضلات کو تیار کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ دماغ کیلئے بادام، روغن، دودھ، مکھن اور نیر بہت مفید ہے بلکہ یہ دماغ کیلئے ایک غیر معمولی نعمت ہیں۔ دماغی کام کرنے والوں کیلئے گوشت نقصان دہ ہے۔ بھینس کا دودھ بھی مفید نہیں ہلکی، زو ہضم اور طاقت بخش غذائیں دماغ کو روشن رکھتی ہیں۔ گیہوں ہماری عام غذا اور نہایت مفید شے ہے۔ جس کی طرف ہم کبھی توجہ نہیں کرتے اور جسے جانوروں کا کھا جابنا چھوڑا ہے۔ وہ شے جو ہے جو کا آٹا سب چیزوں کا سرتاج ہے۔ بے حد غذائیت بخش، فاسفورس، چربی اور دیگر مقوی اجزاءکا مرکب ہے۔ اسے دودھ میں ملا کر پینا پیٹنٹ دواﺅں کو مات کرتا ہے۔ سیب دماغ کیلئے سب سے زیادہ مفید پھل ہے۔ یہ دماغ کو قوت دیتا ہے اور درد سر میں نافع ہے۔

علاج ” کوئی دماغی کام خصوصاً لکھنے پڑھنے کا لیٹ کر نہ کرنا چاہیے کیونکہ اس سے دماغ پر زیادہ بار پڑھنے سے دماغ کمزور ہو جاتا ہے

دماغی کا ہمیشہ کھلی روشنی اور ہوا دار جگہ پر بیٹھ کر کرنا چاہیے۔

ہمیشہ سانس لمبا لینا چاہیے خصوصاً دماغی کام کرنے کے بعد چند منٹ متواتر لمبے سانس لینے چاہئیں تاکہ آکسیجن زیادہ مقدار میں اندر جائے تو خون صاف ہو جائے۔

سبزہ لگاہ ڈالنے سے دماغ کو طراوت حاصل ہوتی ہے، اس لئے دماغی کام کرنے والوں کےلئے باغ کی سیر اور پھلواڑی وغیرہ کا شوق نہایت مفید ہے

کچھ دیر تک دماغی کام کرنے کے بعد آسمان کی طرف دیکھنے سے سر کی طرف دوران خون کم ہوتا ہے اور آسمان کی نیلی اور پاکیزہ روشنی دماغ کو تقویت پہنچاتی ہے

جب دماغی کام سے تکان کا احساس ہو تو کام چھوڑ کر پانی یا دودھ پاﺅ سو پاﺅ ایک ایک گھنونٹ کر کے پینے سے سر کی جانب خون کا دوران کم ہو جاتا ہے اور دماغ کو فروخت حاصل ہوتی ہے

دماغی کام کرنے کے بعد کھلی ہوا میں گہرا سانس لینے سے تکان دور ہو جاتی ہے اسی طرح چاند اور ستاروں کی چمک اور روشنی بھی دماغ کو فرحت بخشنے میں خاص اثر رکھتی ہے۔

دماغی محنت سے تھکنے کے بعد کھلی ہوا میں سرکو دونوں ہاتھوں سے آہستہ آہستہ ملنا تکان میں تخفیف کرتا ہے۔

best jous for Health , صحت کے لئے بہترجوسز

صحت کے لیئے مفید جوسز
پھلوں اور سبزیوں‌کی افادیت سے کون آگاہ نہیں‌ہے آجکل۔ذیل میں کچھ معلومات پھلوں‌اور سبزیوں کے رس ملا کر پینےکئ بارے میں کہ ان سے کون سی بیماری کو فائدہ ہو سکتا ہے یا ہمارے جسم کا کون سا نظام بہتر ہو سکتا ہے‌۔

1۔گاجر+ادرک+سیب: ان تینوں کے رس کو ملا کر پینے سے جسم کے تمام نظام کے فعال ہوتے ہیں‌اور انکی کارکردگی بڑھتی ہے۔
2:سیب + کھیرا+سلیری:یہ کلسٹرول کو کنڑول کرتے ہیں،کینسر کے اثرات سے بچاتے ہیں،سر کے درد میں‌مفید ہیں‌اور نظام ہضم کی گڑبڑ کو ٹھیک کرتے ہیں۔
3:ٹماٹر+گاجر+سیب:یہ جلد کو نکھارتے ہیں اور منہ کی بدبو دور کرنے میں‌مفید ہیں۔

4:کریلہ+سیب+دودھ: یہ جسم کی اندرونی گرمی جسکے باعث مختلف الرجیس ہو جاتی ہیں اسکو دور کرتے ہیں اور اس سے منہ کی بدبو بھی دور ہوتی ہے۔

5:کینو+کھیرا+ادرک:یہ جلد کی نمی کو برقرار رکھتے ہیں اور جلد کو بہتر بھی بناتے ہیں۔جسم کی اندرونی گرمی دور کرتے ہیں۔

6:انناس+تربوز+سیب:یہ مثانے اور گردوں‌کو فعال کرتے ہیں۔اور جسم سے زائد نمکیات بھی خارج کرنے میں‌معاون ہوتے ہیں۔

7:سیب+کھیرا+کیوی:یہ جلد کی رنگت کو نکھارتے ہیں۔

8:ناشپاتی+کیلا: یہ خون میں مٹھاس کے اجزء کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔

9:انگور+ترپوز+دودھ+چند قطرے شہد:یہ مقوی ہے وٹامن سی اور بیب کے ساتھ،یہ خلیوں کو فعال کرتا ہے اور امیونے سسٹم کو طاقتور بناتا ہے۔

اللہ” کہنے سے ذہنی مرض دور ہوجاتا ہے

اللہ” کہنے سے ذہنی مرض دور ہوجاتا ہے۔
ہالینڈ کے اسکالر ، پروفیسر ، فان دیر ہوون نے کہا ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت خصوصاً لفظ “اللہ” کہنے سے ذہنی امراض دور ہوجاتے ہیں اور انسانی اعصاب سکون محسوس کرنے لگتے ہیں ۔ انہوں نے المدینہ اخبار کو بتایا کہ لفظ “اللہ” میں موجود پانچوں حروف کی حیرت انگیز تاثیر ریکارڈ کی گئی ہے ۔ یہ انسانی فکر کے دسترس سے باہر ہے ۔ عربی زبان میں حرف “الف” کا تلفظ سینے کے اوپر والے حصے سے ہوتا ہے ۔ ادائیگی کی شروعات ہوتے ہی تنفس موزوں ہونے لگتا ہے ۔ ہالینڈ کی زبان میں عربی کے حرف الف کی جگہ “اے” (A) آتا ہے ۔ عربی کے حرف “ل” کا معمولی سا حصہ غیر ملکی زبانوں میں بھی پایا جاتا ہے ۔ اس کی ادائگی پر زبان کی نوک پر جبڑے کا بالائی حصہ حرکت میں آتا ہے اور دو سیکنڈ سے کم عرصے کیلئے توقیف کا عمل ہوتا ہے ، اس کے تیزی کے ساتھ تکرار سے انسان زیادہ طاقتور اور زیادہ شفاف حرف “ہ” کی ادائگی کے لیے تیار ہوجاتا ہے ۔ عربی کے “ہ” کے بالمقابل ہالینڈ کی زبان میں حرف “ایچ” (H) آتا ہے ۔ یہ حرف پھیپڑوں کو دل سے جوڑ کر دل کی حرکت منظّم کردیتا ہے ۔ دس سے ایک ہزار بار “اللہ” کہنے سے ذہنی یا اعصابی مرض میں مبتالا افراد راحت محسوس کرتے ہیں۔

Asbgul like medicine, اسبغول بے مثل دوا

Asbgul like medicine, اسبغول بے مثل دوا

آنتوں اور اعصاب کی خشکی دور کرنے اور ان میں قدرتی لچک پیدا کرنے میں اسبغول بے مثل دوا اور غذا ہے آنتوں اور اعصاب کی خشکی دور کرنے اور ان میں لچک پیدا کر کے ان کی جلن خارش اور اینٹھن (تشنج ) رفع کر کے دائمی قبض توڑنے کے لئے دنیا بھر کی کوئی دوا بھی شاید ہی اس کا مقابلہ کر سکے ۔ یونانی حکیموں نے صدیوں سے اس پر ریسرچ کر کے اسے ہماری گھریلوں دوائی بنا دیا ہوا ہے ۔

آج بھی آپ کو گرم خشک ممالک اور پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں صبح لاکھوں اشخاص دودھ لسی یا شکر کے شربت کے ساتھ اسبغول کا ناشتہ کرتے نظر آئیں گے جب غذا کی نالی میں خراش اور زخم ہو جائیں تو صبح ایک تولہ سے ایک چھٹانک تک اسبغول پاؤ دو پاؤ نیم گرم دودھ میں ملا کر اسے چینی یا شربت انار سے میٹھا کر کے گھونٹ گھونٹ پینے سے دو چار روز میں خدا کے فضل سے خراش بند اور نالی صاف ہو جاتی ہے
جب منہ پک جائے اور حلق ورم کر جانے سے بولنا اور غذا کا نگلنا دشوار ہو جائے تو ایک تولہ اس کے بیج ادھ سیر پانی یا مکو کو عرق میں ہلکا جوش دے کر اس سے غرارہ کرنے سے ایک دو دن میں ہی صحت ہو جاتی ہے ۔

گرمی کے اثر زیادہ گوشت اور تیز مرچ مصالحہ استعمال کم سونے یا سارا دن سگریٹ جائے پیتے رہنے سے ہماری آنتوں میں خراش اور زخم ہو کر پیچس لہو آؤں اور دست آنے لگتے ہیں ان حالتوں میں روٹی بند کرکے ایک دو روز اسبغول سوا تولہ سے دس تولے تک بدنی ڈیل ڈول کے مطابق دودھ یا دہی پاؤ میں ملا کر یا دہی کی لسی یا بنفشہ کے شربت کے ساتھ پھانک لینے سے ایک دو دن میں پیچس دور لہوآؤں بند اور گرمی خشکی سے چھٹکاڑا ہو جاتا ہے بشرطیکہ روٹی اور گوشت کھانا بند کر دیں ۔ اور صرف اسبغول اور دودھ دہی پر ہی گزارا کریں ایک چھٹانک اسبغول اور آدھا سیر دودھ یا دہی کھان لینے سے بدن میں اس قدر غذایت ہو جاتی ہے جس قدر کہ ایک وقت پوری غذا سے ہمیں ملتی ہے

ہاتھ کی کلائی کے درد کا علاج

ہاتھ کی کلائی کے درد کا علاج

کارپل ٹنل کے مریض کے ہاتھ کی کلائی کے درد کا گھریلو علاج یہ ہے کہ پہلے نیم گرم پانی سے متاثرہ حصے کی چند منٹ ٹکور کریں اور بعدازاں خشک کر کے روغن زیتون (آلیو آئیل) کا ہلکا مساج کریں ۔یہ سب رات سوتے وقت کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تھوڑا سا ادرک(3گرام) روزانہ رات سوتے وقت چبا کر کھانے سے فائدہ مزید جلد ہو سکتا ہے۔ آیور ویدک سپورٹس میڈیسن کایہ نسخہ آزمایاہوا ہے

خوشبو اور شہد سے علاج

خوشبو اور شہد سے علاج

آنکھوں میں موتیا اتر آئے تو شہد، پیاز کا پانی اور کافور تینوں ملا کر سلائی سے آنکھو ں میں ڈالیں آرام آجائےگا۔ آنکھیں درد کر رہی ہوں تو پیاز کا پانی اور شہد ہم وزن ملاک آنکھوں میں ڈالیں، درد دور ہو جائیگا۔ ملیریا بخار میں شہد دو تولہ پانی میں حل کر صبح و شام پیتے رہیں اور بدن پر تیل کی مالش کریں ایک دو دن میں بخار اتر جائیگا۔

ادرک کارس میں شہد ملا کر کھانے سے نزلہ زکام میں آرام آجاتا ہے۔

کام کی زیادتی سے تھکن محسوس ہو تو دو بڑے چمچ شہد ایک گرم پانی کے گلاس میں ڈال کر پی لیں۔ تھکن دور ہو جائیگی۔

جلی ہوئی جگہ پر شہد کا لیپ کر دیں آرام آجائیگا۔

آواز بیٹھ جائے تو ایک بڑا چمچہ شہد دن میں تین مرتبہ کھائیں، کافی افاقہ ہو گا۔

دانت مضبوط ہو جائیں گے۔

پیاس زیادہ لگ رہی ہو تو ڈیڑھ تولہ شہد خالص پانی میں ملا کر پئیں پیاس لگنے کی شکایت رفع ہو جائیگی۔

دو چمچے شہد گرم دودھ میں ڈال کر پینے سے قبض دور ہو جاتا ہے۔

روزانہ پانی میں شہد ملا کر پینے سے جگر اور تلی کی بیماریاں دور ہو جاتی ہے۔ گلاب کی خوشبو اعصاب اور پٹھوں پر بڑا اچھا اثر ڈالتی ہے۔

معدے کی گرافی اور جلن دور کرنے کیلئے ملتاس اور پھولوں کی خوشبوں سونگھیں۔

ہارسنگھار کی خوشبو میں گل داﺅدی بند کرنے کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے۔ گیندے کے پھول کی خوشبو، یرقان میں فائدہ دیتی ہے۔

نرگس کے پھول سونگھنے سے سر درد اور زکام دور ہو جاتا ہے۔

بلڈ پریشر کم کرنے کیلئے املتاس کے پھول کی خوشبو استعمال کریں۔

مولسری کی خوشبو ذہنی پریشانی دور کر دیتی ہے۔ اور نیند لاتی ہے۔

موتیا کی خوشبو نیند آور ہے اور بے خوابی کا مرض رفع کر دیتی ہے۔

نیلوفر کے پھول کی خوشیو پیاس گھٹانے میں بے حد مفید ہے۔

خشک دھنیا تمباکو کی چلم میں ڈال کر پینے سے ہچکی بند ہو جاتی ہے۔

دھینے کی خوشبو دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے۔

دار چینی کی خوشبو سے انفلوئزا دور ہو جاتا ہے۔

Stone treatment ,پتہ میں پتھری کا علاج

Stone treatment ,پتہ میں پتھری کا علاج

پتہ میں پتھری اکثر لوگوں کو ہو جاتی ہے لیکن ہر شخص کو ایسی کوئی تکلیف نہیں ہوتی جس سے اسکی موجودگی کا شبہ یا اندازہ ہو سکے کیونکہ علامات کے بغیر دنیا میں کافی لوگ اسکا شکار ہوتے ہیں۔
اسباب
جسم میں داخل ہونے کے بعد چکنائیوں اور خاص طور پر حیوانی ذریعہ سے حاصل ہونے والی چیزوں میں کولیسٹرول زیادہ پائی جاتی ہے جو کہ پانی میں حل نہیں ہوتی لیکن صفرا میں شامل ہو جاتی ہے۔ جگر جب صفرا بناتا ہے تو اس میں کولیسٹرول کا ایک حصہ بھی موجود ہوتا ہے جو مرکب کی شکل میں پتہ میں ذخیرہ ہوتا ہے لیکن جگر کی بعض بیماریوں میں صفرا کی پیدائش کا عمل غلط ہو جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جگر نے ابتداءہی میں کولیسٹرول کی اتنی زیادہ مقدار پیدا کر دی ہے کہ اسے مرکب میں حل رکھنا ممکن نہ ہو سکا یا مرکب کے دوسرے اجزاءناقص ہونے کی وجہ سے اسے حل پذیر نہ رکھ سکے لیکن پتھری بنانے میں پتہ کا اپنا کردار بھی اہم ہے اگر وہ تندرست ہو تو عام حالات میں وہ پتھری بننے نہیں دیتا۔ پتہ میں اگر کسی وجہ سے سوزش ہو جائے تو پھر سوزش والے مقام پر کولیسٹرول جمنا شروع ہو جاتا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سوزش یعنی التہاب مرارہ کے 90فیصد مریضوں کو صرف سوزش نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ پتہ میں پتھریاں بھی ہوتی ہیں۔

تشخیص
پتھریوں میں اگر کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو تو ایکسرے میں نظر آجاتی ہیں ورنہ ان کی تشخیص کا بہترین طریقہ الٹرا ساﺅنڈ ہے جس کی مدد سے نہ صرف پتھریوں کا پتہ چل سکتا ہے بلکہ ان کا صحیح سائز بھی معلوم کیا جا سکتا ہے۔

علامات
اکثر مریضوں کو پتہ میں پتھریوں کے باوجود کوئی تکلیف نہیں ہوتی اور پتھریوں کی موجودگی کا پتہ اتفاقاً چلتا ہے اس لئے زیادہ تر علامات پتھری کی وجہ سے نہیں بلکہ ان سے ہونے والے مسائل سے ہوتی ہیں۔ جیسے کہ (1) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے پتہ میں سوزش (2) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے لبلبہ میں سوزش (3) بڑی عمر کے مریضوں میں پتہ میں کینسر ہو جاتا ہے۔ (4) پتہ اور چھوٹی آنت کے درمیان ایک سوراخ بن کر صفرا کے اخراج کا براہ راست غلط راستہ بن جاتا ہے جس میں بھی کوئی پتھر پھنس کر رکاوٹ یا پھر یرقان اور پیٹ کے اندر دوسرے خطرات اور حوادث کا باعث ہو سکتا ہے۔

علاج کیا جاتا ہے
طب جدید میں اس حصہ جسم کی کسی بھی بیماری کا شافی علاج موجود نہیں۔ شدید سوزش کے دوران قے، بدہضمی اور معدہ کی سوزش ‘بخار اوردرد کا علامات کے مطابق علاج کیا جاتا ہے جبکہ پتھری اور مزمن سوزش کیلئے درد دور کرنے والی ادویہ کے علاوہ اور کوئی ح……ل موجود نہیں۔ پتہ کی ہر بیماری کا علاج آپریشن ہے جن لوگوں کا پتہ نکالا جا چکا ہے وہ عمر بھر بدہضمی کا شکار رہتے ہیں، وہ چکنائیاں ہضم نہیں کر سکتے۔ پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرحمت کی ہوئی ادویات میں انجیر پتہ کی بیماریوں کے علاج میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ نہار منہ کھانے سے خون کی نالیوں میں اور پتہ کی نالیوں سے پتھریاں اور سدے نکالتی ہے۔ انجیر پتہ کی سوزش اور پتھری کے خلاف سب سے بڑی پیش بندی ہے۔ اسے کھانے سے چکنائیوں کے ہضم کرنے میں کوئی مشکل نہ ہو گی اور نہ ہی کولیسٹرول کی کوئی مقدار جسم میں جاکر خون کی نالیوں میں جم کر دل کے دورے کا باعث بنے گی اور نہ یہ جگر سے نکل کر پتھریاں بنائے گی۔
اطباءقدیم میں سے ابن السیطار اور اکبر ارذانی نے پتے کی پتھری کو توڑنے کے لئے انجیر تجویز کی ہے۔ ان کا یہ نسخہ مرض کی ماہیت کے مطابق درست اور تجربات سے ہمیشہ مفید پایا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹ کے جملہ امراض کے لئے جو کا دلیہ جس میں دودھ اور شہد ملایا گیا ہو‘ تجویز فرمایا ہے۔ یہ پیٹ کی سوزش کیلئے انتہائی مفید ہے چونکہ اس میں چکنائی نہیں ہوتی اس لئے اسے ہر کیفیت میں ‘خاص طور پر ان مریضوں میں جن کو معدہ میں جلن کی وجہ سے قے ہوتی ہے‘ فائدہ دیتا ہے ۔جو کا دلیہ پیشاب آور ہے پتہ کے مریضوں کے لئے یہ دلیہ از حد مفید ہے یہ خون کی کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔پتہ کی بیماریوں کو پیدا کرنے میں چکنائیوں کا بڑا عمل دخل ہے، بیمار ہونے کے بعد مریض کی غذا میں چکنائی کی موجودگی اس کی بیماری میں اضافہ کا باعث ہوتی ہے۔ایسے حالات میں کوئی ایسی چیز جو بذات خود چکنائی ہو ‘اس سے بیماری میں اضافہ کا امکان موجود رہتا ہے۔ اس بنیادی اصول کی صداقت کے باوجود اطباءقدیم نے زیتون کا تیل استعمال کیا ہے۔ حکیم نجم الغنی خان اس کے بہت معترف تھے زیتون کا تیل پتہ کو سکیڑ کر اس کے صفرا کو باہر نکال دیتا ہے اس عمل میں کئی چھوٹی پتھریاں باہر نکل جاتی ہیں۔
حکیم اور دوسرے ماہرین طب پتہ سے پتھری نکالنے کے لئے زیادہ مقدار میں زیتون کا تیل پلانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ تقریباً 9اونس زیتون کا تیل مریض کو پلایا جائے تو پتھریاں نکل جاتی ہیں۔ زیتون کا تیل ایک ایسی مفید چکنائی ہے جو دوسری چکنائیوں کو بھی ہضم کرتی ہے۔ اطبائے قدیم نے پتہ کے سدے دور کرنے کے لئے سرکہ کو بہت مفید قرار دیا ہے۔ بو علی سینا کے ایک نسخہ کے مطابق انجیر کو سرکہ میں بھگو کر کھلایا جائے تو پتے کے مسائل جلد حل ہو جاتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلونجی کو ہر بیماری میں شفاءکا مظہر بتلایا ہے۔ اطباءاسے پتے کی پتھری نکالنے والی قرار دیتے ہیں۔ صبح نہار منہ شہد کے شربت کے ساتھ کلونجی 3گرام کھانا پتہ کی بیماریوں میں انتہائی مفید وموثر ہے کیونکہ طب جدید میں پتہ کی بیماریوں کا آپریشن کے علاوہ اور کوئی علاج نہیں ہے۔ اس لئے بیماری کے علاج میں طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھرپور استفادہ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے