Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

نزلہ زکام کا علاج منٹوں میں

نزلہ زکام کا علاج منٹوں میںflue

پانی اور بھاپ کا استعمال
پانی حیات بخش ہی نہیں شفا بخش بھی ہوتا ہے نزلے کی صورت میں سب سے زیادہ ناک اوراسکی اندرونی چھلیاں متاثر ہوتیں ہیں ۔
وائرس سے نجات حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ جھلیوں سے خارج ہونے والی رطوبت انھیں بہا کر لے جائے ۔
اس عمل میں وضو کا عمل بہت معاون ثابت ہوتا ہے ۔ ناک میں صاف ستھرا پانی چھڑھا نے سے اندرونی چھلیاں اچھی طرح دھل جاتی ہیں ۔اگر پانی نیم گرم اور نمکین ہوتو اسے ذرا اندر چڑھا کر بند ناک آسانی سے کھولی جا سکتی ہے ۔ نمک کی وجہ سے ناک میں نہ صرف ورم دور ہوتا ہے بلکہ وائرس کی خاصی تعداد بھی دھل کر خارج ہوتی ہے جس سے بڑا آرام ملتا ہے اور مرض کی شدت میں کمی آجاتی ہے ۔
Read More

مصالحہ جات سے100فیصد یقینی علاج

مسالاجات سے100فیصد یقینی علاجspices

اجوائن
ہاضمہ کی بیماریوں کی شفا کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔

ادرک
ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹی کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے۔ اردک کی بو , ججرون، زوگولیس، اور جنجرولیس تیلوں کی وجہ سے ہے۔جنجرولیس کے اثرات سکون بخشی اور انٹی جراثیمی ہیں۔ امریکن ہربل پراڈکٹ ایسوسی ایشن (اے۔ایچ۔پی۔اے) کی رائے ہے کہ حمل کےدوران سوکھی ادرک استعمال نہینں کرنی چاہئے۔ اورجن لوگوں کوگیل اسٹون ہیں ان کوحکیم و ڈاکٹر کی رائے کی ضرورت ہے۔
الائچی
مصفی ، دافع تشنج ، دافع ریاح ، مقویات دماغ، قوت ہاضمہ ، پیشاب لانا ، بلغم نکالنے والا ، دوائےمقوی ، مقویٴ معدہ اور طاقت بخش کی صفات رکھتی ہے

املی
میں کیلشیم، فاسفورس، ائرن، تھیامِن، رِبوفلاون اورنیاسِن موجود ہے۔ املی ہاضمہ میں مدد دیتی ہے اور بخار کو کم کرتی ہے۔ املی دافع ریاح ہے ۔پِتوں کی بیماروں کا علاج اور یہ مصفی خون ہے۔

پودینہ
سارا پودا دافع جراثیمی اوردافع بخاریاتپ ہے- اسکاعطرمسکن دوا ہے۔ سردرد ، گلے کی خرابی، پیٹ کا درد اورخارش میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس سےحاصل کیا ہوا مینتھنول مرہم میں استعمال کیاجاتا ہے۔

تیز پتہ
ہای بلڈ شوگر، مائ گرین سر درد، انفیکشن ، اورگیسٹریک السر میں مفید

دار چینی
ہر روز آدھا چمچہ دارچینی کا کھانے میں استعمال بلڈ میں شکر، کولیسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ کو کم کرتا ہے۔ دارچینی دافع ریاح ہے اور طبیعت کی مالش اور پیٹ کا پھولنا کو ختم کرتا ہے۔

دھنیا
ہاضمہ اور پیٹ ابارنےوالی بیماریوں کے لیے اچھا ہے۔ نظام عصابی کے لئے مفید ہے اسک علاوہ دواؤں کا ذائقہ کواچھا بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

زیرہ
دافع قبض، دافع تشنج، دوائےمقوی، دافع ریاح، دوامقویٴ معدہ ہے۔

سرسوں (رائی)
بچھو اور سانپ کے ڈنک کا علاج ہے۔ مرگی ، دانت کا درد، گردن کی سختی ، جوڑاں کا درد اور سانس کی بیماریوں میں دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

سویا (ڈِلّ)
بچوں کو ڈِلّ کا پانی ہاضمہ کیلئےدیا جاتا ہے۔ ہچکی کو بھی بند کرتا ہے۔ اس کا پانی پینے سے نیند آسانی سےآتی ہے۔

سونف
سانس کوخوشبو دینے کے لے کھانے کے بعد کھایا جاتی ہے۔ ہاضمہ میں مدد کرتی ہے۔ کھانسی کی دواؤں میں ملایہ جاتی ہے۔مصفی، دفاع ریاح ، دافع تشنج ، خواب آور ہے اور ہچکچی ختم کرتی ہے۔

مختلف بیماریوں کے نسخہ جات

مختلف بیماریوں کے دیسی نسخہ جات

یہ ایک معروف اور عام پھل ہے۔بچے بڑے سب اسے شوق سے کھاتے ہیں۔پاکستان میں باآسانی اور کثرت سے کاشت کیا جاتا ہے۔اسے اردو،سرائیکی ،پنجابی اور ہندی میں توت یا شہتوت کے نام سے جانا جاتا ہے۔شہتوت لال،ہرے ،سفید اور کالے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔سیاہ رنگ کے شہتوت کی ایک قسم بے دانہ سب سے اعلا تسلیم کی گئی ہے، اسکا رس ٹپکتا رہتا ہے اور یہ شیریں ہوتا ہے۔عموما میٹھے شہتوت کھانے سے طبیعت میں سکون آتا ہے۔یہ پھل بے چینی ،گھبراہٹ،چڑچڑاپن اور غصہ دور کرتا ہے۔صا لح خون پیدا کرتا ہے ۔اسکے کھانے سے جگر اور تلی کی اصلاح ہوتی ہے۔یہ ایک بین الاقوامی پھل ہے جو ہمیں مارچ کے آخر میں نظر آتا ہے۔یہ زود ہضم غذائیت سے مالا مال ہوتا ہے۔اس پھل میں مصفا پانی،گوشت بنانے والے اجزاء،نشاستےدار شکر شامل ہے۔اسکے کیمیائی اجزاء میں تانبا ۔آئیوڈین،پوٹاشیم ،کیلشیم،فولاد،فاسفورس اور روغنیات شامل ہیں۔قدرت نے اس پھل کو وٹامن اے ، بی اور ڈی سے بھی کثیر مقدار میں نوازہ ہے۔مزاج کے لحاظ سے حکما نے اسے سرد تر قرار دیا ہے۔ یہ قبض کشا پھل ہے۔اس سے ہاضمے کو تقویت ملتی ہے۔جگر کو افادیت پہنچا کر صالح خون کو پیدا کرنے میں یہ اکسیر و مجرب ہے۔گرمی کی پیاس کی شدت اور ہیجانی کیفیت دور کرتا ہے۔اسکا شربت بخار میں فائدہ دیتا ہےاور جسم کی حرارت کو کم کرتا ہے۔اسکے استعمال سے بلغمی مادہ خارج ہو جاتا ہے۔یہ شدید کھانسی ،خاص طور پر خشک کھانسی میں اور گلے کی دکھن میں بے حد مفید ہے۔

سر درد کے لیے؛سر درد کے مریض یہ نسخہ استعمال کرکے دیکھیں۔ اکیس تازہ شہتوت لیکر چینی کی پلیٹ میں لیکر رات بھر کھلے آسمان کے نیچے رکھیں۔اور صبح صادق اس پر روشنی پڑنے سے قبل ہی نہار منہ کھا لیں ۔فرق پہلے دن سے ہی محسوس ہوگا۔

منہ کے چھالوں کے لیے؛معدہ و جگر میں جب گرمی بڑھ جاتی ہے تو اسکے اثرات عموما زبان پر چھالوں کی صورت میں پڑتے ہیں، اسکے علاوہ گلے میں درد بھی شروع ہو جاتا ہے،متاثرہ فرد کھانے سے بھی عاجز ہو جاتا ہے۔ایسے میں اگر شہتوت کے درخت سے نرم نرم کونپلیں توڑ کر اچھی طرح چبائی جائیں تو منہ کے چھالے دور ہو جاتے ہیں۔

دائمی قبض کے لیے؛قبض کو ام الامراض بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے کئی دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔اسکے لیے شہتوت آدھا پاوء روزانہ کھانے سے ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں انتڑیوں کا فعل ٹھیک ہو جاتا ہے۔اسطرح دائمی قبض سے نجات مل جاتی ہے۔شہتوت کے موسم میں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے ہے۔

الرجی کے لیے؛کسی چیز کے اضافے یا کمی سے الرجی ہو جاتی ہے، جسے عرف عام میں پتی بھی کہا جاتاہے۔جب یہ الرجی ہوتی ہے تو جسم پر سرخ رنگ کے چکتتے پڑ جاتے ہیں۔اس سے جسم پر خارش ہوتی ہے اور بہت تکلیف رہتی ہے۔ایسے میں کچے شہتوت لیں انہیں پیس کر جو کے سرکے میں ملائیں ،اس میں تھوڑا سا عرق گالاب بھی شامل کر لیں۔انہیں باہم ملا کر اس قدر ملائیں کہ یکجان ہو جائیں۔اس دوا کو متاثرہ جگہ پر لیپ کریں۔اسکے بیس منٹ کے بعد نہا لیں۔پتی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ٹانسلز کے لیے؛جو لوگ شہتوت شوق سے کھاتے ہیں انکے گلے کبھی خراب نہیں ہوتے ہیں اور نہ انہیں ٹانسلز کی تکلیف ہوتی ہے۔اسلیے شہتوت کے مو سم میں ضرور شہتوت کھائیں۔

نزلہ و زکام کے لیے؛اس مرض کے لیے اور دماغی تکلیف کے لیے مریض صبح سویرے شہتوت سیاہ نہار منہ کھائیں۔اسکے بعد شام کے وقت خمیرہ گاوء زبان سادہ ایک تولہ کھا لیں۔اسکے چند دن کے استعمال سے دماغی خشکی اور نزلہ زکام سے نجات مل جائے گی۔
یہ باغ و بہار قسم کا درخت برصغیر میں عام پا یا جا تا ہے۔ خوب گھنااور تناور ہونے کی خوبی کے سا تھ ساتھ اس کا پیڑ خاردار اور سدابہار ہوتا ہے۔ اس کے پھول سبزر نگ کے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جن کی شکل بالکل ناک میں بہنے والے زیور لونگ جیسی ہو تی ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اگنے والے بیری کی دو قسمیںہیں۔ ایک جنگلی بیری جو عمو ماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے اور دوسری عام یعنی گھریلو پیڑ۔ جنگلی بیری کو جھڑبیری بھی کہتے ہیں ۔ یہ خودرو ہوتی ہے ا س کا پھل عام طور پر چھوٹا او ر گول ہو تا ہے۔ دوسری قسم کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا پھل بیضوی، گداز گودا اور جسامت میں بڑا ہو تاہے ۔ یہ چھوٹی قسم کے برعکس شیریں ہو تا ہے۔ قدرت نے اس خوبصورت پیڑ کے پھل ، چھال اور پتوں میں غذائی اور ادویا تی خواص رکھے ہیں ۔ اس کا پھل یعنی بیر وٹامن بی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اے اور ڈی وٹامن بھی اس کے حصے میں آئے ہیں ۔ معدنیات میں فولا د، کیلشیم ، پوٹاشیم اور فلو رین اس میں شامل ہیں۔ طب یونانی کے مطابق اس کا مزاج سرد ہے اور یہ جسم میں گوشت بنانے کی صلا حیت سے مالا مال ہے ۔ ان خواص کی روشنی میںآپ اس کی تعمیری افعال کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ جو یہ جسم کے اندر سر انجام دیتا ہے۔ آج ہم اس کے چیدہ چیدہ خواص پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ڈھائی سو گرام بیروں میں ایک بڑی چپاتی کے مساوی غذائیت ہو تی ہے ۔ ایک کلو بیروں میں دو اونس مکھن جتنی چکنائی ہوتی ہے۔ آدھ کلو بیر وں کی مقدار ایک وقت کے کھانے کا نعم البدل ہے۔

بڑھے ہو ئے پیٹ کا علاج بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تا زہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق با دیاں پانچ پانچ تولے کے سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔

بلند فشار خونترش (جنگلی )بیری کے ایک تولہ پتے صبح کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ شام کو مل چھان کر، چینی ملا کر پینے سے انشاءاللہ شر یا نو ں کی لچک بحال ہو جا ئے گی اور مرض دور ہو گا۔

معدے کی خرابیا ں بیری کی چھال اسہال ، پیچش او ر قولنج کے علاج میں نہایت موثر ہے۔ اندرونی چھال کا جو شاندہ قبض کی حالت میں جلا ب کے طورپر دیا جاتاہے ۔

دماغی امراضایسے ذہنی مریض جن کا دما غ بہت سست ہو، ان کے علا ج کے لیے مٹھی بھر خشک بیر آدھ لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جا ئیں جب پانی آدھا رہ جا ئے۔ پھر اس آمیزے میں شہد یا چینی ملا کر روزانہ رات سونے سے قبل مریض کو کھلایا جائے۔ یہ علاج دما غ کی کارکر دگی بڑھا کر مریض کو فعال بنا دے گا۔

منہ کے امراض بیری کے تازہ پتوں کا جوشاندہ نمک ملا کر غراروں کے لیے استعمال کرنا، گلے کی خراش ، منہ کی سوزش، مسوڑھو ں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض میں شافی ہے ۔

آشوب ِ چشمدکھتی آنکھو ں کے لیے بیری کے پتے بہت مفید ہیں۔ پتوں کا جو شاندہ آنکھوں میںڈالنے والی دوا کی طرح استعمال کرنا صحت دیتا ہے۔

جلد کی بیماریا ں بیری کی ٹہنیوں اور پتوں کا لےپ پھوڑوں ، پھنسیو ں وغیرہ پر لگانے سے پےپ جلد پک کر خارج ہو جا تی ہے ۔ پلٹس کو ایک چھوٹا چمچہ لیموں کے رس میں ملا کر بچھو کے ڈنگ پر لگانے سے تسکین ملتی ہے۔زخم اورناسور دھونے کے لیے بھی بیری کے پتوں کا جوشاندہ بہترین ہے۔

با لوں کے امرا ض سر پر بیری کے پتوں کا لےپ لگانا بالوں کو صحتمند اور خوشنما بناتا ہے۔ اس کے استعمال سے سر کی جلد کے امراض دور رہتے ہیں اور بال سیا ہ ہو تے ہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

 

Read More

شوگر کا شافی علاج اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

شوگر کا شافی علاج اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

نسخہ شوگر کا مکمل خاتمہ

نسخہ شوگر کا مکمل خاتمہ
شوگر جسے ذیابیطس بھی کہتے ہیں (نیم کی کونپلیں (پتیاں، شروع ٹہنی ) اور کالی مرچیں ، ایک وزن ، باریک باہم پیس کر چنے سے کچھ بڑی گولیاں 160کی تعداد میں تیار کر کے سکھا لیں اور سفیدہ کے درخت کی کونپلیں (پتیاں شروع ٹہنی والی) ڈیڑھ کلو کو چار کلو صاف پانی میں قہوہ (پتی چینی نمک وغیرہ نہ شامل کریں ) صرف سفیدہ کی پتیاں پانی میں پکائیں کہ وہ آدھا رہ جائے تو اتار کر کانچ کے برتن بوتل وغیرہ میں رکھ لیں اور پاک صاف با وضو ہو کر کوشش کریں دو رکعت نفل اول دن شکرانہ برائے شفایابی پڑھ کر استعمال سے پہلے3 یا5مرتبہ درود ابراہیمی اور 3یا5یا 7مرتبہ سورہ فاتحہ الحمد شریف مکمل پڑھنے کے بعد 5-3مرتبہ درود ابراہیمی پڑھ کر اللہ سے نبی کریم کے طفیل شفائے عاجلہ صحت کاملہ کی دعا مانگتے ہوئے دوا حسب ذیل طریقہ سے مسلسل بلا ناغہ چالیس دن صبح نہار منہ 2گولیاں ایک کپ سفیدہ کے تیار قہوہ سے استعمال کریں اور اسی طرح رات کو سوتے وقت 2گولیاں ایک کپ سفیدہ کے قہوہ سے ، استعمال کریں اور چالیسویں دن بھی دو رکعت نفل شکرانہ ادا کریں ۔ اللہ نسخہ ہذا کو استعمال کرنے والے جملہ مریضوں کو شفایابی نصیب فرمائے۔

معدہ کے علاج میں طریقہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

معدہ کے علاج میں طریقہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمdigestive system with Labelling

 بد ہضمی
بد ہضمی ایک عام سی بیماری ہے۔ پیٹ میں بوجھ، کھٹے ڈکار، منہ میں کھٹا پانی آتے رہنا پیٹ میں ہوا رہنا۔ یہ تمام کیفیات معدہ کی خرابی کی آئینہ دار ہیں۔ غذا ٹھیک سے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے جسم میں کمزوری، سستی وغیرہ واقع ہو جاتی ہے۔
بدہضمی اکثر مرغن غذاؤں، مسلسل بسیاری خوری، آرام طلب زندگی، پرانی قبض، کھانے کے غیر متعین اوقات یا کھانے کے بعد جلد سو جانے کی وجہ سے آنتوں میں غذا معمول سے زیادہ ٹھہرتی ہے جس کی وجہ سے بدہضمی کی علامات پیدا ہوتی ہیں۔ پیدل چلنے سے آنتوں میں موجود خوارک بھی آگے کو چلتی ہے۔ جو لوگ گھر سے سواری پر کام پر جاتے ہیں حتٰی کہ تھوڑے سے فاصلہ پر بھی سواری کا
استعمال کرتے ہیں۔ ان کو بدہضمی اپنی اس کوشش سے حاصل ہوتی ہے۔
مسیح الملک اجمل خان دہلوی نے ثیقل غذاؤں، ٹھنڈی اور بادی غذاؤں نیز کھانے کے درمیان زیادہ پانی پینے اور پیٹ بھر کر کھانا کھانے کو بدہضمی کا باعث قرار دیا ہے۔ مسند اور دوسری کتابوں میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، کسی خالی برتن کو بھرنا اتنا برا نہیں ہے جتنا کہ آدمی کا خالی شکم کو بھرنا۔ انسان کے لئے چند لقمے کافی ہیں جو اس کی توانائی کو باقی رکھیں۔ اگر پیٹ بھرنے کا ہی خیال ہے تو ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور ایک تہائی سانس کے لئے خالی رکھے۔
مذکورہ بالا حدیث خوراک کی متوازن مقدار کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ معدہ میں پانی، غذا اور رطوبتوں کے عمل سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس بنتی ہے اور یہ معدہ کے اوپر والے حصے میں آ جاتی ہے۔ اگر معدہ کے اس حصے کو بھی خوارک سے بھر دیا جائے تو گیس کے لئے جگہ نہ ہوگی۔ یہ عمل معدہ میں بہت سی بیماریوں کا باعث اور سانس میں دشواری پیدا کرتا ہے۔ بدہضمی بذات خود کوئی بیماری نہیں بلکہ متعدد بیماریوں کی علامت ہے۔ ذہنی بوجھ یا ثقیل غذاؤں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا علاج تو ادویات سے کیا جا سکتا ہے لیکن پتہ یا اپینڈکس کی سوزش کا دواؤں سے علاج خطرناک ہے۔

علاج نبوی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم
بدہضمی کا بنیادی علاج شہد ہے۔ حالت خواہ کچھ بھی ہو، شہد پینے سے آرام آتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کی جلن رفع ہوتی ہے۔ شہد اگر گرم پانی میں پیا جائے تو اکثر اوقات نیند آ جاتی ہے جس کے بعد علامات کا بیشتر حصہ ختم ہو جاتا ہے۔
جدید تحقیق کے مطابق شہد قدرے ملین، محلل ریاح اور دافع تعفن ہے۔
کھانے کے بعد پیٹ میں بوجھ زیادہ ہو تو 4۔ 3 دانے خشک انجیر چبا لینے سے فائدہ ہوتا ہے۔ پیٹ میں اگر السر نہ ہو تو انجیر کو کچھ عرصہ لگا تار کھانا مفید رہتا ہے۔ یہ فائدہ پتہ کی سوزش میں بھی جاری رہتا ہے۔ معدہ میں کینسر یا زخم کی صورت میں زیتون کا تیل ایک شافی علاج ہے۔ اکثر مریضوں میں جو کا دلیہ شہد ملاکر دینا مفید رہتا ہے کیونکہ جو کی لیس جلن کو سکون دیتی ہے۔ یہ قبض کشاء اور جسمانی کمزوری کا بھی علاج ہے۔ بدہضمی اور تبخیر کے سلسلہ میں یہ دوائیں انتہائی مفید ہیں۔
قسبط البحری 40 گرام
کلونجی 50 گرام
سوئے 10 گرام
تمام کو سفوف کرکے کھانے کے بعد پون چھوٹا چمچ پانی کے ہمراہ استعمال کریں۔ (طب نبوی اور جدید سائنس)

(2) سوزش معدہ
سوزش معدہ کا مرض آج بالکل عام ہے۔ اس سلسلہ میں آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے جو ہدایت فرمائی، وہ یہ ہے کہ کھانا گرم گرم نہ کھایا جائے کیونکہ جب گرم کھانا پیٹ کے اندر جاتا ہے تو معدہ کی جھلیوں میں اپنے درجہ حرارت کی وجہ سے خون کا ٹھہراؤ پیدا ہوتا ہے۔ جب ایسا بار بار ہوتا ہے تو معدہ میں سوزش کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔
معدہ کی جھلیاں متورم ہو جاتی ہیں۔ ان میں سرخی آ جاتی ہے۔ اس کے رد عمل کے طور پر نازک خلئے گھسنے یا گلنے لگتے ہیں جن کی وجہ سے اندرونی طور جریان خون وہ جاتا ہے یہ معمولی بھی ہو سکتا ہے اور شدید بھی۔
گردوں کے فیل ہونے کے نتیجے میں جب خون میں یوریا کی مقدار بڑھ جاتی ہے یا خون میں پیپ پیدا کرنے والے جراثیم کی وجہ سے زہر باد پیدا ہو جاتا ہے تو اس کے اثرات معدہ پر سوزش کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ نیز سوزش اور جلن پیدا کرنے والی دواؤں مثلاً اسپرین، شراب اور جوڑوں کے درد کی دواؤں از قسم Phenyl Butazone کھانے سے پیدا ہوتی ہے۔

علاج
تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے معدہ کو بیماری کا گھر قرار دیا ہے۔ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے معدہ کی جھلیوں کی حفاظت کے سلسلہ میں متعدد اہم ہدایات عطا فرمائی ہیں جن میں صبح کو ناشتہ جلدی کرنے کا حکم بھی ہے۔ رات بھر کے فاقہ کے بعد معدہ صبح کو خالی ہوتا ہے۔ اس وقت اگر چائے یا کافی یا لیموں کا عرق وغیرہ پیا جائے تو معدہ کی تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں وہاں پر سوزش اور السر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لئے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے علی الصبح خود ہمیشہ شہد پیا جو تیزابیت کو کم کرتا ہے اور معدہ کی جھلیوں کی حفاظت کرتا ہے۔
نہار منہ شہد، ناشتہ میں جو کا دلیا شہد ڈال کر، جس وقت پیٹ خالی ہو اس وقت زیتون کا تیل پلانے سے معدہ میں سوزش کا کوئی بھی عنصر باقی نہیں رہتا۔

اسہال
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور بیان کیا کہ میرے بھائی کو اسہال ہو رہے ہیں۔ تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شہد پلاؤ۔ وہ پھر آیا اور عرض گزار ہوا کہ دستون میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اسے پھر شہد ہی کی ہدایت کی گئی اور اس طرح وہ تین مرتبہ اضافہ کی شکایت لے کر اور شہد پینے کی ہدایت لے کر چلا گیا۔ پھر وہ چوتھی مرتبہ آیا تو پھر یہی ارشاد فرمایا کہ اسے شہد پلاؤ۔ اس نے عرض کیا کہ میں نے اسے شہد پلایا ہے مگر ہر بار اس کے دست بڑھ گئے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ! اللہ عزوجل کا فرمان سچا ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے۔ اس شخص نے پھر شہد پلایا تو اس کا بھائی صحت مند ہو گیا۔ (بخاری۔ مسلم۔ مشکوٰۃ)
علم الادویہ اور اپنے افعال کے لحاظ سے شہد ملین بھی ہے اور زخموں کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لئے شہد کو بار بار دینے سے پہلے تو پیٹ میں جمع جراثیم کی Toxins خارج ہو جائیں اور پھر اس نے جراثیم کو ہلاک کیا اور اس طرح مریض کے شفایاب ہونے میں اگرچہ ابتدائی طور پر کچھ وقت لگا لیکن اس وقت کا ہر حصہ مریض کی صحت کی بحالی کے لئے ضروری تھا۔ شہد جراثیم کو مارتا اور مقوی بھی ہے۔
پہلے کے اطباء اسہال کے علاج کی ابتداء کسٹرائیل سے کرتے تھے تاکہ زیریں نکل جائیں۔ اسہال کے علاج میں اہم ترین مسئلہ اور ضرورت سبب کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ مریض کے جسم سے نکل چکے نمکیات اور پانی کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ شہد وہ عظیم اور منفرد دوائی ہے جو کمزوری کو دور کرتی ہے۔ پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتی ہے اور جراثیم کو ہلاک کرکے آنتوں اور زخموں کو مندمل کرتی ہے۔
علماء کرام فرماتے ہیں کہ حضور سرور کائنات صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم اس مریض کو بار بار شہد پلانے کا مقصد یہ تھا کہ ایک خاص مقدار شہد کی پلائی جائے کیونکہ جب تک کسی بھی دوائی کی مطلوبہ مقدار استعمال نہ کی جائے۔ اس وقت تک خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ جب خوراک پوری ہوئی، مریض کو صحت ہو گئی۔ بعض علماء کرام فرماتے ہیں کہ ضرورت ہی اس امر کی تھی کہ مریض کو مسہل دیا جائے تاکہ پیٹ سے فاسد مواد نکل جائے کیونکہ یہ ایک مانی ہوئی حقیقت ہے کہ اگر پیٹ میں فاسد مواد موجود ہو تو دست بند کرنے سے مریض کو نقصان ہوتا ہے اور آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد گرامی کہ اللہ عزوجل سچا اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے۔ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا شہد کے استعمال کا حکم دینا عین مصی کے مطابق تھا۔ اس لئے کہ ارشاد ربانی ہے۔ ما ینطق عب الھوی۔ (النجم) یعنی، “یہ محبوب اپنی مرضی سے گفتگو نہیں فرماتے۔“ اور یہ بھی ثابت ہوا کہ طب نبوی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم جالینوس وغیرہ دیگر حکماء کی طرح ظنی نہیں بلکہ یقینی ہے

خواتین ومردوں کیلئے لازوال حسن قدرتی اشیاءکا استعمال

beautiful girls خواتین ومردوں کیلئے لازوال حسن  قدرتی اشیاءکا استعمال
کہا جاتا ہے انسان کے چہرے کا حسن اللہ تعالیٰ کی عمدہ عنایت ہے۔ تبھی اکثر خواتین اپنی خوبصورتی کی حفاظت کے لئے دن رات ایک کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ نت نئی کریمیں آزمائی جارہی ہیں، معروف اداکاراﺅں کے حسن کے راز معلوم کئے جارہے ہیں، مہنگے مہنگے بیوٹی پارلرز سے رجوع بھی ہورہا ہے اور امپورٹڈ کاسمیٹکس بھی ڈریسنگ ٹیبل کی زینت ہیں مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ بہت ساری خواتین بالخصوص لڑکیوں کی سکن ان ساری کوششوں کے باوجود بے جان، مردہ اور بے رونق نظر آتی ہے۔ تب وہ اچانک سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر دیسی طریقے آزمانے پر غور کرتی ہیں تاکہ ان کی صرف اصل خوبصورتی ہی واپس آجائے کیونکہ اتنے سارے تجربات نے ان کے چہرے کو خوبصورت بنانے کی بجائے جھریوں نما لکیروں یا چھائیوں اور داغ دھبوں کا تحفہ بھی عنایت کردیا ہے۔
بات جب قدرتی اشیاءجڑی بوٹیوں اور دیسی نسخوں کی ہوتی ہے تو علم ہوتا ہے کہ ان کے اندر قدرت نے صحت و خوبصورتی کے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں۔ جڑی بوٹیوں سے حسن کا نکھار مصروفیات، موسمی تبد یلیوں اور مختلف صدمات کے اثرات کے باعث ماند پڑجانے والا حسن اصل حالت میں واپس آسکتا ہے
بہت سی خواتین اپنے بالوں، چہرے اور ہاتھوں پاﺅں کی جلد کی خوبصورتی کیلئے کیمیکل سے بنی ہوئی ادو یا ت ، شیمپوز اور کریمیں استعمال کرتی ہیں جن سے صرف وقتی خوبصورتی حاصل ہوتی ہے۔ منیرہ خانم ایک با ہمت خاتون ہیں جو پچھلے کئی سالوں سے خواتین کو چہرے، آنکھوں، بالوں اور ہاتھوں، پیروں کے حسن کی حفاظت کے طریقے بتارہی ہیں۔اپنے شوہر کی وفات کے بعد انہوں نے ہربل طریقہ علاج سے خواتین کی خوبصورتی کے مسائل دور کرنے کیلئے ایک ادارہ قائم کیا جہاں پر خواتین کی کنسلٹیشن کے بعد پراڈکٹ تیار کی جاتی ہیں۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ عورت کی کمزوری اس کے حسن کی تعریف ہے لیکن میں نے دیکھا کہ عورتیں خو بصورتی کی حفاظت کے عام مروجہ طریقوں پر عمل کے باوجود اس میں بہت کم ہی کامیاب ہوتی ہیں جبکہ وہ اپنی خوبصورتی کی تعریف ہمیشہ سننا پسند کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے اس کی حفاظت کیلئے انسان کو بے شمار قدرتی ذرائع عطاءکئے ہیں جس سے اس کی جلد تروتازہ رہ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین اگر اپنے چہرے پر خوشی، اطمینان کے جذبات رکھیں اور پریشانی، مایوسی کو چہرے پر نہ آنے دیں تو اس سے بھی کافی مدد ملتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ 16 سال کی عمر کے بعد تقریباً ہر لڑکی کو کیل مہاسے، گرتے با لوں، دانوں، چھائیوں اور داغ دھبوں جیسے مسائل سے واسطہ پڑتا ہے اس کا بہترین حل سادہ گھریلو ٹو ٹکے  ہیں سیب اور گاجر کا جوس آنکھوں اور سکن کیلئے بہت اچھا ہے۔ گاجر کا جوس تھوڑا سا چہرے پر لگالیں اور پندرہ منٹ تک لگا رہنے دیں درمیان میں خشک ہونے پر دو تین مرتبہ کوٹنگ کریں اس سے چہرے کی چمک میں اضافہ ہوگا۔
موسم کے اثرات سے بچنے کے لئے تھوڑی سی دہی، بالائی یا دودھ میں دو قطرے شہد ملاکر دن یا رات میں دس پندرہ منٹ کیلئے چہرے پر لگائیں ۔ ہفتے میں تین سے چار مرتبہ یہ عمل دھرائیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک کیلے کو اچھی طرح میش کرکے ایک چمچ دہی، دو قطرے بادام روغن اچھی طرح مکس کرکے پورے چہرے اور گردن پر پندرہ سے بیس منٹ کیلئے لگائیں۔ اس سے بھی اچھے نتائج سامنے آتے ہیں۔
جلد کیلئے بادام کی پیسٹ بھی اچھے نتائج دیتی ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ رات کو بادام بھگودیں صبح چھلکا اتار کر میش کریں اور اس کے اندر تھوڑی سی ہلدی اور دہی یا دودھ ملاکر پندرہ سے بیس منٹ کیلئے چہرے پر لگا ئیں۔ ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کی گانٹھوں پر پڑنے والے کالے دھبوں کے علاج کیلئے رات کو روغن بادام روغن زیتون یا ناریل کے تیل کا پندرہ منٹ تک مساج کریں اس کے علاوہ ایک ابلے ہوئے آلو کی پیسٹ بنالیں اسمیں دو قطرے لیموں، آدھا چمچ شہد، تھوڑا سا دودھ یا دہی دو چٹکی ہلدی اور ایک چمچ روغن بادام ملاکر ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں۔ پندرہ سے بیس منٹ تک مرکب لگارہنے دیں۔ پھر مل مل کر اتار یں دھونے کے بعد نیم گرم پانی میں تھوڑا سا نمک ڈال کر پانچ سے سات منٹ تک پاﺅں اس کے اندر ر کھیں اور سنگ یعنی جھانویں کے ساتھ صاف کرلیں اس سے انگلیوں کے کالے دھبے ختم ہوجاتے ہیں لیکن مسلسل یہ عمل دہراتے رہنا چاہئے۔
پھٹی ایڑیاں بعض خواتین کا ایسا مسئلہ ہیں جس کی وجہ سے خوبصورت سینڈلز بھی سوٹ نہیں کرتے؟ پھٹی ایڑیوں کیلئے خالص سرسوں کے ایک ٹیبل سپون میں تھوڑا سا کپڑے دھونے کا صابن ڈال کر پکالیں۔ رات کو اپنی پھٹی ایڑیوں پر لگالیں۔ پندرہ منٹ کے بعد کاٹن کی جراب پہن لیں صبح گرم پانی میں نمک ڈال کر دھوئیں اور جھانویں سے ہلکا ہلکا رگڑیں۔
چہرے کے دانوں کیلئے منڈی بوٹی 6 دانے‘ عناب 6 دانے‘ خشک لسوڑے 6 دانے‘ برادہ صندل 2 ما شے لے کر رات کو ساری چیزیں ایک گلاس میں بھگودیں۔ صبح اٹھ کر چھان کر پانی پی لیں ایک ماہ تک استعمال کرنے سے افاقہ ہوگا۔ اسکے علاوہ پھل سبزیاں ‘جوس‘ سیب‘ بند گوبھی اور ہرے رنگ کی تمام سبزیاں چہرے کے داغ دھبے ختم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ قندھاری انار اور عام انار کو ملا کر جوس استعما ل کریں۔ کھیرا اور مولی کھانے میں سلاد کے طور پر استعمال کریں۔
موٹاپا کنٹرول کرنے کیلئے ناشتہ میں ابلا ہوا انڈا‘ دو رس‘ ایک کپ بغیر چینی کے چائے جبکہ دوپہر کے کھانے میں سبزیوں کی سلاد استعمال کریں۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک کھیرا تھوڑے سے ابلے ہوئے چنے یا لوبیہ تھوڑا سا چکن یا مٹن بند گوبھی‘ روغن زیتون ایک چمچ‘ سرکہ دو قطرے‘ کالی مرچ‘ نمک حسب ضرورت دوپہر کو روزانہ استعمال کریں۔ شام کو آدھی روٹی کے ساتھ گھر کا پکا ہوا کوئی سالن لے لی

سونف (بادیان) کے طبی خواص

سونف (بادیان) کے طبی خواصfennel-seeds-sounf-500x500

اطباءاسیبلغمی و سوداوی امراض، جگر و طحال اور گردوں کے سدوں کو کھولنے کیلئے پلاتے رہتے ہیں۔ درد شکم نفخ شکم اور ضعف معدہ میں اسکااستعمال بہت زیادہ ہے۔ دودھ بڑھانے کیلئے اس کا سفوف بناکر ہمراہ شیر گائے استعمال کیا جاتا ہے۔ سونف تقویت بصر کیلئے نہایت مفید ہے۔ دمہ، کھانسی اور نزول الماءکیلئے بھی ازحد مفید ہے۔
معدہ کے اخلاط فاسدہ و غلیظ مادہ کو خارج کرتی ہے۔ تبخیر معدہ کے اندر ازحدمفید ہے اور دست بند کرتی ہے۔

سونف کا طبی استعمال
ادرار حیض
سونف 2 تولہ، گڑ پرانا 4 تولہ، تین پاﺅ پانی میں جوش دیں۔ پاﺅ بھر رہنے پر چھان کر گرم گرم پلاکر لحاف اوڑھا کر مریضہ کو لٹائیں۔ انشاءاللہ 2 سے 3 بار استعمال کرانے پر حیض کھل کر آئے گا۔
مصفی شیر
سونف عمدہ باریک پیس کر ہموزن سرخ شکرملاکر ایک سے تین تولہ تک گرم دودھ کے ہمراہ کھلائیں۔ ڈیڑھ پاﺅ پانی میں بھگو کر تین گھنٹہ آگ پر جوش دیں اور نیم گرم پلائیں۔ نزلہ و زکام کیلئے انتہائی لاجواب چیز ہے۔

متلی و قے
سونف 3 گرام، پودینہ 3 گرام، دار چینی، الائچی سبز 1، 1 گرام ایک گلاس پانی میں جوش دیں جب ایک کپ رہ جائے چھان کر پلائیں۔ متلی و قے کیلئے اکسیر ہے۔

معدہ کی جلن
سونف، ملٹھی مقشر ہموزن سفوف تیار کریں۔ صبح، دوپہر اور شام کھانے سے قبل ہمراہ عرق سونف استعمال کریں۔

قبض سے نجات
سونف (صاف شدہ) پانچ تولہ، گل قند اصلی 20 تولہ میں ملادیں صبح و شام 5 تولہ خوب چبا چبا کر کھالیا کریں۔ تمام امراض معدہ خاص طور پر دائمی قبض کیلئے سریع الاثر نباتاتی دوا ہے۔

وحشت و خوف
سونف 5 گرام، گل گاﺅ زبان 5 گرام جوش دیکر چھان لیں1 چمچ شہد ملاکر صبح نہار منہ استعمال کریں وحشت وخوف ‘دل کی گھبراہٹ اور دھڑکنے کی شکایت میں نہایت عمدہ و مفید ہے۔

پیچش
سونف 1 تولہ، ہلیلہ سیاہ آدھ تولہ، الائچی خرد گیارہ دانے گل قند ایک چھٹانک، انار دانہ ایک تولہ، منقیٰ پانچ دانے، پودینہ آدھ تولہ، سب ادویہ کو ایک گلاس پانی میں بھگودیں۔ ایک دو گھنٹہ بعد اچھی طرح گھوٹ کر چھان لیں۔ صبح، دوپہر اور شام استعمال کریں۔ اسہال و پیچش میں نہایت مفید اور مجرب ہے۔

نفع خاص
سونف مقوی معدہ و بصر ہے۔

مصلح
سونف کے مصلح کشنیز و صندل سفید ہیں جبکہ اس کا بدل تخم کرفس اور مقدار پانچ سے سات ماشہ ہے۔

سونف کے فوائد
پیچش کی بیماری میں مریض کو دو تولہ سونف‘ پانچ تولہ گلقند پانی میں رگڑ کر گرمیوں کے موسم میں اور جوش دے کر سردیوں کے موسم میں تین یا چار بار دن میں پلانے سے آرام ہوجاتا ہے۔
بینائی کو قائم رکھنے کیلئے اس کے جوشاندہ یا بادیان سبز کے پانی میں سرمہ کوکھرل کرکے آنکھوں میں لگاتے ہیں۔
پیٹ کی درد‘ اپھارہ اور قولنج میں بے حد مفید ہے۔
سونف کی جڑ چھ ماشہ رگڑ کر پینے سے درد کمر کو آرام ملتا ہے۔
تلی اور مثانے کے رکاو کو درست کرتی ہے۔
پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔
سینہ‘ جگر‘ طحال اور گردہ کے سدے نکالتی ہے۔
سونف کمزوری دماغ اور قوت ہاضمہ کیلئے بہترین دوا ہے۔

شربت بادام بنائیں

شربت بادام بنائیں
مغز بادام 250 گرام، تخم الائچی خورد 5 تولہ، کشتہ چاندی 5 ماشہ، عرق روح کیوڑہ 250 ملی گرام، بوتل، کشتہ فولاد 5 تولہ، شہد چھوٹی 250 گرام، سرکہ انگوری 5 تولہ ، چینی 1 کلو، گائے کا دودھ 1/2کلو۔

ترکیب
 مغز بادام کو رات کے وقت پانی میں بھگو دیں صبح کے وقت چھلکا اتار کر خوب رگڑائی کر یں ٹھنڈائی بناتے وقت پانی استعمال نہ کریں بلکہ گائے کے دودھ کو پہلے تیار کرلیں تیاری اس طرح کریں  گائے کے دودھ کو آگ پر رکھیں جب ابلنے لگے تو اس میں سرکہ انگوری ڈال دیں دودھ پھٹ جائے گا اس کو اتار کر صاف کرلیں صاف دودھ کے ساتھ بادام کی ٹھنڈ ا ئی تیار کریں پانی ہر گز استعمال نہ کریں تمام دودھ کو استعمال کریں پھر چینی ڈال کر آ گ پر پکائیں دوسری طرف شہد اور کشتہ فولاد یک جان کرلیں جب پک جائے تو تمام چیزیں اس میں ڈال دیں مثلاً شہد اور کشتہ فولاد کشتہ چاندی روح کیوڑہ اور تخم الائچی سب چیزیں ڈال کر خوب ملائیں پس شربت تیار ہو گیا۔
شربت دلشاد
خس250 گرام، گلاب کے پھول تازہ 500گرام، برادہ صندل 125 گرام، خورد 5 تولہ ، بالچھڑ 125 گرام، چینی 5 کلو سب چیزوں کا عرق نکال لیں۔ اب اس میں چینی ملا کر شربت پکائیں۔ جب گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں شربت تیار ہے اب اسی میں 250 گرام ربیل کے پھول ملا دیں اور دم پررکھ دیں۔ پھر بوتلیں بھرلیں۔ یہ نسخہ چھ بوتلوں کے لئے ہے۔

برائے جگر گرمی
ابرک سیاہ ، الائچی خورد 15 گرام، قلمی شورہ 50 گرام، مصری 250 گرام پہلے ابرک سیاہ کو پانی میں بالکل صاف کرلیں اس کے بعد خشک کر کے باقی چیزوں کا بھی سفوف بنا کر ملا دیں۔خوراک: 6 ماشہ صبح و شام ہمراہ دودھ یا پانی

میتھی قدرت کا بہترین تحفہ

میتھی
میتھی

 میتھی قدرت کا بہترین تحفہ

میتھرے یا میتھی دانے ہمارے کچن میں روزمرہ استعمال ہونے والا قدرت کا ایک بہترین تحفہ ہے جو دوائی کے طور پر ہزاروں سال سے استعمال ہورہا ہے۔ کئی وٹامنز اور منرلز پر مشتمل اس کم قیمت لیکن بے بہا فوائد رکھنے والی چیز کا اصل وطن افریقہ ہے، لیکن اب یہ ساری دنیا میں کاشت کی جاتی ہے۔ قدیم یونان میں گھوڑے جب بیمار ہوتے اور کسی خوراک کو منہ نہ لگاتے تو یہ اس کے پتے کھانے کے بعد تندرست ہونے لگتے تھے۔ اطباءکہتے ہیں کہ اگر اس کی افادیت کا لوگوں کو پتہ چل جائے تو شاید ہی کوئی گھر ہو جس میں میتھی دانہ موجود نہ ہو۔
نزلہ و زکام کے لیے
نزلہ زکام، سینے کی تکلیف اور بلغم بننے کی بیماری میں اس کا استعمال ازحد مفید ہے۔ صبح وشام دو چائے کے چمچ ایک کپ پانی میں جوش دے کر شہد سے میٹھا کرکے پی لیں۔ مسلسل استعمال سے دائمی نزلہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔ چھوٹے بچوں کو استعمال کرانے سے سارا بلغم نکل جاتا ہے۔

بالوں کی خوبصورتی کے لیے
لمبے، گھنے بال ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے، اس مقصد کے حصول کے لیے (ایلوویرا) کو درمیان سے اس طرح کاٹیں کہ دونوں سرے جڑے رہیں۔ اس گھیکوار میں میتھرے بھر کر دھاگے سے باندھ کر ہفتہ، دس دن فریج میں رکھ دیں، اس کے بعد میتھرے گھیکوار سے نکال کر کڑوے تیل میں جلالیں۔ یہ تیل انشاءاللہ مفید رہے گا۔ اس کے علاوہ آزمودہ اور آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ جو بھی تیل آپ بالوں کے لیے استعمال کرتی ہیں، اس میں میتھرے ڈال کر دھوپ میں رکھ دیں اور پندرہ دن بعد وہ تیل استعمال کرنا شروع کریں، بالوں کو سیٹ کرنا ہو تو اس مقصد کے لیے میتھرے کا ابلا ہوا پانی لگا کر رول کرنے سے بالوں میں گھنگھریالا پن آجاتا ہے اور بال سیاہ چمکدار‘ گھنے اور لمبے ہوجاتے ہیں۔

کھانے میں اس کا استعمال
اس کو اچار میں استعمال کریں یا پیس کر آٹے میں شامل کرکے روٹی بنالیں یا سبزیوں اور دالوں میں ملائیں۔ غرض ہر ڈش میں اس کی خوشبو بہت اچھی لگتی ہے۔ کڑھائی گوشت یا ٹماٹر گوشت میں میتھرے اور ثابت دھنیا ایک ایک چمچ بھون کر پیس کر ڈالیں (جب کہ ہنڈیا تیار ہوچکی ہو) اور ایک نئے لذیذ ذائقہ کا لطف اٹھائیں۔ مصالحہ والی بریانی میں بھی چند دانے پیس کر ڈال کر دیکھیں اور اچار گوشت تو اس کے بغیر بنتا ہی نہیں۔

سوجن اور بادی کے لیے
جن لوگوں کو بادی کا مرض ہو یعنی کھانے کے بعد انکے ہاتھ، پاﺅں سن ہونے لگتے ہوں یا مسوڑھے پھول جاتے ہوں۔ ان کو عمومی طور پر اس کا استعمال رکھنا چاہئے یعنی چاول، دہی، خمیری روٹی، آلو وغیرہ نقصان دیتے ہیں تو کچے یا پکے میتھرے ضرور استعمال کریں۔ عورتوں میں سن یاس کے بعد پائے جانے والا ڈپریشن اور پسینے کی زیادتی کے لیے بھی مفید ہے۔ اس کے لیے یا تو اس کا پانی ابال کر پی لیں یا چاول بناتے وقت اس کی پوٹلی ابلتے ہوئے چاولوں میں ڈال دیں۔ ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریض اگر 25 گرام میتھی دانہ اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرلیں تو اس سے شوگر لیول اور کولیسٹرول اعتدال پر آجاتا ہے۔

ہیپا ٹائٹس سی کےلیے کامیاب نسخہ انشاء اللہ اس موذی مرض سے شفا یا بی ہوگی

ہیپا ٹائٹس سی کےلیے کامیاب نسخہ انشاء اللہ اس موذی مرض سے شفا یا بی ہوگیہیپاٹائٹس

انشاء اللہ اس موذی مرض سے شفا یا بی ہوگی-ہیپا ٹائٹس سی کے قدرتی علاج کےلیےدرج ذیل تین نسخوں میں سے کوئی ایک نسخہ مسلسل کافی عرصہ استعمال کریں۔ انشاء اللہ اس موذی مرض سے شفا یا بی ہوگی۔

تازہ مولی پتوں سمیت سلاد کی شکل میں یا جوسر میں جوس نکال کر استعمال کریں۔اکیلا جوس استعمال نہ کر سکیں تو گاجر، چکوترہ یا کوئی اور پھل شامل کرکے صبح و شام پیئں۔

ملٹھی اور سونف ہموزن لے کر سفوف تیار کریں اور صبح نہار منہ ‘شام 5بجے ایک ایک چمچ (چائے والا)ہمراہ عرق کاسنی یا آب تازہ استعمال کریں ۔

ملٹھی’سونف ‘دارچینی ہر ایک تین گرام رات کو آدھے گلاس پانی میں بھگو دیں صبح یہ پانی نتھار لیں اورمولی کا پتوں سمیت پچاس ملی لیٹر رس نیز سادہ گلوکوز پچیس گرام شامل کر کے نہار منہ استعمال کریں ایسی ہی خوراک شام 5بجے لیں۔