Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

افعال و خواص تربوز

افعال و خواص تربوز
یہ ایک مشہور اور معروف ہر دل عزیز پھل ھے۔ جو پاکستان اور ہندستان کے ریتلے حصوں اور افغانستان میں زیادہ پیدا ھوتا ھے۔
اس کی بیل خوب لمبی ھوتی ھے۔ یہاں تک کے ایک بیل کی لمبائی دس بارہ گز تک ھوتی ھے۔
اس کے پتے کٹے ھوئے گول اور کنگرے دار ھوتے ہیں جو کہ شکل میں اندرائن کے پتوں جیسے مگر اس سے بڑے اور چوڑے ھوتے ہیں۔
اس کے پھلوں کا رنگ سبز زردی مائل سفید یا سیاہی مائل ھوتا ھے۔
پھل: نہایت گہرا سبز سیاہی مائل بعض میں دھاری اور عبری کی طرح کے داغ ھوتے ہیں۔ وزن اور جسامت کے لحاظ سے ایک سیر سے لے کر تین چار سیر تک ھوتے ہیں۔ مگر خاص خاص علاقوں میں دس پندرہ سیر تک مل جاتے ہیں۔
سیر حامدی میں مزکور ھے کہ جہانگیر کے پاس فتح پور سے ایک تربوز آیا جس کا وزن بتیس سیر تھا تھل کے علاقے میں بیس پچیس سیر تک کے تربوز عام مل جاتے ہیں تزکرہ الہند میں اس کے مئولف لکھتے ہیں کہ میرے والد نے ایک من کا تربوز دیکھا تھا۔
گودہ: کچے پھل کا گودہ سفید ھوتا ھے۔ پکنے پر گلابی اور سرخ ھوجاتا ھے۔ پکنے پر بیج بھی سرخ سیاحی مائل ھو جاتے ہیں۔ تربوز کا موسم اپریل سے جولائی تک ھوتا ھے۔
زائقہ: نہایت شیریں خوشگوار اور فرحت بخش ھوتا ھے۔
طبیعت: دوسرے درجے میں سرد وتر ھے۔
افعال و خواص: اس کے کھانے سے پاخانہ کھل کے آتا ھے۔ خون کی گرمی ختم ھوتی ھے۔ پیشاب آور ھے۔ صفر اوی گرمی کو ختم کرتا ھے۔ سودادی بیماریوں کے لیے بھی مفید ھے۔ ٹایئفائیڈ میں بہترین غزا ھے۔ سکنجبین کے ہمراہ تربوز استعمال کرنا یرقان کے لیے مفید ھے۔ اسی طریقہ سے استعمال کرنے سے مثانے کی پتھری ریزہ ریزہ ھوکر نکل جاتی ھے۔
نقصانات: خزائن الادو یہ میں علامہ نجم الغنی لکھتے ہیں۔ کہ کھانا ہضم ھونے سے پہلے تربوز کھانے سے ہاضمے میں خرابی پیدا ھوتی ھے۔ پیٹ میں ھوا بھرتا ھے اور دیر ہضم ھے۔ جس روز تربوز کھائیں چاول ہر گز نہ کھائے جائیں۔
بلغمی م،زاج والے اور ضیعف العمر لوگ شہد سے اصلاح کرکے کھائیں تو نقصان نہیں پہنچاتی۔

انجیر و زیتون

انجیر و زیتون

اگر ان دونوں قسموں ( تین و زیتون) کو ان کے ابتدائی معنی پرمحمول کریں، یعنی معروف انجیر و زیتون پر، توپھر بھی یہ ایک پرمعنی قسم ہے کیونکہ :
” انجیر“ بہت زیادہ غذائی قدر و قیت کا حامل ہے، اور ہر سن و سال کے لئے ایک مقوی اور غذا سے بھر پورنوالہ ہے، جس میں چھلکا ، گٹھلی اور کوئی زائد چیز نہیں ہوتی۔
غذا کے ماہرین کہتے ہیں کہ :انجیر کو بچوں کے لئے طبیعی شکر کے طور پر استعمال کرایا جا سکتا ہے اور ورزش یامحنت مشقت کرنے والے اوربڑھاپے اور کمزوری میں مبتلا لوگ اپنی غذا کے لئے انجیر سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
کہتے ہیں کہ ” افلاطون“ انجیر کو جذب کرنے والا اور نقصا ن دہ مادّوں کو دفع کرنے والا سمجھا جاتا تھا۔

” جالینوس“ نے انجیر سے پہلوانوں کے لئے ایک خاص قسم کی غذا تیار کی تھی ، روم اور قدیم یونان کے پہلوانوں کو بھی انجیر دئے جاتے تھے ۔
غذا شناس ماہرین کہتے ہیں کہ انجیر میں مختلف قسم کے بہت سے وٹامن اور شکر موجودہے۔ اور بہت سی بیماریوں میں اس سے ایک دوا کے طور پر فائدہ حاصل کیاجاسکتاہے۔ خاص طور پر انجیر اور شہد کو مساوی طور پر مخلوط کر دیں تو زخم معدہ کے لئے بہت ہی مفید ہے ۔ خشک انجیر کا کھانا دماغ کو تقویت دیتا ہے ، خلاصہ یہ ہے کہ انجیر میں معدنی عناصر کے وجود کی بناپر جو قوائے بدن اور خون میں اعتدال کا سبب بنتے ہیں انجیر ہر سن و سال او رہر قسم کے حالات میں غذا کے طور پر بہترین پھل ہے ۔
ایک حدیث میں امام علی بن موسی رضا علیہ السلام سے آیا ہے :
” التین یذھب بالبخر و یشد الفم و العظم، و ینبت الشعر ویذھب بالداء ولایحتاج معہ الی دواء و قال علیہ السلام : التین اشبہ شیء بنبات الجنة:
” انجیرمنہ کی بدبو کو دور کرتا ہے ، مسوڑھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے ، بالوں کو ا ُ گاتاہے درد اور تکلیف کو بر طرف کرتا ہے۔ اور اس کے ہوتے ہوئے کسی دوا کی ضرورت نہیں ہے۔
اور آپ نے یہ بھی فرمایا کہ انجیر جنت کے پھلوں سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے ۔ ۱ ۲
باتی رہا ” زیتون“ تو اس کے بارے میں غذا شناس اور بڑے بڑے ماہرین جنہوں نے سالہا سال تک پھلوں کے مختلف خواص کامطالعہ کرنے میں اپنی عمریں صر ف کی تھیں ، زیتون اور اس کے تیل کی حد سے زیادہ اہمیت کے قائل ہیں ، اور وہ یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ جو لوگ ہمیشہ صحیح و سالم رہنا چاہیں انہیں اس حیاتی اکسیر سے فائدہ اٹھانا چاہئیے۔
روغن زیتون انسا ن کے جگر کا پکا اور مخلص دوست ہے ۔ اور گردوں کی بیماریوں ، صفرادی پتھر یوںاور درد گردہ اور درد جگر کو دور کرنے اور خشکی کو رفع کرنے کے لیے بہت ہی موٴثر ہے۔
اسی بناء پر زیتون کے درخت کو قرآن مجید میں شجرہٴ مبارکہ کہا گیا ہے ۔
روغن زیتون بھی انواع و اقسام کے وٹامن سے سر شار ہے اور اس فاسفورس، سلفر، کیلشیم ،فیرم پوٹا شیم اور منگنز بھی پائی جاتی ہے ۔
وہ مرہم جو روغن زیتون اور لہسن کے ساتھ بنائی جاتی ہے گٹھیا کے دردوں کے لیے ،مفید بتائی جاتی ہے ، پِتّہ کی پتھری روغن زیتون کے کھانے سے ختم ہوجاتی ہے ۔ ۳
ایک روایت میں امیر المومنین علیہ السلام سے آیاہے :
” ما افقر بیت یاٴ تدمون بالخل و الزیت وذالک ادام الانبیاء“
” وہ گھر جس میں سرکہ اور زیتون سالن کے طور پر استعمال ہوتا ہے ، وہ کبھی کھانے سے خالی نہ ہوگااور یہ پیغمبروں کی غذا ہے “۔
اور ایک حدیث میں امام علی بن موسی رضا علیہ السلام سے آیاہے : ۴
”نعم الطعام الزیت: یطیب النکھة۔ ویذہب بالبلغم، و یصفی اللون، یشد العصب و یذھب الوصب، ویطفیء الغضب“:
”روغن زیتون ایک اچھی غذا ہے ، منھ کو خوشبودار کرتا ہے ، بلغم کو دور کرتا ہے ، چہرے کے رنگ کو صاف کرتا ہے ۔ او ر تر و تازہ بناتا ہے ، اعصاب کو تقویت دیتا ہے، بیماری، درد اور ضعف کو دور کرتا ہے ، اور غصہ کی آگ کو بجھا تا ہے “۔ ۵
ہم اس بحث کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ایک حدیث کے ساتھ ختم کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:
”کلو الزیت و ادھنوا بہ فانہ من شجرة مبارکة“:
”روغن زیتون کھاوٴ اور بدن پر اس کی مالش کروکیونکہ یہ ایک مبارک درخت سے ہے۔ ۶
اس چار پر معنی قسموں کے ذکر کرنے کے بعد جواب قسم پیش کرتے ہوئے اس طرح فرماتا ہے : ” یقینا ہم نے انسان کو بہترین صورت اور نظام میں پیدا کیا ہے ،،۔ ( لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم)۔
” تقویم“کامعنی کسی چیز کو مناسب صورت، معتدل نظام اور شائستہ کیفیت میں لاناہے ۔ اور ا س کے مفہوم کی وسعت اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ خدا نے انسان کو ہرلحاظ سے موزوں اور شائستہ پیدا کیاہے ، جسم کے لحاظ سے بھی ، اور روحانی و عقلی لحاظ سے بھی، کیونکہ اس کے وجود میں ہر قسم کی استعداد رکھی گئی ہے اور اسے ایک بہت ہی عظیم قوس صعودی کو طے کرنے کے لئے آمادہ کیا گیا ہے ، اور اس کے باوجود کہ انسان ایک ” جرم صغیر“ ہے ، عالم کبیر“ کو اس میں جگہ دی گئی ہے، اسے اس قدر استعدادیں اور شائسگیاں بخشی ہیں وہ ولقد کرمنا بنی اٰدم ”ہم نے بنی آدم کو کرامت و عظمت بخشی ہے “۔ ( سورہ اسراء آیہ۷۰)کی خلقت کے لائق ہو گیاہے ۔ وہی انسان جس کی خلقت کی تکمیل پر فرماتا ہے :فتبارک اللہ احسن الخالقین ”پس وہ خدا بہت ہی بزرگ و برتر اور برکتوں والا ہے جو بہترین خلق کرنے والا“! لیکن یہی انسان ان تمام امتیازات و اعزازات کے ہوتے ہوئے اگر حق کے راستے سے منحرف ہوجائے تو اس طرح سقوط کرتا ہے کہ ” اسفل السافلین“میں جا پہنچا ہے ، اس لیے بعد والی آیت میں فرماتا ہے : ” پھرہم اس پست ترین مراحل میں لوٹا دیتے ہیں “۔ ( ثم رددناہ اسفل سافلین )
کہتے ہیں کہ ہمیشہ بلند پہاڑوں کے ساتھ بہت ہی گہری گھاٹیاں ہوتی ہیں اور انسان کی اس تکامل و ارتقاء کی قوس صعودی کے ساتھ ہی ایک وحشت ناک قوس نزولی بھی نظر آتی ہے ایسا کیوں نہ ہو کیونکہ وہ ایک ایسا موجود ہے جو ہر قسم کی استعدادیں رکھتا ہے ، اگر وہ ان سے صلاح و درستی کے لئے فائدہ اٹھا ئے تو افتخار کی بلندترین چوٹی پر پہنچ جاتا ہے اور اگر ان تمام استعدادوں کو فساد اور خرابی کی راہ پر ڈال دے تو اس میں عظیم ترین مفسدہ پیدا کردیتا ہے ، اور طبیعی طور پروہ” اسفل السافلین“کی طرف کھینچتا چلا جاتا ہے ۔
لیکن بعد والی آیت میں مزید کہتا ہے“: مگروہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور انہوں نے اعمال ِ صالح انجام دیے ہیں وہ اس سے مستثنٰی ہیں ، کیونکہ ان کے لئے ایسا اجر و ثواب ہے جو ختم ہونے والا نہیں ہے “۔ (الا الذین اٰمنوا وعملو الصالحات فلھم اجر غیرممنون)۔
”ممنون“ ”من“ کے مادہ سے یہاں ختم ہونے یا کم ہونے کے معنی میںہے ، اسی بناء پر ” غیر ممنون“ دائمی اور ہرقسم کے نقص سے خالی اجرو ثواب کے معنی میں ہے ۔ اور بعض نے یہ کہا ہے کہ منت و احسان سے خالی مراد ہے ، لیکن پہلا معنی زیادہ مناسب نظر آتا ہے ۔
بعض نے ثم رددناہ اسفل سافلینکے جملہ کی بڑھاپے کے دور کے ضعف و ناتوانی اور حد سے زیادہ ہوش کی کمی کے معنی میں تفسیر کی ہے، لیکن اس صورت میں یہ بعد والی آیت کے استثناء کے ساتھ ساز گار نہیں ہے ۔ اس بناء پر قبل و بعد کی آیات کے مجموعہ کی طرف توجہ کرتے ہوئے وہی پہلی تفسیر ہی درست نظر آتی ہے ۔
بعد والی آیت میں اس ناشکرے اور معاد کے دلائل اور نشانیوں سے بے اعتناء انسان کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتا ہے کیا سبب ہے کہ تو ان تمام دلائل کے باوجود روزِ جزا کی تکذیب کرتا ہے؟ ! (فما یکذبک بعد بالدین)۔
ایک طرف تو خود تیرے وجود کی ساخت اور دوسری طرف اس وسیع و عریض عالم کی عمارت اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ دنیا کی چند روزہ زندگی تیری خلقت اور اس عظیم جہان کی خلقت کا اصل ہدف نہیں ہوسکتی ۔
یہ سب کچھ وسیع تر اور کامل تر جہان کے لیے ایک مقدمہ ہے اور قرآن کی تعبیر میں ” نشاٴة اولیٰ“ خود” نشاٴة اخری کی خبر دیتی ہے ۔ تو پھرانسان متذکر کیوں نہیں ہوتا۔(ولقد علمتم النشاٴة الاولیٰ فلولا تذکرون)۔( واقعہ ۔ ۶۲)7
عالم نباتات ہمیشہ اور نئے سال نئے سرے سے موت و حیات کے منظر کو انسان کی آنکھ کے سامنے مجسم کرتا ہے اور جنینی دَور کی پے در پے خلقتیں ہر ایک معاد اور ایک نئی زندگی شمار ہوتی ہے۔ ان تمام چیزوں کے باوجودیہ انسان روز جزاء کا کس طرح انکار کرتا ہے ۔
جو کچھ ہم نے بیان کیاہے اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ اس آیت میں مخاطب نوعِ انسان ہے ، اور یہ احتمال کہ یہاں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
کی ذات مخاطب ہے اور مراد یہ ہے کہ معاد کے دلائل کے باوجود کون شخص یا کون سی چیز تیری تکذیب کرسکتی ہے ، بعید نظر آتاہے ۔
اور یہ بھی واضح ہو گیا کہ ” دین “ سے مراد یہاں آئین و شریعت نہیں ہے، بلکہ وہی جزا اورروزجزا ہے ۔ اس کے بعد والی آیت بھی اسی معنی کی گواہ ہے
جیسا کہ فرماتا ہے : ”کیا خدا بہترین حکم کرنے والا اور فیصلہ کرنے والا نہیں ہے “۔ (الیس اللہ باحکم الحاکمین)۔
اور اگر ہم دین کو کل شریعت اور آئین کے معنی میں لیں تو پھر آیت کا مفہوم و معنی اس طرح ہو گا،” کیا خدا کے احکام و فرامین سے سب سے زیادہ حکیمانہ اور قابل یقین نہیں ہیں “؟ یا یہ کہ انسان کے لئے خدا کی خلقت ہر لحاظ سے حکمت ، علم اور تدبیرکے ساتھ آمیختہ ہے ۔ لیکن جیسا کہ ہم نے بیان کیا ہے پہلا معنی زیادہ مناسب نظر آتاہے ۔
ایک حدیث میں آیاہے کہ جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ| وسلم سورہ ” و التین “ کی تلاوت فرماتے تھے تو جیسے ہی آیہ” الیس اللہ باحکم حاکمین“ پر پہنچتے تھے تو فرماتے تھے ” بلی و انا علیٰ ذالک من الشاھدین“۔
خدا وندا ! تونے ہماری خلقت کو بہترین صورت میں قرار دیا ہے۔ ہمیں توفیق عطا فرماکہ ہمارا عمل اور ہمارے اخلاق بھی بہترین صورت میں ہوں ۔
بار الٰہا ! ایمان و عملِ صالح کی راہ کو طے کرنا تیرے لطف و کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے  ہم پر اس راہ میں اپنا لطف و کرم فرما۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بیماریوں کے گھریلو ٹوٹکے

دیسی گھریلو ٹوٹکے

بیماریوں کے گھریلو ٹوٹکے

د رد سر کا علاج
اگر آپ کی درد سر کی شکایت ہے تو سر کو بھاپ دیجئے اور پھر اسے سرد پانی میں بھیگے ہوئے تولیے سے صاف کر دیجئے۔، درد سر دورہو جائیگا۔ ذرا سال نمک کھائیے اور پھر اس کے دس منٹ بعد ٹھنڈا پانی پی لیجئے بہت جلد شفا نصیب ہو گی۔ پیاز کاٹ لیجئے اور اسے سونگھئے، وہ چائے

جس میں زیادہ پتی پڑی ہو لیجئے اور اس میں آدھا لیموں نچوڑ لیجئے اور پھر اس میں چاہیں تو چینی یا ذرا سا نمک ملا لیجئے۔ درد سر کو فوری آرام ملے گا۔ روئی کو لیموں کے عرق میں ڈوب لیجے اور پھر اسے پیشانی پر ملیے اور درد سر ختم ہو جائیگا۔

نظر تیز کرنا

چار بادام، چٹکی بھر سونف اور ذرا سی مصری لے کر رات کو سوتے وقت کھا لیجئے اور اسے کھانے کے بعد ہرگز پانی نہ پیجئے۔ نگاہ دن بدن تیز ہوتی جائیگی۔ سرسوں کے تیل کے چند قطرے آنکھوں پر لگا کر ہر روز رات کو سوتے وقت مالش کیجئے۔ اس طرح نہ تو کبھی نظر کمزور ہو گی اور نہ کبھی آنکھوں کی بیماریاں لاحق ہوں گی۔ گاجروں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اس سے آنکھوں کی بینائی بڑھاپے میں خراب یا کمزور نہیں ہو سکتی۔ غسل کرنے سے پہلے پاﺅں کے انگوٹھوں پر سرسوں کا تیل ملئے کبھی نظر کمزور نہ ہو گی چاہے سوسال سے تجاوز کر جائے۔

زخم درست کرنا

تل لیں اور اسے شہد میں پیس کر لیپ سا بنا لیں اور پھر اسی لیپ کو مرہم کی مانند محفوظ کر لیں جب بھی کہیں زخم ہو وہاں یہ لیپ مرہم کی مانند مل دیں زخم جلد مند مل ہو جائیں گے۔

آنکھوں کے درد کا علاج

آنکھوں پر خالص دودھ کی ملائی کسی کپڑے پر رکھ کر باندھ دیں اس دوران آنکھیں بند رکھیں، کم از کم پانچ گھنٹے آنکھیں بند ہی رہنے دیں۔ آنکھوں کے ہر مرض شفاف اس میں ہے۔ آنکھوں میں درد ہو تو روئی کا پھاہا لیں اور اسے گرم دودھ میں ڈبو دیں اور آنکھوں کے پاس پاس ٹکور دیں۔ آنکھوں کا درد دور ہو جائیگا۔ آنکھوں میں ذرا سا شہد ڈال لیں اور پھر پندرہ بیس منٹ بعد اسے دھولیں، آنکھوں کا درد دور ہو جائیگا اور بینائی میں اضافہ ہو گا۔

پلکوں کو دراز کرنے کی ترکیب

دودھ لیں اور کسی فلالین کے کپڑے کو اس گرم دودھ میں ڈال کر آنکھوں پر رکھ دیں جب اس کی گرمائش ہو جائے تو اس عمل کو بار بار کریں مگر پانچ چھ بار سے زیادہ نہیں اس سے پلکوں کی نشوونما ہو گی اور خوبصورت دکھائی دیں گے۔

چیچک کے داغ دور کرنا

خالص پستہ لیجئے اور اسے پیس کر سفوف بنا لیجے اور پھر رات کو سوتے وقت چیچک کے داغوں پر مسلسل ملئے چھ ماہ ایسا کرتے رہیں پہلے داغ مدہم پڑ جائیں گے پھر آہستہ آہستہ ختم ہو جائیں گے۔ اس طریقے سے آپ کو انتظار ضرور کرنا پڑیگا مگر اس انتظار کا نتیجہ خوبصورتی کی شکل میں سامنے آئیگا۔

یادداشت تیز کرنا

چند بادام اور ذرا سی کالی مرچ لیجیے اور اسے پیس کر یکجان کر کے کسی بوتل میں بند کر لیجیے ہر صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ اسے کھائیے کچھ ہی عرصے بعد آپ کا حافظہ اتنا تیز ہو جائیگا کہ آپ کو بچپن کی باتیں یاد آنے لگیں گی۔

کانٹا نکالنا

جب جسم میں کانٹا چبھ جائے اور اس قدر اندر چلا جائے کہ کوشش کے باوجود نہ نکلتا ہو تو گھبرائیے نہیں، ذرا سال گڑ لیجے اور پیاز لے کر اسے کاٹ لیجے اور ان دونوں کوملا کر اس جگہ پر باندھ دیجئے کانٹا خود بخود باہر آجائیگا۔

درد شکم کیلئے ذرا سا گڑھ لیجئے اور چند مرچوں کے بیج نکال لیجئے اور اسے پھر یکاج کر کے تین بار نگل لیجئے کچھ ہی دیر بعد آپ خود کو مکمل صحت مند پائیں گی۔ ذرا سا نمک کھائیے اور اوپر سے پانی کا ایک گلاس پی لیجئے درد شکم کو افاقہ ہو گا۔

امراض چگر کیلئے

جگر کا کوئی بھی عارضہ ہو تو راست کو ایک مولی لے کر شبنم میں رکھ دیجئے اسے صبح اٹھ کر نہار منہ کھائیے آپ تین ہفتے میں کسی بھی ڈاکٹر سے اپنا معائنہ کروا لیجئے آپ امراض جگر سے نجات پا چکے ہوں گے۔

منہ کے چھالے ختم کرنے کیلئے

کافور اور کتھ لیجئے اور اسے پیس کر دن میں تین چار بار ان چھالوں پر ملیے افاقہ ہو گا۔ ذرا سی مہندی پانی میں بھگو دیجئے اور اسے کچھ دیر بعد چھان لیجئے ان میں دو تین بار اس سے غرارے اور کلی کیجئے افاقہ ہو گا۔ سبز دھنیا لیجئے اور اس کا عرق نکال لیجئے دن میں تین چار بار اسے ان چھالوں پر ملیے آرام جائیگا۔

انفلوئنزاسے شفا کیلئے انفلوئنزاسے حفاظت اور شفاءکیلئے آپ چائے پکاتے وقت اس میں ذرا سی ادرک اور دار چینی ڈال دیں، صبح و شام اسے استعمال کیجئے، شفاءحاصل ہو گی اگر انفلوئنزا کی دبا کے دنوں میں اسے احتیاطی تدابیر کے طور پر استعمال کیا جائے تو انفلوئنزا سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

درد کان سے شفا کیلئے

مولی کو باریک باریک ٹکڑوں میں کاٹ لیجئے اور پھر اسے سرسوں کے تیل میں ڈال کر خوب گرم کر کے رس نکال لیجئے اور پھر اس کو کسی بھی شیشی میں محفوظ کر لیں، درد کے وقت کان میں چند قطرے ٹپکا لیجئے شفا نصیب ہو گی۔

دیسی نسخہ جات

دیسی نسخہ جات

کلونجی اور مہندی پیس کر سرکہ میں حل کرکے سر پر ہر تیسرے دن ایک گھنٹہ کیلئے لگانا گنج کیلئے مفید تر ہے۔ اگر اس عمل کو کچھ عرصہ تک مستقل کیا جائے گا تو تسلی بخش حالات کا مشاہدہ ہوتا ہے اور کئی مریض تندرست ہو چکے ہیں دراصل کلونجی کے اثرات جلد، جلد کے مسامات اور بالوں کی جڑوں تک بآسانی پہنچ جاتے ہیں اس لئے یہ نسخہ مریضوں کیلئے نوید مسرت ہے۔
قبض کشا وملین
اجوائن دیسی5 تولہ، بابچی5 تولہ، رائی 5 تولہ، گندھک آملہ سار 5 تولہ ۔سب کو باریک کر کے سفوف تیار کریں۔
سفوف ٹھنڈک برائے معدہ
گوندکیکر 2 تولہ، رال سفید 2تولہ، گیرو 2 تولہ، آنبہ ہلدی 1 تولہ، سب کو باریک کر کے بڑے کیپسول بھرلیں۔
خوراک: 1 کیپسول دن میں تین مرتبہ ہمراہ ٹھنڈے دودھ کے ساتھ دیں۔ انشاءاللہ شفا ہوگی۔

پیلے یرقان کا نسخہ
گنے کا سرکہ1 پاﺅ، عرق سونف ½پاﺅ ، چینی ½ پاﺅ۔ سب کو بوتل میں ملا دیں اور چینی حل ہونے دیں ۔½ کپ دن میں تین بار لیں۔گنج پن کا شرطیہ علاج
گندم 1 کلو لے کر اس کا پتال جنتر کے طریقے سے تیل نکال لیں۔
یعنی کنی میں سوراخ کر کے اوپر جالی ڈال کر اس کے اوپر دانے رکھ دیں سوراخوں کے نیچے پیالہ رکھیں اور سوتی کپڑے سے ڈھانپ کر گل حکمت کر کے آگ دیں۔
یہ تیل تقریباً 5 تولہ نکلے گا اب اس میں 5 تولہ تیل سرسوں ملا دیں۔ تیل تیار ہے۔ گنج کرا کے پندرہ روز لگائیں پھر دوبارہ گنج کرا کے پندرہ روز تک لگائیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

طب میں دار چینی ڈھیروں بیماریوں کی معالج

cinnamon

طب میں دار چینی ڈھیروں بیماریوں کی معالج
طب مشرق میں اسے دل‘ دماغ اور جگر کے لیے تقویت بخش قرار دیا گیا ہے۔کاسر ریاح ہے خفقان ختم کرتی اور اسہال و پیچش میں فائدہ دیتی ہے اخلاط فاسد کی اصلاح کرتی ہے‘ روغن دار چینی میں روئی کا تر کیا ہوا پھاہا لگانے سے دانت درد ختم ہوجاتا ہے
گرم مصالحہ جات میں دار چینی جسے ہمارے ہاں خواتین سالن کو خوش ذائقہ بنانے کیلئے بھی عام استعمال کرتی ہیں ادویاتی اثرات کے لحاظ سے بھی اہم ہے۔طب مشرق میں اسے دل‘ دماغ اور جگر کے لئے تقویت بخش قرار دیا گیا ہے۔قوت باہ اور بصر کیلئے مفید ہے۔ خفقان ختم کرتی اور اسہال و پیچش میں فائدہ دیتی ہے۔ اخلاط فاسدہ کی اصلاح کرتی ہے۔ ہوائی نالیوں سے بلغم نکالتی ہے۔ آواز صاف کرکے سینے کے بوجھ کو کم کرتی ہے۔ غذا کے ہاضمہ میں مدد دیتی ہے۔ قے کو روکتی ہے‘ نظر کو بہتر بناتی ہے۔ بقراط کہتا ہے کہ دار چینی عفونت پیدا نہیں ہونے دیتی۔ جدید طبی سائنسی تحقیق کے مطابق دار چینی میں فراری تیل موجود ہے اسکے علاوہ ایک کیمیائی مادہ ٹے نین‘ شکر‘ گوند کے علاوہ روغن دار چینی میں ایک جزو موثرہ کے علاوہ قلیل مقدار میں فلیڈرین اور پاٹینن پائے جاتے ہیں۔ اس طرح اسہال اورپیچش میں اس کا فائدہ تسلیم کیا گیا ہے۔ ہمارے ہاں جو دار چینی استعمال ہوتی ہے اس میں ٹے نین کا جزو بہت کم ہے اسلئے یہ کاسر ریاح تو ہے مگر قابض نہیں ہے۔
مقدار خوراک:دار چینی کی مقدار خوراک 1 تا 2 گرام سفوف ہے اسکا منہ کے راستہ استعمال کرایا جائے تو معدہ اور آنتوں پر اثرانداز ہوکر اپنے فراری روغن کے باعث جلد جزو بدن بنتی ہے۔
بدہضمی
کھانا صحیح طور پر ہضم نہ ہونا‘ پیٹ پھولنا‘ ریاحوں کا بھر جانا یا پھر بھوک صحیح طور پر نہ لگنا ایسی صورتوں میں دار چینی کے تین سے پانچ قطرے روغن میں ضرورت کے مطابق دار چینی میں ملا کر نیم گرم پانی سے دیدیں، فائدہ ہوتا ہے۔دانت درد
روغن دار چینی میں روئی کا تر کیا ہوا پھاہا لگانے سے دانت درد ختم ہوجاتا ہے۔دودھ ہضم نہ ہونا
بعض لوگوں کو دودھ ہضم نہیں ہوتا اور کہتے ہیں کہ دودھ بادی کرتا ہے اور اس سے ریاح پیدا ہوتی ہے ایسے لوگ ایک لٹر دودھ میں دار چینی پیس کر ۳گرام ڈال لیں اور جوش دے کر پی لیں اس سے نہ صرف دودھ ہضم ہوگا بلکہ قوت ہاضمہ بھی بڑھے گی۔دمہ اور کھانسی
جن لوگوں کو کھانسی اور دمہ کی شکایت ہے وہ دار چینی پیس کر 1.1گرام شہد دو دو چمچے صبح‘شام کھائیں۔کاسرریاح
ریاحوں کے اخراج کیلئے دار چینی کا جواب نہیں ایسی صورت میں دار چینی منہ میں رکھ کر چبائی جائے اور سالن میں ڈال کر استعمال کی جائے۔

الرجک نزلہ‘ زکام
ماحولیاتی آلودگی خصوصاً فضائی آلودگی کی وجہ سے نزلہ زکام اور چھینکیں آنے کا عارضہ عام ہوگیا ہے بعض لوگوں کو صبح ہوتے ہی ناک سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے۔ ایسے لوگوں کیلئے یہ نسخہ بہت مفید ہے۔

ھو الشافی
برگ بنفشہ چھ گرام‘ تخم میتھی چھ گرام اور دارچینی تین گرام پیس کر آدھے گلاس پانی میں جوش دے کر چھان کر صبح نہار منہ پندرہ بیس یوم تک پینا مفید ہے۔
سفوف ہاضم و مقوی معدہ:دار چینی‘ سونٹھ‘ دانہ الائچی خورد‘ ہم وزن پیس کر قبل غذا دوپہر شام ایک سے تین گرام تازہ پانی سے استعمال کرنے سے نظام ہضم کی اصلاح ہی نہ ہوگی بلکہ معدہ بھی مضبوط ہوگا۔
دار چینی اور سہاگہ ہم وزن پیس کر صبح ‘ شام 3-3 گرام تازہ پانی سے دیا جائے۔ یہ نسخہ وضع ولادت کے انتہائی قریب استعمال کرایا جائے۔

بواسیر
بواسیر میں دار چینی کا ضماد لگانا مفید ہے۔

ہچکی
مصطگی کیساتھ ملا کر جوش دیکر پینے سے ہچکی کو فائدہ ہوتا ہے۔
درد سر بارد
دار چینی کا لیپ کرنا مفید ہے۔

کینسر
مانچسٹر (برطانیہ ) کے ہسپتال میں ڈاکٹر جے جے کرنی نے سرطان کے مریضوں کو زیادہ مقدار میں دار چینی کا استعمال کرایا تو خاطر خواہ نتائج سامنے آئے۔

عرق
دار چینی کا عرق سریع الاثر ہوتا ہے قوت ہاضمہ کیلئے بہت مفید ہے ریاحوں کو خارج کرتا ہے یرقان میں مفیدہے۔

دار چینی سے ذیابیطس کا علاج
میری لینڈ امریکہ سائنسدانوں نے دار چینی کے جوہر سے ذیابیطس کا علاج کرنے کا تجربہ کیا ہے ۔ تحقیق کے حوالے سے رپورٹ نشر کی ہے کہ خون میں شکر کی مقدار کنٹرول کرنے والے خلیے جب اپنی مخصوص صلاحیت کھودیتے ہیں تو ذیابیطس کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔ رچرڈ سن نے خلیوں کی صلاحیت کو دار چینی کے جوہر سے بہتر بنایا ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

دل کی بیماری میں علاج شہد اور دارچینی سے

دل کی بیماری میں علاج شہد اور دارچینی سے

دیسی گھریلو ٹوٹکے

شہد اور دارچینی کا مرکب بہت ساری بیماریوں کو دور کر سکتا ہے۔شہد بغیر کسی سائیڈ افیکٹ کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔نئے دور کی جدید تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ شہد تمام بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوتا ہے ۔یہاں تک کہ اگر اسے ایک مخصوص مقدار میں شوگر کے مریض بھی لیں تو انکے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ہفت روزہ ورلڈ نیوز ،(کینیڈا کا ایک جریدہ ہے ) اسکے جنوری 18 ،1995 کے شمارے میں مندرجہ ذیل بیماریوں کی لسٹ شائع ہوئی جنکا علاج شہد اور دارچینی سے عین ممکن ہے۔

دل کی بیماری میں
شہد اور دارچینے کا پیسٹ بنایئں اور اسے روٹی یا ڈبل روٹی پر جام ،جیلی کی بجائے لگایئں اور روزانہ کھایئں۔یہ کلسٹرول کو کم کرتا ہے شریانوں میں سے اور دل کے دورے سے بچاتا ہے۔جنھیں دل کا دورہ پہلے بھی پڑ چکا ہو وہ بھی اگر روزانہ یہ لیں تو یہ انہیں اگلے دورے سے دور رکھے گا۔اسکا روزانہ استعمال حبس دم میں مفید ہے اور دل کی دھڑکن کو بہتر بناتا ہے۔امریکہ اور کینیڈا کے مختلف نرسنگ ہومز میں مریضوں کو بہت کامیابی کے ساتھ اس طریقے سے ٹریٹ کیا جا رہا ہے۔جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔شہد اور دارچینی سے شریانوں کی قوت کو دوبارہ بحال ہوتی ہے۔
دانت کے درد میں
ایک چمچہ پسی دارچینی اور پانچ چمچے شہد کا ایک پیسٹ بنایئں۔ اور اسے اس دانت پر دن میں تین مرتبہ لگایئں جس میں درد ہو جب تک کے درد ختم نہ ہو جائے۔

بڑھے ہوئے کلسٹرول میں
دو کھانے کے چمچے شہد اور تین چائے کے چمچے پسی ہوئی دارچینی کو ١٦ اونس چائے کے پانی میں ملایئں۔اور کلسٹرول کے مریض کو دیں۔اس سے ١٠٪ کلسٹرول صرف دو گھنٹوں میں کم ہو جاتا ہے۔اگر اسے روزانہ دن میں تین مرتبہ لیا جائے تو پرانے سے پرانا مرض بھی ٹھیک ہو جاتا ہے اور اگر خالص شہد روزانہ کھانے کے ساتھ لیا جائے تو اس مرض میں بہت مفید ہے۔

اگر ٹھنڈ لگ جائے تو
ایک کھانے کا چمچہ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچہ پسی دارچینی روزانہ دن میں تین مرتبہ لیں تو پرانے سے پرانا بلغم ،ٹھنڈ دور کرتا ہے اور سایئنس کو صاف کرتا ہے۔

معدے کے امراض میں
شہد ،دارچینی کے ساتھ لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور معدے کے السر کو بھی یہ جڑ سے اکھاڑ دیتا ہے۔

گیس کی تکلیف میں
انڈیا اور جاپان کی تحقیق کے مطابق شہد اور پسی دارچینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی جملہ تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے۔

وبائی زکام میں
تین دن تک نیم گرم شہد ایک کھانے کے چمچے کے ساتھ پسی دارچینی ایک چوتھائی چائے کا چمچہ۔

دانوں اور جلدی امراض کے لیے
تین کھانے کے چمچے شہد اور ایک چائے کا چمچہ پسی دارچینی کا پیسٹ بنا لیں۔رات سوتے وقت اسے چہرے پر لگایئں اور صبح دھو لیں۔اگر یہ عمل دو ہفتے تک مستقل کیا جائے تو یہ چہرے کے دانوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتا ہے۔اسکے علاوہ ایگزیمہ ،داد اور جلد کی دوسری بیماریوں کے لیے بھی مجرب نسخہ ہے۔

وزن کو کم کرنے کے لیے
روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے،خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ،ایک چائے کا چمچہ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچہ شہد ایک کپ گرم پانی میں پیئں۔اگر یہ عمل روزانہ کیا جائے تو وزن کم ہو جاتا ہے اور اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بن پاتی ہے۔

.کینسر کے لیے
معدے اور ہڈیوں کے کینسر کے کئی مریض جاپان اور آسٹریلیا میں اس طریقہ علاج سے مستفید ہوئے ہیں۔دواؤں کے ساتھ روزانہ ایک چائے کا چمچہ پسی دارچینی اور ایک کھانے کا چمچہ شہد روزانہ دن میں تین بار لیں۔

بالوں کے جھڑنے میں
روزانہ صبح اور رات میں ایک چائے کا چمچہ شہد اور پسی دارچینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔

انتباہ
کسی بھی چیز کی زیادتی اچھی نہیں ہوتی ہے۔اسلیے بتائے ہوئے طریقوں سے تجاوز نہ کریں تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ دارچینی کا تیل ایک مؤثر مچھر مار ہوتا ہے ۔یہ تحقیق بتاتی ہے کہ دارچینی کا بیجا استعمال صحت کے لیے مضر بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

اپنےچہرے کو حسین بناٰ ئے

beautiful face

 

 

 

 

 

 

اپنےچہرے کو حسین بناٰ ئے

حسین و خوبصورت اور دوسری خواتین سے منفرد و ممتاز نظر آنا عورت کی فطرت کا ازلی خاصہ رہا ہے اس کے لئے بیشتر خواتین مختلف قسم کے جتن اور طریقے استعمال کرتی ہیں۔ مثلاً ہار‘ سنگھار‘ میک اپ‘ زیور اور ملبوسات وغیرہ تاہم اس امر میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں کہ درج بالا اشیاءکا استعمال آپ کی شخصیت کو تبدیل اور جاذب بنانے میں عمدہ کردار ادا کرتا ہے لیکن ان کا سلیقے سے استعمال ہی آپ کی شخصیت کو دیگر خواتین کے مقابلے میںجداگانہ اور منفرد مقام بخش سکتا ہے۔

خواتین میں مقابلہ حسن کی یہ دوڑ کب سے جاری ہے اس کے متعلق کچھ عرض کرنا تو ممکن نظر نہیں آتا‘ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ ہر عورت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوسری خواتین سے مختلف نظر آنے کے لئے اپنی آرائش و زیبائش پر توجہ دے اگر آپ کا چہرہ نارمل ہے تو آپ خوب صورت نظر آسکتی ہیں اگر آپ خوش شکل ہیں تو پھر آپ کی تھوڑی سی محنت اور توجہ آپ کو دوسری خواتین کے مقابلے میں حسین و جمیل بنا سکتی ہے۔ اگر آپ چھوٹی چھوٹی باتوںپر توجہ دیتے ہوئے اپنے سراپے اور وجود پر نظر ڈالتے ہوئے عمل کریں گی تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ محفل میں دوسروں سے منفرد و ممتاز نظر نہ آئیں‘ یہاں ہم آپ کو حسین و جمیل اور اسمارٹ بنانے کی کچھ تدابیر تحریر کر رہے ہیں امید ہے آپ ان پر عمل کرتے ہوئے اپنی شخصیت میں عمدہ نکھار اور جاذبیت پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ دراصل اپنی ذات پر توجہ دینا ہی کامیابی کی جانب پہلے قدم ہے آپ پہلا قدم اٹھائیں دیکھیں تو کامیابی حسن و خوبصورتی اور جاذبیت آپ کی دہلیز پر موجود ہے۔

آپ سب سے پہلے اپنے چہرے کی طرف توجہ دیں‘ اگر آپ کا چہرہ شاداب نظر آئے گا تو یقینی بات ہے کہ آپ دوسروں کی توجہ کا مرکز بن جائیں گی اس کے لئے آپ مختلف ماسک کا استعمال کر سکتی ہے‘ ماسک کے استعمال سے آپ کا چہرہ شاداب و حسین اور چمکتا دمکتا نظر آئے گا۔

کیلے کا ماسک

یہ ماسک خشک جلد کے لئے بہت مفید ہے کیونکہ یہ ماسک جلد کو قدرتی نمی اور مونسچرائزر فراہم کرتا ہے یہ ماسک چہرے پر لگانے سے پہلے چہرے کو دھو کر اچھی طرح خشک کرلیں ماسک بنانے کا طریقہ کچھ یوں ہے۔

”مسلا ہوا کیلا‘ پاﺅڈر کا دودھ اور ایک ٹی اسپون شہد کو ملا کر پیسٹ تیار کرلیں پھر چہرے اور پوری گردن پر لگائیں اس کے بعد ململ کے باریک کپڑے سے چہرے کو ڈھانپ لیں پندرہ منٹ کے بعد چہرہ اور گردن دھولیں۔

دہی کا ماسک

پھینٹا ہوا دہی اورشہد ملا کر کیلے کے ماسک کی طرح لگائیں‘ دہی کا ماسک جلد میں نمی پیدا کرتا ہے ساتھ ہی رنگت بھی نکھارتا ہے‘ کیل مہاسے اور چکنی جلد کے لئے یہ ماسک بہت نقصان دہ ہے ہاں خشک جلد والے اس ماسک کو استعمال کریں چہرہ شادب اور دمکنے لگے گا

ملتانی مٹی کا ماسک

شاید یہ واحد ماسک ہے جو ہر قسم کی جلد کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے‘ یہ چہرے کے کھلے ہوئے مسامات کو بند کرتا ہے ساتھ ہی چہرے کی جلد کو کس دیتا ہے‘ اس ماسک کو ہر قسم کے چہرے والی خواتین استعمال کرسکتی ہیں اس کے بنانے کی ترکیب کچھ یوں ہے‘ کچی ملتانی مٹی‘ ایک انڈے کی سفیدی اور ایک ٹی اسپون شہد ملا کر اس کا پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگالیں‘ ماتھے سے لے کر گردن تک لگائیں چہرے اور گردن کا کوئی حصہ خالی نہ رہے‘ کوشش کریں کہ آنکھیں بند ہوں اور چہرہ بالکل سپاٹ رہے‘ جب آپ یہ محسوس کریں کہ پیسٹ خشک ہو گیا ہے اور تناﺅ محسوس ہونے لگے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

پپیتے کا ماسک

پپیتے کو چھیل کر ہاتھ سے مسل لیں پھر اس میں حسب ضرورت پاﺅڈر کا دودھ مکس کر کے پیسٹ بنالیں پھر بالکل کیلے کی ماسک کی طرح گردن اور چہرے پر لگائیں اس ماسک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو درست کر کے چہرے کے رنگ کو مزید نکھارتا ہے

تربوز کا ماسک
چہرے کو نمکیات فراہم کرنے اور اسے تروتازہ رکھنے میں یہ ماسک بہت اہمیت رکھتا ہے‘ بنانے کا طریقہ بہت ہی آسان ہے تربوز کی کروکش کر کے اس میں پاﺅڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگائیں‘ تربوز کا ماسک لگانے سے آپ کا چہرہ فریش نظر آئے گا

خشک جلد کا ماسک

ایک انڈے کی زردی پیالی میں ڈال لیں اس میں زیتون کے تیل کے چند قطرے ملالیں‘ اگر زیتون کا تیل نہ ہو تو روغنی بادام بھی استعمال کر سکتی ہیں دونوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں جب خشکی پر آجائے تو اتار لیں‘ خشک جلد والی خواتین کے لئے یہ ایک عمدہ اور بہترین ماسک ہے اس سے چہرے میں نرماہٹ پیدا ہو گی

خشک جلد کا دوسرا ماسک

ملتانی مٹی (کچی) کو پیس کر اس میں تھوڑی سی پیسی ہوئی ہلدی ملالیں ساتھ ہی چند قطرے روغن بادم کے ڈال کر پیسٹ بنالیں‘ پیسٹ نرم ہونا ضروری ہے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ کے لئے چھوڑ دیں پھر چہرہ دھولیں‘ اس پیسٹ کے استعمال سے آپ کا چہرہ دن بدن نکھرتا چلاجائے گا۔

چکنی جلد کیلئے ماسک

ایک پیالی میں شہد ڈال کر اس میں لیموں کے چند قطرے اچھی طرح ملالیں جب مکس ہو جائے تو چہرے پر لگائیں پچیس منٹ کے بعد اسکن ٹانک لگا کر روئی کی مدد سے اتارلیں یہ ماسک خاص طور سے جھریوں زدہ چہرے کے لئے بہت مفید ہے جب ماسک اتر جائے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

چکنی جلد کیلئے دوسرا ماسک

ایک پیالی میں انڈہ توڑ کر سفیدہ نکال لیں‘ زردی الگ کردیں‘ سفیدہ میں چند قطرے لیموں کے عرق کے ملالیں پھر ٹی اسپون کی مدد سے اتنا پھینٹیں کہ پیالی میں سفید جھاگ بن جائیں اب اسے چہرے پر لگائیں جب خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں چکنی جلد کے لئے نہایت مفید ماسک ہے۔

نارمل جلد کا ماسک

ایک حصہ خشک پاﺅڈر دودھ اورایک حصہ کچی ملتانی مٹی لے کر اس میں زیتون کا تیل ملا لیں اس طرح کے نرم انداز کا پیسٹ تیار ہو جائے اب اسے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ انتظار کریں پھر اتار کر منہ دھولیں‘ نارمل جلد کے لئے بہترین ماسک ثابت ہوگا اس سے چہرہ بشاش اور دمکنے لگتا ہے۔

جلد

جلد کی درج ذیل اقسام ہیں‘ جس قسم کی جلد ہو اس کی مطابقت سے ماسک استعمال کریں‘ دیگر صورتحال میں نتیجہ خراب بھی ہو سکتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جلد میں بھی تغیر و تبدیلی آنے لگتی ہے انسانی جلد خشک ہونے لگتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہر قسم کی جلد وقت کے ساتھ ساتھ خشکی مائل ہوتی چلی جاتی ہے اگر آپ اپنی جلد اور سراپے کا خیال رکھیں گی تو تبدیلی کا یہ عمل دیر سے شروع ہوگا ہر جلد کے ماسک جداگانہ ہیں اسی طرح اس کی حفاظت کا انداز بھی دوسروں سے مختلف ہوتا ہے۔

چہرے کا ماسک

سب سے پہلے چہرے کا مساج کریں اور چہرے کی فالتو چکنائی و میل وغیرہ صاف کرلیں تولئے کو دھیرے دھیرے چہرے پر تھپکی دیں‘ اس طرح جلد کے مسام کھل جائیں گے۔ کسی بھی قسم کا ماسک لگاتے وقت ناک‘ کان‘ آنکھ اور دھانے کو ماسک سے بچائیں‘ آنکھوں پر روئی عرق گلاب میں بھگو کر رکھ دیں۔ ماسک کو چہرے پر دس منٹ سے بیس منٹ تک رہنے دیں‘ جیسا بھی ماسک ہو اس کے مطابق ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے اسفنج کی مدد سے اتاریں‘ جلدی نہ کریں‘ کچھ دیر بعد چہرے کو دھو کر تولیے سے تھپکی دیں پھر اسکن ٹانک لگائیں‘ فالتو لوشن کو تولئے کی مدد سے صاف کردیں‘ یاد رکھیں آپ جتنی احتیاط اور توجہ سے یہ عمل کریں گی اتنے ہی بہتر نتائج پائیں گی۔

صاف و شفاف جلد

جلد کو شفاف اور صاف ستھری رکھنے کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں۔

غذا ہمیشہ متوازن استعمال کریں‘ شفاف جلد کے لئے پہلا قدم ہے۔

جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

جلد کی خوبصورتی کے لئے گرمی ضروری ہے۔

اکثر و بیشتر اتنا وزن کرتی رہیں اس سے آپ اسمارٹ رہیں گی۔

پرانے میک اپ پر نئے میک کی تہہ نہ تھوپیں بلکہ پہلے کسی اچھے صابن سے چہرے کو دھولیں پھر میک اپ کریں۔

فکر اور پریشانی خوبصورتی کی سب سے بڑی دشمن ہیں اس سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں۔

میک اپ صاف کرنے کے لئے کلیزنگ کریم کا استعمال عمدہ ہوتا ہے۔

ہمیشہ ہلکا میک اپ کریں زیادہ حسین نظر آئیں گی۔

چہرے کی مناسبت سے میک اپ کرنا پسند کریں

Aloe Vera Benefits ,خواص کوارگندل

خواص گھیکوار
گھیکوار کاتعارف  
نام      اس کو عربی میں صبار اورفارسی میں فیقرا کہتے ہیں۔علاوہ ازیں اس کوایلیاراورگھی کواراورکوارگندل گنوارپاٹھا،وغیرہ ناموں سے موسوم کرتے ہیں،اس کے توڑنے سے زرلعاب نکلتاہے۔انگریزی میں ایلوویرا(Aloe vera)
کے نام سے جاناجاتاہے۔ماھیت   یہ ایک نہایت ہی کوشنمااورعام ملنے والا پوداہے جس کے لمبے لمبے اورموٹے سبزرنگ کے پتے اپنی خوش نمائی اورخضرات سے ہرراہ گذرکومتوجہ کرلیتے ہیں۔اس میں سے ایک سرخی مائل لمبی گندل نکلتی ہے جس کے سرپرسرخ پھول لگتے ہیں اوران میں سے تخم نکلتے ہیں۔
طبیعت
گرم خشک اورگرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعمال کرنامضرہے۔بعض اطباء کاخیال ہے کہ ایلوااسی کے لعاب سے بنایاجاتاہے۔اوربعض فرماتے ہیں کہ یہ بالکل غلط ہے۔دراصل دونوں فریق ہی اس میں سشے ہیں کیونکہ جوایلوابنام صبرسقوطری فروخت ہوتاہے وہ گھیکوارسے نہیں بنتا۔البتہ جوصبرسرخی مائل ہوتاہے وہ اسی سے بنتاہے۔سجس کوہم صبرسقوطری کے بجائے ہندوستانی ایلواکہہ سکتے ہیں۔میرے نا قص فہم کے بموجب گھکوارسے تیارشدہ ایلواصبرسقوطری سے کسی طرح کم نہیں بلکہ عمدہ ہے۔
ایلوابنانے کی ترکیب
گھیکوارکے پتوں میں سے پانی نکال کرکسی قلعی داردیگچی میں ڈال کرنرم نرم آگ پرپکائیں۔خشک ہوکرایلواتیارہوگا۔عمدہ بننے کی نشانی ہے زردسرخی مائل ہوگااورذراسے ہاتھ کے دباؤ سے ریزہ ریزہ ہوجائے گا۔یہ ایلوابہت ہی عمدہ ہے تمام فوائد میں ایلوایسے کم نہیں ہے۔
سراورآنکھوں کی بیماریاں
(1)دردشقیقہ وعصابہ کاحیرت انگیزٹوٹکہ
ھوالثافی
لعاب گھیکوارتین ماشہ،افیون ایک رتی ہردوکوباہم ملاکراورکھرل کرکے کنپٹیوں پرلیپ کردیں۔ان شاء اﷲتعالٰی درد شقیقہ اورعصابہ فوراً موقوف ہوجائے گا۔نہایت ہی حیران کن اورجیدالاثرٹوٹکہ ہے۔شوق سے تجربہ کریں۔
(2)سردردھرقسم کااکسیری چٹکلہ
ھولشافی : حسب ضرورت لعاب گھیکوارمیں قدرے دارہلدسفوف شامل کریں۔اورگرم کرکے جائے دردپرباندھ لیں۔ان شاء اﷲتعالٰی فوراًآرام ہوگا۔بلغمی یاسردموادسے پیداہونے والے دردکیلئے یہ چٹکلہ بالخصوص مفیداورسودمندہے۔
رمدچشم
دکھتی ہوئی آنکھ کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ نہایت ہی موثرہے۔اس سے بفضلہ تعالٰی فوراًدردکوتسکین ہوجاتی ہے۔
(3)ھوالشافی
گوداگھیکوارتین تولہ میں افیون دورتی ملاکرنیم گرم کریں۔اس صاف کپڑے میں پوٹلی بناکراس کودکھتی آنکھوں پرباربارپھرادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی آرام ہوگا۔
(4)آسان چٹکلہ رمد
ھوالشافی : رات کوسوتے وقت گھیکوارکے عرق کاایک ایک قطرہ دکھتی ہوئی آنھوں میں ڈالیں۔بفضلہتعالٰی آرام ہوجائے گا۔
(5)حیران کن ٹوٹکہ رمد
ھوالشافی : رمدچشم کے مریض کوبہت ہی تکلیف ہورہی ہوتواس کودورکرنے کے لیے مندرجی ذیل چٹکلہ پرعمل کریں۔برگ گھیکوارکوایک جانب سے چھیل کراس کوگرم کرلیں اورمریض کی جس آنکھ میں تکلیف ہواس جانب کے پاؤں کے انگوٹھے کے زیریں حصہ یاپاؤں کے تلوے پرباندھ دیں۔بفضلہ آرام ہوگا۔
(6)ھوالشافی
گھیکوار کاگوداحسب ضرورت لے کرنچوڑلیں اورچندقطرے نیم گرم کرکے مریض دردچشم کے کان میں ٹپکادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی دردفوراًموقوف ہوجائے گا۔نہایت مفیدٹوٹکہ ہے۔
(7)عرق مفیدچشم
ھولشافی : گھیکوارکاعرق ایک تولہ لے کراس میں ایک رتی پھٹکڑی ملالیں اورتمام رات پڑارہنے دیں۔صبح کوچھان کرشیشی میں رکھیں۔روزانہ دویاتین قطرے آنکھوں میں ڈالاکریں۔
فوائد : سرخی چشم،ککرے،ورم،دھندسب کے لیے سالہال سے مجرب ہے۔
(8)سنیاسی سرمہ
اجزاء وترکیب : سہاگہ خام بیس تولہ،نوشادرخام بیس تولہ۔دونوں کوپیتل کی تھالی میں ڈال کرگھوٹیں اورگھیکوارکامغزاس میں ڈالتے جائیں۔حتی کہ ایک سیرمغزگھیکوارختم کریں۔۔خشک ہونے پرشیشی میں ڈال لیں۔
ترکیب استعمال : سرمہ کوسوتے وقت لگائیں۔فوائد : آنکھوں کی اکثروبیشترامراض میں مفیدوموثرہے (رموزحکمت)۔
(9)فقیرانہ سرمہ
سرمہ سیاہ ایک تولہ لیں اورگھیکوارکے رس پاؤبھرمیں ڈال کرپکائیں۔جب پکتے پکتے تمام عرق جذب ہوئے تواتارلیں اورباریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس سرمہ جیدالاثرتیارہے۔روزانہ صبح وشام آنکھوں میں لگایاکریں۔آنکھوں کی اکثربیماریوں کے لیے مفیدہے۔
(10)عجیب دوا
یہ نسخہ کسی کتاب سے نقل کیاتھامگرحوالہ یادنہیں رہا۔صاحب نسخہ لکھتے ہیں کہ ہمارے پڑوس میں ایک ان پڑھ شخض سرون سنگھ نامی رہاکرتاتھا۔وہ امراض چشم کے لیے ایک دوابناکرمفت تقسیم کیاکرتاتھا۔جوحقیقت میں دکھتی ہوئی آنکھوں اورجالادھندکے لیے عجیب وغریب شے ہے۔
ھوالشافی : پتہ گھیکوارایک عددلے کراس کے درمیان میں سے پیسے کے برابرسوراخ کرکے پیالہ سابنالیں۔اس میں افیون چاررتی،رسونت تین ماشہ،پھٹکڑی سفیدتین ماشہ ڈال دیں اورپتاپرنالہ کی طرح لائن سی بناکرانگاروں پررکھ دیں۔اورپتے کے اخیرپرایک پیالی رکھ دیں۔تاکہ جوعرق نکلے وہ صرف اس چینی کی پیالی میں آتارہے۔اس کوشیشی میں رکھیں اورسلائی سے آنکھوں میں ڈالیں۔
(11)نورانی چٹکی
ھوالشافی : قلمی شورہ چارتولہ کوپیتل کی تھالی میں جستی دستہ سے کنوارگندل کاگودہ ڈال کررگڑتے رہیں۔اکیس یوم تک رگڑنے سے یہ ایک سیاہ رنگ کاسفوف تیارہوجائے گا۔دردال سے اگربصارت گم ہوگئی ہو لیکن پتلی ابھی پھٹی نہ ہوتویہ دوائی چٹکی سے آنکھ میں ڈال لیں۔اکیس یوم لگاتاراستعمال کرانے سے گم شدہ بصارت واپس آجائے گی اوراس کے ساتھ ہی مکھن گاؤچارتولہ،دودھ گاؤتازہ آدھ سیر،میٹھابقدرذائقہ ڈال کرروزانہ استعمال کراتے رہیں۔غذاکی غذااوردواکی دواہے۔
(12)اکسیرجوھربرائے پھولہ
یہ جوہربفضلہ تعالٰی پھولے اورجالے کے لیے بے حدمفیدوموثرہے۔بنائیں اورفائدہ اٹھائیں۔
ھوالشافی : نوشادرایک چھٹانک،سونچرنمک ایک چھٹانک،گھیکوارکاگودا۔
حلق وسینہ کی بیماریاں
خناق : یہ مرض بڑامہلک ہے اس کامریض اچانک مرجایاکرتاہے۔اس کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ گومعمولی معلوم ہوتاہے مگربڑاہی مفیدہے۔
(13)ھوالشافی : گھیکوارکے پتے کوایک طرف سے چھیل ڈالیں اوراوپر ہلدی اورنرکچورباریک پیس کرچاقووغیرہ سے اچھی طرح مل دیں۔تاکہ دواپتے کے اندراچھی طرح سرائے کرجائے۔پھراس پتے کودوحصے کرکے مریض کے تلووں پرباندھیں۔فائدہ ہوگا۔
کھانسی : مندرجہ ذیل نسخہ پرانی سے پرانی کھانسی،کالی کھانسی اوردمہ کے لیے مفیدہے۔
(14)ھوالشافی : مغزگھیکوارایک سیرلے لردباکرکسی صاف کپڑے میں سے چھان لیں۔تاکہ سب کاسب لعاب بن کرنکل آئے۔پھراس کوقلعی داردیگچی میں ڈال کردھیمی دھیمی آگ پرپکائیں۔جب نصف لعاب جل جائے تونمک لاہوری تین تولہ باریک شدہ ڈال کرچمچ وغیرہ سے ہلاتے رہیں۔جب تمام جل کرسفوف ساباقی رہ جائے تواتارکرسردہونے پرباریک کرکے شیشی میں حفاظت سے رکھیں۔اکسیر کھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : دورتی سے چاررتی تک کھانڈکے درمیان رکھ کرکھلائیں۔
(15)بچوں کی کھانسی کی جیدالاثرگولیاں
ھولشافی : سہاگہ خام نصف بریاں(کچابھنا)مرچ سیاہ ہردوادویہ کومساوی الوزن حسب ضرورت لیں اورانہیں گھیکوارکے گودے میں بخوبی کھرل کریں اورچنے کے برابرگولیاں بنائیں اورسنبھال لیں۔
ترکیب استعمال : نصف گولی سے ایک گولی تک بچے کی ماں کے دودھ میں گھس کراستعمال کرائیں۔یہ گولیاں شیرخواربچے کی ہرقسم کی کھانسی کے لیے مخصوص ہیں اوربفضلہ تعالی ان گولیوں کی پہلی خوراک سے ہی فائدہ معلوم ہونے لگتاہے۔
(16)کھانسی کی اکسیرمجرب دوا
ھوالشافی :گھیکوارکوچاقوسے تراش کرریزہ ریزہ کرکے دھوپ میں خشک کرلیں۔اسی طرح ثمربادنجان دشتی بھی دھوپ میں سکھالیں۔ہردوادویہ خشک شدہ نصف نصف پاؤکوزہ گلی میں نمک سونچرپانچ تولہ باریک شدہ کے نصف نیچے اورنصف اوپررکھ کربندکردیں۔اورپانچ سیراپلوں کی آگ دیں۔برنگ سیاہ خاکسترتیارہوگی۔باریک پیس کررکھ دیں۔بس اکسیرکھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت بقدرچاررتی منہ میں رکھ کرچوستے رہیں۔اسی طرح بچے کوچاررتی منہ میں رکھ کرچوسائیں۔تیسری خوراک سے فائدہ ہوگا۔بارہاکی مجرب اوربے خطادواہے۔
(17)پرانی کھانسی کافقیرانہ اکسیری چٹکلہ
گھیکوارکاگوداایک سیرلیں اوراسے کچل کراس کاپانی نکال لیں۔پھرپانی کوموٹے کپڑے میں چھان لیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کرآگ پررکھیں اورنیچے ہلکی ہلکی آگ جلائیں۔تاکہ پانی کی مقدارنصف رہ جائے۔تب اس میں تین تولہ نمک لاہوری ڈال دیں اورچمچے سے ہلاتے جائیں۔حتی کہ تمام پانی خشک ہوکرسفوف ساتیارہوجائے۔بس کھانسی کی اکسیری دواتیارہے۔سنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک چٹکی بھرچاٹ لیاکریں۔
فوائد : بچوں کی پرانی اوربلغی کھانسی کے لیے ازبس مفیددواہے۔خاص کرکالی کھانسی کے لیے توبھروسہ کاعلاج ہے۔شوق سے تجربہ فرمائیں۔
دمہ
یہ ایک مشہوراورسخت بیماری ہے۔جس کے متعلق مشہورہے کہ دمہ دم کے ساتھ جاتا ہے۔یعنی بالکل لاعلاج مرض ہے۔مگریہ صحیح نہیں۔البتہ اس کے عسرالعلاج ہونے میں میں کلام نہیں۔مگریہ کہناہرگزروانہیں ہوسکتاکہ دمہ کسی دواسے جاتاہی نہیں۔چنانچہ ہم نے اپنے تجربہ کے متعددنسخے اپنی دوسری تصنیف کنزالمجربات کے اندرایسے لکھ دئیے ہیں جوکہ دمہ کوبفضلہ بیخ وبن سے اکھاڑدینے میں یدطولی رکھتے ہیں۔اب ذیل میں دمہ کاایک ایسانسخہ پیش کرتے ہیں جوکہ گھیکوارکے ذریعے بنتاہے اوربفضلہ دمہ کی جڑمارنے کوعجیب الاثرہے۔دراصل یہ نسخہ ایک سنیاسی سیاح کابیان کردہ ہے۔
(18)سخت دمہ کاآسان نسخہ
ھولشافی : گھیکوارکاگودہ ایک پاؤ،نمک لاہوری تین تولہ ،مٹی کاکوزہ ایک عدد،بڑے بڑے اپلے چارسیر۔
ترکیب تیاری : نمک کوباریک پیس کرگھیکوارکے گودے میں رکھ کرمٹی کے کوزے میں بندکرکے اپلوں میں ہواسے بچاکرآگ دیں اورآگ کے سردہونے پرنمک کونکال کرلے لیں۔جوکہ برنگ سیاہ نکلے گاپیس کرحفاظت سے رکھیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام کومنقی یابتاشہ میں رکھ کرکھائیں۔
فوائد : بلغی دمہ،کھانسی ،پرانی سب کے لیے مفیدہے۔
(19)اکسیری دوائے دمہ
ھوالشافی : گھیکوارپانچ سیر،نمک خوردنی آدھ سیر،فلفل درازچارتولہ،اجوائن دیسی ایک پاؤ۔پہلے گھیکوارکے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کریں پھرتمام ادویہ کوکسی مٹی کی کوری ہنڈیامیں معہ گھیکوارکے ٹکڑوں کے ڈال کراس کامنہ ڈھکن اورماش کے آٹے سے اچھی طرح بندکردیں۔اوراسے کم ازکم چارسواپلوں کی آگ دیں۔سردہونے پرہنڈیانکال لیں اورجوکچھ ہنڈیاسے برآمدہواسے نجوبی باریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس دمہ کی اکسیردواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذادورتی سے چاررتی تک استعمال کرائیں اوردوران استعمال میں کھٹی اورمیٹھی اشیاء سے پرہیزکریں۔اورجہاں تک ہوسکے نمک کم اورگھی زیادہ استعمال کرائیں۔
فوائد : یہ دوادمہ کے لیے بفضلہ تعالٰی ازبس مفیدہے اورایک ہفتہ کے استعمال سے مریض دمہ کونمایاں اورمعتدبہ فائدہ ہوجاتاہے۔اورچنددنوں کے مزیدکھانے سے کلی طورپرصحت ہوجاتی ہے۔
(20)اکسیردمہ
ازجناب حکیم محمدعرفان
اجزاء وترکیب :گندھگ آملہ ساربارہ تولہ لے کرایک مٹی کی طشتری میں نرم آگ پرگلائیں اوراس پرعرق گھیکواربقدرپانچ تولہ ڈال دیں جب خشک ہوجائے تواس قدراورڈال دیں۔حتی کہ ایک سیرعرق جذب ہوجائے۔سردکرکے کھرل کریں اورمحفوظ رکھیں۔ترکیب استعمال : ایک ماشہ روزانہ ہمراہ مکھن استعمال کریں۔
فوائد : ضیق النفس دمہ کے لیے یہ دواایک اعجازمسیحائی ہے۔اس موذی مرض کوجواطباء کے نزدیک عسرالعلاج امراض میں شمارکی جاتی ہے بیخ وبن سے اکھاڑدیتی ہے (رموزحکمت)۔
(21)اکسیردمہ
ازجناب ابوالمظفرمحمدنمس الحو خن صاحب حکیم حاذق
امرتسر : اجوائن تین تولہ،گھیکواردوسیرایک مٹی کے برتن کے وسط میں اجوائن اوراس کے نیچے اوپربرگ گھیکواررکھ کرگل حکمت کریں اورچولہے پرچڑھاکربارہ گھنٹے تک اس کے نیچے آگ جلائیں۔سردہونے پراجوائن کونکال کررکھ لیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام ہمراہ عرق سونف۔
فوائد : خشک وتردمہ کے لیے بہترین دواہے۔
معدہ اورآنتوں کی بیماریاں
(22)پیٹ دردسول
ھوالشافی : گھیکوارکاگودہ پاؤ بھرلے کرکپڑے میں سے نچوڑکربوتل میں ڈالیں اورپھرباریک پساہوالاہوری نمک بارہ تولہ ڈال کردھوپ میں رکھ دیں۔تیسرے دن پاؤ بھرعرق ادرک اورایک تولہ نوشادرسوہاگہ بریاں ایک تولہ ملاکراسی بوتل میں ڈال دیں اوربوتل کے منہ کوخوب مضبوطی سے پکڑکرہلائیں۔تاکہ سب اشیاء نجوبی حل ہوجائیں۔بس بے نظیرعرق تیارہے۔اس میں سے تین ماشہ بوقت ضرورت پلائیں۔
فوئد : دردشکم۔سول۔بدہضمی فورادورہوں گے۔
(23)اجوائن مدبر
جوکہ دردشکم بدہضمی وغیرہ کواکسیرہے۔مندرجہ ذیل طریقہ سے اگراجوائن کوتیارکرکے رکھ لیاجائے تونہائے ہی کام کی چیزبن جاتی ہے۔جب کوئی مریض پیٹ درد کاشاکی آیاکرے تواس میں سے ذرا سی اجوائن دے دیاکریں۔بہت سے لوگ ایسی ادویات کوبناکرمفت تقسیم کرکے ثواب دارین حاصل کرتے ہیں۔اورغریبوں سے دعائیں لیتے ہیں۔لہذاآپ بھی بناکرمفت تقسیم کریں۔
ھوالشافی : گوداگھیکوارچارسیرلے کرکسی چینی یامٹی کے فراخ برتن میں ڈالیں اوراس میں اجوائن دیسی دوسیراورنمک لاہوری پاؤ بھرڈال کرسایہ میں رکھ دیں۔اوردن میں تین دفعہ ہلادیاکریں۔یہاں تک کہ گھیکوارکاپانی تمام کاتمام اجوائن میں خشک ہوجائے اورمحض اجوائن باقی رہ جائے ۔پس اجوائن مدبرہوچکی ہے اب آپ کی مرضی ہے خواہ اسی طرح سالم حالت میں ہی اجوائن کوڈبوں میں بندکرلیں یااس کوباریک پیس کرسفوف بنالیں۔
ترکیب استعمال : تین ماشہ سے چھ ماشہ تک گرم پانی سے دیاکریں
فوائد : پیٹ درد،بدہضمی،سول،بھوک نہ لگنا،قبض سب کومفیدہے۔
(24)ھوالشافی : برگ گھیکوارکولے کردرمیان سے طولا(لمبائی میں)دوٹکڑے چیزلیں اوران پرعلیحدہ علحدہ ایک پرنوشادرایک پرمصری باریک شدہ چھڑک دیں نہ پھردونوں کوآپس میں ملاکراوپرسے دھاگہ لپیٹ کرنیچے چینی لی پلیٹ وغیرہ رکھ کرپتے کودھوپ میں لٹکادیں۔تاکہ سب عرق ٹپک ٹپک کرچینی کے برتن میں جمع ہوجاتا جائے۔جب تمام عرق ٹپک جائے توشیشی میں ڈال دیں۔
خوراک : ایک ماشہ سے تین ماشہ بتاشہ میں دیں۔
(25)بالکل سحل سفوف ھاضم
یہ سفوف معدہ کی قوت ہاضمہ کومضبوظ کرنے اوراشتہاپیداکرنے میں نہایت لاجواب ہے۔خوردہ غذاکوپوری طرح ہضم کرکے جزوبدن بناتاہے۔
ھوالشافی : گھی کوارکوحسب ضرورت لیں اوراسے خشک ہونے کے لیے سائے میں رکھ دیں۔جب نجوبی خشک ہوجائے توباریک پیس کرسفوف بنالیں اورسنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ ہردووقت بعدازغذاتین ماشہ کی مقدارمیں کھلایا کریں۔
(26)اکسیرمعدہ
ھولاشافی ؛ نمک شورہ ایک سیر،گھیکوارکاگوداچارسیر،ہردوکوملاکرکسی مٹی کی ہانڈی میں ڈال کراورسرپوش دے کرگل حکمت کریں اورآنچ پررکھیں اورنیچے نرم نرم آگ جلائیں۔پھرسخت کردیں۔دوپہرکے بعداتارلیں اورسردہونے پردواکوسنبھال کرپیسیں اورحفاظت سے رکھیں۔بس اکسیرمعدہ تیارہے۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک ماشہ دوانکال کرتلی کے مریض کودواکھلاکراسے تھوڑی دیرتک بائیں کروٹ لٹدیں۔
فوائد : طحال دردمعدہ،سوء ہضم،تخمہ،ہیضہ،کھانسی،نفس بلغمی کے لیے اکسیرالاثردواہے۔
(27)مقوی معدہ گولیاں
ھوالشافی : گھیکوارکاگودادوتولہ،نوشادرایک تولہ،تلسی کے پتے چھ ماشہ ہرسہ ادویہ کوملاکرکھرل کریں۔جب نجوبی یک ذات ہوجائیں تونخودی گولیاں بنالیں اورسنبھال رکھیں۔بس مقوی معدہ گولیاں تیارہیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ دوگولیاں گرم پانی کے ساتھ استعمال کیاکریں۔
فوائد : یہ گولیاں معدہ کی کمزوری کودورکرتی ہیں۔بھوک نجوبی لگاتی ہیں اورعمل انہضام کوتیزکرتی ہیں۔
ہچکی
یہ مرض گوبظاہرمعمولی ہے مگربعض وقت خوفناک صورت اختیارکرلیتی ہے اورمریض کوبات کرنے سے بھی لاچارکردیتی ہے۔ایسے موقعہ کے لیے ذیل کاچٹکلہ یادرکھیں۔
(28)ھوالشافی : گھیکوارکاپانی تین تولہ،سونٹھ کاسفوف چارماشہ ملاکرمریض کوکھلادوانشاء اﷲوہیں دب جائے گی۔
(29)ھوالشافی : گھیکوارکارس چارتولہ،سفوف سونٹھ تین ماشہ،شہد خالص دوتولہ تینوں کوباہم ملاکرمریض کواستعمال کرائیں۔
فوائد : انشاء اﷲفوراً ہچکی بندہوگی۔پہلے نسخہ سے زیادہ بہترہے۔
قبض
قبض واقعی ام الامراض ہے اس سے بے شماربیماریاں پیداہوتی ہیں۔مثلاً دردسر،بدہضمی ،بھوک نہ لگنا،بواسیر،اعضاء شکنی وغیرہ۔سب اسی کے طفیل ہیں۔
(30)قبض کے ازالہ کے لیے ست گھیکواربقدردورتی بوقت خواب دودھ سے لے لینانہایت ہی مفیدہے۔علاوہ ازیں ایک نسخہ۔
(31)حبوب قبض کشا
ھوالشافی : سونف کاچھلکااتارکرچاول نکالیں اوراس میں سے پانچ تولہ لے کرتمام دن لعاب گھی کوارمیں کھرل کرکے رتی رتی کی گولیاں بنالیں۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت دوگولیاں سے چارگولیوں تک گرم دودھ سے لیتے ہیں۔
فوائد : ان گولیوں کے چندروزہ استعمال سے دائمی قبض بھی دورہوجاتی ہے محراب المجرب ہے۔
(32)وجع الفوادکی اکسیری ٹکور
وجع الفوادکوڑی کے دردکوکہتے ہیں۔یہ اتناسخت ہوتاہے کہ مریض کولوٹ پوٹ کردیتاہے۔
ھوالشافی ؛ گھیکوارکاپتالیں اوراسے ایک طرف سے تھوڑاتھوڑاچھیل ڈالیں۔پھراس پرسہاگہ اورہلدی چھڑک کرایک طرف سے توے پرگرم کریں اوراس سے فم معدہ کوسینکیں۔انشاء اﷲ فوراً دردموقوف ہوگا۔
تلی اورجگرکی بیماریاں
ورم طحال : یہ وہ مرض ہے جس کوایک بارچمٹ جائے پھربمشکل ہی اس سے جداہوتا ہے۔اس کے مریض کی بھوک بنداورچہرے وبدن کی رنگت دن بدن بلاخون ہوتی جاتی ہے۔ذراسے چلنے پھرنے سے دم پھول جاتاہے۔زورکاکام کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔عموماً اس مرض کومتعسرالعلاج خیال کیاجاتاہے۔مگریہاں ہم اﷲکے فضل سے چندعام ایسے نسخے لکھتے ہیں جوکہ اس مرض کے ازالہ کے لیے ازحدمفیدہیں۔
(33)عرق اکسیرالطال
ھوالشافی : ایک پتاگھیکوارکاکالے کراسے سرے تک لمبائی میں چیزڈالیں اورپھرنوشادردوتولہ نہایت ہی باریک پیس کرآدھاایک پتاپراورآدھادوسرے پرمل دیں۔اوردونوں پتوں کوکسی چینی کی فراخ پلیٹ میں رکھ دیں۔مگرپتوں کی نوشادروالی جانب سورج کی طرف رہے۔دوتین گھنٹہ کی دھوپ میں ان میں سے عرق نکل کرپلیٹ میں جمع ہوجائے گا۔اسے شیشی میں بندکرلیں۔
ترکیب استعمال : اس میں سے چارقطرے صبح چارقطرے شام بتاشہ میں یامصری کے ٹکڑے پرڈال کرکھلادیاکریں۔
پرھیز : ترشی،تیل،دہی،مرچ اورباسی کھانے سے۔
فوائد : طحال کی حکمی دواہے۔جس سے تھوڑے عرصہ میں بفضلہ تعالی شفاہوجاتی ہے۔
(34) طحال کاسریع الاثرعرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگودا،عرق ادرک ،پراناگڑتندوتیز ولائٹی ،سرکہ ،شہدخالص ہرایک آدھ سیر۔سہاگہ بریاں،پھٹکڑی بریاں،قلمی شورہ،سونٹھ،جوکھارہرایک ایک تولہ۔پہلے ادویہ کوباریک پیسیں پھرعرقیات میں ملابوتلوں میں بھرکرسات دن رات دھوپ میں شبنم میں رکھ دیں۔سات دن کے بعداستعمال کریں۔طحال کاسریع الاثرعرق تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوروزانہ عرق مذکورایک تولہ صبح ایک تولہ شام بطورقہوہ پلائیں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوگھلانے اورقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلانے کے لیے عرق ہذابفضلہ تعالی نہایت سودمنددواہے۔اس سے بڑی ہوئی طحال چھٹ چھٹاکراصلی حالت اختیارکرلیتی ہے۔اوراس کے باعث پیداشدہ اکثرعوارضات بھی اس کے ساتھ ہی غائب ہوجاتے ہیں۔علاوہ بریں شکم کے دیگرجملہ امراض کے لیے بھی مفیدالاثردواہے۔شوق سے آزماکرفائدہ اٹھائیں۔
(35)طحال کااکسیری عرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤ،آب ادرک ایک پاؤ،نمک سیاہ نمک لاہوری،سوہاگہ چوکیہ نوشادرہرایک ڈھائی تولہ۔پہلے نمک کوگھیکوارکے ساتھ ایک بوتل میں ڈال کردھوپ میں رکھیں۔جب گودامل جائے توباقی گوداباریک کرکے اورچھان کرآب ادرک کے ساتھ ملادیں۔جب تمام دوائیں یکجان ہوجائیں توچھان کرکسی بوتل میں سنبھال رکھیں۔بس دواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذاایک تولہ دن میں تین مرتبہ پلائیں۔
فوائد : بڑھی ہوئی تلی فطری حالت پرلوٹنے کے لیے نہایت مفیدہے۔
(36)شربت دافع طحال
ھوالشافی : آب لیموں دوسیر،آب پیازدوسیر،آب گل گل ولائتی دوسیر،سرکہ آدھ ،مصری دوسیر۔مصری کی بدستورمعروف چاشنی تیارکرکے سب ادویات اس میں شامل کردیں۔اورشربت کاقوام تیارکرکے سنبھال رکھیں۔بس شربت دافع طحال تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوشربت ہذابقدردوتولہ صبح شام پلایاکریں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلاتاہے اورقوت ہاضمہ کوتقویت بخشتاہے۔نیزمقوی باہ ہے۔
(37)حلوائے گھیکوار
اگرطحال کے مریض کومندرجہ ذیل ترکیب سے تیارکردہ حلوہ بناکردیاجائے توبفضلہ بہت ہی جلدتلی ورم اترکرصحت ہوجاتی ہے۔
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤبھر،گائے کادودھ آدھ سیر،دارچینی چھ ماشہ،گھی پانچ تولہ،کھانڈدس تولہ
ترکیب تیاری : پہلے گھی کوارکوکپڑے میں سے چھان کردودھ میں ملائیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کردودھ کادھیمی آگ پرکھویاتیارکریں۔پھرگھی کوآگ پرچڑھاکرکھویاکوبریاں
کریں اورپھرکھانڈاوردارچینی کاسفوف ملاکراتارلیں۔
ترکیب استعمال : ہرروزاسی طرح حلوہ تیارکرکے حسب برداشت کھلائیں۔کم اورزیادہ بھی کیاجاسکتاہے۔
فوائد : طحال کوکم کرنے میں بہت موثرہے۔
(38)حب اکسیرطحال
ذیل کی گولیاں ورم طحال کے لیے نہایت مفیدالاثرہیں دویاتین ہفتہ کے استعمال سے ان شاء اﷲمطلقاً آرام ہوجاتاہے۔تلی جاتی رہتی ہے اوربیمارتندرست ہوکرفربہ وطاقت ورہوجاتاہے۔ہاضمہ درست رہتاہے۔بخارااگرہمراہ ہوتووہ بھی ان شاء اﷲکافورہوجاتاہے۔رنگ سرخ ہوجاتاہے اورآئندہ کے لیے کوئی چکایت باقی نہیں رہتی۔لاجواب اورقابل قدرنسخہ ہے۔
ھوالشافی : گوداکنوارگندل،آب مولی ہرایک دس تولہ ۔نوشادرپانچ تولہ،کشتہ فولاد سنکوناہرایک ایک تولہ۔سب کوخوب اچھی کھرل کرکے بقدرنخودکے گولیاں بنالیں۔اورپانی کے ہمراہ ایک گولی بعدازغذاکھلاتے رہیں۔اس سے روزانہ ایک آدھ دست آئے گااورتلی دنوں میں ہی جاتی رہے گی۔بھوک خوب لگے گی۔بخارکافورہوگا۔
(39)آسان نسخہ
ھوالشافی : آب برگ گھیکوارپانچ تولہ میں ہلدی کاسفوف ایک ماشہ ملاکرپلایاکریں۔
فوائف : طحال کے ورم اتارنے کے سہل دواہے۔
(40)ضمادمحلل ورم جگروطحال
اجزاء وترکیب : گھیکوارپانچ تولہ،رائی ایک تولہ،نمک ایک تولہ سب کوپیس کرایک شیشہ میں بندکرکے چولہے کے بیچے دفن کردیں ایک ہفتہ کے بعدنکال لیں اورجگروطحال پرلیپ لگائیں۔
(41)جگروطحال کی نحایت اعلی دوا
اجزاء وترکیب : گھیکوارکاتازہ گودہ سیر،عمدہ چھناہواشہددوسیر۔ایک عمدہ مٹی کے برتن میں دونوں اشیاء ملاکربندکرکے ایک مہینہ کامل یعنی تیس دن تک کسی علحیدہ برتن میں رکھ دیں۔بعدازاں برتن سے سب دوانکال کرموٹے کپڑے سے پاردفعہ چھان کرصاف بوتل میں رکھیں۔اب اس دواکارنگ پہلے کچھ زدربعدکچھ دن زردنارنجی پھرکچھ دن کے بعدسرخ رنگ اوراس کے بعدسرخی مائل سیاہ ہوگا۔یعنی جوں جوں دواپرانی ہوتی ہے ویسے ہی اس کارنگ بھی تبدیل ہوجاتاہے اورساتھ ساتھ اس میں تیزی اورتاثیردوائیہ وشفائیہ بھی بڑھتی جاتی ہے۔اس کی مقدارخوراک چھ ماشہ سے دوتولہ تک ہے۔افعال جب یہ دواپانی ہوجاتی ہے توطلسمات فوائد شواہدکراتی ہے۔جہاں تک ہماراخیال ہے ایسی دواشایدہی کسی انگریزی دواخانہ میں ہو۔پہلے پہل استعمال کرنے کے ساتھ ایک ہی خوراک میں بخارکم ہوجاتاہے۔دست نہ پتلااورزیادہ تکلیف سے اس طرح پرانامادہ خارج ہوجاتاہے۔مریض کودست ہونے کے بعدبجائے کمزوری کے طاقت معلوم ہوتی ہے۔بھوک بہت ہی لگتی ہے بڑی عمدگی سے خون صاف ہوکرجسم طاقتوتہوجاتاہے۔اوربہت تھوڑے عرصہ میں ہی مریض کومرض سے نجات مل جاتی ہے۔ساس دوامیں ایک اوروصف ہے کہ مرض دورہونے کے بعدمقوی دواکھانے کی ضرورت نہیں رہتی۔خودہی انسان طاقتورہوجاتاہے۔لیکن یہ سب فوائداس وقت حاصل ہوں گے جب دواشیشی میں ٹینکچرآیوڈین کی مانندرنگداراوربدبودارہوجائے گی۔ایسے فوائدتازہ کے بھی ہوں گے مگرپرانی ہونے پرفوائدمیں بیش بہااضافہ ہوجاتاہے۔نیزخراب مادہ کونکال کرمعدہ کوطاقت دیتی ہے اورملیریاکے زہرکے دورکرنے کی نہایت اعلی طاقت رکھتی ہے۔خون کی خرابی کودورکرکے خون کواپنی حالت پرلاتی ہے۔بھوک لگاتی اوربخاروں کودورکرتی ہے۔خون کوصاف کرتی ہے۔ہاضم اوردست آورہوناخاص اس کے فوائدہیں۔علاوہ بریں اس دواکوقلت حیض میں بھی استعمال کرایاجاتاہے۔تین ماشہ دارچینی کاسفوف شہد میں ملاکرکھلائیں اوراوپرسے حسب طاقت اس دواکی خوراک پلادی جاتی ہے ایام حیض سے تین دن پہلے اورتین دن پیچھے استعمال کرائیں۔توحیض کی شکایت کلی طورپرموقوف ہوجائے گی۔عوام سے مودبانہ عرض ہے کہ اس معمولی سی اشیاء کی دواجوسب جگہ نہایت آسانی سے تیار ہوسکتی ہے اپنے اپنے دواخانوں میں بناکررکھیں۔اورعامتہ الناس کوفائدہ پہنچائیں۔
 

Read More

خوشبو اور شہد سے علاج

خوشبو اور شہد سے علاج

آنکھوں میں موتیا اتر آئے تو شہد، پیاز کا پانی اور کافور تینوں ملا کر سلائی سے آنکھو ں میں ڈالیں آرام آجائےگا۔ آنکھیں درد کر رہی ہوں تو پیاز کا پانی اور شہد ہم وزن ملاک آنکھوں میں ڈالیں، درد دور ہو جائیگا۔ ملیریا بخار میں شہد دو تولہ پانی میں حل کر صبح و شام پیتے رہیں اور بدن پر تیل کی مالش کریں ایک دو دن میں بخار اتر جائیگا۔

ادرک کارس میں شہد ملا کر کھانے سے نزلہ زکام میں آرام آجاتا ہے۔

کام کی زیادتی سے تھکن محسوس ہو تو دو بڑے چمچ شہد ایک گرم پانی کے گلاس میں ڈال کر پی لیں۔ تھکن دور ہو جائیگی۔

جلی ہوئی جگہ پر شہد کا لیپ کر دیں آرام آجائیگا۔

آواز بیٹھ جائے تو ایک بڑا چمچہ شہد دن میں تین مرتبہ کھائیں، کافی افاقہ ہو گا۔

دانت مضبوط ہو جائیں گے۔

پیاس زیادہ لگ رہی ہو تو ڈیڑھ تولہ شہد خالص پانی میں ملا کر پئیں پیاس لگنے کی شکایت رفع ہو جائیگی۔

دو چمچے شہد گرم دودھ میں ڈال کر پینے سے قبض دور ہو جاتا ہے۔

روزانہ پانی میں شہد ملا کر پینے سے جگر اور تلی کی بیماریاں دور ہو جاتی ہے۔ گلاب کی خوشبو اعصاب اور پٹھوں پر بڑا اچھا اثر ڈالتی ہے۔

معدے کی گرافی اور جلن دور کرنے کیلئے ملتاس اور پھولوں کی خوشبوں سونگھیں۔

ہارسنگھار کی خوشبو میں گل داﺅدی بند کرنے کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے۔ گیندے کے پھول کی خوشبو، یرقان میں فائدہ دیتی ہے۔

نرگس کے پھول سونگھنے سے سر درد اور زکام دور ہو جاتا ہے۔

بلڈ پریشر کم کرنے کیلئے املتاس کے پھول کی خوشبو استعمال کریں۔

مولسری کی خوشبو ذہنی پریشانی دور کر دیتی ہے۔ اور نیند لاتی ہے۔

موتیا کی خوشبو نیند آور ہے اور بے خوابی کا مرض رفع کر دیتی ہے۔

نیلوفر کے پھول کی خوشیو پیاس گھٹانے میں بے حد مفید ہے۔

خشک دھنیا تمباکو کی چلم میں ڈال کر پینے سے ہچکی بند ہو جاتی ہے۔

دھینے کی خوشبو دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے۔

دار چینی کی خوشبو سے انفلوئزا دور ہو جاتا ہے۔

مختلف بیماریوں کے نسخہ جات

مختلف بیماریوں کے دیسی نسخہ جات

یہ ایک معروف اور عام پھل ہے۔بچے بڑے سب اسے شوق سے کھاتے ہیں۔پاکستان میں باآسانی اور کثرت سے کاشت کیا جاتا ہے۔اسے اردو،سرائیکی ،پنجابی اور ہندی میں توت یا شہتوت کے نام سے جانا جاتا ہے۔شہتوت لال،ہرے ،سفید اور کالے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔سیاہ رنگ کے شہتوت کی ایک قسم بے دانہ سب سے اعلا تسلیم کی گئی ہے، اسکا رس ٹپکتا رہتا ہے اور یہ شیریں ہوتا ہے۔عموما میٹھے شہتوت کھانے سے طبیعت میں سکون آتا ہے۔یہ پھل بے چینی ،گھبراہٹ،چڑچڑاپن اور غصہ دور کرتا ہے۔صا لح خون پیدا کرتا ہے ۔اسکے کھانے سے جگر اور تلی کی اصلاح ہوتی ہے۔یہ ایک بین الاقوامی پھل ہے جو ہمیں مارچ کے آخر میں نظر آتا ہے۔یہ زود ہضم غذائیت سے مالا مال ہوتا ہے۔اس پھل میں مصفا پانی،گوشت بنانے والے اجزاء،نشاستےدار شکر شامل ہے۔اسکے کیمیائی اجزاء میں تانبا ۔آئیوڈین،پوٹاشیم ،کیلشیم،فولاد،فاسفورس اور روغنیات شامل ہیں۔قدرت نے اس پھل کو وٹامن اے ، بی اور ڈی سے بھی کثیر مقدار میں نوازہ ہے۔مزاج کے لحاظ سے حکما نے اسے سرد تر قرار دیا ہے۔ یہ قبض کشا پھل ہے۔اس سے ہاضمے کو تقویت ملتی ہے۔جگر کو افادیت پہنچا کر صالح خون کو پیدا کرنے میں یہ اکسیر و مجرب ہے۔گرمی کی پیاس کی شدت اور ہیجانی کیفیت دور کرتا ہے۔اسکا شربت بخار میں فائدہ دیتا ہےاور جسم کی حرارت کو کم کرتا ہے۔اسکے استعمال سے بلغمی مادہ خارج ہو جاتا ہے۔یہ شدید کھانسی ،خاص طور پر خشک کھانسی میں اور گلے کی دکھن میں بے حد مفید ہے۔

سر درد کے لیے؛سر درد کے مریض یہ نسخہ استعمال کرکے دیکھیں۔ اکیس تازہ شہتوت لیکر چینی کی پلیٹ میں لیکر رات بھر کھلے آسمان کے نیچے رکھیں۔اور صبح صادق اس پر روشنی پڑنے سے قبل ہی نہار منہ کھا لیں ۔فرق پہلے دن سے ہی محسوس ہوگا۔

منہ کے چھالوں کے لیے؛معدہ و جگر میں جب گرمی بڑھ جاتی ہے تو اسکے اثرات عموما زبان پر چھالوں کی صورت میں پڑتے ہیں، اسکے علاوہ گلے میں درد بھی شروع ہو جاتا ہے،متاثرہ فرد کھانے سے بھی عاجز ہو جاتا ہے۔ایسے میں اگر شہتوت کے درخت سے نرم نرم کونپلیں توڑ کر اچھی طرح چبائی جائیں تو منہ کے چھالے دور ہو جاتے ہیں۔

دائمی قبض کے لیے؛قبض کو ام الامراض بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے کئی دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔اسکے لیے شہتوت آدھا پاوء روزانہ کھانے سے ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں انتڑیوں کا فعل ٹھیک ہو جاتا ہے۔اسطرح دائمی قبض سے نجات مل جاتی ہے۔شہتوت کے موسم میں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے ہے۔

الرجی کے لیے؛کسی چیز کے اضافے یا کمی سے الرجی ہو جاتی ہے، جسے عرف عام میں پتی بھی کہا جاتاہے۔جب یہ الرجی ہوتی ہے تو جسم پر سرخ رنگ کے چکتتے پڑ جاتے ہیں۔اس سے جسم پر خارش ہوتی ہے اور بہت تکلیف رہتی ہے۔ایسے میں کچے شہتوت لیں انہیں پیس کر جو کے سرکے میں ملائیں ،اس میں تھوڑا سا عرق گالاب بھی شامل کر لیں۔انہیں باہم ملا کر اس قدر ملائیں کہ یکجان ہو جائیں۔اس دوا کو متاثرہ جگہ پر لیپ کریں۔اسکے بیس منٹ کے بعد نہا لیں۔پتی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ٹانسلز کے لیے؛جو لوگ شہتوت شوق سے کھاتے ہیں انکے گلے کبھی خراب نہیں ہوتے ہیں اور نہ انہیں ٹانسلز کی تکلیف ہوتی ہے۔اسلیے شہتوت کے مو سم میں ضرور شہتوت کھائیں۔

نزلہ و زکام کے لیے؛اس مرض کے لیے اور دماغی تکلیف کے لیے مریض صبح سویرے شہتوت سیاہ نہار منہ کھائیں۔اسکے بعد شام کے وقت خمیرہ گاوء زبان سادہ ایک تولہ کھا لیں۔اسکے چند دن کے استعمال سے دماغی خشکی اور نزلہ زکام سے نجات مل جائے گی۔
یہ باغ و بہار قسم کا درخت برصغیر میں عام پا یا جا تا ہے۔ خوب گھنااور تناور ہونے کی خوبی کے سا تھ ساتھ اس کا پیڑ خاردار اور سدابہار ہوتا ہے۔ اس کے پھول سبزر نگ کے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جن کی شکل بالکل ناک میں بہنے والے زیور لونگ جیسی ہو تی ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اگنے والے بیری کی دو قسمیںہیں۔ ایک جنگلی بیری جو عمو ماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے اور دوسری عام یعنی گھریلو پیڑ۔ جنگلی بیری کو جھڑبیری بھی کہتے ہیں ۔ یہ خودرو ہوتی ہے ا س کا پھل عام طور پر چھوٹا او ر گول ہو تا ہے۔ دوسری قسم کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا پھل بیضوی، گداز گودا اور جسامت میں بڑا ہو تاہے ۔ یہ چھوٹی قسم کے برعکس شیریں ہو تا ہے۔ قدرت نے اس خوبصورت پیڑ کے پھل ، چھال اور پتوں میں غذائی اور ادویا تی خواص رکھے ہیں ۔ اس کا پھل یعنی بیر وٹامن بی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اے اور ڈی وٹامن بھی اس کے حصے میں آئے ہیں ۔ معدنیات میں فولا د، کیلشیم ، پوٹاشیم اور فلو رین اس میں شامل ہیں۔ طب یونانی کے مطابق اس کا مزاج سرد ہے اور یہ جسم میں گوشت بنانے کی صلا حیت سے مالا مال ہے ۔ ان خواص کی روشنی میںآپ اس کی تعمیری افعال کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ جو یہ جسم کے اندر سر انجام دیتا ہے۔ آج ہم اس کے چیدہ چیدہ خواص پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ڈھائی سو گرام بیروں میں ایک بڑی چپاتی کے مساوی غذائیت ہو تی ہے ۔ ایک کلو بیروں میں دو اونس مکھن جتنی چکنائی ہوتی ہے۔ آدھ کلو بیر وں کی مقدار ایک وقت کے کھانے کا نعم البدل ہے۔

بڑھے ہو ئے پیٹ کا علاج بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تا زہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق با دیاں پانچ پانچ تولے کے سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔

بلند فشار خونترش (جنگلی )بیری کے ایک تولہ پتے صبح کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ شام کو مل چھان کر، چینی ملا کر پینے سے انشاءاللہ شر یا نو ں کی لچک بحال ہو جا ئے گی اور مرض دور ہو گا۔

معدے کی خرابیا ں بیری کی چھال اسہال ، پیچش او ر قولنج کے علاج میں نہایت موثر ہے۔ اندرونی چھال کا جو شاندہ قبض کی حالت میں جلا ب کے طورپر دیا جاتاہے ۔

دماغی امراضایسے ذہنی مریض جن کا دما غ بہت سست ہو، ان کے علا ج کے لیے مٹھی بھر خشک بیر آدھ لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جا ئیں جب پانی آدھا رہ جا ئے۔ پھر اس آمیزے میں شہد یا چینی ملا کر روزانہ رات سونے سے قبل مریض کو کھلایا جائے۔ یہ علاج دما غ کی کارکر دگی بڑھا کر مریض کو فعال بنا دے گا۔

منہ کے امراض بیری کے تازہ پتوں کا جوشاندہ نمک ملا کر غراروں کے لیے استعمال کرنا، گلے کی خراش ، منہ کی سوزش، مسوڑھو ں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض میں شافی ہے ۔

آشوب ِ چشمدکھتی آنکھو ں کے لیے بیری کے پتے بہت مفید ہیں۔ پتوں کا جو شاندہ آنکھوں میںڈالنے والی دوا کی طرح استعمال کرنا صحت دیتا ہے۔

جلد کی بیماریا ں بیری کی ٹہنیوں اور پتوں کا لےپ پھوڑوں ، پھنسیو ں وغیرہ پر لگانے سے پےپ جلد پک کر خارج ہو جا تی ہے ۔ پلٹس کو ایک چھوٹا چمچہ لیموں کے رس میں ملا کر بچھو کے ڈنگ پر لگانے سے تسکین ملتی ہے۔زخم اورناسور دھونے کے لیے بھی بیری کے پتوں کا جوشاندہ بہترین ہے۔

با لوں کے امرا ض سر پر بیری کے پتوں کا لےپ لگانا بالوں کو صحتمند اور خوشنما بناتا ہے۔ اس کے استعمال سے سر کی جلد کے امراض دور رہتے ہیں اور بال سیا ہ ہو تے ہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

 

Read More