Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

شہد اور سفوف دار چینی سے گنجے پن کا علاج

شہد اور سفوف دار چینی سے گنجے پن کا علاج
شہد قدرت کی بیش بہا نعمت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے صبح کے وقت شہد استعمال کیا اس کو کبھی کوئی بیماری نہیں آئے گی۔سر پر بال اگانے کیلئے زیتون کے تیل کے دو چمچ ایک چمچ شہد اور ایک چمچ سفوف دار چینی لیکر پیسٹ بنالیں اور نہانے سے پندرہ منٹ پہلے سر پر لگائیں اور ا س کے بعد سر دھولیں۔

سچائی اور جنت

سچائی اور جنت
ایک مرتبہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا ”یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میرا جی چاہتا ہے کہ میں جنت میں جاﺅں بتائیے میں کیاعمل کروں“۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سچ بولو کیونکہ جب آدمی سچا ہوتا ہے تو نیکی کرتا ہے تو اس کے دل میں ایمان کی روشنی پیدا ہوتی ہے۔ جب اسے ایمان نصیب ہوتا ہے تو وہ جنت میں داخل ہوتا ہے۔

جریان اور اس کا علا ج

جریان اور اس کا علا ج
آج کل جدھر دیکھو اسی مر ض کا رونا ہے ۔ نوجوان نسل میں سے تو شاید ایک آدھ خوش نصیب ہو گا جو اس کے دام میں نہ پھنسا ہو ۔ اس کے مریض کو دیکھو تو چہرہ بے رونق ، رخسار دبے ہوئے پژمر دہ اور سر خی نام کی چیز نہیں ہو تی آنکھو ں میں نو ر نہیں اور دل میں فر حت و سرور نہیں ۔ نہ ہا تھ میں قوت اور نہ دل میں ہمت ۔ پریشان نہ ہو ں ۔
نسخہ نمبر 1 : مو صلی سیا ہ ، مو صلی سفید اور کلونجی ہم وزن لے کر سفوف بنا کر برا بر شکر ملا کر چند رو ز تک ایک تولہ ہمراہ دودھ بوقت صبح کھائیں نہا یت بہتر ہے ۔
نسخہ نمبر 2 : سات عدد چھوارے لے کر اس کو دودھ بر گد میں ایک یا دو یا تین دفعہ تر اور خشک کر کے گٹھلی نکا ل کر اس میں بھو سی اسبغو ل بھر کر کے آدھ سیر دودھ گائے میں ایک چھوا رہ ڈال کر جو ش دیں ۔ جب دودھ نصف رہ جائے تو پہلے چھوارہ کھائیں اور اوپر سے دودھ پئیں مجر ب ہے

نسخہ : یورک ایسڈ اور دردو ں سے نجا ت

نسخہ : یورک ایسڈ اور دردو ں سے نجا ت
سونف ،ملٹھی اور سورنجاں شریں کو ہموزن یورک ایسڈ معد ے کے لیے قبض کے لیے صبح ، شام ایک ایک چمچہ چھوٹا دودھ نیم گرم کے ہمراہ ۔گھٹنو ں کے درد،کمر اور جوڑوں کے درد خاص طور پر معدے اور یورک ایسڈ کے مریضوں کے لیے یکساں مفید ۔ایسے بہت سے مریض جنہوں نے بے شما ر ادویا ت کھائیں لیکن اندر کی تپش ختم نہیں ہوئی۔ سیاہ چہرہ جلا ہواجسم 15-20 دن میں بالکل تندرست ہو گیا۔ تقریباً دو سال سے کئی لوگوں کو دیا بہت نفع مند ثابت ہوا۔

دمہ اور بواسیر کا علاج

دمہ اور بواسیر کا علاج

اللہ تعالیٰ نے کیکر اور شیشم کے درخت کی قسم نہیں کھائی
بلکہ قرآن میں پوری سور ت کا نام خود انجیر ہے یعنی سورئہ التین ہے اور پھر اس سورئہ میں اللہ تعالیٰ نے انجیر کی قسم کھائی ہے ۔ آخر اس میں اتنی افا دیت ہے تو اللہ تعالیٰ نے خود اس کی قسم اٹھائی ہے۔ آخر کیو ں قرآن جیسی مقدس کتا ب میں اگر اس کا تذکرہ آیاہے آخر کچھ ہے تو اللہ تعالیٰ نے پہلے اس انجیر کی قسم اور پھر زیتون کی قسم اٹھائی ہے ۔ آئیے آج آپ کو ایک عظیم تحقیق کی طر ف متوجہ کر تے ہیں جو نہ صرف تحقیق ہے بلکہ آزمو دہ ایک لا جواب نسخہ اور تجر بہ ہے ۔ جو میں مندرجہ ذیل امراض میں نہایت بھروسہ سے استعمال کرا تا ہو ں۔ آپ کی خدمت میں پیش کر تا ہو ں۔ ایک صاحب یو رک ایسڈ کی بیماری آخری حالت میں مبتلا تھے انہو ں نے یہ فارمولا چند ہفتے استعمال کیا اور اتنے لا جو اب رزلٹ ملے کہ گمان
سے بالا تر تھے۔ کہنے لگے کہ ہزاروں روپے تو ٹیسٹوں پر خر چ کیے اور ہزاروں کی ادویا ت مسلسل کھا رہا ہوں لیکن افا قہ نام کی چیز میر ے قریب نہیں آتی۔ جب سے یہ نسخہ کھا نا شروع کیا تو یو رک ایسڈ کی رپورٹ ایسی نا رمل ہوئی کہ خود میرا سر جن، ڈاکٹر اور فزیشن دوست حیران ہیں۔ پھر میں نے یہی نسخہ اپنے ان ڈاکٹردوستوں کو دیا انہو ں نے خود تو مریضو ں کو لکھ کر نہیں دیا کہ ان کی شان کے خلا ف تھا مگر وہ اس نسخے کی مکمل ترکیب اور استعمال کی فو ٹو کاپی ہر مریض کو دیتے ۔ یقین جا نئے اگر ان سے اس نبوی صلی اللہ علیہ وسلم شفا کا رزلٹ لیا جائے تو آپ کے لیے انو کھا تجر بہ ہو گا ۔ایک صاحب بواسیر کے دیرینہ مسئلے میں مبتلا تھے۔ کچھ ادویا ت اور پرہیز سے کام چل جاتا پھر ویسے ہی خون نکلتا ۔ جلن ، تکلیف اور طبیعت میں بے چینی ہو جا تی تھی ۔ انہیں یہی دوائی استعمال کرائی ۔اب وہ خود بواسیر کے معالج ہیں اور لوگوں کو یہی دوااور نسخہ لکھ لکھ کر دے رہے ہیں اورمریض تندرست ہو رہے ہیں ۔ بواسیر کسی بھی قسم کی ہو چاہے پرانی ہو یا نئی ہو ،خاندانی ہو یا زخم بن گئے ہوں، ان سب امراض کے لیے لا جوا ب تحفہ ہے ۔ کسی ایک نے نہیں بے شمار نے آزما یا اور نہا یت مفید پایا ۔ نا ک کی بڑھی ہوئی ہڈی، دائمی نزلہ ، چھینکیں بلکہ چھینکوں کا طو فا ن ، فلو اور زکام جو کسی بھی دوائی سے درست نہ ہو رہا ہو ۔ اس نسخے سے بالکل تندرست ہو جا تا ہے ۔ کئی بار آپریشن کروانے والوں کو پھر ناک کا مسئلہ شروع ہو جا تاہے ۔ چھینکیں ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لیتیں ۔ نزلہ ، زکام اپنے عرو ج پر ہو اسلام آباد کی پو لن الرجی ہو یا کسی کو ڈسٹ الرجی ہو، ان سب کے لیے یہ ایک قدرتی عطیہ ہے ۔ قدر دان ہی قدر کرینگے ۔ کانو ں کے مسائل کے لیے تو خود اپنی ذات کا آزمو دہ ہے ۔  ایسے مریض جو کان بہنے ، کان کے نا سور اور زخم میں عرصہ دراز سے مبتلا ہوں ، انہیں یہ نسخہ ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ حتیٰ کہ کانو ں کے بہرے پن کا یہ آزمو دہ فقیری لنگر ہے۔ اسی طر ح گلے کا مرض ہو، آوا ز بیٹھ جائے یا آواز ختم ہو جائے ، ٹانسلز، گلے کا ورم، گلے کے غدود ان سب کے لیے ایک لاجواب چیز ہے ۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میں اپنے تمام بچوں کے گلے کی خرابی سے مسلسل پریشان تھی۔ کسی بھی دوائی سے فائدہ نہ ہوا لیکن جب سے اس نسخہ کا استعمال شروع کیا ہے، اس دن سے واقعی میرے بچوں کی انٹی بائیوٹک ادویات ختم ہوئیں۔کہتے ہیں کہ دمہ دم کے ساتھ ہے لیکن اس خدائی شفا نے یہ سب کچھ غلط ثابت کر دیا کہ دمہ دم کے ساتھ نہیں بلکہ دمہ قابل علاج ہے۔ جس کے سینے میں جکڑن ہو، پسینہ بندھا ہوا ہو ،بلغم حتیٰ کہ الرجی کا دمہ اور الرجی کی کھانسی ہو ان سب کے لئے یہ ایک نعمت عظمیٰ ہے۔ کتنے لوگ ایسے ملے جو یہ بات کہتے تھے کہ ہم ادویات اور انہیلر استعمال کر کے تھک گئے ہیں۔ جب انہوں نے یہ نسخہ مسلسل استعمال کیا تو انہیں آرام بلکہ مکمل شفایابی نصیب ہوئی۔ آپ بھی آزمائیں لیکن جلدی نہ کیجئے گا۔ خود میرے پاس سینے کے ریشے بلغم اور الرجی کے تقریباً 300 سے زائد کیس جنہیں باقاعدہ یاد رکھا اور وہ تندرست ہوئے، ورنہ ایسے ہزاروں کیس ہیں۔ جلدی الرجی، جسم کا پھول یا سوج جانا، ڈھیلا پڑ جانا خارش اور دانے چاہے پیپ دانے ہوں یا سرخ ہوں یا خون والے ہوں ان سب کے لئے یہ آخری چیز ہے۔ ایک صاحب اپنے جسم سے نفرت کرتے تھے معلوم ہوا کہ کئی بار خودکشی کی ناکام کوشش کر چکے ہیں لیکن موت دور رہی۔ انہوں نے یہ دوائی استعمال کی اور بالکل صحت یاب ہو گئے۔ جلد نکھرگئی اور شفاف بن گئی۔
دائمی قبض ،گیس ،تبخیر کے مریض تو آنکھیں بند کر کے یہ تحفہ استعمال کریں۔ یہ نسخہ اس وقت بھی کام کرتا ہے جب تمام دوائیاں عارضی فائدے کے بعد اپنے دائمی فوائد کھو چکی ہوں اور مریض عاجز آگئے ہوں۔ سینے کی جلن، گیس تبخیر، پیٹ کا بڑھنا، خواتین میں سرنیوں اور رانوں کا موٹاپا ، دائمی قبض اور کھٹے ڈکار آتے ہوں اور کوئی چیز ہضم نہ ہوتی ہو۔ غذا جزوبدن نہ بنتی ہو ،جسم میں خون کی کمی ہو، ایسے تمام عوارضات میں یہ نسخہ نہایت بھروسے اور اعتماد سے استعمال کریں۔ اس کے اثرات دیکھ کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی۔ جب چہرہ ویران، داغ دھبے، چھائیاں اور کیل مہاسے جان نہ چھوڑرہے ہوں، وہاں یہ دوائی اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت، رحمت اور کرم کا درجہ رکھتی ہے۔

نوٹ
ایک مختصر دوائی کے اتنے فائدے ہیں کہ شاید آپ شک میں پڑ جائیں لیکن آزمائیں ۔ ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ جلدی نہ کیجئے گا ۔اعتماد اطمینان اور کچھ عرصہ تسلی سے ضرور استعمال کریں۔

ھوالشافی
انجیر 3دانے، سونف آدھا چمچ چائے والا ،سبز پودینہ دیسی ایک گٹھی، (پتے اور شاخ سمیت) پودینہ کی گٹھی اور انجیر ٹکڑے ٹکڑے کرکے 2کپ پانی میں بھگو دیں ۔صبح ابالیں جب ایک کپ باقی بچے تو اتار کر ٹھنڈا کر کے خوب مل چھان کر حسب ضرورت میٹھا ملائیں ورنہ ایسے ہی چسکی چسکی یا گھونٹ گھونٹ پئیں ۔ایسا دن میں 3سے 4بار استعمال کریں۔ چند ہفتے موسم گرما میں اسی طرح رات کو تیز ابلتے پانی میں بھگو دیں صبح خوب مل چھان کر میٹھا ملائیں، ایسے ہی پی لیں گرم نہ کریں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

ناظرین؟ اس بدعادت سے بچو اور بچاو

سرعت انزال
منی کہتے ہیں اس لیسدارسفید خاص قسم کی بووالی رطوبت کوجس سے بچہ بنتا ہے،بوقت ہمبستری بوقت ضرورت اس کا
قدرت کے منشاء کے مُطابق اخراج ہوتا ہے،اسکا قبل ازوقت اخراج پانا سرعت انزال کہلاتا ہے
یہ ایک مرض ہے
جو میں دعوی سے کہہ سکتا ہوں کہ سو میں سے، 99مردوں کو آج کل ضرور ہے جس کو دیکھو اس کے دکھ سے نالاں ہے
پنجاب میں تو بہت تھو ڑے اس کے پنجہ سے بچے ہونگے اگر میں یہ کہہ دوں کہ اکثراشتہاری حکیموں کی یہ بیماری
سچی دوست ہے تو کچھ جھوٹ نہی ہوگا کیونکہ اسی کی طفیل وہ کما تے ہیں ، کوئ اشتہار ایسا نہ ہوگا جس میں اس بیماری کا
Read More

بد ھضمی اور گیس کیلیے نسخہ

بد ھضمی اور گیس کیلیے نسخہ
ھوالشافی: خالص ہینگ لے کر قدرے خالص دیسی گھی میں بھون لیں۔
سونٹھ تین تولہ‘ لاہوری نمک دوتولہ‘ کالا نمک دو تولہ‘ لونگ ایک تولہ‘ خولنجان ایک تولہ‘ کالی مرچ ایک تولہ‘ فلفل دراز ایک تولہ‘ چھوٹی الائچی ایک تولہ‘ کباب چینی ایک تولہ‘ مصطگی ایک تولہ‘فلفل مویہ (پپلامول) ایک تولہ‘ دیسی اجوائن ایک تولہ‘ کابلی ہڑ کا چھلکا ایک تولہ‘ بیڑہ کا چھلکا ایک تولہ‘ آملہ کا چھلکا ایک تولہ‘ کلونجی ایک تولہ کے ساتھ ملا کر کوٹ چھان کر باریک سفوف بنالیں اب اس سفوف میں لعاب گھیکوار‘ ادرک کا پانی اور لیموں کا پانی اس قدر ڈالیں کہ چار انگلی اوپر یعنی تقریباً ڈیڑھ انچ رہے۔
جب یہ پانی خشک ہوجائے تو پھر دوبارہ یہی پانی ڈال دیں جب یہ بھی خشک ہوجائے تو تیسری مرتبہ پھر اتنا ہی پانی دوبارہ ڈال دیں پھر خشک ہونے پرکوٹ پیس کر چنے کے برابر گولیاں بنالیں اور محفوظ کرلیں۔
ترکیب استعمال: غذا کھانے کے دو گھنٹے یا ایک گھنٹہ کے بعد دو گولی پانی سے کھائیں۔
فوائد: یہ دوا معدے کوطاقت دیتی ہے‘ ریاح کو خارج کرتی ہے ہاضمہ کو درست کرتی ہے۔ پیٹ کے تن جانے کو مفید ہے ریاحی دمہ کیلئے بہت مفید ہے۔
ایک دوسرا نسخہ بھی عرض خدمت ہے جو کہ میرا آزمودہ ہے۔ کتھہ سفید‘ مصری‘ طباشیر‘ چھوٹی الائچی‘ ست گلو‘ جونک خشک‘ سنگجراحت‘ مغز کنول ڈوڈا ان تمام دوائوں کو برابر ہموزن مقدار میں لے کر کوٹ چھان لیں اور احتیاط سے رکھ دیں۔
مقدار خوراک: ایک چٹکی مذکورہ سفوف کی لے کر بچے کو ایک چمچہ پانی میں ملا کر دے دیں اگر بچہ چھوٹا ہو تو ماں کے دودھ ایک چمچ میں ملا کر دے دیں۔
فوائد: تالو کا گرجانا‘ سبز دانہ دار پتلے دست‘ حتیٰ کہ جو پتلے دست کسی صورت بند نہ ہورہے ہوں ان کیلئے شرطیہ دوا ہے انشاءاللہ فوراً فائدہ ہوگا بہت زیادہ آزمودہ دوا ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

nose & ear & throat problem for herbal treatment ناک کان اور گلے کا مکمل علاج

Nose&ear&throat problem for herbal treatment

ناک کان اور گلے کا مکمل علاج

کان ناک اور گلے کے امراض موجودہ سائنسی آلودگی کی وجہ سے مسلسل بڑھتے چلے جارہے ہیں کبھی سنا ہی نہ تھا کہ E.H.T سپیشلسٹ بھی کوئی ہوتا ہے یا پھر اس کیلئے باقاعدہ داخلہ ہوتا ہے یا علیحدہ لمبے لمبے ٹیسٹ اور مہنگی دوائیں مصنوعی غذائیں سافٹ ڈرنک اور آلودگی نے ان مسائل کو اتنا بڑھا دیا کہ انسان ان مشکلات میں پھنستا حتیٰ کہ دھنستا چلا گیا۔ایک صاحب میرے پاس ٹیسٹ رپورٹ کی ایک بڑی بھاری فائل لے کر آئے‘ میں نے عرض کیا کہ ان ٹیسٹوں کو گنیں انہوں نے گننا شروع کیے 125 ٹیسٹ تھے یہ ایک فائل تھی ابھی دوسری چھوٹی فائل باقی تھی مسئلہ صرف یہ تھا کہ کان میں خارش پیپ درد اور سوزش تھی۔ انہیں یہی دوائی استعمال کرنے کا مشورہ دیا چند ہفتوں کے بعد مریض نہایت مطمئن اور دعائیں دے رہا تھا۔
ایک مریضہ کے گلے کا مسئلہ بہت پرانا تھا کبھی خراش‘ کبھی سوزش کبھی ورم  کھانسی آتی تو آتی چلی جاتی گلا بیٹھتا تھا تو مسلسل بیٹھ جاتا تھا حالات روز بروز سنجیدہ ہوتے جارہے تھے۔ بھاری مقدار کی انٹی بائیوٹیک کھانے کے بعد کچھ طبیعت بحال ہوتی لیکن معدہ جگر اور آنتوں کی بربادی کی داستان شروع ہوجاتی۔ انہیں مشورہ دیا آپ سو تے وقت ایک ایک قطرہ دونوں نتھنوں میں اور ایک ایک کان میں ڈالیں۔ مسلسل چند ہفتے یہ عمل کرنے سے ان کی نیند بحال ہوگئی۔ ناک کی بڑھی ہڈی ختم ہوگئی۔ گلا اور اس کی خراش ختم ہوگئی اور مریضہ نے زندگی کے روشن راستے دیکھے۔
الرجی چھینکوں کا طوفان  ناک بہتا ہو فلو نزلہ زکام کسی شکل میں جان نہ چھوڑتے ہوں تویہ قطرے ناک اور کان میں ڈالیں خاص طور پر سوتے وقت ڈال کر سوجائیں مرض زیادہ ہو تو دن میں 3 سے 4 بار ایک ایک قطرہ ناک میں ڈال کر اوپر کھینچیں بہت ہی لاجواب تحفہ ہے۔
کانوں کی لاعلاج بیماری میں مبتلا مریض اس سے بہت جلد بلکہ حیرت انگیز طریقے سے شفایاب ہوتے ہیں جو ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے کی ادویات سے عاجز آگئے تھے انہیں ایسے شفاءملی کہ خود دیکھنے والے حیران رہ گئے کانوں کا مرض جس نوعیت کا ہو شفاءیابی انشاءاللہ تعالیٰ ممکن ہے۔پرانے کن پیڑے اور ٹانسلز اس سے جلدی ٹھیک ہوتے ہیں۔ یہی تیل انگلی سے ٹانسلز پر لگائیں اور کانوں اور ناک میں ڈالیں بے خوابی نیند نہ آنا اور ڈپریشن کے مریض چند ہفتے یہ تیل ناک اور کانوں میں ڈال کر دیکھیں انوکھے رزلٹ ملیں گے۔ یہ نسخہ بالکل سادہ اور آسان ہے جو درج ذیل ہے۔
نسخہ الشفاء سرسوں کا تیل 50 گرام شیشے کی بوتل میں ڈال دیں اس میں ایک ٹکی کافور کی ڈال کر تین گھنٹے کیلئے دھوپ میں رکھ دیں دوائی تیار ہے۔ اس دوائی کے ایک ایک دو دو قطرے دن میں ایک مرتبہ کانوں میں ڈالیں۔ چند دنوں کے استعمال سے انشاءاللہ کان کے تمام امراض ٹھیک ہوجائینگے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

 

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

مردانہ کمزوری کے دیسی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب

BOOK IN URDU

ایک سو پینتیس(135) صفحات پر مشتمل کتاب

الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

پر جائیں (Read more ) کتاب پڑھنے کیلیے

Read More

صحت اور جدید علاج

صحت اور جدید علاج

صحت اور جدید علاج ? انسانیت روزِ آفرینش سے اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے جبکہ آج کے آ لات انتہائی جدید اور موثر ہیں مگر کرب اور تکلیف بھی شکل بدل بدل کر قطعی طور پر مد مقابل شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں ۔اگر ایک طرف رشتوں میں کڑواہٹ انسانیت کا سکون غارت کرتی ہے تو دوسری طرف بیماریاں جو کبھی سانپ کیطرح ڈستی ہیں (جسمانی بیماریاں) تو کبھی دیمک کی طرح چاٹتی ہیں (ذہنی بیماریاں) بھی چین سے نہیں رہنے دیتی اور انسان ان کے روبرو بقاءکی جنگ لڑتا لڑتا زندگی کے ماہ وسال پورے کر جاتا ہے۔
یہ تو ایک فطری عمل ہے کہ ہر ابتدا اپنی انتہا ءکو پہنچے البتہ سارا عمل اگر عافیت سے مکمل ہو تو غنیمت ہے وگرنہ اذیت اورکرب کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ زندگی میں جذبوں کی حرارت اگر کم ہو جائے تو کبھی بھی سکھ سے نہیں رہا جا سکتا ۔ امنگیں اور جذبے سرد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ انسان زندگی میں دلچسپی نہیں رکھتا اور یہ کس طرح ممکن ہے کہ ہم زندگی کے معاملات سے دلچسپی کم کر دیں اور زندگی سے تمام اچھے ثمرات کی امید بھی رکھیں ؟ رشتوں کی مضبوطی اور زندگی کے اعلی مقاصد کی تکمیل کا جذبہ کبھی بھی انسان کو تھکنے نہیں دیتے۔ جذبوں کی حرارت سے سرشار لمحے ہی ایک صحتمند اور بھرپور زندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔
مایوسی انسانی زندگی کا وہ اندھا کنواں(Black Hole) ہے جو ساری اچھی امیدوں کو کھا جاتاہے اور کسی طرح سے ذہن میں روشن دریچے کھولنے نہیں دیتا۔ جب کبھی انسانی سوچ کسی بند گلی میں جا کررک جاتی ہے اور کوئی راستہ نہیں ملتا تو انجام خاتمہ! ہر دکھ اور تکلیف کا مداوا بھی اسی زمین پر موجود ہے مگر شرط یہ ہے کہ ہم اپنے ذہن کے دریچے ممکنات کی جانب کھولے رکھیں ۔علم و فن کسی ایک شعبہ زندگی ،قوم یا ملک کی میراث نہیں یہاں جو جتنی محنت کرے گا اتنا ہی بہتر ثمر حاصل ہو گا ۔ قوانین ِقدرت کی سامنے انسان کی کیا مجال ہے کہ وہ ایک لمحہ بھی کھڑا ہو سکے البتہ اگر دھوپ تیز ہو یا بارش برس رہی ہو تو تدبیر ایک امکان بڑھا دیتی ہے اور ہم چھتری تان کر تکلیف اور کرب سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ جبکہ قانون قدرت بھی نہیں بدلا اور تدبیر بھی موثر ہو گئی ، لہذاہ انسان اگر ممکنات کو مدنظر رکھے تو کبھی بھی اس پر مایوسی طاری نہیں ہو سکتی اور تکلیف کا مداوا بھی آسانی سے ہو جاتا ہے۔ بصورت دیگر انسان تکلیف کے ساتھ ساتھ پریشانی خواہ مخواہ بڑھا لیتا ہے جو کہ کسی بھی اذیت سے چھٹکارا پانا تو درکنار ، مسائل کے منجدھار میں پھنسا دیتی ہے۔

قدرت ہمیں معاملاتِ زندگی میں سے گزرنے پر مجبور کرتی ہے گرچہ ہم جتنا مرضی جمود میں رہنے کی کوشش کریں۔ ہر مثبت اور صحیح سوچ رکھنے والا شخص نہ صرف معاملاتِ زندگی میں پرجوش اور متحرک (Dynamic)ہے بلکہ اپنی ترقی، کامرانی اور ذہنی پیش رفت کو بھی قدرتی انداز میں رکھنا پسند کرتا ہے جبکہ پیش رفت صرف اور صرف تصورات، خیالات، عوامل اور حالاتِ زندگی کی بہتری کے مرہون منت ہے جو کہ نتیجتاً ظاہر ہوتے ہیں۔ لہٰذا تخیل (خیالThought) کے تخلیقی مراحل کا مطالعہ اور ان کا زندگی کے اعلیٰ مقاصد کا استعمال ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ خیالات (دقیق تا ارفع Alpha and the Omega) کا ابجد (Alphabet)بنانے کے لیے الہامی اور فلسفیانہ ذرائع ہمارے لیے عظیم سچائی (حقیقت) تک رسائی کا موجب بنتے ہیں جبکہ انسانیت اِس اکیسویں صدی میں بڑے زور و شور سے ”حقیقت کی تلاش“ میں ہر وہ راستہ افشا کرنے پر تُلی ہوئی ہے جو کہ کسی بھی طرح سے اس تک پہنچنے کا موجب بنے۔ خیال کے بارے میں علم وہ طریقہ کار واضع کرتا ہے جس کے باعث انسانی زندگی کے ارتقائی اور تسلسل کے عمل میں بلندی اور تیزی آتی ہے۔
ع ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
اکیسویں صدی میں جبکہ سائنس ٹیکنالوجی نے بہت سی انسانی بیماریوں پر قابو پا لیا ہے مگر اسی بقا کی جنگ میں بعض اوقات ایسے عوامل سے بھی واسطہ پڑتا ہے جنکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا ممکن نظر نہیں آتا ۔اگر میڈیکل سائنس (ایلوپیتھی) کے لئے کسی بیماری پہ قابو پانا مشکل ہے تو کوئی بات نہیں اور بھی بہت سے طریقہ علاج موجود ہیں جنکے باعث ایک انسان اپنی کھوئی ہوئی صحت و تندرستی کو دوبارہ حاصل کر سکتا ہے۔ ایک طرف اگر ایڈز ،کینسر ،ڈینگی وائرس اور سوائن وائرس کے بخار اور دیگر بیماریوں نے انسانی زندگی کو مات دینی شروع کر دی ہے تو دوسری طرف متبادل طریقہ علاج (Alternative) بھی موجو د ہے جسکے باعث نہ صرف بیماری سے نپٹا جا سکتا ہے بلکہ انسانیت نے دوبارہ سکھ اور تندرستی کی طرف لوٹنا شروع کر دیا ہے ۔میں نے کئی بار لاعلاج امراض میں مبتلا لوگوں کو اپنی متبادل طریقہ علاج کے باعث تندرست ہوتے دیکھا ہے جیسا کہ علاج بالمثل( ہومیوپیتھی )،طب نبوی ﷺ، متبادل طرز تنفس (سانس بدل کر علاج)، آکو پریشر (Acupressure)،کروموپیتھی (رنگوں و روشنی سے علاج)، طب یونانی ،ہپناٹزم وغیرہ وغیرہ ان سب کی حقانیت کو کوئی نہیں جھٹلا سکتا بشرطیکہ معالج بھی اپنے فن میں یکتا ہو آئیے۔ آج آپکو اپنی ذاتی تحقیق سے روشناس کروں جس کے بارے میں ہو سکتا ہے آپ پہلے سے کافی کچھ جانتے ہوں مگر اس نقطہ نظر سے پہلی بار آشکار ہوں گے ۔

آج کی جدید سائنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ انسانی ذہن ایک مقناطیس (Magnet )کیطرح سے کام کرتا ہے اور ہر وہ شئے اپنی طرف کھینچتا ہے جس کے بارے میں انسان سوچ رہا ہوتا ہے۔ جیسا کہ خوشی کے مواقع پر انسان کو ہر طرف خوشی نظر آتی ہے حتی کہ شور بھی موسیقی کی طرح معلوم ہوتا ہے ،محبت کے عالم میں زندگی کے معاملات انتہائی خوبصورت اور رنگین نظر آتے ہیں جبکہ غم و پریشانی کے عالم میں دنیا بھر میں کرب اور تکلیف دکھائی دے رہی ہوتی ہے۔ یہ سب کچھ در اصل اسی قانون کے مطابق ہے کہ انسانی ذہن جس سوچ و فکر میں مگن ہے وہ اپنے اردگرد اسی طرح کے حالات و واقعات اکٹھا کرتا جارہا ہے ۔آپ اسکو ایک ایسا ہی عمل کہہ سکتے ہیں جیسے آپ انٹر نیٹ پر سرچ انجن جیسے Google میں جا کر کچھ تلاش کرنا چاہیں تو سرچ انجن ویب سائٹ آپکو لاکھوںنئی ویب سائٹس لاکر آپ کے سامنے رکھ دے گا مگر یہ تمام ویب سائٹس اس سے ملتے جلتے ہوں گے ۔جو کچھ آپ سرچ باکس میں لکھیں گے اور ملتی جلتی معلومات کا ڈھیر لگ جائے گا۔اسکو تلازمہ (Like Attracts Like)بھی کہہ سکتے ہیں ۔
تلازمہ خیال اس وقت کام کرتا ہے جب کسی بات ،لفظ ،فکر کو ذہن میں تصور (imagine, Visualize) کرکے بے خیال (Free Mind) ہو جائیں یا پھر اسکی تکرار کرتے ہیں اور نتیجہ میں اسکے ثمرات حاصل ہوتے ہیں جیسا کہ ﷲ تعالیٰ ایک صفاتی نام السلام (The Source of Peace) جب کسی زبان سے ادا ہوتا ہے یا ذہن سے تصور کیا جاتا ہے تو کائنات سے سلامتی ،امن کا رجوع اس انسان کی طرف رابطہ (Channel)بنتا ہے جبکہ اس کے ثمرات صحت و سلامتی کے باعث بنتے ہیں اور آپ اس سے مراقبہ صحت و سلامتی کا نام بھی دے سکتے ہیں۔
جب انسانی سوچ کسی بند گلی میں جا کررک جاتی ہے اور کوئی راستہ نہیں ملتا تو انجام خاتمہ! علم ہی انسان کو اشرف المخلوقات بناتا ہے یہ انسانی شرف و معراج صرف علم کی وجہ سے ہے۔ علم کی روشنی جہاں آجائے وہاں تاریکی ختم ہو جاتی ہے ذہن انسانی جس کی حیثیت انسانی سلطنت میں بادشاہ سلا مت کی ہے، اسکی مرغوب غذا ہی علم ہے جسکی بدولت وہ پھلتا پھولتا ہے اور سلطنت کے معاملات کو چلاتا ہے۔اگر حضرت انسان اپنے ذہن کو علم سے محروم رکھے گی تو یہ کسطرح سے ممکن ہے کہ وہ معاملات زندگی پر اپنی گرفت کر سکے ؟ علم کی بہت سی شاخیں ہیں جو انسان کی زندگی میں عروج و ترقی کا باعث بنتی ہیں،اگر اچھا کاروبار کرنا ایک فن ہے تو اچھا لکھنا اور اچھا بولنا بھی ایک فن ہے اسی طرح اگر تعلیم و تر بیت میں شاندار کامیابی بھی ایک فن ہے تو اچھا کھیلنا بھی ایک فن ہے ۔اب اگر ہم زندگی کے سارے علم و فنون کو حاصل کر لیں جو کامیابی و کامرانی کی طرف لے جاتے ہیں مگر زندہ رہنے کا فن نہ سیکھیں تو یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟ جمادات (Minerals, Stoneبے حرکت کوئی نشو نما نہیں، کوئی نقل مکانی نہیں اور نہ ہی کوئی سمجھ بوجھ)، نباتات ( Plant نشونما تو ہے مگر کوئی نقل مکانی نہیں اور نہ ہی کوئی سمجھ بوجھ) اور حیوانات (Animal سب کچھ ہے مگر محدود سمجھ بوجھ اور جبلت کے باندھے ہوئے) اور ایک ہم اللہ تعالیٰ کی شاندار مخلوق جسے اِرادہ (Freedom of Choice) اور خود مختاری دی گئی ہے اور ہم جبلت کے بھی غلام نہیں جبکہ ہمیں عقل جیسے اِنعام سے نوازا گیا ہے کہ جو علم کی روشنی میں دیکھتی ہے اور علم وہ نور ہے جو ہمارا رابطہ ہماری خودی (میں، Self) اور کائنات کی حقیقت سے کروا دیتا ہے۔
تخیل ہمارے لیے بہتے پانی کی مانند ہے اگر حدوں میں رہے تو لازوال طاقت ہے اور اگر حدوں کو توڑ دے تو طوفان جبکہ یہ طوفان ناقابل تسخیر معلوم ہوتا ہے لیکن اگر آپ اس کا راستہ تبدیل کرنے کا طریقہ جانتے ہیں تو آپ اس کا رُخ موڑ سکتے ہیں اور اس کو کارخانوں میں لے جا کر وہاں اس کی قوت کو حرکت، حرارت اور بجلی میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ آپ تخیل (خیال) کو گھر بیٹھا دیوانہ بھی کہہ سکتے ہیں یا پھر بے سدھ گھوڑے سے بھی وابستہ کر سکتے ہیں جس کی نہ لگام اور ہی باگیں، ایسی صورت میں سوار اس کے رحم و کرم پہ ہے کہ جہاں وہ چاہے اس کو کسی کھائی میں گِرا کر اس کی زندگی کا خاتمہ کر دے لیکن اگر سوار گھوڑے کو لگام دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو حالات بدل سکتے ہیں۔ اب یہ گھوڑا (تخیل) اپنی مرضی سے کہیں نہیں جاتا بلکہ سوار جہاں چاہے گھوڑے کو وہاں لے جانے پر مجبور کر دیتا ہے۔
تصور،سوچ اور خیال اس وقت انتہائی طاقت ور ہو جاتے ہیں جب انکا رابطہ اصل سوچ (Source)سے ہو جاتا ہے اور یہی رابطہ (Channel)اپنے اثرات دکھاتا ہے. اگر ایک طرف مراقبہ کے عمل سے تخیل منظم (Organized)شفاف (Refined) ہوتا ہے اور تقویت (Amplify)پکڑتا ہے تو دوسری طرف (اس عمل سے پیشتر )ذہن کو اس تمام آلودگی اور بے سرو سامانی کے ماحول سے پاک کرنا بھی ضروری ہے تا کہ زمینِ ذہن پہ اُگی ہوئی تمام جڑی بوٹیاں (بے لگام خیالات) سورج کی روشنی میں خود بخود فنا ہو جائیں۔ جیسے آپ نیا کمپیوٹر تیار کر رہے ہوتے ہیں تو سب سے پہلے ایک ہارڈ ڈسک (Hard Disk) کو تیار (Format)کرتے ہیں تا کہ وہ کسی بھی نئے پروگرام کو ذخیرہ (Save) کرنے کے قابل ہو جائے اور پھر سب سے پہلے Operating System )قاعدہ و قانون)کا پروگرام انسٹال کرتے ہیں تا کہ اِس میں Application پروگراموں کو چلانے کی قابلیت ہو جائے۔ تحلیل نفسی (Psychotherapy)بھی اِسی عمل کا تسلسل ہے یا پھر محاسبہ ذات بھی یہی طریقہ کار وضع کرتا ہے جبکہ توبہ (Repent) بھی ایک ایسا ہی عمل ہے جو نہ صرف گناہوں کی دھلائی کا کام کرتا ہے بلکہ انسانی ذہن کی غلاظتوں کا بھی قلع قمع کرتا ہے اور کبھی کبھی Confession (اقرار گناہ)اور آزاد گوئی (Free Speaking)کے ثمرات بھی کسی طرح بھی اِس معاملہ میں پیچھے نہیں۔
میں آپ کو ایک انتہائی آسان دلچسپ اور اچھوتا طریقہ کار بتاتا ہوں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے ذہن میں خیالات کی بھرمار یا پھر اشتعال و دیگر تمام عوامل سے نہ صرف پرے رکھے گا بلکہ ذہن کو جلا بھی بخشے گا۔ اس چھوٹی سے مشق (Exercise)کے بعد آپ نہ صرف اپنے آپ کو انتہائی مختلف پائیں گے بلکہ آپ کے شعور کی بہتی ہوئی رو کی طاقت کا آپ کو اندازہ بھی ہو گا اور اس کے ثمرات سے استفادہ بھی حاصل کرسکیں گے۔ اگرآپ کسی بند کمرے میں داخل ہوں اور اندھیرے میں آ پکا ہاتھ کسے لٹکتی ہوئی رسی سے چھو جائے تو آپکو فورا سانپ کا تصور ہو گا اور ڈر جائیں ، دہشت ذدہ پوجائیں گے مگر کمرے میں روشنی ہوتے ہی آپ کو آپنے آپ پہ ہنسی آئے گی کہ جسکو میں سانپ سمجھتا رہا وہ تو صرف ایک بے ضرر رسی ہے، یہ کچھ اسی طرح کا عمل ہے ، اگر آپ میں فیصلہ کرنی کی طاقت کا فقدان ہے یا پھر کسی واقعہ کو بھولنا چاہتے ہیں مگر بھول نہیں پاتے ، اور یا پھر ذہن کی ہنڈیا میں تخیل کا جوش آتا ہے ( ہائی بلڈ پریشر) اور آپے سے باہر ہو جاتے ہیں ، یا ذہانت کی کمی ہے اور سستی کا شکار ہیں ، غرض معاملہ ہو کوئی بھی، صرف د س منٹ روزانہ (تسلسل کے ساتھ) آپ آزادانہ لکھیں یعنی ایک کاغذ اور پنسل لے لیں اور بغیر سوچے سمجھے لکھنا شروع کر دیں مگر یاد رہے کہ اپنے ذہن کی بہتی رو کو روکنے کی کوشش نہ کریں بلکہ جو کچھ بھی ذہن میں آئے بلا سوچے سمجھے لکھتے چلے جائیں اور اگر لکھنے کو دل نہ چاہ رہا ہو تو آڑھی ترچھی لکیریں ہی کھینچتے چلے جائیں۔ لکھائی خود بخود ہی شروع ہو جائے گی۔ غرض کچھ نہ کچھ لکھتے جائیں خواہ اس میں لکھی ہوئی باتیں آپ کو شرمندہ ہی کیوں نہ کریں اپنے ذہن کے بے ہنگم شور کو کاغذ پر منتقل کریں اور صرف تین سے چار ہفتے کی مشق کے بعد انقلابی تبدیلی آپ کو ہستی کے نئے میدان میں لے آئے گی جبکہ آپ کا ذہن خیالات کی بھرمار اور بے ہنگم بہاﺅ سے پاک ہو چکا ہو گا اور آپ کے ذہن کی زمین زرخیز ہو چکی ہو گی۔ اس ساری مشق کے تسلسل میں جو تحریر آپ لکھیں برائے مہربانی اس کو ساتھ ساتھ پڑھتے بھی جائیں اور ایک جگہ جمع کرتے رہیں مگر کسی دوسرے کو پڑھنے کی ہرگز اجازت نہ دیں کیونکہ ان تحریروں میں آپ کا ذہن کھلی کتاب کی طرح موجود ہے جس کو کوئی بھی آسانی سے پڑھ سکتا ہے صرف آپ اُن کو ملاحظہ کریں اور آخر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں یا دریا بُرد کر دیں البتہ اگر آپ اپنے لیے کسی شخص کو شفیق اور رہنما سمجھتے ہیں تو اِسکو دکھانے میں کوئی مضائقہ نہیں کیونکہ اس سے آپ کو اپنے بارے میں جاننے اور بہتری لانے کا موقع ملے گا جبکہ اِن مشقوں کے باعث آپ اپنا ذہنی ماحول (Mind Set) تو تبدیل کر ہی چکے ہیں اور اب آپ کا ذہن شعور کی حد (Focus) میں آ چکا ہے۔
اسی طرح جدید آلات میں ایک چھوٹی سی مشق اور حاضر ہے، مگر اسکا اصول واضع کر دوں۔ انسانی ذہن اکثر ارادہ اور خیال کی کشمکش سے دوچار رہتا ہے مگر فتح ہمیشہ خیال کو حاصل ہوتی ہے۔ ذہن ارادہ کے تابع چلنا چاہتا ہے مگر خیال اس پہ غالب آ جاتا ہے۔ لہذا اس خواہ مخواہ کی جنگ سے بچنے کیلئے آپ خیال کے عمل سے استفادہ کریں۔ ہزارہا عوامل ایسے ہیں کہ آپ ایک کام کا ارادہ کرتے ہیں اور عمل پذیر ہوتے ہیں مگر کچھ ہی دیر بعد آپ کو رکاوٹ محسوس ہوتی ہے اور آخر ہتھیار پھینک دیتے ہیں۔ یا ارادہ تو کرتے ہیں مگر عمل پذیر نہیں ہوتے ۔ بہرحال معاملہ کچھ بھی ہو خیال اپنی ایک جداگانہ حیثیت رکھتا ہے اور اگر ترغیب Suggestion بھی شامل ہو تو یہ سونے پہ سہاگہ کا کام کرتا ہے۔ خود تلقینی Autosuggestion اپنے آپ کو تلقین دینے کے عمل کو کہتے ہیں اور یہ وہ ہتھیار ( آلہ tool) ہے جو انتہائی موثر اور بے خطا ہے کہ جسکا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ اگر آپکو اسکا صحیح استعمال آ جائے تو سمجھیں ایک خزانہ Treasure ہاتھ آ گیا۔ قوت خیال سے مستفید ہونے کیلئے خود تلقینی Autosuggestion کا عمل آپکے تمام مسائل کا حل ہے۔
دن میں ایک بار یا دو بار صرف 25 مرتبہ اپنے آپ کو ترغیب دیں اور ایک ہی فقرہ تسلسل کے ساتھ اپنے آپ سے کہیں کہ
اللہ کے فضل و کرم سے میں روزبروز ہر لحاظ بہتر سے بہتر ہوتا چلا جا رہا ہوں

تکلیف کچھ بھی ، ذہنی ہو یا جسمانی ، معاملہ کچھ بھی ہو ہے یہ تلقینی الفا ظ آپکو ہستی کے نئے میدان میں لے آئیں گے ۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نتائج آپکے سامنے ہونگے۔ اس عمل کے شفا بخش اثرات اور تفاصیل احاطہ تحاریر میں ممکن نہیں ، البتہ آزمائش شرط ہے ۔
آپ کسی بھی طرح کی رہنمائی و معاونت حاصل کرنا چاہیں تو بلا جھجک مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں
al_shifa.herbal@yahoo.com +92-313-99-77-999 begin_of_the_skype_highlighting              +92-313-99-77-999      end_of_the_skype_highlighting +92-333-4358-455 hakim muhammad irfan