Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

شہد اور سفوف دار چینی سے گنجے پن کا علاج

شہد اور سفوف دار چینی سے گنجے پن کا علاج
شہد قدرت کی بیش بہا نعمت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے صبح کے وقت شہد استعمال کیا اس کو کبھی کوئی بیماری نہیں آئے گی۔سر پر بال اگانے کیلئے زیتون کے تیل کے دو چمچ ایک چمچ شہد اور ایک چمچ سفوف دار چینی لیکر پیسٹ بنالیں اور نہانے سے پندرہ منٹ پہلے سر پر لگائیں اور ا س کے بعد سر دھولیں۔

چند دنوں میں گنجا پن ختم ہوسکتا ہے

چند دنوں میں گنجا پن ختم ہوسکتا ہے
جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ گنج ایک بہت ہی پریشان کن معاملہ ہے۔ بالوں کی قدر صرف گنجا ہی جانتاہے۔ عوام میں یہ مقولہ بھی مشہور ہے کہ جس کی گنج ہو اس کے پاس دولت بہت ہوتی ہے۔ حالانکہ یہ غلط مثال ہے کیونکہ دولت مند مرد ہی گنجا کیوں ہوتا ہے؟ دولت مند عورت ”فارغ البال“ کیوں نہیں ہوتی؟ مارکیٹ میں مختلف قسم کے تیل‘ شیمپو ادویات دستیاب ہیں مگر رزلٹ غیرتسلی بخش ہوتا ہے اور پریشان عوام کو مزید پریشانی سے ہمکنار کرتے ہیں۔ ”امیر گنجا بال لگوائے غریب گنجا کیا کرے؟“ میرا مقصد
صرف مشہور ادویات سے بہتر نسخہ روشناس کرانا ہے۔
یہ نسخہ دلی محبت اور جذبہ خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہوکر نسخہ تحریر کررہا ہوں
نسخہ: ھوالشافی: ایک عدد گلہری کو ماریں اور اس کے پائوں کاٹ دیں‘ باقی سب کچھ ویسے ہی رہنے دیں‘ ایک پائو تیل تل لیکر ایک چھوٹی سی کڑاہی میں تیل ڈال کر اس میں گلہری مردہ بھی ڈال دیں اور بالکل ہلکی آگ جلائیں۔ حتیٰ کہ گلہری جل کر کوئلہ ہوجائے۔ آگ پر سے کڑاہی کو اتار کر کسی لوہے کی موصل سے گلہری کے کوئلے کو باقی ماندہ تیل میں خوب گھوٹ کر نہایت پتلی مرہم سی بنا کر محفوظ کرلیں۔ سر پر استرا پھیر کر مرہم لگائیں مرہم کم از کم 6 گھنٹے لگی رہے دوسرے دن صبح دھو کر پھر استرا پھیر کر مرہم لگادیں سات دن اسی طرح مرہم لگائیں اور ہر روز استرا پھیرنا ضروری ہے۔ انشاءاللہ بہت جلد بال پیدا ہوجائیں گے آزمودہ نسخہ ہے اس کی قدر کریں۔ نوٹ: بلیڈ والا استرا استعمال نہ کریں بلکہ دھار والا استرا استعمال کریں جو عموماً نائی صاحبان کے پاس ہوتا ہے جو استرے کو ریتی پر تیز کرتے ہیں وہ والا استرا استعمال کریں۔

herbal treatment for weight gain* جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

herbal ,treatment ,Weak and ,weight ,loss
جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج
مرض کا تعارف
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔
دبلے پن کا علاج
رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
نسخہ نمبر 3 صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں ،مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں۔ پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

گنجے پن کا علاج

گنج پر آنکھ میں لگانے والا سرمہ لگائیں اس سے بھی بال اگ آتے ہیںجو حضرات جووں کی وجہ سے پریشان رہتے ہوں ان کو چاہیے کہ وہ سر میں پیاز کا رس تیل کی طرح ڈالیں اس سے جووں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ جو بال جھڑ چکے ہونگے وہ دوبارہ اگ آئینگے۔

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

مرض کا تعارف
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔

دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اول و آخر تین بار درود شریف کے ساتھ آیت وَلَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ مِن سُلٰلَةٍ مِّن طِینO (سورة المومنون آیت نمبر 12) گیارہ مرتبہ پڑھ کر چھوہاروں پر دم کرکے اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک۔
رات کو سوتے وقت سورة التین کی پہلی آیت وَالتِّینِ وَالَزَّیتُونِ ایک بار تلاوت کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بانجھ پن

بانجھ پن

اگر کسی جوڑے میں درجِ ذیل اُمور پائے جائیں تو اِسے بانجھ پن کہا جاتا ہے۔
# اگر عورت کی عمر 34 سال سے کم ہو اور یہ جوڑا کسی مانع حمل دوا یا طریقے کے بغیر جنسی ملاپ کرتا ہو اور اِس کے باوجود 12 ماہ کی مُدّت میں حمل قائم نہ ہُوا ہو۔
# اگر عورت کی عمر 35 سال سے زائد ہو اور یہ جوڑا کسی مانع حمل دوا یا طریقے کے بغیر جنسی ملاپ کرتا ہو اور اِس کے باوجود 6 ماہ کی مُدّت میں حمل قائم نہ ہُوا ہو۔
اگر متعلقہ عورت میں اپنے حمل کو تکمیل تک پہنچانے کی صلاحیت نہ ہو۔

عورتوں میں بارآوری کا عروج بیس سے تیس سال کی عمر کے دوران ہوتا ہے ۔اِس عمر میں اچھی جسمانی صحت رکھنے والے جوڑے جو باقاعدگی سے جنسی سرگرمی کرتے ہوں تو اُن کے لئے حمل ہونے کا اِمکان ہرماہ 25 سے 30 فیصد ہوتا ہے۔عورتوں کے لئے تیس سے چالیس سال کی عمر کے دوران ،خاص طور پر 35 سال سے زیادہ عمر کے بعد، حاملہ ہونے کا اِمکان ہر ماہ 10 فیصد سے کم ہوتا ہے ۔
بانجھ پن کا سبب کیا ہوتا ہے؟

بانجھ پن کا سبب عورت یا مَردیا دونوںکے جسمانی مسائل ہو سکتے ہیں۔بعض صورتوں میں اسباب معلوم نہیں ہوتے ۔
عورتوں کے عام عوامل/مسائل
انفکشن یا سرجری کے نتیجے میں نَلوں کو نقصان پہنچنا۔
بچّہ دانی کے اندر رسولی ہونا۔ یہ غیر عامل ٹیومرز ہوتے ہیں جو بچّہ دانی کے عضلات کی تہوں سے پیدا ہوتے ہیں ۔
 Endometriosis اِس کیفیت میں بچّہ دانی کی اندرونی تہوں سے مماثلت رکھنے والے عضلات بچّہ دانی سے باہر پیدا ہوجاتے ہیں اور اِ سی وجہ سے درد پیدا ہوتا ہے ،خاص طور پر ماہواری کے دِنوں میں یا جنسی ملاپ کے دوران۔
 بچّہ دانی کے مُنہ سے خارج ہونے والی خلافِ معمول رطوبت۔ اِ س کیفیت میں بچّہ دانی کے مُنہ سے خارج ہونے والی رطوبت بہت گاڑھی ہوجاتی ہے ،جس کی وجہ سے منی کے جرثومے بچّہ دانی میں داخل نہیں ہوپاتے۔
منی کے جرثوموں کے لئے اینٹی باڈیز کاپیدا ہوجانا، یعنی عورت میں اپنے ساتھی کے منی کے جرثوموں کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوجاتی ہیں۔
جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض مثلأٔ کلیمائیڈیا ، سوزاک، وغیرہ ۔بانجھ پن کے اِن اسباب کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
اگر جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض کا علاج نہ کروایا جائے تو عورتوں میں 40 فیصد تک نچلے پیٹ کی سُوجن (PID) کا مرض پیدا ہو سکتا ہے،جو بانجھ پن کا سبب بنتا ہے اور نَلوں کے عضلات کی بناوٹ میں خرابی پیدا ہوتی ہے۔
جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض مثلأٔ کلیمائیڈیا ، سوزاک، وغیرہ ۔بانجھ پن کے اِن اسباب کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
 ٹی بی کی وجہ سے جسم کے مختلف نظام،بشمول عورتوں اور مَردوں کے تولیدی نظام متاثر ہوتے ہیں،اور بانجھ پن پیدا ہوتا ہے ۔
ہارمونز کا عدم توازن
تھائیرائڈہارمون کی مقدار میں تبدیلی ہونا(گردن میں سامنے کی جانب واقع ایک چھوٹے غدود سے خارج ہونے والا ہارمون جو خون میں شامل ہوجاتا ہے) prolactinoma نامی دِماغ کے ایک ٹیومر کی وجہ سے ،prolactin نامی ہارمون کی افزائش زیادہ ہوتی ہے۔یہ کیفیت عام طور پر galactorrhea (چھاتیوں سے دُودھ رِسنے کی کیفیت) سے منسلک ہوتی ہے
اِنسولین نامی ہارمون کی افزائش زیادہ ہونا۔
 ذیابیطیس mellitus اور
کلاہ گردہ کے غدود (adrenal gland) کی عدم فعّالیت (کام نہ کرنا)
زائدوزن یا کم وزن کی کیفیت ہونا۔
Polycystic Ovarian Syndrome (PCOS) بچّہ دانی میں متعدد گلٹیاں ہونے کی کیفیت۔ اِس کیفیت میں،انڈوں کے پختہ ہونے اور اِن کے اخراج کا عمل نہ ہونے کی وجہ سے حمل نہیں ہوپاتا ، بچّہ دانی کے اندر متعدد گلٹیاں پیدا ہوجاتی ہیں ۔
مُٹاپے کی وجہ سے انڈوں کے اخراج کا عمل درست طور پر نہ ہونا ، تھائیرائڈ کی عدم فعّالیت (کام نہ کرنا)، بلوغت کی عمر (13 سے 16 سال)یا ماہواری بند ہونے کی عمر (40 سے 45 سال)۔
 نفسیاتی مسائل، مثلأٔ جذباتی لحاظ سے معاونت کی کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والی تشویش کے نتیجے میں ہارمونز کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جن کی وجہ سے عورت کی بارآوری کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
مَردوںں کے عام عوامل/مسائل

مَردوں کے بانجھ پن کا سبب اکثر اوقات منی کے جرثوموں کی تعدا کا کم ہونا یا جسمانی نقص ہوتا ہے ۔دِیگر عوامل میں منی کے جرثوموں کی حرکت کا انداز ،یا منی کے جرثوموں کی بناوٹ میں نقص ہونا شامل ہیں۔
مَردوں کے جسمانی نقائص
Hypospadias اِس کیفیت میں پیشاب کی نالی میں پیدائشی طور پر نقص ہوتا ہے جس کی وجہ سے پیشاب کا سوراخ خلافِ معمول جگہ پربنتا ہے یعنی عضو تناسل کے نیچے کی جانب یہ سوراخ ہوتا ہے ۔
 Vericocele اِس کیفیت میں خُصیوں کی تھیلی کی نَسیں پھیل جاتی ہیں جنہیں ہاتھ سے چُھو کر محسوس کیا جاسکتا ہے ،اور ایسامحسوس ہوتا ہے کہ گویا یہ کیڑوں سے بھری ہوئی چھوٹی تھیلی ہو۔
Peyronie’s Disease اِس مرض میں عضو تناسل کی بناوٹ میں بہت زیادہ خم ہوتا ہے اور اِس خم پر کچھ سختی سی محسوس ہوتی ہے خواہ عضو تناسل تناؤ کی حالت میں نہ ہو۔اِ س کیفیت میں جنسی ملاپ کے دوران درد ہوتا ہے اور آخر کار بانجھ پن پیدا ہوجاتا ہے۔
غیر متوقع بانجھ پن

تقریبأٔ 15فیصد صورتوں میں بانجھ پن کی تحقیق کے نتیجے میں کوئی نقائص ظاہر نہیں ہوتے۔ایسی صورتوں میں نقائص کی موجودگی کا اِمکان تو ہوتا ہے لیکن موجودہ دستیاب طریقوں سے اِن کا پتہ نہیں چلایا جاسکتا۔ممکنہ طور پر یہ مسائل ہوسکتے ہیں کہ بیضہ دانی سے،بارآوری کے لئے مناسب وقت پر انڈوں کا اخراج نہیں ہوتا ،یابیضہ نَل میں داخل نہیں ہوتا،مَرد کی منی کے جرثومے انڈے تک نہیں پہنچ پاتے ہوں، بارآوری نہ ہو سکتی ہو، بارآور ہوجانے والے انڈے کی منتقلی میں خلل واقع ہونا، یا بارآور انڈہ کسی وجہ سے بچّہ دانی کی دیوار کے ساتھ منسلک نہ ہو سکے۔انڈے کے معیار کو اب پہلے سے زیادہ اہمیت دی جارہی ہے اوریہ کہ زیادہ عمر والی عورتوں کے انڈوں میں نارمل اور کامیاب بارآوری کی صلاحیت کم ہوتی ہے
چھلہ
 غیر محفوظ جنسی ملاپ کے بعد غیر مطلوبہ حمل سے بچنے کے لئے، یہ گولی 72 گھنٹوں کے اندرلینے کے باوجودمتعلقہ عورتوں میں سے 1 سے 2 فیصد عورتیں حاملہ ہو جاتی ہیں۔

ایمرجنسی میں اِس آلے کو بچّہ دانی میں رکھنا نہایت مؤثر ہے۔ اگر غیر محفوظ جنسی ملاپ کے بعد 7 دِن کے اندر یہ آلہ استعمال کیا جائے تو 99.9 فیصد تک حمل روکنے میں مؤثر ہوتا ہے ۔
عورتوں کے درجِ ذیل عوامل /مسائل بانجھ پن کا سبب بن سکتے ہیں۔۔

ایک سال کے عرصے میں ، باقاعدگی سے ، کسی احتیاطی تدبیر کے بغیر جاری جنسی سرگرمیوں کے باوجود ،حمل قرار نہ پانے کویا حمل کو اس کی تکمیل تک جاری نہ رکھ سکنے کی حالت کو بانجھ پن کہتے ہیں ۔

عورتوں میں بارآوری کی بلند ترین شرح اُن کی عمر کی تیسری دہائی کے اوائل میں پائی جاتی ہے۔باقاعدگی سے جنسی سرگرمیاں کرنے والے صحت مند جوڑوں کے لئے، عمر کے اِس حِصّے میں،حاملہ ہونے /حاملہ کرنے کا ا ہر ماہ 25 سے30فیصد تک اِمکان ہوتا ہے۔ تیس سال ،خصوصأٔ پینتیس سال کے بعد عورتوں کے حاملہ ہونے کا اِمکان 10فیصدماہانہ سے کم رہ جاتا ہے۔
بانجھ پن کا سبب کیا ہے؟

بانجھ پن کا سبب عورت یا مَرد یا دونوں میں ہوسکتا ہے۔بعض صورتوں میں سبب کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

عورتوں میں پائے جانے والے بعض اسباب ،جو بانجھ پن پیدا کرتے ہیں یا اِ س میں معاون ہوتے ہیں۔ یہ اسباب ذیل میں درج ہیں ،

آپریشن یا انفکشن کے بعد نَلوں کا ضائع ہوجانا۔
بچّہ دانی میں رسولیاں(یہ رسولیاں بچّہ دانی کی تہوں سے غیرحامل ٹیومر کی شکل میں پیدا ہوتی ہیں)۔
 پرولیکٹِن (Prolactin)نامی ہارمون کی زائد مقدار ہونا۔
بیضے بننے کے عمل میں بے قاعدگیاں۔
بچّہ دانی کے عضلات کا جسم کے کسی اور حِصّے میں بننا (Endometriosis) اور نتیجے کے طور پر درد اور بانجھ پن پیدا ہونا۔
 نِچلے پیٹ میں سُوجن کی بیماری (PID)
 چھاتیوں سے دُودھ کا رِسنا (Galactorrhea)
 ماہانہ اےّام کا نہ آنا (Amenorrhea)
بچّہ دانی کے مُنہ میں ،منی کے جرثوموں کو روکنے والی رطوبت کا پیدا ہونا۔
جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض مثلأٔ کلیمائیڈیا (Chlamydia)
 عورت کے اندر اپنے مَرد کی منی کے جرثوموں کی مخالف اینٹی باڈیز کا پیدا ہوجانا۔

حالیہ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ نفسیاتی مسائل، مثلأٔ جذباتی تعاون میں کمی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشویش سے ہارمونی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں جن کے نتیجے میں عورت کی بارآوری کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔

مَردانہ بانجھ پن اکثر اوقات منی کے جرثوموں کی تعدادمیںکمی ، یا جسمانی بناوٹ کی خرابی مثلأٔ منی لے جانے والی نالیوں کا غیر معمولی پھیلاؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اِس کے علاوہ دیگر اسباب میں منی کے جرثوموں کی حرکت (motility) یا اِن جرثوموں کی بناوٹ کی خرابیاں شامل ہیں
بانجھ پن کو جانچنے لئے کون سے ٹیسٹ استعمال ہوتے ہیں؟

بانجھ پن کی تشخیص کے لئے جوڑوں کا معائنہ ،خصوصی طور پر ایک ساتھ ہی کیا جاتا ہے۔ڈاکٹرکی جانب سے ، جوڑے کی میڈیکل ہسٹری کو تفصیل سے نو ٹ کیا جاتا ہے اور اِس کے بعد معائنہ کیا جاتا ہے۔یہ بھی پوچھا جائے گا کہ کیا وہ طبّی نُسخے کے مطابق یا غیر قانونی ادویات،الکحل یا تمباکو وغیرہ کا ستعمال کرتے ہیں ۔نیز یہ کہ کیا خاندان میں بانجھ پن یا جینیاتی خرابیاں پائے جانے کی ہسٹری موجود ہے۔ خواتین سے اُن کی ماہواری شروع ہونے کے وقت پر عمر، اِس سلسلے میں پیش آنے والی کسی قِسم کی مشکلات اور ماہواری کی ہسٹری کے بارے میں سوالات کئے جا سکتے ہیں۔ یہ سوال بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ کیا اُنہوں نے محسوس کیا ہے کہ اُن کی چھاتیوں سے دُودھ رِستا ہے۔
خواتین

خواتین کے جنسی اعضاء کا معائنہ کیا جائے گا،اور بچّہ دانی کے مُنہ کی رطوبتوں کا بھی معائنہ کیا جائے گا۔

پرولیکٹن (prolactin) کی سطح اور تھائیرائڈ کے عمل کو جانچنے کے لئے خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔اور بعض اوقات چند ہارمونز ،مثلأٔ پروجسٹرون (progesterone) اور ایسٹراڈائی اول(estradiol )وغیرہ کی سطح کو جانچنے کے لئے خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔

بعض صورتوں میں ،جنسی ملاپ کے بعد ایک ٹیسٹ کیا جاتا ہے جو بچّہ دانی کے مُنہ کی رطوبتوں کے ٹیسٹ کی طرح ہوتا ہے۔اِس ٹیسٹ کا مقصد یہ جانچنا ہوتا ہے کی کیا منی کے جرثومے ،بچّۃ دانی کے مُنہ کی رطوبتوں کے پار گزرسکتے ہیں یا نہیں۔

بعض اوقات ،بچّہ دانی کے اندر ممکنہ رسولیوں کا پتہ چلانے کے لئے ،نچلے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا جاتا ہے۔

لیپارواسکوپی (laparoscopy)بھی کی جاسکتی ہے ۔ اِس طریقے میں پیٹ کے اندر ایک سوراخ کے ذریعے روشنی والا ایک کیمرہ داخل کیا جاتا ہے تاکہ نچلے پیٹ کے اعضاء کا معائنہ کیا جاسکے۔

بعض اوقات ، ہسٹیرواِسکوپی (hysteroscopy)بھی کی جاتی ہے ،اِس طریقے میں بچّہ دانی کے اندر ایک پتلی ٹیوب داخل کی جاتی ہے تا کہ اِس کا براہِ راست معائنہ کیا جاسکے۔
مَرد

مَردوں کی منی کا تجزیہ کرنا ہوگا ۔مَردوں کو جنسی ملاپ سے تین روز تک گریز کرنے کے بعد منی کا نمونہ فراہم کرنا ہوتا ہے۔

کروموسومز کی بناوٹ میں بے قاعدگی یا جینز کے نقائص کو جانچنے کے لئے خون کا جینیاتی ٹیسٹ کیا جاتا ہے،کیوں کہ یہ خرابیاں ہونے والے بچّے میں منتقل ہو سکتی ہیں۔

مَردانہ ہارمون ٹیسٹوس ٹیرون (testosterone)کی سطح کو جانچنے کے لئے بھی خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔
کون سے علاج دستیاب ہیں؟

بانجھ پن کے حوالے سے مختلف علاج دستیاب ہیں مثلأٔ قدرتی طریقہ یعنی جنسی ملاپ انڈے خارج ہونے دِنوں میں کیا جائے، بانجھ پن دُور کرنے کی ادویات، مَردانہ بانجھ پن کا علاج، اور تولیدی تکنیک میں معاونت مثلأٔ IVF،ICSI،GIFTوغیرہ۔ اِن طریقوں کے بارے میں آپ اپنے معالج سے تبادلہ خیال کر سکتے ہیں ۔
کیا متوازی علاج سے فائدہ ہوتا ہے؟

ایسی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جو مَردوں اور عورتوں کے جنسی عمل کو بہتر بناسکتی ہیں۔اِن میں سے زیادہ ترجڑی بوٹیاں عام طور پر گولیوں کی شکل میں دستیاب ہوتی ہیں جو صحت بخش غذائیں فروخت کرنے والے بڑے اِسٹورز سے حاصل کی جاسکتی ہیں ،لیکن اِن کے استعمال سے پہلے جڑی بوٹیوں کے کسی مستند ماہر اور اپنے معالج سے مشورہ ضرور کر لینا چاہئے۔
alshifaherbal@gmail.com 0313 9977999
تشویش بھی بانجھ پن کا سبب بن سکتی ہے ،لہٰذا اپنے روز مرّہ کے معمولات میں ذہنی دباؤ کی دیکھ بھال کے طریقے اختیار کیجئے۔
حمل سے پہلے کی احتیاط کی اہمیت

اگر آپ حاملہ ہونا چاہتی ہیں تو اِس کے لئے کوئی بھی طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے لیکن ہر صورت میں شراب نوشی کو اعتدال میں رکھا جائے ،تمباکو نوشی اور معالج کی تجویز کردہ ادویات کے علاوہ ہر قِسم کی ادویات سے گریز کیا جائے۔صِرف ہلکی ورزش کیجئے اور گرم حمام وغیرہ سے گریز کیجئے کیوں کہ اِن کی وجہ سے منی کے جرثوموں کی تعداد میں کمی آسکتی ہے یا انڈے خارج ہونے کے عمل میں تبدیلی آسکتی ہے۔اپنی روزمَرّہ کی خوراک میں تازہ پھل اور سبزیاں کثرت سے شامل کیجئے ،کیوں کہ اِن میں فولک ایسڈ شامل ہوتا ہے جو نومولود بچّوں میں اعصابی ٹیوب کے نقائص سے بچنے میں مدد کرتا ہے۔اپنے جسم کے وزن کو مناسب حد میں قائم رکھئے، کیوں کہ زائد وزن یا کم وزن ہونے کی صورت میں بارآوری پہ متاثر ہو سکتی ہے

یورپ میں بانجھ پن دوگنا

برطانیہ میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کے ایک ماہر نے ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ یورپ میں ابھی سات میں سے ایک جوڑے کو قدرتی عمل سے بچہ پیدا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دس سالوں میں ہر تیسرا جوڑا اس مسئلے کا شکار ہوگا۔شیفیلڈ یونیورسٹی کے پروفیسر بِل لیجر نے کانفرنس کو بتایا کہ خواتین کو کام میں وقفہ ملنا چاہیے تاکہ وہ جوانی میں حاملہ ہو سکیں جب ان میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موٹاپے اور جنسی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جنسی بیماری Chlamydia جو بانجھپن کا باعث بنتی ہے کے شکار لوگوں کی تعداد دوگنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انیس سال سے کم عمر کی چھ فیصد لڑکیاں موٹاپے کا شکار ہیں۔

پروفیسر لیجر نے کہا کہ مردوں میں بانجھپن میں ممکنہ اضافے سے جوڑے متاثر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپرم یعنی نطفہ کی مقدار اور معیار میں بظاہر کمی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان لوگ کل بانجھپن کے کلینک میں مریض ہوں گے۔

ڈاکٹر لیجر کا کہنا تھا کہ نوجوانی میں جنسی عمل کے دوران لگنے والی بیماریاں خواتین کی اہم نالیوں کی بندش کا باعث ہوتی ہیں اور جب یہ لڑکیاں بڑی ہو کر ماں بننا چاہتی ہیں تو حاملہ نہیں ہو سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ کیریئر بنانے والی خواتین دیر سے بچے پیدا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرح پیدائش میں کمی کی وجہ سے یورپ کی آبادی کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

ڈاکٹر لیجر نے کہا کہ اس رجحان کو روکا جا سکتا ہے۔ اس کے بارے میں انہوں شمالی یورپ میں سکینڈی نیویائی ممالک کی مثال دی جہاں خواتین کی جلدی بچے پیدا کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہ برطانیہ کو بھی فرانس کی طرح بچّے پیدا کرنے کے لیے کیریئر میں وقفہ ڈالنے والی خواتین کو ٹیکس میں چھوٹ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین میں پینتیس سال کے بعد بچّہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔

جنسی سرد مہری (عورت کا ٹھنڈا پن) Frigidity

جنسی سرد مہری (عورت کا ٹھنڈا پن) Frigidity
اکثر مردوں کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ ان کی بیویاں جنسی ملاپ میں گرم جوشی کا جواب گرم جوشی سے نہیں دیتیں- جس طرح مرد میں جنسی کمزوری پیدا ہو جاتی ہے اسی طرح بعض اسباب کے تحت نسوانی کمزوری بھی نمودار ہو جاتی ہے لہٰذا جو مرد اپنی مردانگی کا تحفظ چاہتا ہو اسے اپنی بیوی کی نسوانیت کا تحفظ بھی ملحوظ رکھنا چاہئے یہ نکتہ بھی ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ اگر عورت بوجہ خرابی صحت جنسی فعل کی رغبت نہ رکھتے ہوئے محض شوہر کی خاطر مباشرت پر آمادہ ہو گی تو اس کی حیثیت ایک بے حس پتلے کی سی ہو گی عورت کی یہ بے کیفی مرد پر اثر انداز ہوئے بغیر نہ رہے گی جس سے ازواجی زندگی کا توازن بگڑ جائے گا اس لئے اس مرض کے علاج کے سلسلے میں فوراً جوع کرنا چاہئے
عورتوں میں اس مرض کی ذمہ داری زیادہ تر ایسے مردوں پر ہوتی ہے جو ”سیکس” کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور جو اپنی لا علمی کی وجہ سے اپنی جنسی زندگی کو بجائے پرلطف بنانے کے ہمیشہ کے لئے اجیرن بنا لیتے ہیں اور عورت کے شہوانی جذبات کو سمجھے اور جنسی لحاظ سے تیار کئے بغیر ہی جماع شروع کر دیتے ہیں اور اس چیز کا خیال رکھے بغیر کہ عورت منزل ہوئی ہے کہ نہیں فوری طور پر اپنے انزال کے بعد جلد از جلد الگ ہو جاتے ہیں اس طرح غیر مطمئن عورت دھیرے دھیرے اپنی پوری تسلی نہ ہونے کی آگ میں جل کر ٹھنڈی ہو جاتی ہے اور بعد ازاں جنسی سرد مہری’ لیکوریا’ ہسٹریا’ بے خوابی’ سردرد کمر درد اور دیگر کئی امراض میں مبتلاء ہو جاتی ہے جنسی کمزوری اور بے رغبتی مردوں ہی میں نہیں ہوتی عورتوں میں بھی یہ
شکایت عام ہوتی ہے جسے سر مہری کا نام دیا جاتا ہے اور انگریزی مین اسے
Frigidity
کہتے ہیں یہ تبدیلی خاص طور پر بچے کی پیدائش کے بعد آتی ہے اور اکثر شوہر اپنی بیویوں سے یہی عذر سنتے ہیں کہ وہ بچے کی وجہ تھکن اور دباؤ کا شکار رہتی ہیں ۔
یہ بات کسی حد تک درست ہوتی ہے لیکن اس کی اصل وہ زچگی کے بعد عورت کے جسم میں بننے والا ہامون پروفیکشن (Prolactin)
ہوتا ہے اس کی وجہ سے ماں کے جسم میں بچے کے لیے دودھ کی تیاری کا عمل تیز ہوتا ہے۔لیکن اس ہارمون سے اس میں ملاپ کی خواہش بھی سو جاتی ہے اس خواہش میں کمی کے اور بھی کئی اسباب ہو سکتے ہیں اور اب چوں کہ پڑھی لکھی خواتین بھی اس تبدیلی کے اسباب سمجھنے کی خواہاں ہیں سائنس دان بھی ان کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں اور وہ اس سلسلے میں رہنما اصول پیش کرنے کے موقف میں آگئے ہیں ۔ یہ اصول یا ہدایات یہ ہیں ۔ہارمونز میں توازن رکھیے

جنس اور ہارمونز میں بڑا گہرا باہمی تعلق ہوتا ہے جنسی خواہش میں کمی کا ایک بڑا اہم سبب یاس سے تعلق رکھتا ہے ۔ 40 سال عمر کے بعد تقریباََ ہر عورت میں ہارمونی توازن بگڑے لگتا ہے بعض خواتین میں ہارمون کی کمی کے ساتھ ان میں جنسی خواہش بھی گھٹنے لگتی ہے ۔ زمانہ ہارمون ایسٹروجن کی کمی کے نتیجے میں اندام نہانی میں خشکی ہونے لگتی ہے اور لطف کی کیفیت اور سطح بھی کم ہو جاتی ہے ۔
اس صورت حال کا علاج ہو سکتا ہے طب جدید اس کے لیے ظبط تولید (برتھ کنٹرول) کی گولیوں کی کم خوراک استعمال کرنے کا مشورہ دیتی ہے یا پھر اسٹروجن ہارمون کی گولیاں تجزیز کرتی ہے۔ ہارمونز کی کمی دور کرنے کا یہ طریقہ ایچ آر ٹی (ہارمون رپلیمنٹ تھراپی) کہلاتا ہے اس سے جسم میں زنانہ ہارمون کی کمی دور ہوتی ہے اور جنزی خواہش بھی برقرار رہتی ہے  طب اسلامی میں اس مقصد کے لیے جو دوائیں تجویز کی جاتی ہیں ان میں لیوب کبیر قابل ذکر ہے ہارمونی علاج صرف معالج کے مشورے سے کروانا چاہیے۔

بھر پور نیند لیجئے

یہ بات بالکل درست ہے کہ نیند جسم و جان کے لیے بہت ضروری اور نہایت مفید مرہم ہوتی ہے ۔ نیند سے محرومی کے مرد اور عورت دونوں ہی بڑے مضر اثرات مرت ہوتے ہیں نیند کی کمی سے جنسی صلاحیت اور خواہش پر بڑے خراب اثرات پڑتے ہیں ۔اس کا علاج بہت آسان اور بالکل سستا ہے۔ سات سے نو گھنٹوں کی بھر پور نیند لینی چاہیے۔بے خو ابی کی شکایت ہو تو اسے دور کرنے کی معلوم تدابیر سے کام لینا چاہیے ۔ نیند کے معمول میں باقاعدگی کی جنسی صلاحیت اور خواہش کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اس کی ایک مفید تدبیر ہفتے میں کم از کم تین روز کی ایروبک ورزشیں بھی ہیں ۔ روزانہ 20 منٹ تک یہ ورزشیں گہری اور میٹھی نیند کا سامان کرتی ہیں اور یہ آپ جانتے ہی ہیں کہ ان میں سائکلنگ ‘جوکنگ ‘تیز قدمی پیرا کی اور مختلف کھیل شامل ہوتے ہیں ۔ اسی طرح بے خوابی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سونے سے آٹھ گھنٹے پہلے کیفین یعنی کافی کولا مشروبات اور چائے وغیرہ کا استعمال نہ کا جائے اسی طرح خوب پیٹ بھر کر کھانا کھا کر بھی نہیں سونا چاہیے۔

سوجھ بوجھ کے ساتھ ورزش کیجئے

تحقیق اور مطالعوں سے ثابت ہو گیا ہے کہ جو مردو خواتین روزانہ ایک گھنٹے تک ورزش کرتے ہیں ان کی جنسی طاقت اور صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔
مگر یہ بات بھی درست ہے کہ بہت زہادہ اور بہ کثرت ورزش کے اس صلاحیت پر خراب اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں سخت ورزش کی وجہ سے مردوں کے جسم میں مردانہ ہارمون ٹیسٹو سٹیرون کی سطح کم ہو جاتی ہے اسی طرح سخت ورزش کی وجہ سے جن خواتین کے ہاں ایم نہیں آتے ان کی اندام نہانی میں خشکی ہو جاتی ہے۔
سخت ورزش کے ساتھ پر ہیزی غذا (ڈائٹنگ )کھانے والی خواتین میں بھی جنسی خواہش سر پڑ جاتی ہے تحقیق سے ثابت ہو ا ہے کہ دماغ میں تیار ہونے والے نیورو پئیانڈ (Neuropeptide)

نامی کیمیائی جوہر سے بھوک تو کم ہو تی ہے اس سے جنسی خواہش بھی گھٹ جاتی ہے۔ ورزش سے عمدہ نتائج اور فوائد حاصل کرنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ اعتدال سے کام لیا جائے ابتدا کم ورزش سے کی جائے اور اس میں بتدریج اضافہ کرنے کے بعد اس معمول کو برقرار رکھا جائے اس کے علاوہ جسم میں چربی کی صحت مند سطح برقرار رکھنے کے لیے سوجھ بوجھ کے ساتھ حرارے استعمال کیے جائیں یعنی بالکل سوکھ کر کانٹا بننے کی کوشش ہر گز نہ کی جائے ۔

سگریٹ نوشی سے گنجے پن کا خطرہ

سائنس دانوں نے سگریٹ نوشی کی ایک اور خرابی دریافت کی اور وہ یہ کہ سگریٹ پینے سے کچھ لوگوں کے گنجا ہو جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایشیائی مرد جو سگریٹ نوشی نہ کرتے ہوں ، مغربی مردوں کی نسبت ان کے گنجا ہو جانے کا امکان کم ہوتا ہے لیکن یہی اگر ایشیائی مرد سگریٹ نوش ہوں تو زیادہ امکان ہے کہ وہ گنجے ہو جائیں گے۔یہ تحقیق آرکائیوز ڈرمیٹالوجی میں شائع ہوئی ہے اور اس میں اوسطاً پینسٹھ برس کی عمر کے سات سو چالیس تائیوانی مردوں نے حصہ لیا ہے۔تحقیق کاروں نے سب سے پہلے یہ معلوم کیا کہ مرد کس عمر میں گنجے ہونا شروع ہوتے ہیں۔ انہوں نے ان خدشات کو بھی مدِ نظر رکھا جو مردوں کے سر کے بال کم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کوئی مرد روزانہ بیس سگریٹ پیئے تو اس کے گنجا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ سگریٹ نوشی سے بال پیدا کرنے والے خلیوں کو نقصان پہنتا ہے۔

پہلے ہی سگریٹ نوشی کو کئی بیماریوں کا سبب کہا جاتا ہے جن میں کینسر اور دل کے امراض شامل ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق سگریٹ پینے سے خون میں لوتھڑا بننے کا امکان بڑھ جاتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج ہونے سے زندگی ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

 

Read More