Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اللہ تعالیٰ نے سوائے موت کے کسی بھی مرض کو بغیر علاج کے خلق نہیں کیا

اللہ تعالیٰ کا حکم ہے مباشرت کے حدود

 

 

 

 

اللہ تعالیٰ کا حکم ہے

مباشرت کے حدود

دین کا مقصد تزکیہ ہے۔ وہ ہرگز پسند نہیں کرتا کہ بیوی کے ساتھ منہ یا دبر کے راستے سے جنسی تعلق قائم کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ عورتوں سے ملاقات لازماً اُسی راستے سے ہونی چاہیے جو اللہ نے اُس کے لیے مقرر کر رکھا ہے۔ چنانچہ فرمایا ہے: ‘فَاْتُوْهُنَّ مِنْ حَيْثُ اَمَرَکُمُ اللّٰهُ’ * (تو اُن سے ملاقات کرو، جہاں سے اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے)۔ یہ چیز بدیہ یات فطرت میں سے ہے اور اِس پہلو سے، لاریب خدا ہی کا حکم ہے۔ اگر کوئی شخص اِس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ درحقیقت خدا کے ایک واضح، بلکہ واضح تر حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے، اور اِس پر یقینا اُس کے ہاں سزا کا مستحق ہو گا۔

یہ آیت جہاں آئی ہے، قرآن نے یہی بات اِس کے بعد کھیتی کے استعارے سے واضح فرمائی ہے۔ استاذ امام امین احسن اصلاحی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں:
”عورتوں کے لیے کھیتی کے استعارے میں ایک سیدھا سادہ پہلو تو یہ ہے کہ جس طرح کھیتی کے لیے قدرت کا بنایا ہوا یہ ضابطہ ہے کہ تخم ریزی ٹھیک موسم میں اور مناسب وقت پر کی جاتی ہے، نیز بیج کھیت ہی میں ڈالے جاتے ہیں، کھیت سے باہر نہیں پھینکے جاتے، کوئی کسان اِس ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کرتا، اِسی طرح عورت کے لیے فطرت کا یہ ضابطہ ہے کہ ایام ماہواری کے زمانے میں یا کسی غیرمحل میں اُس سے قضاے شہوت نہ کی جائے، اِس لیے کہ حیض کا زمانہ عورت کے جمام اور غیرآمادگی کا زمانہ ہوتا ہے، اور غیرمحل میں مباشرت باعث اذیت و اضاعت ہے۔ اِس وجہ سے کسی سلیم الفطرت انسان کے لیے اِس کا ارتکاب جائز نہیں۔” (تدبرقرآن ١/٥٢٧)

اِس کے بعد ‘فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ’ * (لہٰذا تم اپنی اِس کھیتی میں جس طرح چاہے، آؤ) کی وضاحت میں اُنھوں نے لکھا ہے:

”(اِس) میں یہ بیک وقت دو باتوں کی طرف اشارہ ہے۔ ایک تو اُس آزادی، بے تکلفی، خود مختاری کی طرف جو ایک باغ یا کھیتی کے مالک کو اپنے باغ یا کھیتی کے معاملے میں حاصل ہوتی ہے، اور دوسری اُس پابندی، ذمہ داری اور احتیاط کی طرف جو ایک باغ یا کھیتی والا اپنے باغ یا کھیتی کے معاملے میں ملحوظ رکھتا ہے۔ اِس دوسری چیز کی طرف ‘حَرْثَ’ کا لفظ اشارہ کر رہا ہے اور پہلی چیز کی طرف ‘اَنّٰی شِئْتُمْ’ کے الفاظ۔ وہ آزادی اور یہ پابندی، یہ دونوں چیزیں مل کر اُس رویے کو متعین کرتی ہیں جو ایک شوہر کو بیوی کے معاملے میں اختیار کرنا چاہیے۔

ہر شخص جانتا ہے کہ ازدواجی زندگی کا سارا سکون و سرور فریقین کے اِس اطمینان میں ہے کہ اُن کی خلوت کی آزادیوں پر فطرت کے چند موٹے موٹے قیود کے سوا کوئی قید، کوئی پابندی اور کوئی نگرانی نہیں ہے۔ آزادی کے اِس احساس میں بڑا کیف اور بڑا نشہ ہے۔ انسان جب اپنے عیش و سرور کے اِس باغ میں داخل ہوتا ہے تو قدرت چاہتی ہے کہ وہ اپنے اِس نشہ سے سرشار ہو، لیکن ساتھ ہی یہ حقیقت بھی اُس کے سامنے قدرت نے رکھ دی ہے کہ یہ کوئی جنگل نہیں، بلکہ اُس کا اپنا باغ ہے اور یہ کوئی ویرانہ نہیں، بلکہ اُس کی اپنی کھیتی ہے، اِس وجہ سے وہ اِس میں آنے کو تو سو بار آئے اور جس شان، جس آن، جس سمت اور جس پہلو سے چاہے آئے، لیکن اِس باغ کا باغ ہونا اور کھیتی کا کھیتی ہونا یاد رکھے۔ اِس کے کسی آنے میں بھی اِس حقیقت سے غفلت نہ ہو۔” (تدبرقرآن١/٥٢٧)

یہ ہدایات کس درجہ اہمیت رکھتی ہیں؟ قرآن نے سورہ بقرہ کی اِنھی آیات میں اِسے ‘اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيْنَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِيْنَ’* (بے شک، اللہ توبہ کرنے والوں اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے) کے الفاظ میں بیان فرمایا ہے۔ آیت کے اِس حصے کی وضاحت استاذ امام امین احسن اصلاحی نے اِس طرح کی ہے:

”توبہ اور تطہر کی حقیقت پر غور کیجیے تو معلوم ہو گا کہ توبہ اپنے باطن کو گناہوں سے پاک کرنے کا نام ہے اور تطہر اپنے ظاہر کو نجاستوں اور گندگیوں سے پاک کرنا ہے۔ اِس اعتبار سے دونوں کی حقیقت ایک ہوئی اور مومن کی دونوں خصلتیں اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں۔ اِس کے برعکس جو لوگ اِن سے محروم ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مبغوض ہیں۔ یہاں جس سباق میں یہ بات آئی ہے، اُس سے یہ تعلیم ملتی ہے کہ جو لوگ عورت کی ناپاکی کے زمانے

میں قربت سے اجتناب نہیں کرتے یا قضاے شہوت کے معاملے میں فطرت کے حدود سے تجاوز کرتے ہیں، وہ اللہ کے نزدیک نہایت مبغوض ہیں۔” (تدبرقرآن١/٥٢٦)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اس کے بیٹے، اور دوسرے تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔

غور فرمائیے!

· لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے محبت کا دعوی تو کرتے ہیں مگر آپ کی تعلیمات کو نظر انداز کیوں کر دیتے ہیں؟

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

 

 

 

 

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

مندرجہ ذیل فرامین کی میرے پاس کوی سند نہیں مگر عقل سلیم کہتی ہے کہ یہ فرامین درست ہیں ۔
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اللہ تعالیٰ نے سوائے موت کے کسی بھی مرض کو بغیر علاج کے خلق نہیں کیا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے ہر بیماری کی جڑ سر کا درد ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جب تک بھوک نہ لگے کھانا مت کھائو اور اسی طرح جب کچھ بھوک ہو تو کھانے سے ہاتھ کھینچ لو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے انسان کا معدہ تمام بیماریوں کا مرکز ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے ہر علاج کا بنیادی اصول درد اور بیماری کی جگہ کو گرم رکھنا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اللہ تعالیٰ اس دستر خوان کو پسند فرماتا ہے جس کے اردگرد کھانے والے زیادہ سے زیادہ ہوں۔
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے گرم کھانے میں برکت کم ہوتی ہے اسکے برعکس ٹھنڈے کھانے میں برکت زیادہ ہوتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کھانا کھاتے وقت اپنے جوتوں کو اتار دیا کرو کیونکہ یہ بہترین طریقہ ہے اس سے پیروں کو سکون ملتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو لوگ اپنے نوکروں کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں جنت ایسے لوگوں کی مشتاق ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے بازار یا مجمع عام میں کھانا ایک قسم کی ذلت ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے برکت کھانے کے درمیان رکھی گئی ہے اس لیے کھانے کے دوران کھانے سے ہاتھ مت کھینچو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کھانے کے بعد اپنے دانتوں میں خلال کرو کیونکہ خلال ایک قسم کی پاکیزگی ہے اور پاکیزگی ایمان کا جزو ہے اور ایمان مومن کے ساتھ جنت میں ہو گا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے ایک ہی دستر خوان پر مختلف غذائیں کھانے سے اجتناب کرو کیونکہ اسطرح کی غذا بابرکت نہیں ہوتی۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو شخص بھوکا ہوتے ہوئے اپنی عزت نفس کی خاطر اپنی بھوک کو دوسروں سے چھپائے تو اللہ تعالیٰ اسکے لیے ایک سال کا حلال رزق مقرر فرما دیتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو کوئی اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ اپنے مہمانوں کی عزت کرے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو کم کھاتا ہے روز قیامت اسکا حساب بھی ہلکا ہو گا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے پینے والی چیزوں کو کھڑے ہو کر پینے سے اجتناب کرو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے سحر کو بیدار ہو جائو تا کہ آسمانوں کی برکت کو پالو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے تمہاری غذا میں بہترین غذا روٹی اور پھلوں میں بہترین پھل انگور ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے روٹی کو چھری سے مت کاٹو جس طرح اللہ نے اسے محترم قرار دیا ہے تم بھی اسی طرح اسکا احترام کرو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے پیاس کی حالت میں پانی کو گھونٹ گھونٹ کر کے پیو ایک دم سے ہرگز نہ پیو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جن لوگوں کو زیادہ کھانے اور پینے کی عادت کی ہوتی ہے وہ سنگ دل ہوتے ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جس حد تک ہو سکے بھیڑ کا گوشت استعمال کرو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو شخص صرف پھل کھائے تو وہ کوئی نقصان نہیں اٹھائے گا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے شہد بہترین غذا ہے یہ دل کو تروتازگی عطا کرتی ہے اور حافظے کو قوی کرتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے حمل کے بعد عورت کو پہلی غذا کھجوریں دیں۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کھجور کو ناشتے میں کھائو تاکہ تمہارے اندرونی جراثیم کا خاتمہ ہو جائے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے انجیر قولج کے مرض کی دوا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے نئے پھلوں میں بہت فوائد ہوتے ہیں نئے پھل کھانے سے جسم تندرست ہو جاتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے خربوزہ جنت کا پھل ہے لہٰذا اسکے کھانے سے غفلت نہ کرو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے پھل کو چھری سے ٹکڑے کرنے کی بجائے دانتوں سے کھانے میں زیادہ بہتر ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے خربوزہ مثانے کو صاف کرتا ہے ، معدے کو ہلکا کرتا ہے جسم کی جلد کو تروتازہ رکھتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے انار کا رس جسم کے اندرونی حصے کو صاف کرتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے ترنج(بڑا لیموں) دل اور دماغ کو قوت دیتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے انجیر تقرس اور بواسیر کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کشمش صفرا کو ابھرنے سے روکتی ہے اور بلغم کو کم کرتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کدو کھائو کیونکہ یہ سبزی دماغ کو قوت دیتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جب نوح علیہ السلام غم کا شکار ہوئے تو اللہ کی وحی ہوئی کہ کھیر کھائو۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے دن میں ایک بار نرگس کا پھول سونگھو اگر ممکن نہ ہو تو ہفتے میں، ایک ماہ میں ،ایک سال میں اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر زندگی میں ایک بار ضرور سونگھو اس سے جزام، برص اور جنون کے مرض سے محفوظ رہو گے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اپنے دسترخوان کو سبزی سے زینت دو اسلیے کہ سبزی دسترخوان سے شیاطین کو دور کر دیتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جس نئے شہر میں بھی جائو تو وہاں کی سبزی کھائو بیماری سے بچ جائو گے۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے شب معراج مجھے اور میری امت کو خون فصد کرانے کی تاکید کی گئی۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اجوائن کثرت سے استعمال کرو کیونکہ یہ عقل کی تقویت کے لیے انتہائی مئوثر ہے۔

قبض کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

اگر اجابت معمول کے مطابق نہ آئے یا آئے تو پاخانہ تھوڑا تھوڑا کئی بار آئے یا روزانہ حاجت ہونے کے بجائے دوسرے، تیسرے روز آئے۔ ان دونوں صورتوں کو قبض کہتے ہیں۔ باقاعدہ اجابت نہ ہونے سے طبیعت مضمحل رہتی ہے جسم کا تھکا تھکا زبان میلی اور بھوک روز بروز کم ہونے لگتی ہے۔ جب آنتوں میں پہلے سے جگہ موجود نہ ہو تو ان میں نئی غذا کا داخل کرنا ممکن نہیں رہتا اور جب غذا اندر نہ جائے تو توانائی میں کمی ایک لازمی نتیجہ ہے۔
آنتوں میں خوراک جب معمول سے زیادہ ٹھہرتی ہے تو وہاں پرسٹراند پیدا ہوکر بدبو دار ریاح پیدا ہوتی ہے۔ اگر رکاوٹ زیادہ ہوتو ان ریاح کا اخراج نہیں ہوتا۔ اس طرح پیٹ بوجھ کے ساتھ ڈھولک کی طرح تن جاتا ہے۔
پیٹ میں ریاح کی کثرت کی وجہ سے دماغ پر بوجھ، چکر، بے خوابی، لازمی نتائج ہیں۔ پیٹ میں جب بوجھ محسوس ہو رہا ہو تو آسانی سے نیند نہیں آتی۔ ڈکار مارنے کی کوشش بذات خود ایک بیماری ہے جس سے اور مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں اطباء کا یہ قول بھی ہے کہ قبض عام بیماریوں کی ماں ہے۔
غذائی علاج

قبض کے علاج کے سلسلہ میں ابتدائی اہم بات غذا ہے۔ پرانی قبض میں مبتلا لوگوں کو کھانا وقت پر کھانا چاہئیے۔ کھانا جو بھی ہو، اس میں پھوک یا ریشہ کی معقول مقدار ہونی چاہئیے۔ گوشت کے ساتھ اگر سبزیاں شامل نہ ہوں تو ان کی کمی پھلوں سے دور ہو سکتی ہے لیکن پھلوں کا جوس یا عرق ہرگز اس ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔ آٹا ان چھنا ہو۔
پانی کی مقدار زیادہ بھی قبض کشاء ہے لیکن کھانے کے ساتھ اس کی مقدار بہرحال کم ہونی چاہئیے۔ رفع حاجت کے لئے کموڈ کی نسبت پیروں پر بیٹھنا زیادہ مفید ہے۔ اس شکل میں مریض اپنے بائیں گھٹنے کو جوکہ پیٹ کے ساتھ لگا ہوتا ہے، اگر اندر کی طرف دباکر رکھیں تو یہ بڑی آنت کے آخری حصے پر دباؤ ڈال کر اس میں موجود اشیاء کو اپنے دباؤ کی مدد سے آگے کو دھکیل کر باہر نکلنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
علم الغذا کے بارے میں آج سے صدیوں پہلے بڑی اہمیت کا ایک دلچسپ واقعہ یاد آ گیا۔ حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالٰی عنہا سفر پر گئیں تو وہاں سے واپسی پر ایک نئے کھانے کی ترکیب سیکھ کر آئیں۔ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو اس نئے کھانے کی دعوت دی جس کا حال وہ بیان فرماتی ہیں۔
“انہوں نے چھان کر سفید آٹا گوندھا اور بتایا کہ ہمارے ملک کا یہ کھانا ہے جوکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے تیار کر رہی ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے باریک آٹا دیکھ کر فرمایا کہ تم نے آٹے میں جو کچھ نکالا ہے، اس کو اس میں دوبارہ شامل کرو اور پھر تیار کرو۔“ (ابن ماجہ)

یہ واقعہ حدیث کی کئی کتب میں آیا ہے۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں انہوں نے چھلنی نہ دیکھی تھی اور تنکے وغیرہ پھونک مار کر اڑا دیتے تھے۔ یہی بات حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے بھی معلوم ہوتی ہے کہ ان کے گھر میں آٹا چھان کر استعمال کرنے کا رواج نہ تھا۔ ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ آٹے سے چھان کر جس چیز کو بڑی محنت اور کاوش سے نکال کر پھر اس کی سفید روٹیاں پکائیں مگر ان کو ہدایت فرمائی گئی کہ وہ چھان کو پھر سے شامل کرکے روٹی پکائیں جس سے چھان کی اہمیت کو آ شکار کیا گیا۔
جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آٹے کا چھان پرانی قبض اور ذبابیطس کے مریضوں کے لئے بہترین دوائی ہے۔ اس میں ریشے کے علاوہ وٹامن ب طاقت کا باعث ہوسکتی ہے۔ وٹامن ب عضلات کے لئے مقوی ہے۔

قبض کا دوسرا اہم علاج غذا اور حاجت کے اوقات کا تعین ہے۔ جب جی چاہا بیت الخلاء چلے جائیں اور جب فرصت نہ ہو یا جی نہ چاہے، ملتوی کر دیا جائے۔ ایسے میں قبض کو صرف ادویہ کی مدد سے وقتی طور پر دور کیا جا سکتا ہے۔ باقاعدہ علاج سے نہیں۔ صُبح اٹھ کر کچھ کھانے کے بعد ایک مقررہ وقت پر بیت الخلاء جانا اہم نکتہ ہے بلکہ مقررہ وقت پر اگر حاجت نہ ہو تب بھی جانا چاہئیے۔ اس طرح وقت پر حاجت ہونے کی عادت بن جاتی ہے مگر اس کے لئے تین اہم لوازمات ہیں۔
* خالی پیٹ بیت الخلاء نہ جائیں۔ ضرور کچھ کھاکر جائیں۔ جیسا کہ نہار منہ شہد پینے کے بعد۔
* رات کو کھانا ضرور کھایا جائے کیونکہ رات کا کھانا نہ کھانے سے صُبح تک 19۔ 18 گھنٹے کا فاقہ بن جاتا ہے۔ اتنے لمبے فاقہ سے خون میں مٹھاس کی مقدار گر جاتی ہے۔ کمزوری کے علاوہ سابقہ غذا کو آگے بڑھانے والا عنصر نہ ہونے کی وجہ سے قبض ہوتی ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ رات کا کھانا ہرگز ترک نہ کیا جائے، خواہ مٹھی بھر کھجور کھا لیں کیونکہ رات کا کھانا ترک کرنے سے بڑھاپا (کمزوری) طاری ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں متعدد روایات میسر ہیں جیسے کہ “رات کا کھانا امانت ہے“ اور ارشاد گرامی میں واضح فرمایا گیا ہے کہ رات کا کھانا نہ کھانے سے کمزوری ہو جائے گی۔
* رات کو کھانے اور سونے کے درمیان کم از کم تین گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہئیے اور اس وقفہ کے درمیان 500 قدم چلنے سے آنتوں کی توانائی میں اضافہ ہے اور اگلے دن اجابت اطمینان سے ہوتی ہے۔
قبض کشاء ادویات ۔ طب یونانی

جمال گوٹہ۔ جلاب۔ مسبر۔ سقمونیا۔ املتلاس وغیرہ
ان میں جمال گوٹہ اس حد تک مخزش ہے کہ اس کا تیل اگر تندرست جلد پر لگایا جائے تو وہاں پر آبلہ اور پیپ پڑ جاتے ہیں۔ اپنے مضر اثرات کی وجہ سے جمال گوٹہ علاج کے طور پر استعمال نہیں ہوتا۔ اس کے مدبر (اصلاح) کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔
چکنائی کی زیادہ مقدار آنتوں میں پھسلن پیدا کرکے اجابت لاتی ہے۔ اس غرض کے لئے روغن بادام، روغن بیدانجیر، کسٹرائیل اور گھی شہرت رکھتے ہیں۔
عضلات میں اگر کمزوری ہو تو یہ بھی قبض کا باعث ہے۔ اس لئے وہ تمام ادویہ جو جسم کو اور بالخصوص اعصاب اور عضلات کو طاقت دیتی ہے جیسے کہ کچلا، ہلیلہ سیاہ لوگ اسی اُمید پر سنکھیا بھی دے دیتے ہیں لیکن سنکھیا معدہ اور آنتوں میں شدید قسم کی خراش ہی نہیں بلکہ سوزش پیدا کرتا ہے۔ اسی لئے دودھ اور گھی میں آمیز کرکے دیا جاتا ہے۔
سنامکی ایک قابل اعتماد اور مفید دوائی ہے۔ اس میں تھوڑی سی خرابی پیٹ میں مروڑ ڈالنے کی ہے۔ وہ اگر تنکے چن کر اور سوئے اور شہد ملاکر استعمال کریں تو انتہائی نفع بخش ثابت ہوتی ہے۔ سوئے پیٹ سے ہوا نکالنے میں شہد آنتوں کو سکون دیتا اور مقوی ہے۔ اس طرح قبض کا باعث اگر آنتوں کی کمزوری بھی ہو تو سنا اور سوئے سے فائدہ ہوگا۔
طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

قبض کے مسئلہ کو تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے جس شاندار اور سائنسی طریقہ سے حل فرمایا ہے، طب جدید آج بھی اس سے بہتر لائحہ عمل تجویز نہیں کرسکی جس پر عمل کرتے ہوئے قبض کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

حفظ ماتقدم :۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اوقات خوراک متعین فرما کر اور آنتوں کے Gastro.colic reflex سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ جیسا کہ نہار منہ شہد کا استعمال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی روزمرہ کی عادت تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشہ دار غذاؤں پر اصرار فرمایا۔ ان چھنے آٹے کی تاکید فرمائی۔ “اپنے دسترخوان کو سبز چیزوں سے مزین کرو۔“ یہ ایک جامع ارشاد ہے جوکہ پیٹ میں اتنا بھوک پیدا کرتا ہے کہ آنتوں میں اخراج کا عمل خیرو خوبی سے وقوع پذیر ہوتا رہے۔

علاج بالغذا :۔ قبض کی ابتدائی حالتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادویہ کی بجائے کھانے پینے کی چیزوں کو دوا کے طور پر استعمال فرمایا ہے۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا روایت فرماتی ہیں۔
“جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی کو لایا جاتا کہ اس کو بھوک نہیں لگتی تو ارشاد ہوتا کہ اس کو جو کا دلیہ کھلایا جائے۔ پھر فرمایا کہ خدا کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ پیغمبری عطا کی ہے۔ یہ پیٹ کو اس طرح صاف کر دیتا ہے کہ جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت کو اتار دیتا ہے۔
یہ ایک بڑی خوبصورت مثال ہے کہ کیونکہ جو میں باریک ریشہ کثیر مقدار میں ہوتا ہے۔ یہ پیٹ میں جاکر پھولتا ہے اور آنتوں میں بوجھ کی کیفیت پیدا کرکے اجابت کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ جو میں لحمیات کے اجزاء بھی ہوتے ہیں جو جسم کو توانائی مہیا کرتے ہیں۔ اگر کسی کو کمزوری کی وجہ سے قبض محسوس ہو رہی ہو تو جو کھانے سے اس کا مداوا بھی ہو جائے گا۔
تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے انجیر کی یہاں تک تعریف فرمائی کہ اسے جنت کا میوہ قرار دیا۔ چنانچہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ “انجیر کھایا کرو۔ اگر مجھ سے کہا جائے کہ کیا کوئی پھل جنت سے زمین پر آ سکتا ہے تو میں کہوں گا کہ ہاں یہی ہے۔ یہ بلاشبہ جنت کا پھل ہے اسے کھایا کرو کہ یہ بواسیر کو کاٹ کر رکھ دیتا ہے اور گھنٹیا میں مفید ہے۔“
ہم جانتے ہیں کہ بواسیر پُرانی قبض، جگر کی خرابیاں اور پیٹ کت آخری حصہ میں خون کی نالیوں میں دوران خون سست پڑ جانے سے پیدا ہوتی ہے۔ جب یہ ان کا علاج ہے تو مطلب یہ ہوا کہ انجیر قبض کو دور کرتی ہے۔ جگر کے لئے مصلح ہے اور خون کی نالیوں میں دوران خون کو دُرست کرتی ہے۔
انجیر کی ساخت میں موجود چھوٹے چھوٹے دانے پیٹ میں جاکر پھول جاتے ہیں۔ ان کا اسبغول کی مانند پھولنا بھی قبض کو دور کرنے کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالٰی عنہا سے تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم اپنے پیٹ کو چلانے کے لئے کیا استعمال کرتی ہو۔ میں نے بتایا کہ شبرم لیتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو بہت گرم ہے۔ پھر اس کے بعد میں سناء استعمال کرنے لگی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر کوئی چیز موت سے شفاء دے سکتی ہے تو وہ سناء ہے۔ (ابن ماجہ)
سناء کی مفید قسم وہ ہے جو وادی مکہ میں پیدا ہوئی ہے۔ اس کے پتے نشتر کی شکل کے اور دونوں طرف سے چکنے ہوتے ہیں۔ ان کی پھلی گول اور پھول سبزی مائل سنہرے لگتے ہیں۔ اس کا بیج مصر میں بویا گیا مگر زمین کی وہ تائید حاصل نہ ہوسکی۔ اسی طرح بھارت اور سکھر میں پیدا ہونے والی سناء فوائد کے لحاظ سے تیسرے درجہ پر ہے کیونکہ ان اجزاء عاقل کی مقدار کم ہوتی ہے۔
اطباء نے سناء کا استعمال دسویں صدی سے شروع کیا۔ البتہ بوعلی سینا اسے مفید قرار دے چکے ہیں۔ عربوں کو دیکھ کر بھارتی وید بھی اس کے مدح ہوگئے اور اب اس کے کئی متعدد نسخے مرتب ہوئے ہیں۔
بہرحال قبض کے بارے ماہرین کی تازہ ترین رائے کے مطابق اس کا علاج ادویہ کی بجائے غذا میں ریشہ دار اشیاء کے استعمال میں اضافہ (پھل اور سبزیاں) سے کیا جائے۔ آج کے تمام مشاہدات اور ایک ہزار سال کے تجربات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبض کے علاج میں جو ارشادات فرمائے ہیں، سائنس اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود ان کے برابر بھی نہیں آ سکی۔ ان کے اہم نکات کا خلاصہ یہ ہے۔
* کھانا وقت پر کھایا جائے۔
* رات کے کھانے کے بعد جلد نہ سویا جائے اور پیدل چلا جائے۔
* کھانے سے پہلے تربوز یا خربوزہ پیٹ کو صاف کرتا ہے۔
* ناشتہ میں جو کا دلیا آنتوں کو صاف کرتا ہے۔
* ریشے دار غذائیں کھائی جائیں جیسا کہ سبزیاں یا پھل۔
* آٹا چھان کر نہ پکایا جائے کیونکہ اس کی بھوسی قبض اور دل کا علاج ہے۔
* خشک انجیر کے 3۔ 2 دانے ہر کھانے کے بعد کھانے سے نہ صرف قبض ختم ہو جاتی ہے بلکہ یہ بواسیر کا علاج بھی ہے۔
* ان تمام کوششوں کے باوجود اگر قبض میں بہتری نہ ہو تو سب سے پہلے زیتون یا اس کا کوئی مرکب نسخہ استعمال کیجئے۔
اگر ان تمام کوششوں کے باوجود قبض دور نہ ہو یا اس کے ساتھ درد، سوزش یا بخار ہو تو ایسے میں آنتوں میں رکاوٹ یا اپینڈکس کا شبہ کیا جا سکتا ہے جس کے لئے خود علاج کرنے کی بجائے کسی مستند معالج سے رجوع کرنا چاہئیے کہ یہ بیماری خطرناک ہو سکتی ہے۔

شہد اور دار چینی

شہد اور دارچینی کا استعمال صدیوں سے کیا جارہا ہے کیونکہ دونوں میں بےپناہ فوائد پوشیدہ ہیں جنہیں باہمی طور پر مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے موثر سمجھا جاتا ہے ۔خاص طور پر یونانی اور آیورویدک طریقہء علاج میں تو اس کی کہیں زیادہ اہمیت ہے۔سائنسدان بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ شہد ایک موثر چیز ہے جس کے استعمال کے بعد کسی قسم کے خطرناک اثرات بھی نہیں ہیں۔مشرق میں تو برسہا برس سے شہد اور دارچینی کو ملا کر مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا رہا ہے مگر اب مغرب میں ہونے والی تحقیق سے بھی یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ بعض بیماریوں کے لئے شہد اور دارچینی کا استعمال جادو اثر ہوتا ہے ۔جیسے ذیل میں دی گئی چند بیماریاں شہد اور دارچینی کے باہم استعمال سے دور ہو سکتی ہیں۔
نقرس یا گٹھیا۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایک پیالی میں ایک حصّہ شہد اور دو حصّے نیم گرم پانی ڈال کر اس میں ایک چائے کا چمچہ دارچینی پاؤڈر ڈال کر اچھی طرح حل کر لیں اور اس آمیزے کو جسم کے اُن حصّوں پر لگا کر مالش کریں جہاں کھنچاؤ کی کیفیت ہو رہی ہو ۔اگر اسے باقاعدگی سے استعمال کیا جاتا رہے تو یہ طریقہ خاصی حد تک مددگار ثابت ہوسکتا ہے خصوصاً اُن مریضوں کے لئے جو انتہائی شدید نوعیت کے نقرس یا گٹھیا میں مبتلا ہوں۔
منہ کی ناگوار بو۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ شہد اور چوتھائی چائے کا چمچ دار چینی پاؤڈر حل کرکے غرارہ کرنے سے منہ کی ناگوار بو ختم ہو کر سانس خوشگوار ہو جاتی ہے۔
سرطان۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
جاپان اور آسٹریلیا میں ہونے والی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ شہد اور دارچینی کو معدے اور ہڈیوں کے سرطان میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ان امراض میں مبتلا مریض ایک کھانے کا چمچ شہد لے کر اس میں ایک چائے کا چمچ دار چینی پاؤڈر ملائیں اور اسے ایک گلاس پانی میں حل کر لیں ۔ایک ماہ تک دن میں تین مرتبہ پینے سے مرض دور ہوجائے گا۔
کولیسٹرول۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
دو کھانے کے چمچ شہد اور 3 چائے کے چمچ دار چینی پاؤڈر کو 16 اونس پانی میں حل کریں اور اس کا استعمال دن بھر وقفے وقفے سے کریں ۔اس کو پینے سے جسم میں موجود کولیسٹرول لیول دس فیصد تک کم ہوجائے گا۔
ٹھنڈ کا اثر۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایسے افراد جو جلد ٹھنڈ کا اثر قبول کرکے نزلہ و زکام میں مبتلا ہوجاتے ہیں وہ ایک کھانے کا چمچہ نیم گرم شہد میں چوتھائی چائے کا چمچہ دارچینی پاؤڈر شامل کرکے مسلسل تین دن تک کھائیں ،کھانسی ،نزلہ دور ہو جائے گا۔
تھکن۔
٪٪٪٪٪٪٪
کچھ حالیہ مشاہدات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ایسے معمر افراد جو شہد اور دارچینی پاؤڈر کو برابر مقدار میں ملا کر استعمال کرتے ہیں زیادہ ایکٹو ہیں ۔ایک گلاس پانی میں آدھا چائے کا چمچ شہد حل کرکے اس میں چٹکی بھر دارچینی پاؤڈر چھڑک لیں اور ہر روز ناشتے سے قبل اور دوپہر میں بھی پی لیں ۔اس سے ہفتے بھر میں جسم کی توانائی بحال ہوجائے گی اور آپ خود کا چست و توانا محسوس کریں گے۔
بالوں کا گرنا۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
دنیا کے کسی بھی حصّے میں بال گرنے کی بیماری عام ہے جس کے لئے آسان سا نسخہ یہ ہے کہ نیم گرم زیتون کے تیل میں ایک کھانے کا چمچہ شہد اور ایک چائے کا چمچہ دارچینی پاؤڈر شامل کرکے پیسٹ بنا لیں اور بالوں میں لگا لیں ،15 منٹ بعد سر دھو لیں ۔یقینی طور پر کچھ دن کے بعد بال گرنا بند ہوجائیں گے۔
سماعت کی کمی۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
اگر آپ سماعت کی کمی یا کسی نقص سے دوچار ہیں تو آدھا چائے کا چمچ شہد اور آدھا چائے کا چمچ دارچینی پاؤڈر مکس کرکے چند دنوں تک دن میں دو بار استعمال کریں ،اس طرح آلہء سماعت سے نجات مل سکتی ہے۔
امراضِ قلب۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایک چمچہ شہد اور آدھا چمچہ دارچینی پاؤڈر ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے ڈبل روٹی پر لگا کر روزآنہ استعمال کریں اس سے خون کی شریانیں کھلیں گی اور ہارٹ اٹیک سے حفاظت رہے گی۔
امراض سے بچاؤ کا مامون نظام۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪ ٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ہر روز شہد اور دارچینی کا استعمال امراض سے بچاؤ کے مامون نظام کو طاقت بخشتا ہے اور جسم بیکٹیریا کے علاوہ وائرس کے حملوں سے بھی بچا رہتا ہے ۔شہد میں بہت بڑی مقدار میں وٹامنز اور آئرن کی موجودگی اسے دوسری غذاؤں سے کہیں بہتر اور موثر ثابت کرتی ہے ۔اس کامبی نیشن کا باقاعدگی سے استعمال خون میں سفید ذرّوں کو توانائی عطا کرتا ہے جوکہ بیکٹیریا اور وائرس کے حملوں سے لڑتے ہیں۔
بدہضمی۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
دو کھانے کے چمچے شہد پر تھوڑی سی پسی ہوئی دارچینی چھڑک کر کھانے سے قبل استعمال کرنے سے تیزابیت کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور انتہائی بھاری خوراک بھی آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے۔
انفلوئنزا۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
سائنس نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ شہد میں قدرتی طور پر ایسے اجزائے ترکیبی شامل ہوتے ہیں جو انفلوئنزا کے جاثیم کو ختم کردیتے ہیں ۔
طویل العمری۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
شہد سے تیار کردہ چائے دارچینی پاؤڈر شامل کرکے پی جائے تو اس سے ذہن کو سکون ملتا ہے اور جسم بھی اطمینان محسوس کرتا ہے ۔تین کپ گرم پانی میں چار چائے کے چمچے شہد اور ایک چائے کا چمچہ پسی ہوئی دارچینی شامل کریں اور اس کی ایک چوتھائی مقدار دن میں تین سے چار مرتبہ پی لیں اس سے آپ کی جلد نرم اور تروتازہ رہے گی اور آپ طویل عرصے تک بےبی اسکن کے مالک رہیں گے۔
کیل و مہاسے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایک چائے کا چمچہ شہد میں چوتھائی چائے کے چمچ پسی ہوئی دارچینی شامل کر کے پیسٹ بنائیں اور کیل مہاسوں پر لگاکر کم ازکم 2 گھنٹے چھوڑ دیں اور پھر نیم گرم پانی سے منہ دھولیں یہ عمل دو ہفتے تک روزآنہ کریں تو مہاسے کم ہوجائیں گے۔
جلد کا انفیکشن۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایگزیما اور اس جیسے دوسرے جلدی امراض کا علاج متاثرہ جگہوں پر برابر کی مقدار میں شہد اور دارچینی کا پیسٹ لگا کر کیا جاسکتا ہے۔
دانت کا درد۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ایک چائے کے چمچ شہد میں آدھا چمچہ پسی ہوئی دارچینی ملا کر دانت برش کریں یہ عمل دن میں تین مرتبہ کریں دانت کا درد ٹھیک ہوجائے گا۔
معدے کی جلن۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
شہد اور دار چینی کا باہم استعمال معدت کی جلن اور خرابی کے علاوہ معدے کے السر کو دور کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور پر یہ ثابت ہے کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

ہر بیماری کی دوا ہے تو اگر بیماری کی دوا صحیح مل جائے تو اللہ تعالی کے حکم سے اس بیماری سے نجات مل جاتی ہے۔

فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ تعالی نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی دوا بھی اتاری ہے تو اسے جس نے معلوم کرلیا اسے علم ہوگیا اور جو اس سے جاہل رہا وہ اس سے جاہل ہے۔

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

مرض کا تعارف
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔

دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اول و آخر تین بار درود شریف کے ساتھ آیت وَلَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ مِن سُلٰلَةٍ مِّن طِینO (سورة المومنون آیت نمبر 12) گیارہ مرتبہ پڑھ کر چھوہاروں پر دم کرکے اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک۔
رات کو سوتے وقت سورة التین کی پہلی آیت وَالتِّینِ وَالَزَّیتُونِ ایک بار تلاوت کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

ان اللہ لا یستحی من الحق ( بے شک اللہ شرم نہیں جائز کرتا حق بات کہنے میں)

آج کل کے وقت میں  بےحیائی عریانی عام ہونے کی وجہ سے مرد اور عورت دونوں کی صحت بے انتہا متاثر ہوئی ہے  اور کیوں نا ہو  جب ہم اپنے رب کے بنائے ہوئے قوانین کی خلاف ورضی اتنی بری طرح کریں گے کہ ہمیں کسی چیز کا ہوش باقی نا رہے تو صحت تو ایک طرف آخرت بھی برباد ہوتی جائے گی  اور سمجھنے کے لئے یہی کافی ہے کہ جس چیز میں ہم اللہ پاک کی حدودوں سے انحراف کریں گے تو انہی چیزوں میں اللہ پاک ہماری گرفت فرماتے چلے جایئنگے اور یہ عذاب الٰہی کی قسم ہی ہے

میرا مافی ضمیر پورا ہوا۔  عرض ہے  کہ اگر کوئی صاحب کسی  جنسی بیماری کے مسئلے میں مبتلا ہو تو گھبرائے کی بجائے ٹھیک ہونے کے لیئے پہلی فرصت میں دیواروں پر لکھے ہوئے بے ہودہ جملے ، جعلی اور انپڑھ حکیموں اور ہومیو فزیشنز سے بچنے کی پوری طرح کوشش کریں اور اپنے ذہن کو اللہ پاک کی یاد سے منور کریں  دراصل ایسے افراد شرم کی وجہ سے اپنے ان مسائل کو چھپاتے ہیں جبکہ اسلام اس کو   کرنے کی اجازت دیتا   لہٰذہ فورا مجھےای میل کریں ۔