Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ادرک اور پیاز کا استعمال سرطان سے بچاتا ہے۔ تحقیق

 طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ادرک اور پیاز کا روزمرہ کی خوراک میں استعمال کینسر کی مختلف اقسام کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ میرائیونیگری انسٹی ٹیوٹ آف فارما کالوجی کے زیر اہتمام ہونے والی اس تحقیق کو سوئیزر لینڈ میں جب دوبارہ تجزیہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ ادرک اور پیاز کینسر کے مرض کی شدت کو قابو میں رکھنے میں مددگارثابت ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں مریضوں کی طرز زندگی، جسمانی سرگرمیوں، کھانے پینے کی عادات کو بھی شامل کیاگیا تھا۔ مشرقی ممالک میں ادرک اور پیاز کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس تحقیق میں مشرقی غذاؤں کا بھی تجزیہ کیا گیا تھا۔طبی ماہرین نے ان دونوں سبزیوں میں پائے جانے والے کیمیکل اجزاء ”سلفرکمپاؤنڈ“ کو بعد ازاں جانوروں پر ایک تجربے کے دوران بھی چیک کیا جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ کیمیکل اجزاء کینسر کو پھیلنے سے روکنے میں مفید ہیں۔ ماہرین نے دونوں سبزیوں کی افادیت کے باعث ان سے سرطان کی نئی ادویات تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

کاسمیٹکس کا استعمال سرطان کا باعث

ماہر ڈاکٹروں نے سرطان سے متاثرہ خواتین کی بافتوں کا مطالعہ کے بعد پہلی بار پیرابنس کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے اور کینسر کا سبب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حسن و زیبائش کے لیے کاسمیٹکس کا مسلسل استعمال چھاتی کا سرطان پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اور دنیا بھر میں بے شمار خوتین اس میں مبتلا ہو چکی ہیں ۔ ماہرین کے مطابق مصنوعات کاسمیٹکس کے دیر تک محفوظ کرنے والا کیمیائی مادہ پیرا بنس چھاتی کے سرطان کا سبب بن رہا ہے۔ انٹرنیشنل ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر میں سیمپو ، ماسک، بال بڑھانے والی مصنوعات،
ناخنوں کی کریمیں ، و دیگر مصنوعات میں پیرابنس نامی کیمیکل کے استعمال سے یہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ ہم پہلے یہ خیال کرتے تھے کہ یہ مادہ جسم میں جذب نہیں ہوتا لیکن طویل تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ناخنوں تک میں جذب ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ طبی ماہرین نے یہ پتہ چلایا ہے کہ پیرابنس نامی مادہ 31 ہزار 2 سو سے زائد مختلف کا کاسمیٹکس میں استعمال ہوتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اپنی تحقیق کا رخ اسی سمیت موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بریسٹ کے ساتھ ساتھ جسم انسانی کی دیگر بافتوں اور اعضا کا مطالعہ بھی بہت ضروری ہے ہو سکتا ہے کہ اس مادہ سے بریسٹ کے ساتھ ساتھ دیگر انسانی اعضا کو بھی نقصان پہنچتا ہو۔

چھالیہ میں موجود پھپھوند سرطان کا سبب

چھالیہ میں موجود پھپھوند سرطان کا سبب
اس وقت ملک میں 15 لاکھ سے زائد افراد منہ کے کینسر میں مبتلا ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پی ایم اے کی میڈیکل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کان، ناک، حلق کے ماہر ڈاکٹر پروفیسر عمر فاروق نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں موجود اس موذی مرض میں مبتلا افراد کا تقریباً 55 فیصد کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ میں منہ کے سرطان کی شرح تنا سب 2 سے 4 فیصد جبکہ برصغیر میں منہ کے سرطان کی شرح تناسب40 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ برصغیر کے لوگوں میں چھالیہ کے استعمال کی عادت ہے۔
چھالیہ میں پھپھوند ہوتی ہے جس سے زہریلے مادے کا اخراج ہوتا ہے اور جو سرطان کا سبب بنتا ہے۔ پروفیسر طارق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گٹکے، مین پوری میں مصنوعی کیمیائی رنگوں اور مٹھاس کی وجہ سے پھپھوند نظر نہیں آتی لیکن وہ موجود ہوتی ہے۔ پروفیسر احمد عثمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرطان کا علاج  ایک خصوصی ٹیسٹ کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے قبل 50 سال سے زائد عمر کے افراد منہ کے کینسر کے مرض میں مبتلا ہوتے تھے لیکن مین پوری، گٹکے کے استعمال سے 12 سال کے کمسن بچے بھی اس موذی مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More