Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ہماری صحت اور سردی کا موسم

winter
ہماری صحت اور سردی کا موسم
اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہےموسم کی تبدیلی کے منفی اثرات کو زائل کرنے کیلئے انسانی جسم میں معدنی مرکبات کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔ جس میں سیلنیم‘ کاپر‘ زنک‘ میگانیز سرفہرست ہیں۔ وٹامنز میں وٹامن ای۔ اے اور وٹامن سی موسمی تبدیلی کے منفی اثرات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آئیے دیکھئے خوراک میں کونسی ایسی چیزیں ہیں جن میں مندرجہ بالا معدنیات اور وٹامنز شامل ہیں۔
سیلنیم: لہسن
کاپر: چنے
زنک: مٹر، مچھلی، دودھ
وٹامن ای: تل
وٹامن اے: گاجر
وٹامن سی: مالٹا، کینو، گرے فروٹ
خدا تعالیٰ کی شان دیکھئے کہ یہ تمام اشیاءسردیوں میں وافر مقدار میں میسر آتی ہیں۔ اگر پرانی روایات کو دیکھا جائے تو اس خطہ میں سردیوں کی آمد کے ساتھ چکنائی کا استعمال بڑھ جاتا تھا۔ لوگوں میں مختلف  اقسام کے حلوے جس میں دال کا حلوہ‘ سوہن حلوہ‘ ماش کی دال کا حلوہ‘ انڈوں کا حلوہ‘ گاجر کا حلوہ‘ مغزیات والا گڑ‘ مو نگ پھلی‘ اخروٹ‘ بادام‘شہد‘ چلغوزہ وغیرہ کا استعمال بھی بڑھ جاتا تھا۔ اگر طبی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تومونگ پھلی میں لحمیات کی ایک بڑی مقدار موجود ہے۔ جو انسانی جسم کے اندر نائیٹروجن کے توازن کو بر قر ار رکھ سکتی ہے۔ مغزیات مختلف معدنیات کا ذخیرہ ہیں۔ جیسے کہ تل کے ایک سو گرام میں تقریباً1.5 گرام کے قریب کیلشیم پایا جاتا ہے۔ یہ معدنیات آئنزز کے توزان کو برقراررکھنے میں قابل ذکر کردار سرا نجام دیتی ہیں۔ جسم کے درجہ حرارت کو قائم رکھنے کیلئے قدرت نے جسم میں ایسے عوامل پیدا کیے ہیں جو ما حول کی مطابقت کے مطابق جسم کو درجہ حرارت مہیا کرتے ہیں۔ لہٰذا سردیوں میں سردی کی وجہ سے نظا م انہضام کے ساتھ دوسرے نظاموں میں بھی تیزی آجاتی ہے کیونکہ جسم کا درجہ حرارت قائم رکھنے کیلئے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور جسمانی درجہ حرارت کو قائم رکھنے کے لیے خوراک ہی ایک ایسا عنصر ہے جو اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انسانی لباس بھی جسم کو گرم رکھنے میں یعنی جسمانی حرارت کو زائل ہونے میں کمی کرتا ہے۔ لہٰذا سردیوں میں گرم (اون) اور موٹے سوتی کپڑوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ گھروں کو گرم رکھا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے لوگ خوراک کے بارے میںزیادہ باشعور نہیں ہیں۔ لہٰذا اس غفلت کی وجہ سے سردیوں میں نزلہ‘ فلو‘ زکام‘ کھانسی‘ نمونیا‘ جسمانی خشکی‘ ہاتھ پاﺅں کا پھٹ جانا اور سوزش کا ظاہر ہونا۔ دردوں کے امراض کا بڑھ جانا شامل ہے۔ آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ ان تمام امراض کی کیا وجوہات ہے۔ انسان اس وقت کسی مرض میں مبتلا ہوتا ہے جب اس کا قوت مدافعت کا نظام کمزور ہو جاتا ہے۔ جس کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر تیزابی اساسی توازن بگڑ جاتا ہے اور آئنزز کا توازن برقرار نہیں رہتا۔
سردیوں میں خاص کر خواتین میں فولاد کی کمی واقع ہو جاتی ہے جس کیلئے شربت فولاد کا استعمال ضروری
ہے کیونکہ یہ جسم میں حرارت
(Thermogenesis)
پیدا کرنے میں کافی اہم کردار ادا کرتا ہے
سردیوں کے موسم میں وٹامن سی کے ساتھ شربت فولاد ایک دوسرے کی افادیت کو دوگنا کر دیتے ہیں۔
انسانی جسم میں زنک کی کمی کی وجہ سے جلد پر خشکی کے آثار نمایاں ہو جاتے ہیں اور نزلہ و زکام بھی زنک کی کمی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور اس کے علاوہ انسانی جسم کا قوت مدافعت کا انحصار بھی زیادہ تر زنک پر ہی ہے۔جڑی بوٹیوں پر مبنی چائے اور جوشاندے
روس میں سائیرنیا کی شدید سردی میں ایک خاص بوٹی کا جوشا ند ہ جس کو ایلوتھروکو کسن ٹی کوسس

(Eleutherococcus senticosus)

کہتے ہیں جس کو روسی جن سنگ کے نام سے منسوب کرتے ہیں۔ فیکٹری ورکروں کو پلایا جاتا ہے جس سے وہ سردیوں کے موسم میں بھی بآسانی اپنا کام سر انجام دے سکتے ہیں اور فیکٹری ورکروں کی تعداد سردیوں میں کم نہیں ہوتی۔ ورنہ اس کے بغیر تقریباً 80فیصد لیبر سردیوں میں کسی نہ کسی مرض میں مبتلا ہو کر چھٹی لینے پر مجبور ہو جاتی تھی ۔
جن سنگ کے جوشاندے سرد ممالک میں چائے کے طور پر پئے جاتے ہیں۔ جس کو جن سنگ ٹی کی شکل میں بھی مارکیٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔ ہمارے ہاں استعمال ہونے والی چائے بھی اسی وجہ سے مقبول ہوئی کہ یہ وقتی طور پر انسان کے جسمانی نظاموں کو تیز کر دیتی ہے اور محرک کے طور پر کام کرتی ہے۔ میتھروں کا جوشاندہ سردیوں میں بہترین ٹانک ہے اور سردی کے اثرات سے بچاتا ہے۔ شہد اور پانی کو ملا کر پکا کر پینے سے انسان سردی کے اثرات سے محفوظ رہ سکتاہے ۔ بچوں کو سوتے وقت شہد دینا ان کو نمونیا وغیرہ سے دور رکھتا ہے۔ کھجوروں کا سردیوں میں استعمال سردی کے منفی اثرات کو کم کرنے میں کافی مدد دیتا ہے۔ بادیاں خطائی والی چائے کشمیری قبیلوں میں سردیوں میں بڑے شوق سے پی جاتی ہے اور عبقری کا بنفشی قہوہ بہترین ٹانک ہے جو صدیوں سے آزمودہ قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ فلو‘ نزلہ اور زکام کا بہترین علاج بھی ہے اور اس سے بچاﺅ کا ذریعہ بھی‘ سردیوں میں صبح و شام اس کا استعمال فلو‘ نزلہ اور زکام سے محفوظ رکھتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں بدن پر خشکی ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ گلیسرین اور عرق گلاب خالص کا آمیزہ جسم پر مالش کرنے سے خشکی ختم ہو جاتی ہے۔ اگر روغن خشخاش کا استعمال کر لیا جائے تو یہ نہایت مفید ہے اور نمی قائم رکھنے والی بازار میں بکنے والی قیمتی کریم (Moisturing Cream)

سے ہزار درجہ بہتر اور سستا ہے۔ ویزلین‘ جست‘ اوکسائیڈ اور روغن خشخاش کا مرکب جلد کیلئے بیحد مفید ہے۔
سردیوں میں مونگ پھلی کا استعمال انسانی جسم میں نائٹروجن اور لحمیات کی کمی کو پورا کرتی ہے اور یہ وہ خوراک ہے جو امریکہ کے صدر سے لے کر پاکستان میں جھونپڑی میں رہنے والا انسان بھی استعمال کرتا ہے اور بہترین لحمیات کا خزانہ ہے۔ عام طور پر لوگوں میں یہ شکایت ہوتی ہے کہ مونگ پھلی کھانے سے بلغم ہو جاتی ہے۔ اچھی بھونی ہوئی مونگ پھلی بلغم پیدانہیں کرتی۔ اس کے ساتھ گڑ کا استعمال ضرور کریں۔

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی دودھ، دہی کا استعمال بھی عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں اس روایتی قدیم مشروب سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ لسّی ایک ایسا مشروب ہے جو گرمی کی شدت کم کر کے پیاس کو تسکین پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں معدہ و جگر جیسے امراض سے نجات دلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالات بدلنے کے ساتھ ساتھ ہماری روایات اور طور طریقے بھی تبدیل ہو گئے ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ گھر آنے والے مہمانوں کی تواضع لسّی یا چھاچھ سے کی جاتی تھی۔ لوگ ناشتے میں اور دوپہر کے کھانے میں لسّی کا استعمال ضروری تصوّر کرتے تھے لیکن آج کل کے دور میں اس روایتی شفاء بخش مشروب کی جگہ مصنوعی طریقوں سے تیار کی جانیوالی کولڈ ڈرنکس نے لے لی ہے۔ اور اب لسّی کو غریبوں کا مشروب تصوّر کیا جانے لگا ہے۔ مغرب کی روایات اپناتے اپناتے ہم بہت سے ایسے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں جن کے مضر اثرات ہماری صحت کو تباہ کر رہے ہیں۔ لسّی پینے سے جوصحت بخش فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ان کا جائزہ یہاں پیش کیا جارہا ہے۔
پیٹ کے عوارض
لسّی کا استعمال کرنیوالے افراد پیٹ اور آنتوں کے عوارض سے محفوظ رہتے ہیں۔ یورپ میں ہونیوالی حالیہ تحقیق کی رو سے انسان کی آنتوں میں ایک خاص قسم کا جرثومہ پیدا ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ ہزاروں کی تعداد میں منتقل ہو جاتا ہے۔ لسّی میں پائے جانیوالے عناصر اس جرثومے کا مقابلہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا سبب بنتے ہیں۔
ایندھن کا کام
لسّی میں پایا جانیوالا تیزابی مادہ دماغ کیلئے بطور ایندھن کام کرتا ہے اور کمزور اعصاب کیلئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اسی لئے اسے مقوی اعصاب قرار دیا جاتا ہے۔
ہاضمے میں معاون
لسّی سے غذا کے ہاضمے اور تغذئیے میں مدد ملتی ہے اور نظام انہضام کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ بدہضمی کے مریضوں کیلئے چاٹی کی لسّی نہایت عمدہ غذا ہے۔
بالوں کی سفیدی
لسّی کا مسلسل استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے روکتا ہے۔
دوا کا کام
اسہال، پانی کی کمی اور پیچش جیسے وبائی امراض کے علاج میں لسّی موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
قوت کی بحالی
لسّی کا ایک گلاس گرمی کی شدت کم کر کے جسمانی قوت بحال کرتا ہے۔
دیگر امراض
یونانی اطباء کا ماننا ہے کہ لسّی کا بکثرت استعمال معدہ جگر اور فساد خون کے مختلف امراض کیلئے مفید رہتا ہے۔
صحت مند زندگی
ماہرین طب کا خیال ہے کہ وہ علاقے جہاں دہی اور لسّی کے استعمال کا رواج ہوتا ہے۔ وہاں کے افراد کی صحت اور عمر عام لوگوں کی نسبت زیادہ اچھی اور طویل ہوتی ہے۔
لسّی کے صحت بخش فوائد اپنی جگہ لیکن دمہ، کھانسی دائمی نزلہ اور نقرس امراض میں مبتلا افراد کو دہی اور لسّی سے پرہیز کرنا چاہئے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

برسات کے موسم میں کھانے پینے میں احتیاط کی ہدایت

برسات کے موسم میں ممکنہ بیماریوں سے بچاؤ کےلیے حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بارش کے موسم میں گیلی دیواروں، درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو چھونے سے گریزاں رہیں  دوران برسات کے موسم گھروں میں اور خاص طور پر گھروں سے باہر ربڑ اور پلاسٹک کی چپل یا جوتے ضرور پہن کر جائیں، صرف ضرورت کے تحت ہی بجلی کی چیزوں کو چھوئیں اور بورڈ وغیرہ کے نزدیک کم سے کم جائیں خاص طور پر بچوں کو بجلی کی تمام چیزوں سےدور رکھیں۔ انہو ں نے کہا کہ برسات کے موسم میں ہمیں اپنی صحت کا زیادہ اچھے طریقے سے خیال رکھنا چاہیے اس لیے پانی کو ہمیشہ اچھی طرح ابال کر ٹھنڈا کر کے پیئیں، کھانے پینے کی اشیا کو گرد آلود ماحول اور مکھیوں سے محفوظ رکھیں کھانے والی اشیا ہمشہ ڈھانپ کر رکھیں کیونکہ برسات کے موسم میں کیڑے مکوڑے زیادہ ہوتے ہیں۔ پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح صاف پانی سے دھو کر استعمال کریں اور گلی سڑی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر اے ڈی سجنانی نے کہا کہ دوران مرض مریض کا کھانا پینا ہرگز بند نہ کریں بلکہ ہلکی پھلکی اور زود ہضم غذا مثلا کھچڑی، دہی ، دلیہ اور کیلا وغیرہ دیتے رہیں تا کہ معدہ بھی خالی نہ رہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal