Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

مباشرت سے پہلے کی احتیاطیں

مباشرت سے پہلے کی احتیاطیں

مباشرت سے پہلے کی احتیاطیں

جس رات مباشرت کرنے کا خیال ہو اس روز پہلے ہی سے تیاری کر لینی چاہیئے. صبح کے وقت مرغن غذا ہونی چاہیئے. گھی مکھن اور بالائی وغیرہ کا استیعمال فائدہ مند ہوتا ہے. رات کو غذا ذودہضم ہونی چاہیئے. دونوں فریقوں میں سے کسی ایک کو بھی کسی قسم کی منشی چیز کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے. ترش اور گرم اشیائ سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے. اس رات نمک کا استعمال بھی کم رکھنا بہتر ہے. شام کو کھانے کے بعد چہل قدمی کرنی چاہیئے اور اسی کے بعد علیحدہ علیحدہ سو جانا چاہیئے. سونے سے پہلے مرد کو پیشاب کر لینا چاہیئے کھانے کے تقریبا چار گھنٹے بعد اٹھیں اور بیوی سے کہیں پیشاب وغیرہ سے فارغ ہو جائے کیونکہ اس سے اندام نہانی کی زائد رطوبت خارج ہو کر تنگی پیدا کرتی ہے اور زیادہ لذت حاصل ہوتی ہے اگر عورت کو جلد منزل کرنا ہے تو اسے پیشاب کا مت کہیں. مرد کو دوبارہ اس وقت پیشاب نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے شہوت اور قوت میں کمی آتی ہے اور انزال جلدی ہو جاتا ہے. اکثر لوگ چار پائی پر مباشرت کرتے ہیں لیکن طبی نگاہ سے زمین پر گدہ بچھا کر مباشرت کرنے سے زیادہ لطف آتا ہے اور یہ طریقہ حمل کے لیے بھی زیادہ مفید ہے اور دراصل مباشرت کا اصل مقصد بھی یہی ہونا چاہیئے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

شادی سے پہلے زندگی

شادی سے پہلے

شادی سے پہلے زندگی

اچھی سائٹ کے ذریعےسب سے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ ہمیں شادی سے پہلے زندگی کس طرح گزارنی چاہئے ؟ ہر نوجوان مرد کو چاہئے کھ وھ شادی سے پہلے سادہ زندگی بسر کرے تاکھ اس کی ازواجی زندگی کامیاب ھو جس طرح دنیا میں ھر کام کرنے کےقاعدے ہوتے ھیں اگر ان کے مطابق کام کیا جائے تو کام اچھی طرح ھو جاتا ہے اور اگر کام قاعدے سے نہ کیا جائے تو اس طرح کام بگڑ جاتا ہے. اسی طرح سادہ زندگی بسر کرنے کے بھی اصول متعین ھیں جو ھر غیر شادی شدہ نوجوان کو اپنانے چاہئیں وہ اصول مندرجہ ذیل ہیں
ہر نوجوان کو چاہئیے کہ وہ صبح سویرے اٹھے اورحوائج ضروریھ سے فارغ ھو کر سیر کے لیے نکل چائے صبح سویرے دیر تک سونا انسان کے جنسی ضبط کو کمزور کرتا ہے.اس کی وجہ یہ ہے کہ قدرتی نیند تو پوری ھو چکی ھوتی ہے مگر کاہلی کی وجہ سے انسان غنودگی کی حالت میں پڑا اونگھتا رھتا ہےاس وقت تک خوراک ہضم ھو جانے کے معد معدے سے انتڑیوں میں پہنچ چکی ہوتی ہے اور اس فضلہ اوررطوبت گردے، مثانے اور پیشاب، پاخانہ کی جگہ میں جمع ھو کر دماغ کو گندے خیالات چڑھاتی ہیں جس کی وجہ سے شہوانی خیالات انسان کو پریشان کرنا شروع کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو احتلام اکثر صبح کے وقت ہوتا ہے. اس لیے انسان جتنی صبح بسترسے اٹھے گا انتا ہی اچھا ھوگا اس کے علاوہ اس بات کا خیال بھی رکھنا چاہئے کہ بستر ہلکا اور سخت ھونا چاہئیے. اس کا فائدہ یہ ھو گا کہ سردی کی وجہ سے نیند آسانی سے نہ آ سکے گی اور جسم گرمی سردی برداشت کرنے کا عادی ھو جائے گا. اس سے طبعیت عیش وعشرت کی طرف مائل نہ ھو گی. پرانے زمانے میں لوگ بہادر اور دلیر اسی وجھ سے ھوتے تھے کہ انہیں لاڈ پیار سے پال کر کاھل اور سست نہیں بنایا جاتا تھا بلکہ شروع ہی سے سختی جھیلنے کا عادی بنایا جاتا تھا.. اس لیے آج کل کے آرام طلب والدینکو چاہئیے کہ وہ اپنی اولاد پر رحم کریں اور اسے شروع ہی سے سختیاں برداشت کرنے کی عادت ڈال کر دلیر اور دلاور بنائیں تاکہ مصیبت پڑنے پر وہ خودکشی کر کے اپنے والدین کا نام بدنام نہ کرے بلکہ ہمت اور حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کرےاور کامیاب زندگی گزارے

سادہ اور جلد ہضم ھو جانے والی خوراک کحانی چاہئیے جس میں مرچ مصالحے اور کھٹائی کم ھو مرچ اور کھٹئی استعمال کرنے سے جسم میں گرمی بڑھتی ہے اور گرمی بڑھنے سے مادہ منویہ کمزور اور پتلا ھو جاتا ہے اور اس سے شھوانی جزبات بھی بھڑک اٹھتے ہیں. جو خوراک بڑی دیر میں ہضم ھوتی ہے ایسے لوگوں کو زیادہ مرغن غذا بھی نہیں کھانی چاہئیے کیونکھ یہ سب شہوانی جذبات بھڑکاتی ہیں

ایسے نوجوانوں کا لباس موسم کے مطابق لیکن نہایت سادہ ھونا چاہئیے ضرورت سے زیادہ نرم گرم یا ٹیپ ٹاپ نہ ھو کیونکہ اس سے انسان غیر ضروری طور پر آرام پسند، نازک مزاج، فضول خرچ اور نمودونمائش کا دلدادہ ھو جاتا ہے
ایسی کتابیں بالکل نہ پڑھی چائیں ایسے راگ بالکل نہ گائے جائیں یا سنے جائیں ایسے تماشے یا فلمیں نہ دیکحی جائیں جن میں مردوں اور عورتوں کے عشق و محبت کے تذکرے یا نظارے شہوت انگیز انداز مین پیش کیے گئے ھوں کیونکہ ان باتوں سے نوجوان مردوں اور عورتوں کی طبیعتوں پر برا اثر پڑتا ہے مردوں کو عورتوں کی صحبت میں اور عورتوں کو مردوں کی صحبت میں اٹھنے بیٹھنے سے پرھیز کرنا چاھئیے. خاص کر تنھائی میں مرد کے پاس بیٹھنا درست نہیں ہے . غیر مردوں اور عورتوں کا ایک جگا تنھائی میں بیٹھنے کا نتیجہ ننانوے فیصد خراب ہی نکلتا ہے

ایسے مردوں کو چاہئیے کہ وہ صبح کے وقت باقاعدگی سے کھلی ھوا میں ورزش کریں. اس سے دوران خون تیز ھوتا ہے اور کھانا اچھی طرح ہضم ھو جاتا ہے اور جسم بھی مضبوط ھوتا ہے . صحت ٹھیک رہنے اور مضبوط بننے سے جو ہر زندگی بآسانی جسم اور دماغ میں جذب ھوتا ہے اور انسان کی دماغی اور قوتیں بڑھتی ہیں

کھانا کھانے کے بعد اور صبح سو کر اٹھنے کے بعد دانت ضرور صاف کرنے چاھیئں

روزانہ تازہ پانی سے غسل کرنا چاہیئے. ٹھنڈی ھوا اور ٹھندے پانی کی عادت جتنی زیادہ ھو گی صحت اتنی اچھی ھو گی. یہی وجہ ہے کہ پہاڑوں پر بسنے والے مردوں اور عورتوں کی صحت میدانوں میں رہنے والے مردوں اور عورتوں سے زیادہ اچھی ھوتی ہے. سردی گرمی سے خوف کھانا اور برداشت کی طاقت کھو دینا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ھے

نماز پنجگانہ باقاعدگی سے ادا کرنی چاہیئں خدا کی یاد میں مشغول رہنا چاہیے اپنے دل کی گہرائیوں میں اس پاک ذات کے ہر جگہ حاضر ھونے کاخیال بٹھانا چاہیئے. یہاں تک کہ ہر زرے میں اس کی بے عیب اور پاک ذات کا جلوہ نظر آنے لگے. اس سے فائدہ یہ ہے کھ دل روز بروز مضبوط ھوتا چلا جائے گا اور دنیا کی ہر چیز سے خوف جاتا رہے گا. اس کے علاوہ اس کی رضا میں راضی رہنا سیکھ جائو گے اور خدا پر توکل کرنے لگو گے. اس سے تم مصیبت میں اپنے آپ کو مظبوط پاؤ گے اور یہ سمجھو گے کہ خدا میرے ساتھہ ہے. شروع شروع میں یہ کام مشکل معلوم ھو گا لیکن اگر خدا کی یاد کو اپنا ایک ضروری فرض سمجھ کر پورا کرنے لگو گے اور خود کو ایک بے بس بچے کی طرح اس کی مرضی کا پابند کروگے اور اپنی ہر ضرورت اور خواہش کو خدا کے سامنے بیان کر کے اس سے اسی طرح امداد چاہا کرو جس طرح بھوک لگنے پر ایک بچہ اپنی ماں سے روٹی مانگتا ہے تو تم کو ہر طرف خدا کا ہاتھہ کام کرتا نظر آنے لگے گا اور خدا سے تمہارا رشتہ روز بروز مضبوط ھوتا چلا جائے گا. اس کی بندگی اور عبادت میں لذت ملنے لگے گی

ہفتے عشرے میں یا کم از کم مہینے میں ایک بار فاقہ ضرور کرنا چاہیئے یہ چیزیں نہ صرف انسان کی عقل کو خراب کر دیتی ہیں بلکہ اسے حیوانات سے بھی گیا گزرا بنا دیتی ھیں. اس کی جسمانی اور روحانی طاقت کو تباہ کر ڈالتی ھیں

ایسے دوستوں کی صحبت سے بچنا چاہیئے جو سادہ زندگی کا مذاق اڑاتے ہیں یا اس کو نا ممکن سمجھتے ہوں. انسان کا شیطان انسان ہی ھوتا ہے اس قسم کے دوست احباب تمہارے مقصد کی راہ میں رکاوٹ ثابت ھوں گے کیونکھ ان کی سب سے بڑی خواہش یہی ھو گی کہ تم ان ہی جیسے بنو اور ان سے علیحدہ ھو کر ان سے بہتر نہ بن سکو. اس قسم کے لوگوں سے بحث کرنا بے کار ھوتا ہے کیونکہ ان پر کوئی دلیل اثر نہیں کرتی الٹا وقت ہی ضائع ھوتا ہے

اگراللّھ سے یہ دعا مانگی جائے کہ وہ تم سے بری عادتیں اور برے ساتھی چھڑا دے اور نیک عادتیں اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے تو وہ بھی ضرور تمہاری مدد کرے گا

اس کام میں عورتیں بھی مردوں کو بہت مدد دے سکتی ھیں. انہیں چاہیئے کہ اپنے بیٹوں بھائیوں اور خاوندوں کی خوراک پوشاک خیالات اور عادات کی نہایت اختیاط اور غور سے نگرانی کریں. عورت گھر کی رانی ھوتی ھے اور وہ ان سب انتظام عورت ہی کے ہاتھوں میں ھوتا ہے وہ مردوں کو جو چاہیں کھلا سکتی ھیں

شادی کے بعد بھی مردوں کو چاہیئے کہ وہ یہ اصول اپنائے رھیں اس سے ان کی طاقت اور صحت بحال رہے گی اور ان کی ازواجی زندگی نہایت خوشگوارگزرے گی. بیویوں کو بھی خاص طور پر خاوندوں کے اس راستے پر چلنے میں ان کی مدد کرنی چاہیئے کیونکہ اس طرح وہ خاوندوں کی کمزوریوں کو طاقت میں تبدیل کر سکتی ھیں پھر اس سے نہ صرف ان کی صحت اچھی رہے گی بلکہ ان کے خاوند کی تندرستی بھی روز بروز بڑھتی رہے گی

ان اصولوں پر کار بند ھونے سے جسم کے رگ پٹھے مضبوط رہتے ہیں بدن میں چستی آتی ہے. خوب دل لگا کر کام کرنے کی امنگ پیدا ھوتی ھے. خوراک ہضم ھو کر جزوبدن بنتی ہے اور جسم روزبروز طاقت ور ھوتا چاتا ہے آنکھیں ناک اور کان کی طاقتیں تیز ھوتی ہیں. جسم بڑھاپے میں بھی تندرست رہتا ہے. کوئی بیماری پاس نہیں پھٹکتی اور انسان آخری گھڑی تک تندرست اور توانا رہ کر زندگی کا پورا پورا لطف اتھاتا ہے. دماغی طاقت روز بروز بڑھتی ہے. انسان اپنی زندگی کے تجربات سے پورا پورا فائدہ اتھاتا ہے. ملک و قوم کی خدمت کر کے عزت اورر شہرت حاصل کرتا ہے. اسطرح مرنے کے بعد بھی اس شخص کو یاد رکھا جاتا ہے

سو فیصد مکمل جنسی علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

al_shifa.herbal@yahoo.com 0313 9977999

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کا

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کامجموعہ

(PMS)

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کا مجموعہ (PMS) میں ،جسمانی ، جذباتی ،نفسیاتی اور مزاج میں خلل ہونا وغیرہ شامل ہیں ۔یہ علامات انڈٖوں کے اخراج کے وقت (ماہواری آنے سے تقریبأٔٔ 7 سے 10 دِن پہلے)سے ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیںاور یہ علامات ماہواری کے آغاز کے ساتھ ختم ہوتی ہیں۔تقریبأٔ 80 فیصد عورتیں ، ماہواری سے پہلے کی علامات محسوس کرتی ہیں۔

مزاج کے حوالے سے ،ماہواری سے پہلے کی علامات میں سب سے زیادہ ظاہر ہونے والی علامات درجِ ذیل ہیں۔
# ناراضگی اور چڑچڑاہٹ
# تشویش
# تناؤ
# ڈپریشن
# رونا
# معمول سے زائد حِسّاسیت
# مزاج میں معمول سے زیادہ ردّوبدل ہونا
جسمانی علامات کے حوالے سے ،ماہواری سے پہلے کی علامات میں سب سے زیادہ ظاہر ہونے والی علامات درجِ ذیل ہیں۔
# تھکن
# سُوجن (رطوبتوں کے جمع ہونے کی وجہ
# وزن میں اِضافہ
# چھاتیوں میں دُکھن
# ایکنی(چہرے پر دانے
# نیند میںخلل یعنی بہت زیادہ سونا یا بہت کم سونا (بے خوابی)،
# بھوک میں تبدیلی ہونا یعنی ضرورت سے زائد کھانا یا بعض غذاؤں کی معمول سے زیادہ طلب یا خواہش

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی تشخیص

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی تشخیص،مشکل ثابت ہو سکتی ہے کیوں کہ بہت سی طبّی اور نفسیاتی کیفیات اِن علامات سے مماثلت رکھتی ہیں یا اِ ن علامات کو مزید شدید بنا سکتی ہیں۔اِن علامات کی تشخیص کے لئے کوئی لیباریٹری ٹیسٹ دستیاب نہیں ہیں۔تشخیص کے سب سے زیادہ مفید طریقے کے طور پر ماہواری کی ڈائری کو استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں گزشتہ کئی ماہ کے دوران اِس موقع پر پیدا ہونے والی جسمانی اور جذباتی علامات کا اندراج ہوتا ہے۔اگر یہ تبدیلیاں مسلسل طور پر انڈوں کے خارج ہونے کے وقت کے قریب قریب(اگلی ماہواری آنے سے 7سے10دِن پہلے) ظاہر ہوتی ہیں اور اگریہ علامات ماہواری کے آغاز تک برقرار رہتی ہیں تو کہا جا سکتا ہے کہ غالبأٔ اِن علامات کی درست تشخیص ہوگئی ہے ۔

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی دیکھ بھال

اِن علامات کی عمومی دیکھ بھال میں صحت مند طرز زندگی پر مبنی ہوتی ہیں جس میں درجِ ذیل اُمور شامل ہیں۔
# ورزش
# گھر کے افراد اور دوست /سہیلیاں ماہواری کے دورانئے کے اےّام میں جذباتی طور پر معاونت کر سکتے ہیں۔
# ماہواری آنے سے پہلے نمک کے استعمال سے گریز کیجئے۔
# کیفین استعمال کرنے کی مقدار کم کیجئے ۔
# تمباکو نوشی ترک کیجئے۔
# الکحل (شراب)کی مقدار کم کیجئے ،اور
# پراسس کی ہوئی شکر کا استعمال کم کیجئے۔

تجویز پیش کی جاتی ہے کہ مندرجہ بالا تمام اُمور اختیار کئے جائیں،اور اِن باتوں پر عمل کرنے سے کچھ خواتین کو فائدہ حاصل ہو سکتا ہے ۔مزید یہ کہ ،بعض مطالعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وٹامن B6،وٹامن E،کیلشیم ،اور میگنیشیم کو سپلیمنٹ کے طور پر لینے سے کچھ فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔

تاہم بعض عورتوں میں یہ علامات بہت شدید ہوتی ہیں اور اُنہیں طبّی علاج کی ضرورت ہوتی ہے