Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

حدیث نبوی (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم)

حدیث نبوی (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم)

سچائی اور جنت

سچائی اور جنت
ایک مرتبہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا ”یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میرا جی چاہتا ہے کہ میں جنت میں جاﺅں بتائیے میں کیاعمل کروں“۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سچ بولو کیونکہ جب آدمی سچا ہوتا ہے تو نیکی کرتا ہے تو اس کے دل میں ایمان کی روشنی پیدا ہوتی ہے۔ جب اسے ایمان نصیب ہوتا ہے تو وہ جنت میں داخل ہوتا ہے۔

حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے آزمودہ وظائف

حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے آزمودہ وظائف
بے ہوش کو ہوش میں لانا
اگر کوئی شخص کسی صدمہ سے‘ کسی انجانے مرض کے سبب بے ہوش ہوگیا ہو تو اس کو ہوش میں لانے کیلئے باوضو یہ کلمات تین مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے مریض کے حلق میں ڈال دیں اور کچھ پانی بچا کر اس پانی کے چھینٹے مریض کے چہرے پر ماریں۔ انشاءاللہ تعالیٰ مریض فوراً ہوش میں آجائے گا۔ وہ کلمات یہ ہیں۔ لَا تَا خُذُہ سِنَة وَّلَا نَوم (آیت الکرسی)
بہن بھائی  بھائی بھائی میں لڑائی
بعض بچے شرارتی ہوتے ہیں اور بہن بھائی یا بھائی بھائی ہر وقت لڑتے رہتے ہیں اور ان کا جھگڑا کسی صورت ختم ہونے میں نہیں آتا۔ اس کے لیے ایک سو بار باوضو یہ آیت پڑھ کر تکیہ پر دم کرلے اسی طرح ایک سو بار پڑھ کر دوسرے کے تکیہ پر دم کیا جائے اور وہ تکیے الگ الگ استعمال کریں یعنی ایک کا تکیہ دوسرا استعمال نہ کرے اس کی آسان شکل یہ ہے کہ دونوں کے تکیوں کے غلافوں کا رنگ الگ الگ ہوتا کہ پہچان رہے یا ان کے نام لکھدئیے جائیں۔ یہ عمل چالیس روز کیا جائے۔ انشاءاللہ تعالیٰ آپس کی لڑائی ختم ہوجائے گی۔ وہ آیت یہ ہے
اِنَّھُم یَکِیدُونَ کَیدًا o وَّاَکِیدُ کَیدًا o(سورہ طارق)تبادلہ رکوانا
اگر کسی شخص کا تبادلہ ہوگیا اور اپنی بعض مجبوریوں کے سبب اس پر عمل نہیں کرسکتا تو اس کو منسوخ کرانے کیلئے بعد نماز عشاءسورہ لہب مکمل انیس (19) بار پڑھے اور اس عمل کے اول و آخر میں درودشریف نہ پڑھے اور پڑھتے وقت سر کھول لے یعنی سر سے ٹوپی‘ رومال‘ پگڑی اتار کر رکھ دے پھر پڑھے۔ جب تک تبادلہ رک نہ جائے برابر پڑھتا رہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس کا تبادلہ منسوخ ہوجائے گا اور وہ بدستور اپنی جگہ پر کام کرتا رہے گا۔نیند میں بچہ کا ڈرنا‘ دودھ نہ پینا‘ نظربد
اگر بچہ سوتے سوتے چونک کر اٹھ جاتا ہو یا اسے سوتے میں ڈر لگتا ہو یا بچہ دودھ نہ پیتا ہو اور اکثر بات بات پر ضد کرتا اور روتا ہو یا اسے کسی کی نظر لگ گئی ہو تو مندرجہ ذیل سورتیں پڑھ کر چینی پر دم کرکے مریض بچے کو کھلائیں یا پانی پر دم کرکے پلائیں یا مریض بچے پر روزانہ دم کریں انشاءاللہ تعالیٰ بچہ صحت مند ہوجائے گا۔ وہ سورتیں یہ ہیں۔
اول تین بار درود شریف٭سورہ فاتحہ تین بار٭آیت الکرسی تین بار٭سورة الکوثر تین بار٭سورة الکافرون تین بار‘ سورہ اخلاص تین بار٭سورة الفلق تین بار٭سورة الناس تین باراور یہ کلمات تین بار پڑھے۔ یَاحَیُّ حِینَ لَاحَیَّ فِی دَیمُومَةِ مُلکِہ وَبَقَائِہ یَاحَیُّ۔ آخر میں تین بار درود شریف۔حاجت پوری ہونے کیلئے
کسی شخص کی کوئی سخت حاجت ہوتو اسے چاہیے کہ 40 دن پوری سورہ بقرہ پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اسکی حاجت جلد پوری ہوگی۔

قرآن شریف حفظ کرنے کیلئے
اگر کوئی بچہ یا بڑاآدمی قرآن شریف حفظ کرنا چاہتا ہے تو سورہ یوسف کو روزانہ ایک مرتبہ پڑھ لیا کرے انشاءاللہ تعالیٰ قرآن شریف جلد حفظ ہوجائے گا۔

ہرقسم کی آفت سے محفوظ رہنے کے واسطے
ہر قسم کی آفت سے محفوظ رہنے کیلئے ضروری ہے کہ آیت الکرسی پڑھ کر گھر سے باہر نکلے۔ انشاءاللہ تعالیٰ وہ گھر اور اہل خانہ ہر قسم کی آفت سے محفوظ رہیں گے۔

درد سینہ
سینہ کے درد کیلئے یہ آیت لکھ کر گلے میں پہننا بہت مفید ہے۔
اَفَمَن شَرَحَ اللّٰہُ صَدرَہ لِلاِ سلَامِ (زمر‘آیت22)

کھانسی کیلئے
اگر کسی کو کھانسی ہوگئی ہو تو یہ آیت 21 مرتبہ سیاہ نمک پر دم کرکے چٹایا جائے۔”وَشَدَدنَا مُلکَہ وَاٰتَینَہُ الحِکمَةَ وَفَصلَ الخِطَابِo(ص،آیت 20)

عورت کی پستان (چھاتی) کا درد
اگر کسی عورت کی پستان میں در د ہوتا ہو تو اس کیلئے مندرجہ ذیل آیت باوضو سات بار پڑھ کر عامل اپنی مخالف پستان پر دم کرے۔ یہ عمل تین بار کرے۔ مثلاً عورت کی دائیں پستان میں درد ہے تو عامل اپنے بائیں (الٹی طرف) پستان پر دم کرے مریضہ کا عامل کے سامنے ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اس کا شوہر یا قریبی عزیز عامل کو اگر بتائے کہ مریضہ کے فلاں پستان میں درد ہے ۔ عامل آیت ذیل باوضو سات بار پڑھ کر اپنے مخالف پستان پر دم کرے۔ انشاءاللہ تعالیٰ عورت کو پستان کے درد سے آرام آجائیگا۔ وہ آیت یہ ہے۔
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمo وَاِنَّ لَکُم فِی الاَنعَامِ لَعِبرَةًط نُسقِیکُم مِّمَّا فِی بُطُونِہ مِن م بَینِ فَرثٍ وَّ دَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَآ ئِغًا لِلشّٰرِبِینَo(النحل،آیت 66)

اولاد نرینہ کیلئے
اگر کسی کے اولاد نہ ہوتی ہو یا لڑکیاںہی لڑکیاں پیدا ہوتی ہوں تو اس کیلئے میاں بیوی نماز کی پابندی کریں اور باوضو ہر نماز کے بعد یہ آیت ایک سو بار پڑھیں۔ بلاناغہ پابندی کے ساتھ پڑھنا ہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ لڑکا پیدا ہوگا۔
وہ آیت یہ ہے:۔
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمo رَبِّ لَا تَذَرنِی فَردًا وَّاَنتَ خَیرُالوَارِثِینَo(الانبیاء‘ آیت89 )

درود شریف سے ہر لاعلاج مرض کا علاج

Benefits of Durood Shareef

درود شریف سے ہر لاعلاج مرض کا علاج

ہر لمحہ دل میں کوئی چھوٹا سا درود شریف پڑھتے رہیں۔ آپ انشاءاللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خادموں میں شامل رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے سارے تفکرات کی کفایت کرے گا اور آپ کی تمام حاجات پوری کرے گا۔

حضور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جو ہر روز یا ہر شب مجھ پر درود بھیجا کرے۔ مجھ پراس کی شفاعت کرنا واجب ہوگی۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ حضورپرنور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم جہاں کہیں بھی ہو مجھ پر درود شریف پڑھتے رہا کرو۔ بیشک تمہارا درود شریف مجھ تک پہنچتا رہتا ہے۔

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کہ جو شخص

فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد مجھ پر ایک سو مرتبہ درود شریف پڑھے گا اللہ تبارک و تعالیٰ اس کی 100حاجات پوری کریگا۔

درود شریف دلوں کا نور ہے‘ گناہوں کا کفارہ ہے۔ زندہ اور مردوں دونوں کیلئے رحمت ہے۔ درود دعا بھی ہے اور دوا بھی۔ درود سوغات بھی ہے۔ درود اللہ اور ملائکہ کی سنت بھی اور قبولیت دعا کا سبب بھی۔ (ہر دعا کے اوّل و آخر درود شریف پڑھنا چاہیے) چند آسان مگر عظیم برکات کے حامل درود شریف درج ذیل ہیں۔

روحانی ترقی کے لیے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ لَمحَةٍ وَّ نَفَسٍ بِعَدَدِ کُلِّ مَعلُومٍ لَّکَ۔

اس درود شریف کا کثرت سے ورد کرنے والا بہت جلد روحانی ترقی حاصل کرے گا اور غیب سے اصلاح ہوگی۔

ہر مشکل کا حل

کوئی بھی ایسی مشکل جس سے چھٹکارا ناممکن نظر آرہا ہو ایسی حالت میں روزانہ ایک ہزار دفعہ اس درود کو پڑھنا مشکلات میں کفایت کرتا ہے۔

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلٰی سَیَّدِنَا مُحَمَّدٍ قَدضَاقَت حَیلَتِی اَدرِکنِی رَسُول اللّٰہ

برائے کشادگی رزق

جو کوئی اپنے رزق میں برکت‘ فراخی اور کشادگی چاہتا ہو اور صدقہ دینے کیلئے اس کے پاس کوئی چیز نہ ہو تو اس درود کو پڑھے اس سے رزق میں وسعت اور برکت ہوتی ہے اور یہ صدقہ کا نعم البدل بن جاتا ہے۔

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَرَسُولِکَ وَصَلِّ عَلٰی المُومِنِینَ وَالمُومِنَاتِ وَالمُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِo

ہر لاعلاج مرض کے لیے

کسی بھی قسم کا مرض ہوجو ٹھیک ہونے میں نہ آرہا ہوتو اس درود پاک کا شفاءہونے تک کثرت سے ورد کرنا انتہائی مجرب ہے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَولَانَا مُحَمَّدٍ طِبِّ القُلُوبِ وَدَوَائِہَا وَعَافِیةِ الاَبدَانِ وَ شِفَائِہَا وَنُورِالاَبصَارِ وَضِیَائِہَا وَعَلٰی اٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَ بَارِک وِسَلِّمo

گناہوں کی معافی کے لیے

(بروز جمعة المبارک بعد نماز عصر80 باریہ پڑھیں تو80 سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَاٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَسَلِّمo

چوری، خوف، حادثات سے حفاظت کے لیے

جس شخص کو چوری کا ڈر ہویا کسی قسم کا خوف ہوتو اس درود کو ورد زبان رکھیں انشاءاللہ حفاظت ہوگی۔

صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا کَمَا یَنبَغِی الصَّلٰوةُ عَلَیہِo

درود خضری کے بھی بے شمار فوائد ہیں اور اسی طرح خوف و حادثات سے حفاظت کیلئے بہت مجرب ہے۔

صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَبَارِک وَسَلِّم o

درود دیدار

مزارع الحسنات میں درج ہے کہ اگر کوئی شخص اس درود شریف کو پڑھے تو ستر ہزار فرشتے ایک ہزار دن تک اس شخص کے نامہ اعمال میں نیکیاں لکھتے رہتے ہیں۔ پہلی امتوں کی عمریں ہزار ہزار سال ہوتی تھیں اس لیے وہ عبادت بھی زیادہ کرتے تھے۔

اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی عمریں تو کم کردیں لیکن عبادت کاثواب ہزار گناہ کردیا۔ جذب القلوب میں لکھا ہے کہ ”جو شخص محبت اور پاکیزگی کے ساتھ ہمیشہ پڑھے گا وہ دیدار نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرف ہوگا۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَاتُحِبُّ وَتَرضٰی لَہ

درود الطاہر

حضرت شیخ عبدالکریم الشرابانی رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب میں لکھا ہے کہ ”درود شریف پڑھنے سے منہ کی بدبو دور ہوجاتی ہے شرط یہ ہے کہ ایک ہی سانس میں گیارہ بار پڑھا جائے۔

شیخ شرابانی رحمتہ اللہ علیہ اور دوسروں نے کئی مرتبہ آزمایا ہے اور یہ طلوع سحر کی مانند سچا ثابت ہوا۔

درود شریف: اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلَی النَّبِیِّ الطَّاہِرِ

درود خاص

اس درود پاک کی رحمتیں اور برکتیں اور فوائد لکھنا ناممکن ہے اس درود پاک کو پڑھنے والا ولی اللہ بن جاتا ہے۔ جب بھی کبھی رنج و غم یا اچانک مصیبت نازل ہوجائے تو اس درود شریف کاورد کریں انشاءاللہ تعالیٰ تمام مشکلات حل ہوجائینگی۔درود خاص یہ ہے:

صَلَّی اللّٰہُ عَلَیکَ یَامُحَمَّدُ نُورمِّن نُورِ اللّٰہ

جادو سے بچنے کے لیے

جادو سے بچنے کے لیے
how ,to ,stay ,protected ,from evil ,magical ,powers and spells
مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور کے سات دانے صبح نہار منہ کھالیں‘ اگر مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور نہ ملے تو کسی بھی شہر کی عجوہ کھجور استعمال کرسکتے ہیں۔ حدیث میں آتا ہے جو شخص عجوہ کھجور کے سات دانے صبح کے وقت کھالیتا ہے اسے زہر اور جادو کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔  (صحیح بخاری)
دوسری احتیاطی تدبیر وضو ہے‘ کیونکہ باوضو مسلمان پر جادو اثر انداز نہیں ہوسکتا اور وہ فرشتوں کی حفاظت میں رات گزارتا ہے۔ ایک فرشتہ اس کے ساتھ رہتا ہے اوروہ جب بھی کروٹ بدلتا ہے فرشتہ اس کے حق میں دعا کرتے ہوئے کہتا ہے: ”اے اللہ! اپنے اس بندے کو معاف کردے کیونکہ اس نے طہارت کی حالت میں رات گزاری ہے۔“ (صحیح ترغیب ترہیب)
باجماعت نماز کی پابندی
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی پابندی کی وجہ سے انسان شیطان سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”کسی بستی میں جب تین آدمی موجود ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا نہ کریں تو شیطان ان پرغالب آجاتا ہے سو تم جماعت کے ساتھ رہا کرو کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کا شکار کرتا ہے جو ریوڑ سے الگ ہوجاتی ہے۔ (صحیح ابوداود) (صفحہ 396)
بیت الخلا میں جاتے ہوئے اس دعا کو پڑھنا
ناپاک جگہ پر شیطان کا گھر اور ٹھکانہ ہوتا ہے اس لیے اس میں کسی مسلمان کی موجودگی کو شیطان غنیمت تصور کرتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ بیت الخلا میں جاتے ہوئے یہ دعا پڑھا کرتے تھے (اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِث) (صحیح بخاری) (صفحہ 397 )
اے اللہ میں خبیث جنوں اور جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں

خنزیر کا گوشت حرام کیوں ہے؟

خنزیر کا گوشت حرام کیوں ہے؟

السلام علیکم۔
اس میں رتی برابر بھی شک و شبہ نہیں کہ اللہ تعالی اور اسکے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی احکامات کے تحت حرام کردہ فہرست میں*ہر چیز انسان کے لیے مضر ہے جبھی اسے حرام قرار دیا گیا اور حلال کردہ فہرست میں کسی نہ کسی حوالے سے یقینا خیر اور بھلائی ہے جبھی اسے حلال کیا گیا۔ کیونکہ اللہ تعالی اپنے بندوں پر سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک رحمۃ اللعالمین اور مومنین کے لیےہر طرح سے بہتری کے لیے حریص ہیں۔
یہ ایک مسلّمہ حقیقت ہے کہ اِسلام اپنے ماننے والوں کو مذہب اور سائنس دونوں کا نور عطا کرتا ہے۔ اِس لئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اِسلام دُنیا کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ دِین ہے، جو نہ صرف قدم قدم سائنسی علوم کے ساتھ چلتا نظر آتا ہے بلکہ تحقیق و جستجو کی راہوں میں سائنسی ذِہن کی ہر مشکل میں رہنمائی بھی کرتا ہے۔ اسلامی احکامات کی سائنسی توجیہہ تلاش کرنا اور بیان کرنا کہیں بھی خلاف از اسلام نہیں بلکہ عین منشائے اسلام ہے۔ جدید دور میں اہم ضرورت ہے کہ نسل نو کو بالخصوص اور جدید ذہین کو بالعموم اسلامی احکامات میں موجود حکیمانہ معارف و رموز سے آگاہ کرکے انہیں اسلام کی

Practical & Scientifical Approach

اور قابل عمل ثابت کرکے انہیں اسلام کی عظمت و وسعت سے آگہی دی جائے۔ اور پھر مغربی معاشروں میں پیداشدہ مسلمان بچوں کی تعلیم و تربیت میں لاجک و ریزننگ ۔

Logic & Reasoning

کا عنصر نمایاں ہوتا ہے وہہر بات کو عقل و دانش کی کسوٹی پر پرکھ کر قبول کرنا چاہتے ہیں۔
اللہ تعالی نے بھی قرآن حکیم میں انسانی نفسیات کے اس تقاضے کو مدنظر رکھتے ہوئے احکم الحاکمین ہونے کے باوجود اپنے احکامات کی عقلی توجیہہ بیان کرکے اپنے بندوں* یا ملائکہ کو مطمئن فرمایا ہے۔ قرآن حکیم میں سورہ البقرہ آیت 30-35 میں تخلیق آدم کے وقت ملائکہ کا اپنا تسبیح و تقدیس الہی کا بیان کرکے حضرت آدم کی خلافت پر فساد انگیزی وخونریزی کے مسئلے کا اٹھانا اور اسکے جواب میں اللہ تعالی کا حضرت آدم علیہ السلام (اور انسان) کی علمی برتری ثابت کرنا
وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَـؤُلَاءِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
اس بات کا مظہر ہے کہ اللہ کریم نے فرشتوں پر حضرت آدم علیہ السلام کی علمی فضیلت کا اجاگر کرکے انہیں مطمئن کیا۔
اسی طرح حضرت ابراھیم علیہ السلام کا اپنے اطمینان قلب کے لیے اللہ تعالی سے سوال کرنا کہ میرے رب مجھے دکھا تو موت کے بعد کیسے زندہ کرتا ہے۔ اللہ تعالی نے پوچھا۔ کیا تم ایمان نہیں رکھتے۔ ابراھیم علیہ السلام نے عرض کیا۔ بےشک ایمان رکھتا ہوں۔ مگر اطمینان قلب چاہتا ہوں۔
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِـي الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِن قَالَ بَلَى وَلَـكِن لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِي (القرآن ۔ 2:260)
اسی طرح کئی اور مثالیں ہیں جن میں اسلام کو بالجبر نافذ کرنے کی بجائے اسکے احکامات کی حکمتیں بیان کرکے عقلی و قلبی تسکین کے ذریعے نفاذ احکام کی ترغیب ملتی ہے۔

قرآن حکیم میں خنزیر کا حرام ہونا ۔
قرآن حکیم میں اللہ رب العزت نے متعدد مواقع پر خنزیر کو حرام قرار دیا ہے۔

إنما حرم عليكم الميتة والدم ولحم الخنزير وما أهل به لغير الله فمن اضطر غير باغ ولا عاد فلا إثم عليه إن الله غفور رحيم” (سورة البقرة الآية 173)

ترجمہ: اس نے تم پر صرف مُردار اور خون اور سؤر کا گوشت اور وہ جانور جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام پکارا گیا ہو حرام کیا ہے، پھر جو شخص سخت مجبور ہو جائے نہ تو نافرمانی کرنے والا ہو اور نہ حد سے بڑھنے والا تو اس پر (زندگی بچانے کی حد تک کھا لینے میں) کوئی گناہ نہیں، بیشک اﷲ نہایت بخشنے والا مہربان ہے۔

ایک اور مقام پر فرمایا ۔

قُل لاَّ أَجِدُ فِي مَا أُوْحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْـزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ ۔۔۔۔ (سورہ الانعام ۔ 145)
ترجمہ : آپ فرما دیں کہ میری طرف جو وحی بھیجی گئی ہے اس میں تو میں کسی (بھی) کھانے والے پر (ایسی چیز کو) جسے وہ کھاتا ہو حرام نہیں پاتا سوائے اس کے کہ وہ مُردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا سؤر کا گوشت ہو کیو نکہ یہ ناپاک ہے یا نافرمانی کا جانور جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام بلند کیا گیا ہو

اسی طرح ۔ سورہ النمل ۔ آیت 115، سورہ المائدہ ۔ آیت 3، میں بھی خنزیر کی حرمت کے واضح احکامات آئے ہیں۔

بائبل میں سؤر و خنزیر کی ممانعت ۔

مزے کی بات ہے کہ بائبل میں بھی خنزیر کے گوشت کی ممانعت موجود ہے ۔
You may not eat the meat of these animals (pig) or even touch their carcasses. They are ceremonially unclean for you.
Leviticus 11:8)؃)
اور تم سؤر اور اس طرح کے جانور کا گوشت نہ کھاؤ ۔ حتی کہ انکی مردہ لاش یا پنجر کو بھی مت چھوؤ۔ کیونکہ وہ غلیظ ہیں۔ Leviticus 11:8)؃)

لیکن چونکہ یورپی و مغربی معاشرہ مذہب سے انتہائی دور چلا گیا ہے اس لیے وہ اپنے الہامی کتاب کے احکامات کی پرواہ بھی نہیں کرتے۔البتہ ایونجالسٹ عیسائی جو نسبتا اپنے مذہب سے قریب ہیں وہ آج بھی خنزیر کا گوشت نہیں کھاتے۔

طبی طور پر مضر صحت گوشت ۔
سؤر یا خنزیر کے گوشت میں سائنسی و طبی اعتبار سے بےشمار خرابیاں ہیں ۔ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔

1۔سؤر دنیا کے چند غلیظ ترین جانوروں میں سے ایک جانور ہے جو کہ پیشاب و پاخانہ سمیت ہر گندی چیز کھاتا ہے۔ سائنسی تحقیق ثابت کرتی ہے کہ خوراک کا براہ راست اثر جسم پر ہوتا ہے ۔
2۔ خنزیر کے گوشت اور چکنائی میں زہریلے مادے جذب کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اسکے گوشت و چکنائی میں زہریلے مادے عام جانوروں کے گوشت کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ گویا یہ گوشت بقیہ عام گوشت سے 30 گنا زیادہ زہریلا Toxinہوتا ہے۔
3۔ عام گوشت انسانی نظام ہضم میں 8سے 9 گھنٹے میں ہضم ہوتا ہےاور اسکے زہریلے مادے Toxinsانسانی جسم میں آہستہ آہستہ منتقل ہوتے ہیں جو کہ آسانی سے لیور کے ذریعہ فلٹر ہوجاتے ہیں۔ جبکہ خنزیر کا گوشت محض 4 گھنٹے میں ہضم ہونے سےاپنے 30 گنا زیادہ زہریلے مادے Toxins انسانی جسم میں عام گوشت کی نسبت آدھے وقت یعنی 4 گھنٹوں میں انسان کے جسمانی نظام کو منتقل کردیتا ہے۔ جسے مکمل طور پر فلٹر کرنا انسانی جگر Leverکے لیے مشکل ہوتاہے۔
4۔ عام جانوروں کے برعکس خنزیر یا سؤر میں پسینہ کا اخراج نہیں ہوتا۔ جس کی وجہ سے اسکے جسم کی نمکیات و زہریلے مادہ جات جسم سے خارج ہونے کی بجائے گوشت میں ہی موجود رہتے ہیں۔جو کھانے سے انسانی جسم میں*باآسانی منتقل ہوکر بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
5۔ سور اس قدر زہریلا ہوتا ہے کہ اژ دہے کے ڈسنے سے بھی نہیں مرتا۔ چنانچہ بعض اوقات سؤر فارم کے رکھوالے سؤروں کو اژدھوں کے بلوں کے پاس بھی چھوڑدیتے ہیں تاکہ اژدھے اس علاقے سے نکل جائیں۔
6۔ عام گوشت کے مقابلے میں خنزیر کے گوشت کے گلنے سڑنے کی رفتار 30 گنا زیادہ ہوتی ہے ۔ یعنی عام گوشت سے بہت جلدی خنزیر سے گوشت میں کیڑے پڑتے ہیں۔ تجربہ کے طور پرچکن یا گائے کے گوشت کا ٹکڑا اور خنزیر کا ٹکڑا کھلی جگہ پر رکھ کر دیکھ لیں کونسے گوشت میں جلد بدبواور کیڑے پڑتے ہیں۔ یہ لنک مشاہدہ کریں۔
7۔ عام گائے کے گوشت کے مقابلے میں سؤر کے گوشت میں چکنائی Fat پائی جاتی ہے
3 اونس بیف سٹیک ۔۔ 8،5گرام چکنائی
3 اونس خنزیر سٹیک ۔۔ 18 گرام چکنائی
اسی طرح ۔
3 اونس بیف rib ۔۔ 11،1 گرام چکنائی
3 اونس خنزیر rib ۔۔ 23،2 گرام چکنائی
میڈیکل سائنس ثابت کرچکی ہے کہ زیادہ چکنائی ، براہ راست دل اور خون کی بیماریوں کی بنیادی وجہ ہے۔

8عام جانوروں اور بالخصوص گائے کے نظام انہضام میں 4 مراحل ہونے کی وجہ سے کھائی گئی خوراک کم و بیش 24 گھنٹوں میں ہضم ہوتی ہے جس وجہ سے زہریلے مادے باآسانی فلٹر ہوکر گوشت یا خون میں شامل ہونے کی بجائے اسکے فضلات میں چلے جاتے ہیں*جبکہ سؤر کا نظام انہضام انتہائی مختصر اور ڈائریکٹ ہونے کی وجہ سے 3۔4 گھنٹوں میں ہرطرح کی غلیظ خوارک ہضم ہوجاتی ہے۔ دورانیہ مختصر ہونے کی وجہ سے خوارک کے زہریلے مادے فلٹر ہونے کی بجائے خون و گوشت میں منتقل ہوجاتے ہیں۔
9۔ خنزیر کے گوشت میں ایک کیڑا

trichinae worm

ہوتا ہے جو انتڑیوں ، مسلز، ریڑھ کی ہڈی یا دماغ تک پہنچ جائے تو دماغی بخار، گنٹھیا (جوڑوں کا درد)، وجع المفاصل (ہڈیوں کا درد)، تیزابیت معدہ، گردن توڑ بخار، مثانہ کی سوزش، بلڈ پریشر یا دل کے دورے کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
اخلاقی خرابیاں ۔
طبی ضرب المثل ہے کہ ’’انسان وہی کچھ ہوتا ہے جو وہ کھاتا ہے

You are what you eat.
سؤر گندگی و غلاظت میں ساری زندگی گذارتا ہے یعنی اسے غلاظت سے کراہت نہیں ہوتی اسکا گوشت کھانے والے کے اندر بھی یہی خرابی پیدا ہوجاتی ہے
سؤر جنسی شہوت کا رسیا ہوتا ہے ۔ اسکا گوشت کھانے سے جنسی اشتہا تیزی سے بڑھتی ہے۔ انسان حرام حلال کی تمیز کیے بغیر اس جذبے کی تسکین چاہتا ہے
سؤر انتہا درجے کا بے غیرت جانور ہے۔ جنسی تسکین کے لیے نر و مادہ کوئی تمیز نہیں رکھتے۔ اسے کھانے والے معاشرے میں یہ خصوصیت باآسانی دیکھی جاسکتی ہے۔

امید ہے اگر ہم جدید سائنسی سوچ و فکر کے حامل ذہنوں کو مندرجہ بالا حقائق بتا کر پھر قرآن مجید میں خنزیر کی حرمت کے احکامات بتائیں گے تو یقینا اطمینان قلب و ذہن اور شرح صدر سے ان احکامات کی تعمیل پر آمادگی ہوجائے گی۔ان شاء اللہ العزیز۔

اذان کا جواب

 

 

 

 

 

اذان کا جواب

جب اذان سنے تو اذان کا جواب دینے کا حکم ہے۔ اور اذان کے جواب کا طریقہ یہ ہے کہ اذان کہنے والا جو کلمہ کہے سننے والا بھی وہی کلمہ کہے مگر حی علی الصلوٰۃ اور حی علی الفلاح کے جواب میں لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے۔ اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کہے اور فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کے جواب میں صدقت وبررت وبالحق نطقت کہے۔

مسئلہ:- جب مؤذن اشھد ان محمدا رسول اللہ کہے تو سننے والا درود شریف بھی پڑھے اور مستحب ہے کہ انگوٹھوں کو بوسہ دے کر آنکھوں سے لگائے اور کہے قرت عینی بک یارسول اللہ اللھم متعنی بالتمع
مسئلہ:- خطبہ کی اذان کا جواب دینا مقتدیوں کو جائز نہیں۔
مسئلہ:- جنب بھی اذان کا جواب دے۔
مسئلہ:- حیض و نفاس والی عورت پر اور جماع میں مشغول ہونے والے پر اور پیشاب پاخانہ کرنے والے پر، اذان کا جواب نہیں