Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

نوجوانوں کے جنسی روگ کیوں بڑھے

نوجوانوں کے جنسی روگ کیوں بڑھے

لڑکے لڑکیوں اور والدین کیلئے

نوجوانوں کے جنسی مسائل روز افزوں ہیں، بات در اصل یہ ہے کہ آج کل کے نوجوان جس مسئلے سے دو چار ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے نوجوان نفسیاتی اعتبار سے جس عمر میں جنسی صلاحیتوں کو روبہ کار لانے کے اہل ہو جاتے ہیں وہ صلاحیتیں اس عمر سے خاصی مختلف ہوتی ہیں جو ثقافتی اعتبار سے انہیں اس کی اجازت دیتی ہیں، جس عمر میں ان سے ان افعال کی توقع کی جاتی ہے، دوسری جانب یہ بھی امر واقعہ ہے کہ جسمانی اعتبار سے آج کل نوجوان سنِ بلوغ کو جلد پہنچ رہے ہیں، مثلاً صنعتی ملکوں کی لڑکیاں عموماً تیرھویں سال میں بالغ ہو جاتی ہیں‘ جبکہ ان کی مائیں 14 سال میں اور نانیاں اور دادیاں 15 سال میں بالغ ہوتی تھیں، یہی کچھ حال ترقی پذیر ملکوں کا ہے کیونکہ یہاں بھی بہتر اقتصادی حالات انہیں جلد بالغ کر دیتے ہیں اسی کے ساتھ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دنیا کے اکثر حصوں میں عورتیں زیادہ عرصہ تعلیم پر صرف کرنے کے بعد بڑی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھتی ہیں، اس سے انکار نہیں کہ آج بھی بعض ترقی پذیرملکوں میں 14 اور 15 سالہ دلہنیں بہت عام ہیں، نیپال کی دو تہائی لڑکیاں اسی عمر میں بیاہی جاتی ہیں، تاہم عام طور پر تعلیم اور ملازمت کی وجہ سے عورتوں کی شادی دیر سے ہونے لگی ہے، بہ الفاظ دیگر ان مجبوریوں کی وجہ سے لوگوں کو اپنی شادیاں کم از کم تین سال تک برف خانے میں رکھنی پڑتی ہیں، یہ صورتحال خاص طور پر ان معاشروں میں زیادہ عام ہے، جہاں تعلیم کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، ان تمام اسباب اور وجوہ کے باوجود نوجوانی کے جنسی تقاضے آسانی سے قابو میں نہیں آتے، صنعتی اور ترقی پذیر ملکوں میں جنسی اختلاط کی عمر تیزی سے کم ہو رہی ہے، اس سلسلے میں بالکل ٹھیک اور قطعی معلومات کا حصول مشکل ہے کیونکہ لوگ بالعموم اپنے اصل کردار کی پردہ پوشی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ دنیا بھر میں جنسی سرگرمیاں بڑی کم عمری میں شروع ہو جاتی ہیں، مثلاً امریکہ میں 1971ءمیں پندرہ سال کی عمر میں جنسی اختلاط کا اعتراف کرنے والوں کی تعداد 27 فیصد تھی 1976 تک یہ تعداد بڑھ کر 35 فیصد ہو گئی، یہی کچھ حال یورپی ممالک کا ہے، یورپ کے 9 ملکوں نے عالمی ادارہ صحت کو بتایا ہے کہ وہاں اولین جنسی ملاپ کی عمر سال بہ سال گھٹتی جا رہی ہے۔ دنیا کے دیگر حصوں سے جومعلومات مل رہی ہیں وہ اگرچہ زیادہ جامع قسم کی نہیں، لیکن ان سے بھی اسی بات کی توثیق ہوتی ہے، ایک دوسرے سے انتہائی دور واقع ملکوں روس‘ چلی فلپائن میں بھی جنسی سرگرمیاں ابتدائی عمر ہی میں شروع ہو رہی ہیں، صرف بعض معاشروں میں والدین اپنے بچوں کو جنسی معلومات فراہم کرتے ہیں لیکن بیشتر معاشروں میں اس موضوع کی حیثیت شجرِ ممنوعہ کی ہوتی ہے۔ والدین کو اس سلسلے میں اپنے بچوں کو معلومات فراہم کرنے میں بڑی دقت ہوتی ہے،بقول عالمی ادارہ صحت کے نوجوانوں میں جنسیات کے بارے میں لا علمی عام ہے۔
مثلاً کئی روایات پرست ملکوں میں جنسی تعلیم ممنوع ہے ۔جن ملکوںمیں اس کی اجازت ہے وہاں اس کی نوعیت ” سوئی میں دھاگا“ پرونے کی ترکیب بتانے کی سی ہوتی ہے، یعنی انہیں جنسی افعال اور تولیدی طریقوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اس قسم کی تعلیم علم حیاتیان سے تعلق رکھتی ہے، اس سے ذاتی یا شخصی تعلق کے سلسلے میں مدد نہیں ملتی۔اس پر مزید ستم یہ ہوتا ہے کہ مختلف ذرائع ابلاغ بچوں کو جنسی بھول بھلیوں میں کھو جانے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں، اگر جنس کے بارے میں اسلام کا نظریہ اور مخصوص معلومات فراہم کی جائیں تو اس سے نوجوانوں میں جنسی وظائف کے بارے میں حقیقی شعور بیدار ہوتا ہے،سچ تو یہ ہے کہ اوائل شب میں جنسی سرگرمیوں کے بڑے خراب نتائج برآمد ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے بعض اوقات ولادت کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں، اسقاطِ حمل کا سلسلہ جاری ہوتا ہے اور جنسی امراض پھیلنے لگتے ہیں، یہ تمام باتیں نتیجہ ہوتی ہیں لا علمی کا، اب جنسی متعدی امراض ہی کو لیجئے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق سو زاک اور آتشک جیسے جنسی امراض نوجوانوں کا ایک اہم مسئلہ ہیں، یہ امراض خاص طور پر ان شہری علاقوں میں بہت عام ہیں جہاں معاشرتی یا سماجی تبدیلیاں بڑی تیزی سے جاری رہتی ہیں، شادیاں دیر سے ہوتی ہیں اور شادی سے قبل جنسی اختلاط پر روایتی پابندیاں برخاست ہو جاتی ہیں، ترقی یافتہ ملکوں میں سوزاک کے دو تہائی مریض 25 سال سے کم عمر کے ہوتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں بھی کم و بیش یہی صورتحال ہے، اس کے باوجود افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ ایسے نوجوان علاج سے محروم رہتے ہیں کیونکہ یا تو انہیں اس کی سہولتیں دستیاب نہیں ہوتیں یا پھر وہ محض اپنے مرض سے قعطاً لا علم ہوتے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں ایسے مرےضوں کی اکثریت علاج سے محروم رہے گی اور ان میں سے اکثر مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو جائیں گے، اس بات میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ وہ تمام متعدی جنسی امراض جن کا علاج نہیں کروایا جاتا ‘انتہائی سنگین ہوتے ہیں، اندازہ یہ ہے کہ سوزاک کی 20 سے 21 فیصد مریض ایسی خواتین جن کا علاج نہیں کروایا جاتا ،بیض نالی کے ورم میں مبتلا ہو جاتی ہیں جس سے شدید قسم کی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ اس کی وجہ سے حمل قرار پا کر چھٹے ہفتے میں اس ٹیوب کو پھاڑ دیتا ہے اور لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں،بیض نالی میں رکاوٹیں پیدا ہو جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے عورت بانجھ ہو جاتی ہے۔
ان امراض کے علاوہ کم عمر ماﺅں میں استقرارِ حمل اور ولادت اس صورتحال کا دوسرا خطرناک پہلو ہے۔ پندرہ سے انیس سال کی نو عمر ماں وضعِ حمل کے دوران مر سکتی ہے۔ اسی طرح 20سال سے کم عمر میں ماں بننے والوں کے بچے 20 سے 29 سال کی ماں کے بچوں کے مقابلے میں شیر خوارگی کی عمر میں زیادہ مر سکتے ہیں، یہ صورتحال بنگلہ دیش ‘ ملائشیا اور تھائی لینڈ میں خاصی عام ہے، اس صورتحال کی بنیادی وجہ حمل اور زچگی کی پیچیدگیاں اور بچوں کے وزن کی کمی ہے روایت پرست معاشروں میں نو عمری میں بیاہی جانے والی ماﺅں کو اگرچہ طبی خطرات کا سامنا ہوتا ہے تاہم انہیں اپنے بڑے بوڑھوں کے مشورے اور سرپرستی حاصل رہتی ہے لیکن آج کے دور میں یہ سرپرستی ‘ ہدایت اور رعایت تیزی سے رخصت ہو رہی ہے اور جنہیں یہ مدد درکار ہے وہ اس سے محروم ہوتے جارہے ہیں، اس کے نتیجے میں اسقاط حمل کی وجہ سے بھیانک نتائج برآمد ہوتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو کسی جواز کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ معلومات اور اپنی ضروریات کے مطابق صحیح معلومات کے محتاج ہیں‘ ہمارے معاشروں کا یہ فرض ہے کہ وہ اس بات کوملحوظ رکھیں کہ ہمارے نوجوان لا علمی اور ضروری رہنمائی کے فقدان کی وجہ سے جنسی مسائل کے خار زار میں بھٹکنے کیلئے نہ چھوڑ دیئے جائیں، معاشرے کے ہر فرد کا یہ فرض ہے کہ اس میں حقائق کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور اہلیت موجود ہو۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی امراض اباحیت

جنسی امراض اباحیت

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ھے، جب بھی کسی قوم کے اندر فحش کاموں کا ظہور ہوگا اور وہ اس کوکھلم کرنے لگیں، تو نتیجہّ ان میں طاعون اور ایسے امراض عام ہوں گے جو ان سے پہلے لوگوں میں نہ تھے اور ارشاد ہے زنا جس قوم میں عام ہوگا اس میں اموات کثرت سے ہوں گی ، مؤطآ مالک
سائنسی تحقیق

گذشتہ دو صدیوں میں کائنات کے اسرار ورموز پر کام کرنے والے سائنسدانوں نے جدید سائنس میں اس بات کا انکشاف کیا ھے۔ کہ بہت بیکٹریا، فطریات اور وائرس ایسے ہیں، جو انسانوں میں صرف غیر فطری طریقے پر جنسی خواھشات پورا کرنے سے منتقل ھوتے ھیں مثلا عورتوں، مردوں کے غیر محدود تعلقات، مردوں، مردوں اور عورتوں، عورتوں کے جنسی تعلقات،اور جب اس طرح کےتعلقات کا دائرہ وسیع ہو گا، تو معاشرہ میں ایسے وبائی امراض آئیں گے، جن کا تصور بھی نہ ہوگا چونکہ ان جراثیم کی خاصیت بدلتی رہتی ہے، جس کی بنیاد پر ان کا علاج نا ممکن ہوتا ہے، اس طرح جسم میں بھی قوت مناعت ختم ہونے کی بنیاد پر ان کے مقابلےکی طاقت نہیں رہتی، یہ بھی ممکن ہے، کہ مستقبل میں مواصفات کی صورت میں ان کا ظہور ہو

سبب

حدیث نبوی سےایک عام اجتماعی حالت کا انکشاف ہوتا ہے، جو ان مقدمات اور نتائج پاۓ جانے والے کسی بھی معاشرہ میں ظہور پذیر ہوسکتی ہے، جس کا مقدمہ یہ ہے کہ کسی معاشرہ میں حرام تعلقات جیسے زنا اور غیر فطری تعلقات عام ہوں اور ان کو جرم نہ سمجھا جاتا ہو بلکہ بخوشی ان کوعام کیا جاتا ہو،اس کو ہم جنسی انارکی کا نام بھی دے سکتے ہیں، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم “لم تظهر الفاحشة فى قوم قط حتى يعلنوا بها “کا بھی یہی مفہوم ہے اور اس انارکی کےنتائج جنسی امراض کا عام ہو جانا اور مہلک اور وبائی شکل اختیار کر لینا اور بعد کی نسلوں میں نئی اشکال اور صورتوں میں ظہور پذیر ہونا ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول، إلا فشا فيهم الطاعون والأوجاع التى لم تكن مضت فى أسلافهم الذين مضوا، کا یہی مطلب ہے، اور بہت سے مغربی معاشروں میں یہ حالت عام ہے چونکہ حرام اور غیر فطری تعلقات ان میں عام ہیں اور ایک اجتماعی ضرورت کے تحت وہ اس کو پسند بھی کرتے ہیں، بلکہ ھر طرح اشتہارات کے ذریعہ وہ اس کی تشہیر و ترویج بھی کرتے ہیں، ڈاکٹرشوڈیلڑ اپنی کتاب’امراض جنسیہ’ میں لکھتے ھیں :’پورے معاشرہ میں تمام جنسی طریقوں کے تئیں تساہل سے کام لیا جاتا ھے اور زنا، لواطت یا کسی بھی حرام اور غیرفطری جنسی تعلق کے سلسلے میں ندامت وشرمندگی کا احساس نہیں ہے، بلکہ ذرائع ابلاغ نے نوجوان لڑکےاور لڑکیوں کیلئے پاکدامن رہنے کوایک عاراور شرمندگی چیزبنا دیا ہے، مرد وعورت کیلئے عفت و پاکدامن کے تصور سے مغربی معاشروں میں پیشانی پر شرم سے پسینہ آجاتا ہے، ذرائع ابلاغ اباحیت کو ایک فطری چیز سمجھـ کر اس کی دعوت دیتے ہیں

برٹانی کا انسائیکلوپیڈیا کے مطابق غیر فطری عمل کرنے کے بجاۓ اب کھلم کھلا یہ عمل کر رہے ہیں، ان کے لئے کلب ھیں گاڑدنس ہیں، پاڑک ہیں، سمندروں کے خاص سواحل اور سویمنگ پول یہاں تک کہ خاص بیت الخلائیں۔

سیکڑوں مقالات، آرٹیکلس ،کتابیں، ڈرامے، افسانے، کہانیاں اور فلمین طوائفی اور غیر فطری تعلقات کی عظمت کے لئےلکھے گئےہیں بلکہ بہت سے مغربی چرچوں نے زنا اور لواطت کو جائز قرار دیدیا ھے یہاں تک بعض مغربی ممالک میں پوپ کے ذریعہ چرچ میں مرد مرد کا نکاح بھی ہوتا ہے، اور ہزاروں تنظیموں اور کلب غیرفطری عمل کرنے والوں کی ضروریات کا تکفل کرتی ہیں، تو گویا کہ اس عام حالت کا مقدمہ تو تیار ہو چکا ہے تو کیا نتائج بھی ظاہر ہو چکےہیں؟

اس کا جواب بھی اثبات میں ہے، ان میں جنسی امراض وبائی شکل میں ظاہر ہوۓ ہیں جس کی وجہ سے بہ ت ساری تکلیفیں اور بیماریاں سامنے آئیں چنانچہ 1494ء لے کر آج تک دنیا نے ‘ زہری ، وباء کے عام ہونے کا حال دیکھا، جس نے گذشتہ پانچ صدیوں میں کروڑھا کروڑ افراد کو موت کا جام پلا دیا اور دوسرے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو مفلوج کر کے رکھدیا، اور اس مرض کے جراثیم خاصیت اور شکل بدل بدل کر سیلان کا مرض لگنے والی بیماریوں میں سر فہرست ہے۔ چنانچہ دنیا میں یہ مرض سب سے زیادہ عام ہے، اور نسل کشی مرض ہے،جس کو لگ جاتا ہے، بانجھـ بناکر رکھـ دیتا ہے، اس طرح تمام جنسی امراض اس شخص کو لگ جاتے ہیں، جو آسمانی تعلیمات سے منحرف ھو کر جنسی خواہشات کی تکمیل کرتا ہے، اور اب آخری دور میں ایڈز جیسا مہلک مرض ظاہر ہوا ہے، جس کا وائرس انسان کےاندر سے قوت مناعت کو ختم کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے جستہ جستہ انسان کے تمام اعضاء مفلوج اور بے اثر ہوتے جاتے ہیں یہاں تک کہ انسان ہلاک ہو جاتا ہے جس کا علم 1983ء میں وائرس کے انکشاف کے بعد ہوا ہے،اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحیح ثابت ہوا، کیایہ اس بات کی دلیل نہیں ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نبی بر حق ہیں؟

ہاتھوں کی حفاظت کے طریقے

ہاتھوں کی حفاظت کے طریقے

چند دیسی اور گھریلو نسخے استعمال کرکے ہاتھوں کے حسن کو دوبالا کیا جا سکتا ہے یہ نسخے بہت سستے اور مفید ہیں

عرق لیموں میں گلیسرین ملا لیں ایک چھوٹی چمچی بورک ایسڈ ڈال کر تینوں کو پک جان کر لیں اور شیشی میں بھر کر رکھ لیں  ہاتھ دھونے کے بعد دو تین مرتبہ استعمال کریں، یہ ہاتھوں کی جلد کو چکنا اور نرم رکھنے اور رنگ نکھارنے کیلئے بے مثال ہے

رات کو سوتے وقت خالص بادام کے روغن سے ہاتھوں کی مالش کریں

عرق گلاب، عرق لیموں اور گلیسرین ملا کر ایک شیشی میں بھر لیں دن میں چار دفعہ اس کے قطرے ہاتھوں میں مل لیں

لیموں کا عرق اور سرکہ اگر برابر مقدار میں ملا لیا جائے تو اس سے ہاتھوں کو سفید کرنے کا لوشن بن جاتا ہے
ایک انڈے کی سفیدی کو پھینٹیں اور اس میں تھوڑی سی پھٹکڑی ملائیں اس مکسچر کو ہاتھوں، ناخنوں اور کہنیوں پر ملیں اس سے ہاتھ ناخن اور کہنیاں صاف ستھری اور نرم ہو جائے گی

ہاتھوں کیلئے کریم

یہ کریم آپ گھر پر تیار کر سکتی ہے جو کہ بازاری کریم سے زیادہ موثر ہو گی، ایک انڈے کی زردی لیں روغن بادام کے سات قطروں میں ملا کر اسے گرم کریں اس میں عرق گلاب کا ایک بڑا چمچ اور آدھا چمچ ٹنکچر نیبوزین شامل کر کے اس کا لیپ سا بنا لیں اور رات کو ہاتھوں پر ملیں

کھردرے ہاتھوں کی کریم

بہت زیادہ کھردرے ہاتھوں کیلئے کاربونک ایسڈ میں نصف ویسلین ملا کر لگائیں اس کو ہاتھوں پر رات کو لگائیں، ہاتھوں پر رات کو لگانے والا ایک دوسرا لیپ انڈے کے سفیدی کو گلیسرین کے قطروں اور شہد کے قطروں میں ملا کر بنایا جاتا ہے انہیں اچھی طرح پھینٹنے کے بعد کافی مقدار میں پسی ہوئی جوار ملا لیں اور لیپ سا بنا لیں ناخنوں کو تراشنے سے پہلے آپ ان کو نیم گرم زیتون کے تیل میں ڈبوئیں اور اپنے ناخنوں کے اوپر والی جلد پر روزانہ رات کو ملیں اگر ناخنوں کی جلد کھردری ہے تو ویسلین لگائیں، نیل لوشن رغن بادام اور سفید آیوڈین کو اگر برابر مقدار میں ملایا جائے تو وہ ناخنوں کیلئے بہتر لوشن ہے سفید آیوڈین چکنی نہیں ہوتی، یہ دن میں کسی بھی وقت استعمال کی جا سکتی ہے

ہاتھوں اور ناخنوں کے دھبے دور کرنا

ہاتھوں اور ناخنوں کے دھبوں کو دور کرنے کیلئے آلو یا لیموں کے ٹکڑے کو ہاتھوں اور ناخنوں پر ملیں، ناخنوں کو موم سے رگڑنے سے خون رواں ہو جاتا ہے جس سے ناخنوں میں سرخی اور چمک پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر ارنڈی کے تیل میں سرکہ ملا لیا جائے تو اس کے استعمال سے ناخنوں کی حفاظت بہتر ہوتی ہے، ہر روز ہاتھ دھونے کے بعد ناخنوں کے کنارے کو صاف کریں اور اچھی طرح دیکھ لیں کہ ناخنوں کی نوکیں بالکل صاف ہیں، جب بھی آپ کو فرصت ہو آپ اپنے ہاتھوں پر سفید آیوڈین ملیں، ناخنوں کی بہتر نشوونما کیلئے ضروری ہے کہ آپ ان کی ہفتہ وار صفائی کریں، اگر آپ نیل پالش لگانا نہیں چاہتیں مگر اس کے باوجود بڑھے ہوئے ناخنوں کو تراشنا اور ان کو بیضوی شکل دینا بہت ضروری ہوتا ہے، اگر آپ نے نیل پالش لگا رکھی ہے تو پہلے ریموور کی مدد سے نیل پالش اتاریں، نیم گرم پانی میں انگلیوں کو ڈیوئیں اور ناخنوں کے برش سے ناخنوں کو صاف کریں اس کے بعد ہاتھوں کو صاف تو لئے سے صاف کریں اور ساتھ ہی بالائی جلد کو ہلائیں اوپری جلد پر نارنجی اسٹک لگائیں ناخنوں کی جھلی تو کبھی نہ کاٹیں اور اسے پیچھے کی طرف نہ دھکیلیں اس لئے کہ ایسا کرنے سے ناخنوں کے جاندار رنگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے

ناخن چوکور قسم کے ہوں تو نیل پالش بیضوی شکل میں لگائیں

چند احتیاطیں : دائمی حسن کی ضمانت اچھی جلد کیلئے اچھی صحت کا ہونا بہت ضروری ہے، اپنے چہرے کو الزام دینے سے پہلے مندرجہ ذیل باتوں پر ضرور غورکریں جلدکو نقصان پہنچانے والی خوراک اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا رنگ صاف ہو جائے جلد نرم و نازک ہو جائے تو اپنی خوراک کا آپ کو بے حد خیال کرنا ہو گا، آپ کوالکحل، کافی، سگریٹ، چکناہٹ والی خوراک اور ایسے مشروبات سے جن میں کیفین ہو، پرہیز کرنا ہو گا اپنی جلد کے خلیوں کو ہائیڈریٹ رکھنے کیلئے اپنے چہرے کو تروتازہ اور جوان رکھنے کیلئے روزانہ آٹھ اونس کے چھ گلاس تازہ پانی کے پئیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بارآوری کا عرصہ کیا ہوتا ہے؟ اِس کاحساب کس طرح لگایا جاتا ہے

بارآوری کا عرصہ کیا ہوتا ہے؟ اِس کاحساب کس طرح لگایا جاتا ہے

عورت کے ماہانہ تولیدی دورانئے میںوہ عرصہ جس کے دوران اُس کے حاملہ ہونے کے اِمکانات بہت زیادہ ہوں ،اِس عرصے کوبارآوری کا عرصہ کہا جاتا ہے۔

اِس عرصے کا حساب لگانے سے پہلے، متعلقہ عورت کو 6 ماہ تک اپنی ماہواری کے بارے میں تفصیلی مشاہدہ کرنا ہوتا ہے، ہر ماہ گزشتہ ماہواری کے آخری دِن اور نئی ماہواری کے پہلے دِن کے درمیان گزرنے والے دِنوں کو نوٹ کیجئے، پھر ایسے طویل ترین اور مختصر ترین وقفوں کو نوٹ کیجئے اب حساب لگایا جاسکتا ہے۔

اِن دِنوں کا درست حساب لگانا مشکل ہوتا ہے ،آپ کو کاغذ اور قلم کی ضرورت پیش آئے گی۔مختصر ترین وقفے سے ہمیشہ 18دِن کم کئے جاتے ہیں۔مثال کے طور پر، اگر گزشتہ 6ماہ کے دوران ،ایک ماہواری کے اختتام اور دوسری ماہواری کے آغاز کے درمیان ،مختصر ترین وقفہ 27 دِن کا تھا تو اِس میں سے 18دِن کم کرنے کے بعد ، آپ کی ماہواری کے آغاز سے 9 دِن بنتے ہیں۔
طویل ترین وقفے سے ہمیشہ 11دِن کم کئے جاتے ہیں، مثال کے طور پر، اگر گزشتہ 6 ماہ کے دوران ،ایک ماہواری کے اختتام اور دوسری ماہواری کے آغاز کے درمیان ،طویل ترین وقفہ 31 دِن کا تھا تو اِس میں سے 11 دِن کم کرنے کے بعد آپ کی ماہواری کے آغاز سے 20 دِن بنتے ہیں، اِس مثال میں دیئے ہوئے اعدادوشمار کو استعمال کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ، حمل ہونے کا اِمکان ، نویں اور بیسویں دِن کے درمیانی عرصے میںسب سے زیادہ ہوگا، واضح رہے کہ یہ اعداد وشمار صِرف مثال کے طور پر پیش کئے گئے ہیں، آپ کو اپنے لئے یہ حساب اپنے بارے میں مشاہدہ کر کے خود لگانا ہوگا،آپ کے لئے کون سے عرصے میں بارآوری کا اِمکان سب سے زیادہ ہے اور کون سے عرصے میں اِس کا اِمکان کم ہے۔

اگر آپ کی ماہواری میں زیادہ بے قاعدگی ہے تو بارآوری کے عرصے زیادہ طویل ہوں گے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

کس طرح معلوم ہوسکتا ہے کہ میرا کنوارہ پن ختم ہوگیا ہے

کس طرح معلوم ہوسکتا ہے کہ میرا کنوارہ پن ختم ہوگیا ہے

عام طور پر ،کنوارہ پن کو پردہ بکارت کے سالم ہونے سے منسلک کیا جاتا ہے، پردہ بکارت ایک باریک جِھلّی ہوتی ہے جو فُرج کی دیواروں کے درمیان تنی ہوئی ہوتی ہے اور اِس کے بیچ میں ایک چھوٹاسوراخ ہوتا ہے، جنسی ملاپ کے نتیجے میں اِس پردہ بکارت کے پھٹ جانے کو ،عام طور پر کنوارہ پن ختم ہوجاناکہا جاتا ہے، اور اِس کے پھٹ جانے سے جنسی ملاپ کے بعد کچھ خون آتا ہے، یہ بات جاننا بھی اہم ہے کہ چند عورتوں میں ،پردہ بکارت کی جِھلّی اِس قدر لچک دار ہوتی ہے اور اِس کا سوراخ اتنا بڑا ہوتا ہے کہ اِس میں سے عضو تناسل آسانی سے فُرج میں داخل ہوجاتا ہے اور ایسی صورت میں پردہ بکارت پھٹتا نہیں ہے ایک بار پردہ بکارت کے پھٹ جانے اور کنوارہ پن ختم ہوجانے کے بعد کسی بھی طبّی طریقے سے اِس عمل کو پلٹایا نہیں جا سکتا البتّہ یہ عمل ایک بہت ماہرانہ آپریشن کے ذریعے کیا جاسکتا ہے اِس آپریشن کو ہائیمینو پلاسٹی (hymenoplasty) کہا جاتا ہے

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے لئے ابھی ای میل کیجئے

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے  لئے ابھی ای میل کیجئے

خوش آمدید

ایسے معاملات جن پر بات کرتے ہوئے آپ کو مشکل پیش آتی ہو تو ، اب آپ ہم سے بات کر سکتے ہیں، غیر جانبدارنہ، پیشہ ورانہ، دوستانہ اور رازدری کے ساتھ مشاورت اور مدد
کیا آپ

کوئی ایسے فکرمندی کے معاملات سے دَوچار ہیں جن پر کسی سے تبادلہ خیال کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے؟
غیر جانب دار، دوستانہ اور پیشہ ورانہ مشورے اور تعاون حاصل ہے؟

جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر خوش آمدید، یہ ایک دَو طرفہ بات چیت کی تعلیمی ویب سائٹ ہے، جہاں آپ جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت کی آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ حاصل کر سکتے ہیں

معاونت کی یہ آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ بِلا معاوضہ اور محفوظ طریقے سے فراہم کی جاتی ہیں
 یہ خدمات حاصل کرنے کے لئے ممبر شپ یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوتی، اپنے مسائل کے بارے میں صِرف ای میل کرنا کافی ہے

لہٰذا، بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنے اور جنسی و تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت حاصل کرنے کے لئے ابھی ای میل کیجئے
alshifaherbal@gmail.com

03040506070

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

آپ کی عمر کے لوگوں اور آپ کی جماعت میں ساتھ پڑھنے والوں کو ساتھی کہا جاتا ہے۔ ساتھیوں کے دباؤ کے احساس کی وجہ سے آپ کی سوچ، روّیے اور آپ کی وضع قطع پر متاثر ہوتی ہے۔جب آپ چھوٹے (نوجوان) ہوتے ہیںاور ابھی دُنیا کو سمجھنے کے مراحل سے گزر رہے ہوتے ہیں تو آپ کے لئے خود سے فیصلے کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے۔لیکن جب دُوسرے لوگ اِس بات میں شامل ہوجائیں اور آپ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں تو یہ صورت حال اور بھی مشکل ہو جاتی ہے۔
کیا صِرف نوجوان/ نوبالغان ہی ساتھیوں کے دباؤ سے دوچار ہوتے ہیں؟
یہ معاملہ کبھی نہ کبھی بالغاں سمیت سب ہی کے ساتھ پیش آتا ہے۔
کیا ساتھیوں کا دباؤ ہونا خراب بات ہے؟

بالکل نہیں!ساتھیوں کے ساتھ گزاراہُوا وقت، غیر محسوس طریقے پر آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو ایک دُوسرے سے نئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔آپ کی عمر کے افراد کے لئے ایک دُوسرے کی بات سُننا اور ایک دُوسرے سے سیکھنا ایک قدرتی عمل ہے۔
ساتھیوں کے دباؤ کا اچھا اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

ساتھیوں کا دباؤ ایک دُوسرے کے لئے اچھا ہو سکتا ہے اِس کی چند اچھی مثالیں یہ ہیں آپ کا ہم جماعت آپ کواُردو کا مشکل سبق یاد رکھنے کے آسان طرقے بتا سکتا ہے آپ کسی کا تلفّظ دُرست کروا سکتے ہیں کوئی اپ کو کرکٹ میں گُگلی کرنا سِکھا سکتا ہے؛ آپ کو لطیفے سُنانے والا دوست پسند ہوتا ہے اور آپ اُس جیسا بننا چاہتے ہیں آپ اپنے دوست کو قائل کر لیتے ہیں کہ اگلے روز ہونے والے ٹیسٹ کی تیاری کر نے کے لئے وہ پارٹ میں شِرکت نہ کرے آپ نئے گانے کے ذریعے اپنے دوستوں میں جوش پیدا کر دیتے ہیں اور سب اِس کو گُنگنانے لگتے ہیں
ساتھیوں کے دباؤ کا خراب اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

بعض اوقات ساتھیوں کا دباؤ خراب اثر ڈالتا ہے درجِ ذیل مثالوں پر غور کیجئے آپ کو جدید ترین فیشن یا ایشوریہ رائے کے بارے میں کی جانے والی گپ شپ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے،اور اِس بات پر آپ کا مذاق اُڑایا جاتا ہے؛آپ اردو اخبار پڑھتے ہیں اور اِس بات پر آپ کو چھیڑا جاتا ہے، آپ کے موبائل فون کاجدید ترین سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے طنزیہ جملے سُننا پڑتے ہیں اور آپ کو نیا سیٹ خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں آپ جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی صحت کے لئے خطرناک ہوتی ہے لیکن پھر بھی ساتھیوں کے دباؤ کی وجہ سے تمباکو نوشی پر مجبور ہوجاتے ہیں  آپ نہ چاہتے ہوئے بھی دوستوں کی خاطر اپنی کلاس چھوڑ دیتے ہیں آپ اپنے دوستوں کی باتوں کا نشانہ بن جاتے ہیں جب کہ در حقیقت آپ کی اپنی بات دُرست ہوتی ہے۔

ہم سب کی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ ہمیں پسند کریں کوئی اپنے آپ کو ’بور‘،’نقصان اُٹھانے والا‘،یا ’عجیب‘ کہلانا پسند نہیں کرتا لیکن اپنے بہتر فیصلوں کو چھوڑ دینا اور اپنی مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہوجانا کوئی اچھی بات نہیں ہے
کیا یہ ممکن ہے کہ ساتھیوں کے دباؤ پر مجبور ہوئے بغیر اُن کی دوستی قائم رکھی جائے ؟

آپ یقینأٔ ایسا کر سکتے ہیں یاد رکھئے کہ حقیقی دوست آپ کی خواہشات کا احترام کریں گے اورآپ کی مرضی کے خلاف کوئی کام کرنے پر آپ کو مجبور نہیں کریں گے دوستوں کے دباؤ پر  نہیں کہنا مشکل ضرورہوتا ہے لیکن آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ آپ کو خوش گوار حیرت ہوگی کہ ایسا کرنے سے آپ کتنی قوّت محسوس کرتے ہیں اِس سلسلے میں چند نقاط درجِ ذیل ہیں

اپنے احساسات اور جذبات پر توجہ دیجئے کہ اِن کے مطابق دُرست بات کیا ہے۔ اِس طرح آپ دُرست فیصلے کرسکیں گے
اندرونی قوّت اور خود اعتمادی پید اکیجئے اِس طرح اپنی مرضی کے خلاف کام نہ کرنے کی قوّت پید اہوگی۔
 اگر ممکن ہو تو ایسے مواقع پر اپنی فیملی سے تعاون حاصل کیجئے۔
ساتھیوں کا دباؤ محسوس کرنے والے ساتھیوں کی مدد کیجئے اور اُن کا ساتھ دیجئے۔
 اپنے ہم خیال دوست تلاش کیجئے جو سمجھتے ہوں کہ آپ  شیش استعمال نہیں کرنا چاہتے، یا کلاس چھوڑنا نہیں چاہتے یا ہفتے کی رات گھر پر ٹھہر نا چاتے ہیں۔
  کم از کم ایک ایسا ساتھی/ دوست تلاش کیجئے جو ساتھیوں کو  نہیں کہنے کے لئے تیار ہو ایسا کرنے سے ساتھیوں کا دباؤ بڑی حد تک کم ہوجاتا ہے اور اُن کی باتوںکی مزاحمت کرنا کافی آسان ہوجاتا ہے، یہ ایک اچھی بات ہے کہ اپنے ہم خیال دوست/ یار حاصل کئے جائیں جواُس وقت آپ کا ساتھ دیں جب آپ کسی عمل کی مزاحمت کرنا چاہتے ہوں، اپنے گروپ کی خواہش کے بر عکس سگریٹ استعمال کرنے سے منع کرنے پر آپ کو اچھا محسوس ہو سکتا ہے۔

شاید آپ نے یہ قول سُنا ہوگا کہ  دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے کیوں کہ ساتھیوں کا دباؤ بہت ہوتا ہے اِس لئے یہ بات کہی جاتی ہے اگر ااپ ایسے دوست منتخب کرتے ہیں جو منشّیات کا ستعمال نہیں کرتے، اسکول سے نہیں بھاگتے، تمباکو نوشی نہیں کرتے، اپنے والدین سے جھوٹ نہیں بولتے تو اِس بات کا امکان ہے کہ آپ بھی ایسا نہیں کریں گے خواہ دِیگر لوگ ایسا کرتے ہوں۔

ہم سب سے زندگی میں کبھی نہ کبھی غلطی ہو جاتی ہے۔ اپنی غلطیوں کا احساس کرنا اور اُن سے سبق حاصل کرنا ایک اہم بات ہے۔ اپنے والدین یا شاید اسکول کے قابلِ اعتماد اُستاد سے بات کرنے کے ذریعے آپ کافی بہتر محسوس کر سکتے ہیں اور آپ اگلی بار ساتھیوں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔
ساتھیوں کے دباؤ کا براہِ راست مقابلہ کرنا۔

نا پسندیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے پہلے سے تیاری کیجئے ایسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے ذہنی میں خاکہ تیار کیجئے۔
 اہم مسائل مثلأٔ جنس، منشّیات، الکحل، تمباکو نوشی وغیرہ پر اپنے موقف کو سمجھئے اور اپنے فیصلوں پر کسی کو اثرانداز نہ ہونے دیجئے۔
 کسی کونقصان پہنچانے والی یا تنگ کرنے والی سرگرمیوں میں حِصّہ نہ لیجئے اور ایسی صورت حال میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے۔
خود کو قائد تصور کیجئے اور مناسب طرزِ عمل اختیار کیجئے۔جتنا قائدانہ کردار آپ اختیارکریں گے اُتنا ہی آپ اپنے ساتھیوں میں اپنی رائے پر عمل کر سکیں گے۔

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

دباؤ کی دیکھ بھال
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

بیرونی دُنیا کے اثرات سے جسم میں محسوس ہونے والی شکست وریخت (ٹُوٹ پُھوٹ)
کو دباؤ کہا جاتا ہے یہ دباؤ مثبت بھی ہوسکت اہے اور منفی بھی مثبت دباؤ عمل پر آمادہ کرتا ہے اور زندگی میں گرم جوشی پیدا کرتا ہے منفی دباؤ سے انسان کی اُمنگ کمزور ہوجاتی ہے ڈپریشن، تشویش، خوف، اُلجھن وغیرہ جیسے اثرات مرتّب ہوتے ہیں۔ہم ٹریفک میں دیر ہوجانے کی وجہ سے لے کر زندگی کی بعض تبدیلیوں کی بُری خبر سُننے تک کے اثرات کو دباؤ سے تعبیر کرتے ہیں۔
کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے؟

یقینأٔ جب تک ہم زند ہ ہیں ،اچھّے اور بُرے دباؤ سے ہمارا واسطہ رہے گا۔دباؤ ہمیں ہر عمر اور عمر کے ہر مرحلے میں متاثر کرتا ہے۔
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

آپ کوئی بُری خبر سُنتے ہیں وہ خوفناک خالہ جو آپ سے لاکھوں سوالات پوچھنے کا شوق رکھتی ہیں،اِس ہفتے کے اختتام پرآپ کے ہاں آرہی ہیں آپ کا کمپیوٹر عین امتحان سے پہلے خراب ہوجاتا ہے یاآپ کی اپنے دوست سے لڑائی ہو جاتی ہے۔یہ دباؤ پیدا کرنے والی صورت حال کی مثالیں ہیں اِن کی وجہ سے فکر مندی ، تشویش اور اُلجھن پید اہوتی ہے۔آپ کا سَر چکراتا ہے اور گردن اور شانوں کے عضلات میں تناؤ اور درد پیدا ہوجاتا ہے۔یہی دباؤ ہے۔بہت زیادہ دباؤ سے نہ ختم ہونے والی تھکن ،ہاضمہ کی خرابیاں، کمر درد، توجّہ میں کمی جیسی شکایات پیدا ہوتی ہیں اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
دباؤ کی صورت میں کیا ہوتا ہے ؟

دباؤ کی صورت میں ،کورٹیسول نامی ایک کیمیکل پیدا ہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے ۔یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اس سے دِل کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورٹیسول دِماغ کے خُلیات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے تاہم دباؤ ایک لحاظ سے فطری بھی ہوتا ہے لہٰذا اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں  در حقیقت بعض صورتوں میں دباؤ انسان کو عمل پر آمادہ کرتا ہے۔

امراض صِرف طویل مُدّت تک شِدّت کے ساتھ جاری رہنے والے دباؤ کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔

بعض اوقات پیشہ ورانہ مشورے سے مدد حاصل ہوسکتی ہے درجِ ذیل پتے پر بِلا جھجھک رابطہ کیجئے:

alshifaherbal@gmail.com

03040506070

کیا آپ کو ہر وقت تھکن رہتی ہے؟
بِلاوجہ مزاج میں تبدیلی آجاتی ہے؟
 معمولی باتوں پر رونا آتا ہے؟
 نیند نہیں آتی؟
 سَر درد رہتا ہے؟
 خوف زدہ ہیں ،لیکن خوف کی وجہ نہیں جانتے؟
 ہتھیلیوں پر پسینہ آتا ہے؟
 حادثات کا آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں؟
 ہر وقت بُھوک لگتی ہے؟
کوئی کام کرنے کا دِل نہیں چاہتا۔
گرم جوشی ختم ہوگئی ہے؟

دباؤ ہونے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

دباؤ کی وجہ سے ،cortisol نامی ایک کیمیکل پید اہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے۔اور یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اِس کے اثرات دِل کا مرض پیدا کرتے ہیں۔بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ cortisolدِماغ کے خُلیات کو بھی ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔مقصد یہ نہیں کہ آپ کو خوف زدہ کیا جائے بلکہ  دباؤ کا ہونا ایک فطری عمل ہے ۔صِرف طویل مُدّت اور انتہائی صورتوں میں یہ مرض کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
دباؤ ختم کرنے والے چند عملی اقدامات:

دباؤ ختم کرنے کے لئے نقاط

جن دوستوںکے ساتھ آپ کو اچھا محسوس ہوتا ہے اُن کے ساتھ وقت گزارئیے۔
نانی /نانایا دادی /داداسے مشورہ کیجئے یا اُن سے اُن کی زندگی کے بارے میں پوچھئے اور حیران کُن باتیں سُنئے۔
روزانہ کسی کے کہنے پر کچھ کرنے کے بجائے ، کچھ اپنی ’مرضی‘ کے کام بھی کیجئے ۔
 گپ شَپ نہ کیجئے۔
کافی مقدار میں پانی پیجئے اکثر ہم تھکن محسوس کرتے ہیں جب کہ در حقیقت ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
اپنے کام کو حِصّوں میں تقسیم کر لیجئے اور ایک وقت میں ایک حِصّہ مکمل کیجئے۔
اپنی زندگی سے شور کو کم کیجئے فون ،ٹی وی وغیرہ بند رکھئے اور ای میل کم کیجئے۔
کوئی ۔جانور پالئے۔
 اپنے ماحو ل کو سادہ رکھئے۔اپنی زندگی سے اُلجھن والی چیزوں کو دُور کر دیجئے اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہورہا تو اِس کا حل تلاش کیجئے یا اِس علحیدہ ہوجائیے اگر دَو سال تک یہ حل نہ ہو سکے تواِس سے علحیدہ ہوجائیے۔
 کوئی لطیفہ سُنائیے ۔اور ہنسنے کے مواقع بڑھائیے۔
افسوس کرنے کے بجائے اپنی حاصل کردہ نعمتوں کو یا د کیجئے اُنہیں لکھ لیجئے اور شُمار کیجئے۔
 دُوسروں کا شُکریہ ادا کیجئے کسی پُرانے دوست کو بُلائیے اور دیکھئے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
کچھ سرگرمیاں اپنے لئے کیجئے۔اپنے لئے نئے کپڑے یا کھیل کا سامان یا جو چیز اچھی لگتی ہو وہ خریدیئے۔ہر فرد بعض اوقات معمول سے ہٹ کر کچھ کر سکتا ہے۔
نئے دوست بنائیے ریستوران میں ویٹر کا شُکریہ ادا کیجئے۔
 اپنہ پسندیدہ موسیقی سُنئے موسیقی سے آپ کے مزاج پر بڑا اچھااثرہوتا ہے۔
 دباؤ محسوس نہ کیجئے اور کسی ایسے کام کو جسے آپ نہ کرنا چاہتے ہیں اُس پر بھی جی ہاں کہئے۔
آپ دُوسروں کو معاف کرتے ہیں،ٹھیک؟ اب خود کو بھی معاف کرنا سیکھئے۔
اپنے وقت کی قدر کیجئے ہر روز خود کے لئے شُکر گزاری کا موقع تلاش کیجئے۔
دِن کے آغاز پر بلند آواز سے کہئے: ’’آج کا دِن اچھاہوگا یہ ضرور اچھا ہوجائے گا۔
آئینے کے سامنے مُسکرائیے۔اور خود سے کہئے کہ آپ شاندار اور خوب صورت ہیں۔
ناکامی پر غور کیجئے کہ یہ کیا ہے یہ ایک موقع ہے کوئی نئی بات سیکھنے کا۔
جتنا حُسنِ سلوک آپ اپنے بہترین دوست کے ساتھ کرتے ہیں اُتناہی حُسنِ سلوک اپنے ساتھ بھی کیجئے ۔اور خود کے ساتھ بھی غیر جانب دار رہئے۔
 کسی بھی عمر میں ساتھیوں کے ناپسندیدہ دباؤ کاشکارنہ ہوں۔
کوئی کرکٹ میچ یا فٹ بال میچ کا انتظام کیجئے۔
کسی کاغذ پر ہر پریشان کُن بات کو لکھئے اِس کا اظہار کیجئے اور کاغذ کو پھاڑ کر پھینک دیجئے۔

بعض اوقات کسی مستند مشاورت کار یا ماہر سے پیشہ ورانہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے ،ایسی صورت میں مدد حاصل کرنے سے جھجھک ہر گزمحسوس نہ کیجئے۔
دباؤکے سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان
alshifaherbal@gmail.com

0313 9977999

جنسی اصطلاحات

اصطلاحات

اسقاطِ حمل
آپریشن یا طبّی طور پر دی جانے والی گولیوں کے ذریعے حمل ختم کرنے کا ایک طریقہ

ایڈز
ایسی طبّی حالت جس میں جسم کا مدافعتی نظام (جسم کا وہ نظام جو بیماریوں کے خلاف کام کرتا ہے) دُرست طور پر کام نہیں کرتا

بچّہ دانی کے مُنہ کا سمیئر (smear) پَیپ سمیئر (Pap smear)
بچّہ دانی کے مُنہ پائے جانے والے غیر نارمل خُلیات کی موجودگی کو معلوم کرنے کا ایک معمول کا ٹیسٹ

بچّہ دانی کا مُنہ
یہ بچّہ دانی کا دہانہ ہوتا ہے جو دُوسری جانب فُرج سے جُڑا ہوتا ہے

بظر (clitoris)
یہ ایک چھوٹا مٹر کے دانے کے برابر بناوٹ ہوتی ہے جو عورتوں میں پیشاب کی نالی سے قدرے اُوپر واقع ہوتی ہے یہ جنسی ملاپ کے دوران بہت حِسّاس ہوجاتا ہے اِسے مَردوں کے عضو تناسل سے مماثلت رکھنے والا عضو خیال کیا جاتا ہے

کنڈوم
کنڈوم لیٹکس ربر کی پتلی شِیٹ سے بنا ہوتا ہے اور اِسے تنے ہوئے عضو تناسل پرپہنا جاتا ہے کنڈومز ،جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز اور غیر مطلوبہ حمل سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں

مانع حمل
ضبط وِلادت ، حمل روکنے کے طریقے

انزال
عضو تناسل سے منی کاخارج ہونا اِسے چُھوٹ جانا بھی کہتے ہیں

عضو تناسل کا تناؤ

عضو تناسل کی بیداری یعنی عضو تناسل میں سختی پیدا ہونا اِس ، کھڑا ہونا بھی کہا جاتا ہے

بار آوری
جب جنسی ملاپ کے دوران منی کا جرثومہ انڈے میں داخل ہوتا ہے اور ایک نیا خُلیہ بنتا ہے جو آخر کار جنین (fetus) بن جاتا ہے

جنین (fetus)
بچّہ دانی کے اندر پرورش پانے والا بچّہ جنین کہلاتا ہے

جنسی ملاپ سے پہلے کی سرگرمیاں
وہ سرگرمیاں جو جنسی ساتھیوںکو جنسی ملاپ کے لئے تےّار کرنے کا سبب بنتی ہیں یہ سرگرمیاں جنسی ملاپ کے بغیر بھی کی جاسکتی ہیں اور کی جاتی ہیں

فرنچ بوسہ
ایک دُوسرے مُنہ کھول کر زبان سے زبان مِلاتے ہوئے بوسہ لینا اِسے ایک دُوسرے میں ڈھل جانا بھی کہتے ہیں

جنسی اعضاء
جسم کے جنسی اعضاء یعنی گولیاں ،خُصیئے (testicles)عضو تناسل وغیرہ

غیر ہم جنسیت کا ملاپ (راست ملاپ)
ایک ایسا فرد جو مخالف جنس کے افراد میں جنسی کشش محسوس کرتا ہے

ہم جنسیت کا ملاپ (غیر راست ملاپ)
ایک ایسا فرد جواپنی ہی جنس کے افراد میں جنسی کشش محسوس کرتا ہے

ہارمونز
دِماغ سے خارج ہونے والے کیمیائی رطوبتیں

پردہ بکارت
فُرج کے دہانے کو ڈھکنے والی باریک جِھلّی

بانجھ
کوئی ایسی عورت جو حاملہ نہ ہو سکے یا کوئی ایسا مَرد جو کسی عورت کو حاملہ نہ کر سکے

جنسی ملاپ
جنسی طور پر فُرج میں عضو تناسل کو داخل کرنا

لب
فُرج کے مُنہ پر پائے جانے والے، ہونٹ نما، بناوٹ

ہم جنس ملاپ کرنے والی عورت
ایسی عورت /لڑکی جو دُوسری عورتوں میں جنسی کشش محسوس کرتی ہے

خود لذّتی
جنسی لطف حاصل کرنے لئے اپنے جنسی اعضاء کو رگڑنا، تھپتھپانایاچُھونا اِسے، جلق، بھی کہا جاتا ہے

ماہواری
ماہواری کا دورانیہ یعنی انڈے خارج ہونے کا عمل اور ماہانہ اےّام کا ہونا، اِسے  مہینہ ہونا اےّام ہونا یا شروع ہونا بھی کہا جاتا ہے

ایسٹروجین
زنانہ ہارمون

مُنہ کے ذریعے جنسی سرگرمی
اپنے مُنہ اور زبان کے ذریعے اپنے ساتھی کے جنسی اعضاء کو تحریک دینا، اِسے فُرج کو چاٹنا (لڑکے سے لڑکی یا لڑکی سے لڑکی) اور عضو تناسل کو چُوسنا (لڑکی سے لڑکا، لڑکے سے لڑکا) چُھٹا دین (لڑکی سے لڑکا یا لڑکے سے لڑکا) نیچے جانا (لڑکے سے لڑکی یا لڑکی سے لڑکا، لڑکی سے لڑکی، لڑکے سے لڑکا)

جنسی لطف کی اعلیٰ سطح
یہ جنسی لطف کی اعلیٰ ترین سطح ہوتی ہے۔اِسے چُھوٹ جانا یا عروج بھی کہتے ہیں

دخُول
عضو تناسل کا فُرج میں داخل ہونا

عضو تناسل
سلاخ نما عضو جو مَردوں کے جسم سے باہر لٹکتا ہے اِسے آلہ ہتھیار اور آلت بھی کہا جاتا ہے

بلوغت
جنسی طور پر بالغ بنانے والی جسمانی تبدیلیاں

زیرِ ناف بال
مَردوں اور عورتوں کے جنسی اعضاء پر اُگنے والے بال

محفوظ تر جنسی ملاپ
ایسا جنسی ملاپ جس میں جنسی بیماری ہونے کا خطرہ کم ہوجا تا ہے یعنی کنڈوم استعمال کرنا

منی
عضو تناسل سے خارج ہونے والی رطوبت  اِسے مال بھی کہا جاتا ہے

ٹیسٹوسٹیرون (testosterone)
مَردانہ ہارمون

فُرج
بچّہ دانی کے مُنہ سے ،فُرج تک آنے والی نالی

کنوارہ/کنواری
ایسا فرد جس نے ابھی جنسی ملاپ نہ کیا ہو

فُرج کا دہانہ
عورت یا لڑکی کے بیرونی جنسی اعضاء

گِیلا خواب
نیند کے دوران جنسی لطف کی انتہا کو پہنچنا

عضو تناسل کو نکالنے کا طریقہ
اِس طریقے میں عضو تناسل کو انزال سے پہلے فُرج سے باہر نکال لیا جاتا ہے یہ خیال غلط ہے کہ اِس طریقے سے منی فُرج میں داخل نہیں ہوتی

پروجیسٹرون
زنانہ ہارمون

بچّہ دانی کا دہانہ
بچّہ دانی کا مُنہ

انڈہ
زنانہ تولیدی خُلیہ جو بار آوری کے بعد کچھ بنیادی مراحل سے گزربن جاتا ہے (embryo) کر جنین (fetus)

منی کا جرثومہ
مَرد کے جسم میں پید اہونے والا تولیدی خُلیہ

خمیر/کینڈیڈا کا انفکشن
یہ عام طور جسم کے گِیلے حِصّوں میں ہونے والا سطحی انفکشن ہے۔اور عام طور پر اِس کا سبب کینڈیڈا نامی ایک فنگس ہوتی ہے

جنسیت
جنس رُجحانات اور سرگر میوں کے لحاظ سے فرد کی شخصیت

جنسی خواہش
جنسی ملاپ اور جنسی سرگرمیاںکرنے کی خواہش ہونا

انڈے خارج ہونا
بیضہ دانی سے تکمیل شُدہ انڈے کا خارج ہونا

حمل قرار پانا
حمل کا آغاز ہونا، جس میں انڈہ بچّہ دانی کی اندرونی سطح سے جُڑجاتا ہے اور جنین بننے کا عمل شروع ہوجاتا ہے (fetus)

بار آوری
جنسی تولید کا عمل جس میں منی کے جرثومے اور انڈے کا ملاپ ہو جاتا ہے اور جنین  ننے کا عمل آگے بڑھتا ہے

ایمبریو (embryo)
بارآوری سے دَو ہفتے بعد سے ساتویں یا آٹھویں ہفتے کی مُدّت میں بننے والا آرگینیزم

نَل
یہ نلکیاں عام طور پر انڈے کو اُس کی تھیلی سے بچّہ دانی میں منتقل کرتی ہیں

آلات کا لگانا
مانع حمل آلات کا رحم میں رکھنایا لگانا

بچّہ دانی
یہ ایک کھوکھلا عضلاتی زنانہ عضو ہے، جس میں عام طور ایک بارآور انڈہ جُڑجاتا ہے اور اِس میں بڑھتے ہوئے ایمبریو کو غذا حاصل ہوتی ہے

حمل کا ٹیسٹ
اِس ٹیسٹ کے ذریعے حاملہ ہونے یا نہ ہونے کاعِلم ہوجاتا ہے

سُست عمل
نارمل رفتار سے کم رفتار عمل

اینڈو میٹریوسِس
اِس صورت میں بچّہ دانی سے گہری مماثلت رکھنے والے عضلات پیٹ کے مختلف حِصّوں میں بن جاتے ہیں

مثانے کی سُوجن
اِس کیفیت میں مثانے میں سُوجن واقع ہو جاتی ہے

ذیابیطیس
اِنسولین کی نسبتأٔ یا مکمل کمی ، جس وجہ سے کاربوہائیڈریٹ کی شرح پر کنٹرول ممکن نہیں رہتا

ہائی بلڈ پریشر
مستقل طور پر شریانوں میں بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا یہ نامعلوم ا سباب کی وجہ سے بھی ہوتا ہے یا اِس کا تعلق بنیادی طور پر کسی بیماری سے بھی ہو سکتا ہے

تھائیرائیڈ کا سُست عمل
یہ کیفیت عورتوں میں بہت عام ہے اِس میںجسم کے بنیادی افعال سُست ہوجاتے ہیں اور تھکن اور سُستی بڑھ جاتی ہے ۔سردی زیادہ محسوس ہوتی ہے اور ماہواری میں بے قاعدگی پیدا ہوتی ہے

چھاتیوں کا نکال دینا
اِس آپریشن میں مکمل چھاتی نکال دی جاتی ہے

بچّہ دانی کا نکال دینا
اِس آپریشن میں مکمل بچّہ دانی نکال دی جاتی ہے، یہ آپریشن پیٹ کی کھال میں چِیرا لگا کر یا فُرج کے راستے کیا جاتا ہے

جنسی ملاپ میں تکلیف ہونا
اِس کیفیت میںجنسی ملاپ کے دوران تکلیف یا درد محسوس ہوتا ہے

فُرج کا بند ہوجانا
اِس کیفیت میں فُرج کے عضلات جکڑ جاتے ہیں،اور ایسی اکثرصورتوں میں جنسی ملاپکرنا ممکن نہیں رہتا

بچّے کی وِلادت کے لئے چِیرہ لگانا
بعض اوقات بچّے کی وِلادت میں آسانی پیدا کرنے کے لئے فُرج اور مقعدکے درمیان چِیرہ لگایا جاتا ہے

فُرج اور مقعدکی درمیانی جگہ
رانوں کے درمیان کی جگہ، عورتوں میں یہ جگہ فُرج اور مقعدکے درمیان واقع ہوتی ہے

پیشاب کی نالی کی سُوجن
اِس کیفیت میں پیشاب کی نالی میں سُوجن پیدا ہوجاتی ہے

پراسٹیٹ گلینڈ کی سُوجن
اِس کیفیت میںپراسٹیٹ گلینڈمیں سُوجن پیدا ہوجاتی ہے

حشفہ یا عضو تناسل کا غلاف
یہ ڈھیلی کھال کا ایک غلاف ہوتا ہے جو قضیب (عضو تناسل کا سِرا) کو ڈھانپتا ہے

فُرج کی سوزش
فُرج کی اندرونی دِیواروں کی سوزش، جو خمیر یا کسی اور آرگینیزم کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اِس کی علامات میں ،فُرج میں درد ،خارش یا ناگوار بُو کا پیداہوناشامل ہیں

عضو تناسل میں تناؤ نہ پیدا ہونا
جنسی ملاپ کے لئے،عضو تناسل میں ، مستقل طور پر مطلوبہ تناؤ کاپیدا نہ ہونا۔اِسے عام طور پر نامردی بھی کہا جاتا ہے

مَسّے
مقعد کے گِرد خون کی نالیوں میں پھیلاؤ اور سُوجن کی وجہ سے تکلیف دہ کیفیت پیدا ہوجاتی ہے، جس سے بعض اوقات خون اور رطوبت کا اخراج ہوتا ہے

علمِ الابدان
یہ جسم کی بناوٹ اور اعضاء کے آپس کے تعلق کو بیان کرنے کا عِلم ہے

منی کا جرثومہ
مَردوں کے جسم میں بننے والا تولیدی خُلیہ جو انڈے سے مِلنے کے بعد حمل قرار پانے کا سبب بنتا ہے اور پھر یہ ایمبریو بن جاتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

زنابالجبر ایک جُرم ہے

زنابالجبر ایک جُرم ہے
زنا بالجبر کی تعریف

پاکستابن کے قوانین کے مطابق زنا بالجبر کی تعریف یہ ہے: متعلقہ دَو افرداکے درمیان قانونی شادی نہ ہونے کی صورت میں متاثرہ فرد کی مرضی کے خلاف یا اُس کی رضامندی کے بغیر جنسی ملاپ کرنا؛ یا 16سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ اُس کی رضامندی یا بغیر رضا مندی کی صورت میں جنسی ملاپ کرنا؛ پاکستان میں دَو شادی شُدہ افراد کے درمیان جبری جنسی ملاپ کو زنا بالجبر قرار نہیں دِیا جاتا ہے۔
زنابالجبر جنسی خواہش کی وجہ سے نہیں کیا جاتا بلکہ یہ عمل دُوسرے فرد پر غالب آنے یا اُس پر کنٹرول حاصل کرنے یا ظاہر کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کی صورت میں ،جنسی ملاپ کو دُوسرے فرد پر قُوّت اور غلبہ حاصل کرنے کے ذریعے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔یہ بات یاد رکھنا اہم ہے کہ زنابالجبر ایک جُرم ہے۔یہ کسی بھی صورت میں متاثرہ فرد کا قصور نہیں ہوتا۔ زنابالجبر سے متاثرہ فرد کو شدید ذہنی صدمہ ہوتا ہے اور اُسے اس مشکل وقت میں اپنے عزیزوں کی جانب سے مدد اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔
زنا بالجبر کی صورت میں متاثرہ فرد کو کیا کرنا چاہئے
* فوری طور پر طبّی مدد حاصل کی جائے خاص طور پر جب مقدّمہ دائر کرنے کااِرادہ ہو۔معائنے میں تاخیر کرنے کی صورت میں زخم ،خراشیں اور کٹاؤ وغیرہ بَھر جاتے ہیں اورمقدّمہ کے لئے مطلوبہ جسمانی ثبوت کمزور ہوجاتے ہیں ۔
* متاثرہ فرد کو معائنے سے پہلے اپنے جسم کی صفائی،غسل،پیشاب یا پاخانے کی حاجت سے فراغت یا اپنے کپڑے تبدیل نہیں کرنا چاہئیں،کیوں کہ مطلوبہ شواہد ہوتے ہیں جن کی بنیاد پر عدالت میں مقدّمہ چلتا ہے۔
* جُرم کی تفتیش کے لئے ایف آئی آر کامقامی پولیس اِسٹیشن پر اندراج ضروری ہوتا ہے ۔کراچی میںرہنے والے افراد اگر ایف آئی آر کے اندراج میں کوئی دِقّت پائیں تو وہ سی پی ایل سی سے رجوع کر سکتے ہیں جس کا دفتر گورنرسندھ کے سیکریٹریٹ میں واقع ہے ۔اُن کا ٹیلیفون نمبر یہ ہے: 345-222-111
* اگر کوئی اشیاء (مثلأٔ کپڑے )پولیس کو دی جائیں تو ان کی رسید ضرور حاصل کی جائے۔

کس قِسم کا علاج حاصل کیا جائے؟

زنا بالجبر کی صورت میں درجِ ذیل اُمور کو یقینی بنایا جائے:

* حمل سے بچاؤ کے اقدامات: ایمر جنسی کی مانع حمل گولیاں جلد از جلد لینا اہم بات ہے۔ یہ گولیاں جنسی ملاپ ہونے کے بعد 72 گھنٹوں کے اندر لی جاسکتی ہیںتاہم انہیں ابتدئی چند گھنٹوں کے اندر لے لینا بہتر ہوتا ہے۔ زیادہ تر میڈیکل اِسٹورز پر ،Emkit، Estinor، ECP اور EC جیسی مانع حمل گولیاں دستیاب ہوتی ہیں۔
 حمل کا ٹیسٹ: تولیدی عمر والی تمام خواتین کے لئے حمل کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہوتاہے۔
* جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز کا ٹیسٹ: اِس بات کا امکان ہوتا ہے کہ زنا بالجبر کے دوران جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز ہوجائیں۔مثلأٔ کلیمائیڈیا، سوزاک (گنوریا)، ایچ آئی وی اور ہِیپاٹائیٹس وغیرہ۔اِن انفکشنز کے لئے مطلوبہ ٹیسٹ بڑے سرکاری ہسپتالوں پر دستیاب ہیں۔

میڈیکو لیگل معائنے کے لئے کہاں رجوع کیا جائے؟

زنا بالجبر کی صورت میں، مقدّمہ دائر کرنے کا اِرادہ رکھنے والے فرد کو حکومت کے مقرّر کردہ ڈاکٹر سے، جو مقرّرہ سرکاری ہسپتال میں تعینات ہو، اپنا طبّی معائنہ کروانا ہوتا ہے۔ ایسے متاثرہ افرادکا معائنہ کرنے والے شُعبے کو میڈیکو لیگل شُعبہ کہا جاتا ہے۔ میڈیکو لیگل معائنے کے دَو مقاصد ہیں: متاثرہ افراد کو فوری اور بنیادی طبّی سہولت فراہم کرنا اور طبّی شواہد جمع کرنا جن کااستعمال قانونی کارروائی کے دوران کیا جاتا ہے۔

شہر کے بڑے سِول ہسپتالوں میں خاتون میڈیکو لیگل افسر بھی دستیاب ہوتی ہیں۔اگر وہ دستیاب نہ ہوں تو انہیں بُلائے جانے کی درخواست کی جاسکتی ہے تا کہ مطلوبہ معائنہ کیا جا سکے۔

میڈیکو لیگل معائنے کے لئے کسی خط، حوالے یا ایف آئی آر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ قانون یہ ہے کہ کسی قِسم کے خط یا آیف آئی آرکے بغیر بھی متاثرہ فرد کا میڈیکو لیگل معائنہ کیا جائے۔ درحقیقت میڈیکو لیگل افسراس بات کا پابند ہے کہ قریبی پولیس اِسٹیشن کو اطلاع دے کر ہر قِسم کی معاونت کی جائے۔
معائنے کے دوران کیا ہوتا ہے؟

میڈیکو لیگل افسر ،زنابالجبر کی تصدیق کے لئے ،فُرج یا مقعد کا معائنہ کرتا/کرتی ہے۔متاثرہ فرد کی بیرونی(کٹاؤ ،خراشیں وغیرہ) اور اندرونی (ہڈّی کا ٹُوٹ جانا،خون آنا وغیرہ)چوٹوں اور زخموں کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے، شواہد جمع کئے جاتے ہیں اور ان کا ریکارڈ میں اندراج کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کے واقعے کو کچھ عرصہ گزرنے جانے کی صورت میں ،میڈیکو لیگل مرکز پر حمل کاٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کے واقعے کے فوری بعدمیڈیکو لیگل مرکز سے رجوع کرنے کی صورت میں ،حمل کے ٹیسٹ کے لئے چند ہفتوں بعد اسی ہسپتال دُوبارہ جانا ہوتا ہے۔متاثرہ فرد کے خون کا گروپ معلوم کرنے کے لئے مطلوبہ ٹیسٹ کے لئے بھی کہا جا سکتا ہے۔
میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ کیا ہوتا ہے؟

میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ میں معائنے کی تفصیلات کا اندراج ہوتا ہے۔یہ سرٹیفیکیٹ عدالت میں ثبوت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا ،اِس پر دستخط کرنے سے پہلے اس کی تفصیلات کو غور سے پڑھ لینا چاہئے۔

جِرح کے لئے جمع کئے جانے والے حقائق کی صورت میں ،ان حقائق کے تجزیے سے پہلے حتمی میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیاجاسکتا ۔اس عمل میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔دستیاب ہونے کی صورت میں میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ کی نقل ضرور حاصل کی جائے۔
میڈیکو لیگل معائنہ کروانے میں کیا خرچ آتا ہے؟

یہ معائنہ بِلا معاوضہ کیا جاتا ہے۔البتّہ معائنے کے لئے مطلوبہ اشیاء مثلأٔ دستانے ،کاٹن ،شیشے کی بوتلیں وغیرہ خریدنے کے لئے کہا جاسکتا ہے۔ درجِ ذیل اداروں سے مدد حاصل کی جاسکتی ہے

War Against Rape (WAR)
Pakistan Women Lawyers’ Association (PAWLA)
Lawyers for Human Rights and Legal Aid (LHRLA)
Marie Stopes Society (MSS)
Sindh AIDS Control Programme Clinic
حوالہ جات

http://www.war.org.pk/rape_event.htm