Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

جسم میں تکلیف محسوس ہو تو یہ دعا پڑھی جائے

جسم میں تکلیف محسوس ہو تو یہ دعا پڑھی جائے
حضرت عثمان بن ابي العاص رضي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کے جسم میں اسلام لانے کے وقت
سے درد رہتا تھا ، انہوں نے نبی کریم کو بتایا تو آپ نے فرمایا جسم کے جس حصے میں درد ہے اس پر ہاتھ رکھو اور تين مرتبہ كہو: بسم الله پھر سات مرتبہ کہو  أَعُوذُ بِاللهِ وَقُدرَتِهِ مِن شَرِّ مَا أَجِدُ وَ أُحَاذِرُ میں اللہ کے جلال اور اس کی قدرت کی پناہ طلب کرتا ہوں اس بیماری کے شر سے جو مجھے اس وقت لاحق ہے اور جس کے آئندہ ہونے کا خدشہ ہے
صحيح مسلم (5867

کان دکھ رہا ہو تو

 

.

 

کان کے امراض کا علاج

اگر کان دکھ رہا ہو تو ادرک کے عرق کو ہلکا سا گرم کرکے کان میں ڈالنے سے درد ختم ہوجاتا ہے۔
پیاز کا عرق نکال کر کسی چھوٹی شیشی میں محفوظ کرلیں اور بہ وقت ضرورت کان کی تکلیف میں استعمال کریں۔
لہسن کا عرق دو قطرے گرم کرکے کان میں ٹپکانے سے درد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
سفید پیاز کا عرق اور انڈے کی سفیدی برابر وزن ملا کر کان میں چند قطرے ٹپکانے سے کان کا درد اورزخم ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
لال ساگ کچل کر اس کا پانی نیم گرم کرکے کان میں ڈالنے سے کان کے جراثیم مرجاتے ہیں اور کان کا زخم بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
نکسیر کا علاج
پیاز کا عرق نکال کر کسی شیشی میں محفوظ کرلیں اور نکسیر کے مریض کی ناک میں ایک دو قطرے ٹپکائیں، نکسیر سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کرنے کے لیے روزانہ ایک دو قطرے ناک میں ڈالتے رہیے۔
چھوٹا سا کپڑا کدو کے رس میں بھگو کر نکسیر کے مریض کے ماتھے پر رکھ دیں،نکسیر بند ہو جائے گی۔
دھنیے کی تازہ پتیوں کا عرق نکال کر اس میں تھوڑا سا کا فور باریک کرکے شامل کرلیں اور اس پانی کو پیشانی یا تالو پر لگالیں۔ نکسیر بند ہوجائے گی۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

صحیح بخاری –  کتاب الغسل، حدیث نمبر : 282
جب عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن زينب بنت أبي سلمة، عن أم سلمة أم المؤمنين، أنها قالت جاءت أم سليم امرأة أبي طلحة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله، إن الله لا يستحيي من الحق، هل على المرأة من غسل إذا هي احتلمت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ نعم إذا رأت الماء‏‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے، وہ زینب بنت ابی سلمہ سے، انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ اللہ تعالیٰ حق سے حیا نہیں کرتا  کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے۔ اس کے لیے بھی مردکا سا حکم ہے کہ جاگنے پر منی کی تری اگر کپڑے یا جسم پر دیکھے توضرور غسل کرے تری نہ پائے توغسل واجب نہیں
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Are tired so tired,تھکے تھکے رہتے ہیں تو

Are tired so tired,تھکے تھکے رہتے ہیں تو

آپ جانتے ہوں کہ ہر وقت کی تھکاوٹ خود کوئی شکایت نہیں ہوتی بلکہ کسی شکایت کی علامت ہوتی ہے ۔اس لئے اگر آپ ہر وقت تھکے تھکے رہتے ہیں تو سب سے پہلے کسی ڈاکٹر کے پا س جا کر اپنی جانچ کرا لیجئے۔ اگر ڈاکٹر یہ کہہ دے کہ آپ کی صحت درست ہے اور آپ کی تھکان کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے۔ تو سمجھ لیجئے کہ ضرور اس کا کوئی نفسیاتی دبائو ہے۔
آپ معلوم کرنا چاہیں گے کہ وہ نفسیاتی سبب کیا ہو سکتا ہے جب تک سبب معلوم نہ ہو اسے دور کیسے کیا جا سکتا ہے اور جب تک سبب دور نہ کیا جائے اس کا نتیجہ سے محفوظ کیونکر رہا جا سکتا ہے؟
آیئے اپنی تھکاوٹ کا نفسیاتی سبب معلوم کرنے کیلئے مندرجہ ذیل سوالوں کے جواب ”ہاں” یا ”نہیں” میں دیجئے۔ جواب پوری ایمانداری سے دیجئے’ ورنہ اپنی تھکاوٹ کا اصل سبب آپ معلوم نہیں کر پائیں گے۔
1 کیا آپ تندرست ہیں’ کافی مقدار میں مقوی غذا کھاتے ہیں’ کافی آرام کرتے ہیں اور بہت زیادہ مصروف نہیں رہتے؟
2 کیا آپ اپنے جسم کے بارے میں بے فکر رہتے ہیں’ اس لئے کہ نہ تو آپ قبض کے شکار ہیں’ نہ سردی زکام کے اور نہ آپ بہت زیادہ شہوت پرست ہیں؟
3 کیا آپ کی گھریلو زندگی خوشحال ہے؟
4 کیا آپ کا بچپن آرام سے گزرا ہے؟
5 کیا اپ کے والدین خوش طبع تھے اور تنائو ‘ فکر’ خوف وغیرہ نقصان دہ ذہنی خرابیوں سے مبرا تھے؟
6 جو کام آپ کر رہے ہیں اسے کرتے ہوئے کیا آپ خوش ہیں؟
7 کیا اپ اپنے پیشے یا دھندے کو سماج کیلئے مفید سمجھتے ہیں’ اسلئے اسے دلچسپی کے ساتھ کرتے ہیں؟
8آپ جو کام کر رہے ہیں اور جس نصب العین کو لے کر آگے بڑھا رہے ہیں اس میں کیا خاطر خواہ آپ کو کامیابی حاصل ہو رہی ہے؟’
9 کیا آپ کے بلند ارادوں کی تکمیل ممکن ہے؟
10 کسی مایوسی’ ناکامی یا تلخ تجربے کے بعد بھی کیا آپ ہمیشہ کی طرح خوش رہ سکتے ہیں؟
11 کیا آپ خود کو اور اپنے کاموں کو اتنی ہی اہمیت دیتے ہیں جتنی کہ مناسب ہے’ نہ اس سے کم نہ زیادہ؟
12 کیا آپ ہر کام کو اپنی پوری طاقت سے’ اچھے سے اچھا کرتے ہیں اور اس طرح مطمئن بھی رہتے ہیں؟
13 آپ کو جتنے دنیاوی سکھ حاصل ہیں وہ اگر کافی ہیں تو کیا آپ اللہ کا شکر مناتے ہیں؟
14 جب آپ آرام کرتے یا چھٹی پر جاتے ہیں۔ تب کیا آپ کاروبار سے متعلق اپنے تمام تفکرات بھلا سکتے ہیں؟
15 روپے پیسے کی پریشانیوں سے کیا آپ کافی حد تک آزاد رہتے ہیں؟
16 کیا لوگ آپ کی سنگت پسند کرتے ہیں؟
17 کیا آپ دوسروں سے مل جل کر خوش رہتے ہیں اور یہ محسوس نہیں کرتے کہ دوسرے لوگ آپ کو ناپسند کر رہے ہیں؟
18 کیا آپ دوستی پید اکر سکتے ہیں؟
19 کیا بیشتر لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات خوشگوار رہتے ہیں؟
20 اپنے عزیز دوستوں یا رشتہ داروں سے جتنا پیار آپ کو ملتا ہے’ اتنے میں کیا آپ مطمئن رہتے ہیں؟
اب ہر ایک”ہاں” پر 5 نمبر لگایئے۔
اوسط درجے کے لوگ 40 سے 50 نمبر پائیں گے۔ 60 یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے اصحاب عام طور پر ہر وقت کی تھکاوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔
جتنے سوالات کے جواب آپ نے نہیں میں دیئے ہوں’ تو جان لیجئے’ آپ کی تھکاوٹ کے اتنے ہی نفسیاتی اسباب ہیں۔
یہ معلوم کرنے کے بعد اب پوری ایمانداری کے ساتھ ان اسباب کے انسداد کیلئے کوشش شروع کیجئے’ بلاشبہ اس کیلئے آپ کو کافی محنت کرنا پڑے گی لیکن محنت کے کامیاب ہو جانے پر آپ کی ہر وقت کی وہ تھکاوٹ دور ہو جائے گی جس کا علاج بڑے بڑے ڈاکٹروں کے پاس بھی نہیں ہے۔